الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 31 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 31 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابٌ: هَلْ يَدْخُلُ النِّسَاءُ وَالوَلَدُ فِي الأ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2753. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، قَالَ: «يَا مَعْشَرَ قُرَيْشٍ - أَوْ كَلِمَةً نَحْوَهَا - اشْتَرُوا أَنْفُسَكُمْ، لاَ أُغْنِي عَنْكُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا، يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ لاَ أُغْنِي عَنْكُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا، يَا عَبَّاسُ بْنَ عَبْدِ المُطَّلِبِ لاَ أُغْنِي عَنْكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا، وَي... صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : کیا عزیزوں میں عورتیں اور بچے بھی داخل ہوں گے ) مترجم: BukhariWriterName 2753. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی کہ’’اپنے قریبی رشتہ داروں کوڈرائیں۔‘‘ تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’اے جمیعت قریش!۔ ۔ ۔ یا اس جیسا کوئی اور لفظ استعمال فرمایا۔ ۔ ۔ تم خود کو اپنے اعمال کے عوض خریدلو، میں اللہ کے حضور تمہارے کچھ کام نہیں آسکوں گا۔ اے بنو عبد مناف!میں اللہ کی طرف سے تمہارا دفاع نہیں کرسکوں گا اے عباس بن عبدالمطلب!میں اللہ کے عذاب سے تمھیں نہیں بچا سکوں گا۔ اے صفیہ!جو رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی ہیں، میں اللہ کی طر... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ مَنِ انْتَسَبَ إِلَى آبَائِهِ فِي الإِسْلاَم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3528.02. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَادِي: «يَا بَنِي فِهْرٍ، يَا بَنِي عَدِيٍّ» بِبُطُونِ قُرَيْشٍ ... صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: مسلمان یا غیر مسلم باپ دادوں پرنسبت کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 3528.02. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: (اے پیغمبر!) آپ اپنے رشتہ داروں کو خبردار کریں، تو نبی ﷺ نےبہ آوازبلند پکارا: ’’اے بنو فہر!اے بنوعدی!‘‘ یہ قریش کے چھوٹے قبیلے تھے۔ ... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ مَنِ انْتَسَبَ إِلَى آبَائِهِ فِي الإِسْلاَم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3528.03. وَقَالَ لَنَا قَبِيصَةُ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُوهُمْ قَبَائِلَ قَبَائِلَ صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: مسلمان یا غیر مسلم باپ دادوں پرنسبت کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 3528.03. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: (اے نبی ﷺ !)اپنے قریبی رشتہ داروں کو(عذاب الٰہی سے) ڈرائیے۔ "تو نبی ﷺ نے الگ الگ قبائل کو دعوت دی۔ الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ مَنِ انْتَسَبَ إِلَى آبَائِهِ فِي الإِسْلاَم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3528.04. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ اشْتَرُوا أَنْفُسَكُمْ مِنْ اللَّهِ يَا بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ اشْتَرُوا أَنْفُسَكُمْ مِنْ اللَّهِ يَا أُمَّ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ عَمَّةَ رَسُولِ اللَّهِ يَا فَاطِمَةُ بِنْتَ مُحَمَّدٍ اشْتَرِيَا أَنْفُسَكُمَا مِنْ اللَّهِ لَا أَمْلِكُ لَكُمَا مِنْ اللَّهِ شَيْئًا سَلَانِي مِنْ مَالِي مَا شِئْتُمَا... صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: مسلمان یا غیر مسلم باپ دادوں پرنسبت کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 3528.04. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اےفرزندان عبد مناف !اللہ کے عذاب سے اپنے آپ کو چھڑالو۔ اے فرزندان عبد المطلب !تم بھی اپنے آپ کو اللہ کے عذاب سے بچا لو۔ اے زبیر بن عوام کی والدہ!رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی !اے فاطمہ بنت محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہا !تم دونوں بھی اپنے آپ کو اللہ کی پکڑسے بچالو۔ میں تمھارےکام نہیں آسکوں گا۔ تم میرے مال سے جتنا چاہو مانگ سکتی ہو۔‘‘ ... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِي...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4770. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الصَّفَا فَجَعَلَ يُنَادِي يَا بَنِي فِهْرٍ يَا بَنِي عَدِيٍّ لِبُطُونِ قُرَيْشٍ حَتَّى اجْتَمَعُوا فَجَعَلَ الرَّجُلُ إِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَخْرُجَ أَرْسَلَ رَسُولًا لِيَنْظُرَ مَا هُوَ فَجَاءَ أَبُو لَهَبٍ وَقُرَيْشٌ فَقَالَ أَرَأَيْتَكُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ خَيْلًا بِالْوَادِي تُرِيدُ أَنْ تُغِيرَ عَل... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وانذر عشیرتک الاقربین..... الایۃ )) کی تفسیر«واخفض جناحك» ۔’’یعنی اور آپ اپنے خاندانی قرابت داروں کو ڈراتے رہو(اور جو آپ کی راہ کی چلے)تو آپ اس کی شفقت اور عاجزی سے پیش آؤ‘‘۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4770. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’اپنے قریب ترین رشتے داروں کو ڈرائیں۔‘‘ تو نبی ﷺ کوہ صفا پر تشریف لے گئے اور آواز دینے لگے: ’’اے بنو فہر! اے بنو عدی!‘‘ اور دیگر قبائل قریش کو پکارنے لگے حتی کہ وہ سب جمع ہو گے۔ اگر کوئی خود نہیں آ سکتا تھا تو اس نے اپنا نمائندہ بھیج دیا تا کہ وہ معلوم کرے کہ کیا بات ہے؟ ابولہب خود آیا اور قریش کے دوسرے لوگ بھی آئے، پھر آپ نے فرمایا: ’’تم لوگوں کا کیا خیال ہے اگر میں تمہیں خبردار کروں کہ اس گھ... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِي...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4771. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَنْزَلَ اللَّهُ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ قَالَ يَا مَعْشَرَ قُرَيْشٍ أَوْ كَلِمَةً نَحْوَهَا اشْتَرُوا أَنْفُسَكُمْ لَا أُغْنِي عَنْكُمْ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ لَا أُغْنِي عَنْكُمْ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا يَا عَبَّاسُ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ لَا أُغْنِي عَنْكَ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا وَيَا صَفِيَّةُ عَمَّةَ رَسُولِ اللَّهِ لَا أُغْنِي عَنْكِ مِنْ اللَّ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وانذر عشیرتک الاقربین..... الایۃ )) کی تفسیر«واخفض جناحك» ۔’’یعنی اور آپ اپنے خاندانی قرابت داروں کو ڈراتے رہو(اور جو آپ کی راہ کی چلے)تو آپ اس کی شفقت اور عاجزی سے پیش آؤ‘‘۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4771. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ ٱلْأَقْرَبِينَ﴾ تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہو کر فرمانے لگے: ’’اے جماعت قریش! یا اس جیسا کوئی اور کلمہ کہا۔ تم اپنی جانوں کو (اللہ کے عذاب سے) خرید لو۔ میں اللہ کی بارگاہ میں تمہارے کسی کام نہیں آؤں گا۔ اے بنو عبدمناف! میں اللہ کے ہاں تمہیں کوئی نفع نہیں دوں گا۔ اے عباس بن عبدالمطلب! میں اللہ کی بارگاہ میں تمہارے کچھ کام نہیں آ سکوں گا۔ اے صفیہ! جو رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی ہیں، میں اللہ کے ہاں تمہیں کچھ فائدہ نہیں پہنچا سکوں گا۔ اے فاطمہ بنت م... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ لَكُمْ ب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4801. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّفَا ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ يَا صَبَاحَاهْ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ قَالُوا مَا لَكَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ يُصَبِّحُكُمْ أَوْ يُمَسِّيكُمْ أَمَا كُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي قَالُوا بَلَى قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَكَ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَّتْ يَدَا أَبِ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ان ھو الا نذیر لکم الایۃ )) کی تفسیریعنی”یہ رسول تو تم کو بس ایک سخت عذاب (دوزخ) کے آنے سے پہلے ڈرانے والے ہیں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4801. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ ایک دن صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور فرمایا: ’’یا صباحاہ، یعنی صبح کے وقت تم پر دشمن حملہ آور ہونے والا ہے۔‘‘ یہ سن کر قریش جمع ہو گئے اور آپ سے کہا: تمہیں کیا ہو گیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے بتاؤ اگر میں تمہیں بتاؤں کہ دشمن تم پر صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم مجھے سچا خٰيال کرو گے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: کیوں نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو پھر سن لو کہ میں شدید عذاب آنے سے پہلے پہلے تمہیں ڈرانے والا ہوں۔‘‘ ... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابٌ سُورَةُ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4971. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ وَرَهْطَكَ مِنْهُمْ الْمُخْلَصِينَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى صَعِدَ الصَّفَا فَهَتَفَ يَا صَبَاحَاهْ فَقَالُوا مَنْ هَذَا فَاجْتَمَعُوا إِلَيْهِ فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ خَيْلًا تَخْرُجُ مِنْ سَفْحِ هَذَا الْجَبَلِ أَكُنْتُمْ مُصَدِّقِيَّ قَالُوا مَا جَرَّبْنَا عَلَيْكَ كَذِبًا قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ ع... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ لہب کی تفسیر ) مترجم: BukhariWriterName 4971. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی ’’اور آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیں۔‘‘ اور ان لوگوں کو بھی خبردار کریں جو آپ کے گروہ میں مخلص ہیں، تو رسول اللہ ﷺ صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور بآواز بلند کہا: ’’یا صباحاہ‘‘! قریش نے کہا: یہ کون ہے؟ پھر وہاں سب آ کر جمع ہو گئے تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے اگر میں تمہیں بتاؤں کہ ایک لشکر اس پہاڑ کے پیچھے سے آنے والا ہے تو کیا تم مجھے سچا خیال کرو گے؟‘‘ تمام نے بیک زبان جواب دیا: ہمیں کبھی جھوٹ کا آپ سے تجربہ نہی... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَتَبَّ مَا أَغْنَى عَنْهُ مَالُهُ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4972. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْبَطْحَاءِ فَصَعِدَ إِلَى الْجَبَلِ فَنَادَى يَا صَبَاحَاهْ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ حَدَّثْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ مُصَبِّحُكُمْ أَوْ مُمَسِّيكُمْ أَكُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا تَبًّا لَكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ إِلَى آ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وتب ما اغنٰی عنہ مالہ الخ )) کی تفسیریعنی”وہ ہلاک ہوا نہ اس کا مال اس کے کام آیا اور نہ جو کچھ اس نے کمایا وہ کام آیا“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4972. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ بطحاء کی طرف تشریف لے گئے اور پہاڑ پر چڑھ کر پکارا: يا صباحاه! اس آواز پر قریش کے لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے تو آپ نے پوچھا: ’’بتاؤ، اگر میں تمہیں یہ کہوں کہ دشمن تم پر صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم میری تصدیق کرو گے؟‘‘ سب نے کہا: جی ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تمہیں عذاب شدید سے ڈراتا ہوں جو تمہارے سامنے ہے۔‘‘ اس پر ابولہب بولا: تو تباہ ہو جائے، کیا تو نے ہمیں اس لیے جمع کیا تھا؟ اس پر اللہ تعالٰی نے یہ سورت نازل فرمائی: الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) 10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 204. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: لَمَّا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، دَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرَيْشًا، فَاجْتَمَعُوا فَعَمَّ وَخَصَّ، فَقَالَ: «يَا بَنِي كَعْبِ بْنِ لُؤَيٍّ، أَنْقِذُوا أَنْفُسَكُمْ مِنَ النَّارِ، يَا بَنِي مُرَّةَ بنِ كَعْبٍ، أَنْقِذُوا أَنْفُسَكُمْ مِنَ النَّارِ، يَا بَنِي عَبْدِ شَمْسٍ، أَنْقِذُوا أَنْفُسَكُمْ مِنَ النَّارِ، يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ، أَنْقِذُوا أَنْفُسَكُمْ ... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ اپنے رشتہ داروں کو ڈرائیں۔ ) مترجم: MuslimWriterName 204. جریر نےعبد الملک بن عمیر سے حدیث سنائی، انہوں نے موسیٰ بن طلحہ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ جب یہ آیت اتری: ’’اور اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے‘‘ تو رسول اللہ ﷺ نے قریش کو بلایا۔ جب وہ جمع ہو گئے، تو آپ ﷺ نے عمومی حیثیت سے (سب کو) اور خاص کر کے (الگ خاندانوں اور لوگوں کے ان کے نام لے لے کر) فرمایا: ’’اے کعب بن لؤی کی اولاد! اپنے آپ کو آگ سے بچالو! اے مرہ بن کعب کی اولاد! اپنے آپ کو آگ سے بچالو! اے عبدمناف کی اولاد! اپنے آپ کو&nb... الموضوع: دعاء النبي عشيرته الأقربين (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا اپنے قریبی رشتہ داروں کو دعوت دینا (سیرت) مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 31 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 31