1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ أَجَابَ الفُتْيَا بِإِشَارَةِ اليَدِ وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

85. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ سَالِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يُقْبَضُ العِلْمُ، وَيَظْهَرُ الجَهْلُ وَالفِتَنُ، وَيَكْثُرُ الهَرْجُ»، قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا الهَرْجُ؟ فَقَالَ: «هَكَذَا بِيَدِهِ فَحَرَّفَهَا، كَأَنَّهُ يُرِيدُ القَتْلَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس شخص کے بارے میں جو ہاتھ لور سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

85. حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’آئندہ زمانے میں علم اٹھا لیا جائے گا، جہالت اور فتنے عام ہوں گے اور ہرج زیادہ ہو گا۔‘‘ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! ہرج کیا چیز ہے؟ آپ نے اپنے دست مبارک سے اس طرح ترچھا اشارہ کر کے فرمایا، گویا آپ کی مراد قتل تھی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الزَّلاَزِلِ وَالآيَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1036. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُقْبَضَ الْعِلْمُ وَتَكْثُرَ الزَّلَازِلُ وَيَتَقَارَبَ الزَّمَانُ وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ وَيَكْثُرَ الْهَرْجُ وَهُوَ الْقَتْلُ الْقَتْلُ حَتَّى يَكْثُرَ فِيكُمْ الْمَالُ فَيَفِيضَ...

صحیح بخاری : کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان (باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1036. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہ ہو گی حتی کہ علم اٹھا لیا جائے گا، زلزلے بکثرت آئیں گے، وقت کم ہوتا جائے گا، فتنوں کا ظہور ہو گا اور قتل و غارت عام ہو گی، یہاں تک کہ تمہارے ہاں مال و دولت کی بہتات ہو گی، یعنی وہ عام ہو جائے گا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الزَّلاَزِلِ وَالآيَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1037. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي شَامِنَا وَفِي يَمَنِنَا قَالَ قَالُوا وَفِي نَجْدِنَا قَالَ قَالَ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي شَامِنَا وَفِي يَمَنِنَا قَالَ قَالُوا وَفِي نَجْدِنَا قَالَ قَالَ هُنَاكَ الزَّلَازِلُ وَالْفِتَنُ وَبِهَا يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان (باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1037. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! ہمارے شام اور یمن میں برکت عطا فرما۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہمارے نجد کے لیے بھی برکت کی دعا کریں۔ تو آپ نے دوبارہ فرمایا: ’’اے اللہ! ہمارے شام اور یمن کو بابرکت فرما۔‘‘ لوگوں نے پھر عرض کیا اور ہمارے نجد میں بھی۔ تو آپ نے فرمایا: ’’وہاں زلزلے اور فتنے برپا ہوں گے، نیز شیطان کا گروہ بھی وہیں ہو گا۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ آطَامِ المَدِينَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1878. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ سَمِعْتُ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى إِنِّي لَأَرَى مَوَاقِعَ الْفِتَنِ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ كَمَوَاقِعِ الْقَطْرِ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ کے محلوں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1878. حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ کے قلعوں میں سے کسی قلعے پر چڑھے تو فرمایا: ’’ کیا تم وہ دیکھتے ہوجو میں دیکھ رہا ہوں؟بے شک میں تمھارے گھروں میں فتنوں کے مقامات اس طرح دیکھ رہا ہوں جیسے بارش کا قطرہ گرنے کی جگہ نظر آتی ہے۔ ‘‘  معمر اور سلیمان بن کثیر نے زہری سے روایت کرنے میں سفیان کی متابعت کی ہے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ الغُرْفَةِ وَالعُلِّيَّةِ المُشْرِفَةِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2467. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى إِنِّي أَرَى مَوَاقِعَ الْفِتَنِ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ كَمَوَاقِعِ الْقَطْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اونچے اور پست بالاخانوں میں چھت وغیرہ پر رہنا جائز ہے نیز جھروکے اور روشندان بنانا )

مترجم: BukhariWriterName

2467. حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ مدینہ طیبہ کے محلات میں سے ایک اونچے محل پر چڑھے اس پر اس سےجھانکا تو فرمایا: ’’ کیا جو کچھ میں دیکھ رہا ہوں وہ تم دیکھتے ہو؟تمھارے گھروں پر فتنے برس رہے ہیں جس طرح بارش برستی ہے۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنَ الغَدْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3176. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ العَلاَءِ بْنِ زَبْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ بُسْرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا إِدْرِيسَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ مِنْ أَدَمٍ، فَقَالَ: اعْدُدْ سِتًّا بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ: مَوْتِي، ثُمَّ فَتْحُ بَيْتِ المَقْدِسِ، ثُمَّ مُوْتَانٌ يَأْخُذُ فِيكُمْ كَقُعَاصِ الغَنَمِ، ثُمَّ اسْتِفَاضَةُ المَالِ حَتَّى يُعْطَى الرَّجُلُ مِائَةَ دِينَارٍ فَيَظَلُّ سَاخِطًا، ثُمَّ فِتْنَةٌ لاَ يَبْقَى بَيْتٌ مِنَ العَرَبِ إِلَّ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : دغا بازی کرنا کیسا گناہ ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3176. حضرت عوف بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں غزوہ تبوک کے موقع پر نبی کریم ﷺ کے پاس آیا جبکہ آپ چمڑے کے ایک خیمے میں تشریف فرما تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’قیامت سے پہلے چھ نشانیاں (ہوں گی انھیں) شمار کرلو: ایک تو میری وفات، دوسری فتح بیت المقدس، تیسری وبا تم میں اس طرح پھیلے گی جیسے بکریوں کی بیماری قعاص پھیلتی ہے۔ چوتھی مال کی اس قدر فراوانی کہ اگر کسی کو سو اشرفیاں دی جائیں گی تو بھی خوش نہیں ہوگا۔ پانچویں ایک فتنہ جس سے عرب کاکوئی گھر نہیں بچے گا۔ چھٹی نشانی وہ صلح جو تمہارے اور رومیوں کے درمیان ہو گی۔ وہ بے وفائی کریں گے اور اسی جھنڈے لے کر تم...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3587. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُقَاتِلُوا قَوْمًا نِعَالُهُمْ الشَّعَرُ وَحَتَّى تُقَاتِلُوا التُّرْكَ صِغَارَ الْأَعْيُنِ حُمْرَ الْوُجُوهِ ذُلْفَ الْأُنُوفِ كَأَنَّ وُجُوهَهُمْ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ....

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3587. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ تم ایسی قوم سے جنگ کرو گے جن کی آنکھیں چھوٹی چھوٹی، چہرے سرخ اور ناک چپٹی ہوگی۔ گویا ان کے چہرے چمڑے چڑھی ڈھالوں کی طرح چوڑے اور تہ بہ تہ ہیں۔‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3597. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ الْآطَامِ فَقَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى إِنِّي أَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ مَوَاقِعَ الْقَطْرِ

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3597. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے مدینہ طیبہ کے محلات میں سے ایک اونچے محل پر چڑھ کر فرمایا: ’’کیا تم وہ دیکھ رہے ہو جو میں دیکھ رہا ہوں؟میں تمہارے گھروں میں فتنوں کو ایسے کرتے دیکھ رہا ہوں جیسے بارش کی بوندیں گراکرتی ہیں۔‘‘