1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الزَّلاَزِلِ وَالآيَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1037. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي شَامِنَا وَفِي يَمَنِنَا قَالَ قَالُوا وَفِي نَجْدِنَا قَالَ قَالَ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي شَامِنَا وَفِي يَمَنِنَا قَالَ قَالُوا وَفِي نَجْدِنَا قَالَ قَالَ هُنَاكَ الزَّلَازِلُ وَالْفِتَنُ وَبِهَا يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان (باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1037. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! ہمارے شام اور یمن میں برکت عطا فرما۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہمارے نجد کے لیے بھی برکت کی دعا کریں۔ تو آپ نے دوبارہ فرمایا: ’’اے اللہ! ہمارے شام اور یمن کو بابرکت فرما۔‘‘ لوگوں نے پھر عرض کیا اور ہمارے نجد میں بھی۔ تو آپ نے فرمایا: ’’وہاں زلزلے اور فتنے برپا ہوں گے، نیز شیطان کا گروہ بھی وہیں ہو گا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3104. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا، فَأَشَارَ نَحْوَ مَسْكَنِ عَائِشَةَ، فَقَالَ: «هُنَا الفِتْنَةُ - ثَلاَثًا - مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ»

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : رسو ل کریم ﷺ کی بیویوں کے گھروں کا ان کی طرف منسوب کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3104. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ (ایک مرتبہ) خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے حضرت عائشہ  ؓ کی رہائش گاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین بار فرمایا: ’’اس طرف (مشرق کی جانب) سے فتنے برپا ہوں گے، جہاں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3279. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشِيرُ إِلَى المَشْرِقِ فَقَالَ: «هَا إِنَّ الفِتْنَةَ هَا هُنَا، إِنَّ الفِتْنَةَ هَا هُنَا مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3279. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ نے مشرق کی جانب اشارہ کر کے فرمایا: ’’فتنہ یہاں ہے۔ فساد اسی جگہ سے برپا ہوگا جہاں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابٌ:خَيْرُ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3301. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «رَأْسُ الكُفْرِ نَحْوَ المَشْرِقِ، وَالفَخْرُ وَالخُيَلاَءُ فِي أَهْلِ الخَيْلِ وَالإِبِلِ، وَالفَدَّادِينَ أَهْلِ الوَبَرِ، وَالسَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الغَنَمِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے )

مترجم: BukhariWriterName

3301. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ کفر کا سرچشمہ مشرق کی طرف ہے۔ اور فخر وتکبر گھوڑے اور اونٹ رکھنے والے ان چرواہوں میں ہے جو جنگلات میں رہتے ہیں اور اونٹ کے بالوں سے گھر بناتے ہیں۔ اور بکریاں رکھنے والوں میں سکینت اور تواضع ہوتی ہے۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابٌ:خَيْرُ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3302. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنِي قَيْسٌ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو أَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ: أَشَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ نَحْوَ اليَمَنِ فَقَالَ «الإِيمَانُ يَمَانٍ هَا هُنَا، أَلاَ إِنَّ القَسْوَةَ وَغِلَظَ القُلُوبِ فِي الفَدَّادِينَ، عِنْدَ أُصُولِ أَذْنَابِ الإِبِلِ، حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنَا الشَّيْطَانِ فِي رَبِيعَةَ، وَمُضَرَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے )

مترجم: BukhariWriterName

3302. حضرت ابو مسعود عقبہ بن عمرو  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نےاپنے ہاتھ سے یمن کی طرف اشارہ کرکے فرمایا: ’’ایمان، ادھر یمن میں ہے۔ آگاہ رہو کہ سختی اور سنگدلی ان کاشتکاروں میں ہے جو اونٹوں کےپیچھے آوازیں بلند کرنے والے ہیں جہاں شیطان کے دو سینگ نکلتے ہیں، یعنی ربیعہ اور مضرقبیلوں میں۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3498. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مِنْ هَا هُنَا جَاءَتْ الْفِتَنُ نَحْوَ الْمَشْرِقِ وَالْجَفَاءُ وَغِلَظُ الْقُلُوبِ فِي الْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ عِنْدَ أُصُولِ أَذْنَابِ الْإِبِلِ وَالْبَقَرِ فِي رَبِيعَةَ وَمُضَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک ہی مرد آدم اور ایک ہی عورت حوا سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور خاندان بنادیا ہے تاکہ تم بطور رشتہ داری ایک دوسرے کو پہچان سکو ، بے شک تم سب میں سے اللہ کے نزدیک معزز تروہ ہے جو زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3498. حضرت ابومسعود  ؓسے روایت ہے، وہ اسے نبی کریم ﷺ سے مرفوع بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اس طرف، یعنی مشرق سے فتنے رونما ہوں گے۔ اور بے وفائی و سنگ دلی اونی خیمے والوں میں ہے جو اونٹوں اور بیلوں کی دموں کے پاس اونچی آوازیں لگانے والے (چلانے والے) ہیں، یعنی ربیعہ اور مضر(کے لوگوں) میں۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قُدُومِ الأَشْعَرِيِّينَ وَأَهْلِ اليَمَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4387. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْإِيمَانُ هَا هُنَا وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْيَمَنِ وَالْجَفَاءُ وَغِلَظُ الْقُلُوبِ فِي الْفَدَّادِينَ عِنْدَ أُصُولِ أَذْنَابِ الْإِبِلِ مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنَا الشَّيْطَانِ رَبِيعَةَ وَمُضَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: قبیلہ اشعر اور اہل یمن کی آمد کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

4387. حضرت ابو مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ایمان یہاں ہے۔ آپ نے اپنے دست مبارک سے یمن کی طرف اشارہ فرمایا۔ بے رحمی اور سخت دلی ربیعہ اور مضر میں ہے جو اونٹوں کی دموں کے پاس اپنی آوازیں بلند کرتے ہیں، جہاں شیطان کے دو سینگ طلوع ہوں گے۔‘‘