1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ سُؤَالِ المُشْرِكِينَ أَنْ يُرِيَهُمُ النَّب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3637. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ح و قَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ أَنَّ أَهْلَ مَكَّةَ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُرِيَهُمْ آيَةً فَأَرَاهُمْ انْشِقَاقَ الْقَمَرِ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: مشرکین کا نبی کریم ﷺسے کوئی نشانی چاہنا اور نبی کریمﷺ کا معجزہ شق القمر دکھانا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3637. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے کہ اہل مکہ نے رسول اللہ ﷺ سے مطالبہ کیا کہ آپ انھیں کوئی معجزہ دکھائیں تو آپ نے انھیں چاند کے دو ٹکڑے کر دکھائے۔


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ انْشِقَاقِ القَمَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3868. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَهْلَ مَكَّةَ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُرِيَهُمْ آيَةً فَأَرَاهُمْ الْقَمَرَ شِقَّتَيْنِ حَتَّى رَأَوْا حِرَاءً بَيْنَهُمَا...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب:چاند کے پھٹ جانے کابیان۔(شق القمر کا بیان پہلے بھی گزر چکا ہے کہ یہ آنحضرتﷺ کا ایک بہت بڑا معجزہ تھا گو حضرت انس ؓ نے واقعہ خود نہیں دیکھا‘دوسرے صحابی سے سنا مگر صحابی کی مرسل بالاتفاق مقبول ہے۔) )

مترجم: BukhariWriterName

3868. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ کفار مکہ نے رسول اللہ ﷺ سے کسی نشانی کا مطالبہ کیا تو آپ ﷺ نے چاند کے دو ٹکڑے انہیں دکھا دیے یہاں تک کہ انہوں نے حراء پہاڑ کو ان دونوں ٹکڑوں کے درمیان دیکھا۔


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْقَمَرِ​)

حکم: صحیح

3286. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سَأَلَ أَهْلُ مَكَّةَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيَةً فَانْشَقَّ الْقَمَرُ بِمَكَّةَ مَرَّتَيْنِ فَنَزَلَتْ اقْتَرَبَتْ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ إِلَى قَوْلِهِ سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ يَقُولُ ذَاهِبٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ قمر سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3286. انس ؓ کہتے ہیں : اہل مکہ نے نبی اکرمﷺسے نشانی (معجزہ) کا مطالبہ کیا جس پر مکہ میں چاند دو بار دو ٹکڑے ہوا، اس پر آیت ﴿اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ﴾ سے لے کر ﴿سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ﴾ نازل ہوئی ، راوی کہتے ہیں: ﴿سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ ﴾ میں مستمر کا مطلب ہے (ذاهب) (یعنی وہ جادو جو چلا آ رہا ہو)- امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...