1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابٌ فِي النَّهْيِ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ وَا...)

حکم: صحیح()(الألباني)

2814. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ، قَالَ: خَصْلَتَانِ سَمِعْتُهُمَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا- قَالَ: غَيْرُ مُسْلِمٍ: يَقُولُ: فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ-، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ، وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ، وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قربانی کے احکام و مسائل (باب: جانوروں کو باندھ کر قتل کرنا منع ہے اور ذبیحہ کے ساتھ نرمی کرنے کا بیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

2814. سیدنا شداد بن اوس ؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ دو باتیں میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہیں: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے ساتھ احسان کو واجب کیا ہے، سو جب تم قتل کرو تو اس میں بھی احسان کرو۔“ مسلم بن ابراہیم کے سوا کسی دوسرے راوی کے الفاظ ہیں «فأحسنوا القتلة» ”پس اچھائی کے ساتھ قتل کرو۔ اور جب ذبح کرو تو اچھی طرح ذبح کرو۔ چاہیئے کہ ذبح کرنے والا اپنی چھری کو تیز کر لے اور اپنے جانور کو راحت پہنچائے۔ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنِ الْمُثْلَةِ​)

حکم: صحیح()(الألباني)

1409. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذِّبْحَةَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ أَبُو الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيُّ اسْمُهُ شَرَاحِيلُ بْنُ آدَةَ...

جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: مردہ کے مثلے کی ممانعت کا بیان​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

1409. شدادبن اوس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’بے شک اللہ نے ہرکام کو اچھے طریقے سے کرنا ضروری قراردیا ہے، لہٰذا جب تم قتل ۱؎ کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو، اور جب تم ذبح کروتو اچھے طریقے سے ذبح کرو، تمہارے ہر آدمی کو چاہئے کہ اپنی چھری تیزکرلے اوراپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے‘‘ ۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الذَّبَائِحِ (بَابٌ إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3170. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ، فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ، فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ، وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ، وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل (باب: جب ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3170. حضرت شداد بن اوس (بن ثابت ) ؓ سے روایت ہے ،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ عزوجل نے ہر چیز پر احسان کرنا فرض کیا ہے، لہٰذا جب تم قتل کرو تو اچھے انداز سےقتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو۔ آدمی کو چاہیے کہ اپنی چھری تیز کرے اور ذبح ہونے والے جانور کو آرام پہنچائے۔ ...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الذَّبَائِحِ (بَابٌ إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3171. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ، وَهُوَ يَجُرُّ شَاةً بِأُذُنِهَا، فَقَالَ: «دَعْ أُذُنَهَا، وَخُذْ بِسَالِفَتِهَا»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل (باب: جب ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3171. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کے پاس سےگزرے جو ایک بکری کو کان سے پکڑکر کھنچے لیے جارہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اسکا کان چھوڑ دے ۔گردن سے پکڑ لے۔‘‘


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الذَّبَائِحِ (بَابٌ إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3172. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنُ أَخِي، حُسَيْنٍ الْجُعْفِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي قُرَّةُ بْنُ حَيْوَئِيلَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: «أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَدِّ الشِّفَارِ، وَأَنْ تُوَارَى عَنِ الْبَهَائِمِ» وَقَالَ: «إِذَا ذَبَحَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُجْهِزْ»....

سنن ابن ماجہ : کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل (باب: جب ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3172. حضرت عبداللہ بن عمر ؓسےروایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے چھری کو تیز کرنے اور جانوروں سے چھپا کر رکھنے کا حکم دیا۔ اور فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص ذبح کرے تو جلدی سے ذبح کرڈالے۔‘‘