1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابٌ: إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

175. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ ابْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ المُعَلَّمَ فَقَتَلَ فَكُلْ، وَإِذَا أَكَلَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَهُ عَلَى نَفْسِهِ» قُلْتُ: أُرْسِلُ كَلْبِي فَأَجِدُ مَعَهُ كَلْبًا آخَرَ؟ قَالَ: «فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى كَلْبٍ آخَرَ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: جب کتا برتن میں پی لے (تو کیا کرنا چاہیے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

175. حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی اکرم ﷺ سے (کتے کے شکار کے متعلق) دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’جب تو اپنے سدھائے ہوئے کتے کو چھوڑے اور وہ شکار کرے تو اسے کھا لے۔ اگر وہ کتا خود اس سے کچھ کھا لے تو اسے مت کھا، کیونکہ اب اس نے شکار اپنے لیے کیا ہے۔‘‘  میں نے پھر عرض کیا: بعض دفعہ میں اپنے کتے کو شکار کے لیے چھوڑتا ہوں، پھر اس کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ایسے شکار کو مت کھا کیونکہ تو نے اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی تھی، دوسرے کتے پر نہیں پڑھی۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا أَكَلَ الكَلْبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5483. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ بَيَانٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ: إِنَّا قَوْمٌ نَصِيدُ بِهَذِهِ الكِلاَبِ؟ فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كِلاَبَكَ المُعَلَّمَةَ، وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ، فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكُمْ وَإِنْ قَتَلْنَ، إِلَّا أَنْ يَأْكُلَ الكَلْبُ، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ إِنَّمَا أَمْسَكَهُ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِنْ خَالَطَهَا كِلاَبٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلاَ تَأْكُلْ»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: جب کتا شکار میں سے خود کھالے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5483. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ ہم لوگ ان کتوں سے شکار کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تم اپنے سکھائے ہوئے کتوں کو شکار پرچھوڑتے وقت اللہ کا نام لیتے ہو تو جو شکار وہ تمہارے لیے پکڑ کر لائیں اسے کھاؤ خواہ وہ اسے مار ہی ڈالیں لیکن اگر کتا شکار میں سےخود بھی کھا لے تو اس میں یہ اندیشہ ہے کہ اس نے یہ شکار خود اپنے لیے پکڑا تھا۔ اگر تمہارے کتوں کے علاوہ دوسرے کتے بھی شریک ہو جائیں تو ایسے شکار کو مت کھاؤ۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ الصَّيْدِ إِذَا غَابَ عَنْهُ يَوْمَيْنِ أَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5484. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ فَأَمْسَكَ وَقَتَلَ فَكُلْ، وَإِنْ أَكَلَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِذَا خَالَطَ كِلاَبًا، لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهَا، فَأَمْسَكْنَ وَقَتَلْنَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّكَ لاَ تَدْرِي أَيُّهَا قَتَلَ، وَإِنْ رَمَيْتَ الصَّيْدَ فَوَجَدْتَهُ بَعْدَ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ لَيْسَ بِهِ إِلَّا أَثَرُ سَهْمِكَ فَكُلْ، وَإِنْ وَقَعَ فِي المَاءِ ف...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: جب شکار کیا ہوا جانور شکاری کو دو یا تین دن کے بعد ملے تو دہ کیا کرے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5484. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب تم نے اپنا کتا چھوڑا اور اس پر بسم اللہ بھی پڑھی، پھر کتے نے شکار پکڑا اور اسے مار ڈالا تو اسے کھاؤ۔ اور اگر اس نے خود بھی کھا لیا ہو تو تم نہ کھاؤ کیونکہ اس نے یہ شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔ اگر شکاری کتا دوسرے کتوں سے مل گیا جن پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا تھا اور وہ شکار پکڑ کر مار ڈالیں تو ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ تمہیں یہ معلوم نہیں کہ شکار کس کتے نے مارا ہے۔ اگر تم نے شکار کو تیر مارا، پھر دو یا تین دن بعد تمہیں ملا اور اس پر تمہارے تیر کے نشان ک...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ الصَّيْدِ إِذَا غَابَ عَنْهُ يَوْمَيْنِ أَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5485. وَقَالَ عَبْدُ الأَعْلَى: عَنْ دَاوُدَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَدِيٍّ، أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَقْتَفِرُ أَثَرَهُ اليَوْمَيْنِ وَالثَّلاَثَةَ، ثُمَّ يَجِدُهُ مَيِّتًا وَفِيهِ سَهْمُهُ، قَالَ: «يَأْكُلُ إِنْ شَاءَ»

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: جب شکار کیا ہوا جانور شکاری کو دو یا تین دن کے بعد ملے تو دہ کیا کرے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5485. سیدنا عدی بن حاتم ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے نبی ﷺ سے عرض کی کہ وہ شکار کو تیر مارتے ہیں، پھر دو یا تین دن اس کو تلاش کرتے ہیں تو اسے مرا ہوا پاتے ہیں اور اس میں ان کا تیر گھسا ہوتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر چاہے تو کھالے۔“


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا وَجَدَ مَعَ الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5486. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي وَأُسَمِّي، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ، فَأَخَذَ فَقَتَلَ فَأَكَلَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ» قُلْتُ: إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي، أَجِدُ مَعَهُ كَلْبًا آخَرَ، لاَ أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ؟ فَقَالَ: «لاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ» وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ المِعْرَاضِ، فَقَالَ: «إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: شکاری جب شکار کے ساتھ دوسرا کتا پائے تو وہ کیا کرے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5486. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس پر بسم اللہ پڑھتا ہوں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جب تو بسم اللہ پڑھ کر کتا چھوڑے اور وہ شکار پکڑ کر اسے مار دے، پھر اس سے کچھ کھالے تو اسے مت کھا کیونکہ اس نے یہ شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔“ میں نے عرض کی: اپنا کتا چھوڑتا ہوں، پھر اس کے پاس کوئی دوسرا کتا پاتا ہوں اور مجھے معلوم نہیں کہ یہ شکار کس نے پکڑا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّصَيُّدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5487. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنِي ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: إِنَّا قَوْمٌ نَتَصَيَّدُ بِهَذِهِ الكِلاَبِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كِلاَبَكَ المُعَلَّمَةَ، وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ، فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ، إِلَّا أَنْ يَأْكُلَ الكَلْبُ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِنْ خَالَطَهَا كَلْبٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلاَ تَأْكُلْ»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: شکار کرنے کو بطور مشغلہ اختیار کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5487. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ نے عرض کی کہ ہم ایسے لوگ ہیں جو ان کتوں سے شکار کرتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سدھائے ہوئے کتے چھوڑو اور ان پر اللہ کا نام لے لو تو جو شکار وہ تمہارے لیے روک لیں اسے کھاؤ لیکن اگر کتے نے شکار سے کچھ خود بھی کھا لیا ہوتو وہ نہ کھاؤ کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ اس نے وہ خود اپنے لیے پکڑا ہے۔ اور اگر ان کتوں کے ساتھ دوسرا بھی شریک ہو جائے تو ان کا مارا ہوا شکار مت کھاؤ۔“ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ بَيَانٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: إِنَّا قَوْمٌ نَصِيدُ بِهَذِهِ الْكِلَابِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كِلَابَكَ الْمُعَلَّمَةَ، وَذَكَرْتَ اسْمَ اللهِ عَلَيْهَا، فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ، وَإِنْ قَتَلْنَ، إِلَّا أَنْ يَأْكُلَ الْكَلْبُ، فَإِنْ أَكَلَ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِنْ خَالَطَهَا كِلَابٌ مِنْ غَيْرِهَا، فَلَا تَأْكُلْ...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929.01. بیان نے شعبی سے، انھوں نے عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہ ہم لوگ ان کتوں سے شکار کرتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جب تم اپنے سدھائے ہوئے کتے چھوڑ دو اور اس پر بسم اللہ پڑھ لو تو جو(شکار) وہ تمھارے لئے پکڑیں چاہے وہ اسے مار دیں، تم اسے کھا لو، الَّا یہ کہ کتا (اس میں سے) کچھ خود کھا لے۔ اگر وہ کھا لے تو تم نہ کھاؤ۔ کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ اس نے اپنے لئے(شکار) پکڑا ہو گا۔ اگر دوسرے کتے ان کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں تو مت کھاؤ۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929.07. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ، وَكَانَ لَنَا جَارًا وَدَخِيلًا وَرَبِيطًا بِالنَّهْرَيْنِ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أُرْسِلُ كَلْبِي، فَأَجِدُ مَعَ كَلْبِي كَلْبًا قَدْ أَخَذَ، لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَ؟ قَالَ: «فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ، وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ»...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929.07. سعید بن مسروق نے کہا: شعبی نے ہمیں حدیث بیان کی،  کہا: میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ نہرین (کے قصبے) میں ہمارے ہمسائے اور ہمارے پاس آنے جانے و الے قریبی ساتھی تھے۔ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے یہ سوال کیا کہ میں شکار پر اپنا کتا چھوڑتا ہوں۔ پھر اپنے کتے کے ساتھ ایک اورکتا بھی دیکھتا ہوں کہ اس نے اس کو شکار کرلیا ہے۔ اور مجھے یہ نہیں پتہ کہ(اصل میں ) ان دونوں میں سے کس نے شکار کیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پھر تم (اس کو) مت کھاؤ، کیونکہ تم نے اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی ہے، دوسرے پر نہیں پڑھی۔‘‘ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929.09. حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ السَّكُونِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ فَاذْكُرِ اسْمَ اللهِ، فَإِنْ أَمْسَكَ عَلَيْكَ، فَأَدْرَكْتَهُ حَيًّا فَاذْبَحْهُ، وَإِنْ أَدْرَكْتَهُ قَدْ قَتَلَ، وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ فَكُلْهُ، وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَ كَلْبِكَ كَلْبًا غَيْرَهُ، وَقَدْ قَتَلَ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي أَيُّهُمَا قَتَلَهُ، وَإِنْ رَمَيْتَ سَهْمَكَ، فَاذْكُرِ اسْمَ اللهِ، فَإِنْ غَابَ عَنْكَ يَوْمًا، فَلَمْ تَجِدْ فِيهِ إِلَّا أَثَرَ سَهْمِكَ، ف...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929.09. علی بن مسہرنے عاصم سے، انھوں نے شعبی سے، انھوں نے حضرت عدی بن حاتم  سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’جب تم اپنا کتا (شکار پر) چھوڑو تو بسم اللہ پڑھو، اور اگر وہ تمہارے لئے شکار کو جکڑ لے اور تم اس (شکار) کو زندہ پاؤ تو اس کو ذبح کردو، اور اگر تم شکار کو اس حالت میں پاؤ کہ کتے نے اسے مار ڈالا ہو اور اس میں سے کچھ کھایا نہ ہو۔ تو اس کو بھی کھا لو، اور اگر تم اپنے کتے کے ساتھ ایک اور کتے کو پاؤ اور اس نے شکار کو مار ڈالا ہو ، تو اس کو نہ کھاؤ، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ اسے ان دونوں میں سے کس کتے نے مارا ہے اور اگر تم تیر مارو تو بس...