1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِحْسَانِ وَالْعَفْوِ​)

حکم: صحیح

2006. حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ أَمُرُّ بِهِ فَلَا يَقْرِينِي وَلَا يُضَيِّفُنِي فَيَمُرُّ بِي أَفَأُجْزِيهِ قَالَ لَا اقْرِهِ قَالَ وَرَآَّنِي رَثَّ الثِّيَابِ فَقَالَ هَلْ لَكَ مِنْ مَالٍ قُلْتُ مِنْ كُلِّ الْمَالِ قَدْ أَعْطَانِيَ اللَّهُ مِنْ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ قَالَ فَلْيُرَ عَلَيْكَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَجَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو الْأَحْوَصِ اسْمُ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: احسان اورعفو ودرگزر کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2006. مالک بن نضلہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! ایک ایسا آدمی ہے جس کے پاس سے میں گزرتا ہوں تو میری ضیافت نہیں کرتا اور وہ بھی کبھی کبھی میرے پاس سے گزرتا ہے، کیا میں اس سے بدلہ لوں؟ ۱؎ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، (بلکہ) اس کی ضیافت کرو، آپ ﷺنے میرے بدن پر پرانے کپڑے دیکھے تو پوچھا، تمہارے پاس مال ودولت ہے؟ میں نے کہا: اللہ نے مجھے ہرقسم کا مال اونٹ اوربکری عطاء کی ہے ، آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے اوپراس ل کا اثر نظرآناچاہئے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- &rsq...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابٌ اتِّخَاذُ الْجُمَّةِ)

حکم: صحیح

5232. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجِلًا مَرْبُوعًا عَرِيضَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ كَثَّ اللِّحْيَةِ تَعْلُوهُ حُمْرَةٌ جُمَّتُهُ إِلَى شَحْمَتَيْ أُذُنَيْهِ لَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مَا رَأَيْتُ أَحْسَنَ مِنْهُ...

سنن نسائی : کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل (باب: کانوں سےنیچے ( کندھوں) تک زلفیں چھوڑنا )

مترجم: NisaiWriterName

5232. حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ درمیانے قد کے آدمی تھے۔ کندھوں کا درمیانی فاصلہ زیادہ تھا۔ ڈاڑھی گھنی تھی۔ آپ کے سفید رنگ میں سرخی جھلکتی تھی۔ آپ کے سر کے لمبے لمبے بال کانوں کی کونپلوں تک پہنچتےتھے۔ میں نے آپ کو سرخ جوڑے میں دیکھا۔ اللہ کی قسم! میں نے آپ سے بڑھ کرخوب صورت نہیں دیکھا۔ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يُسْتَحَبُّ مِنْ لُبْسِ الثِّيَاب...)

حکم: صحیح

5294. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَآنِي سَيِّئَ الْهَيْئَةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكَ مِنْ شَيْءٍ قَالَ نَعَمْ مِنْ كُلِّ الْمَالِ قَدْ آتَانِي اللَّهُ فَقَالَ إِذَا كَانَ لَكَ مَالٌ فَلْيُرَ عَلَيْكَ...

سنن نسائی : کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل (باب: کون سے کپڑے پہننے مستحب اور کون سے مکروہ ہیں ؟ )

مترجم: NisaiWriterName

5294. حضرت ابو الاحوص کے والد محترم سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے مجھے خراب سی حالت میں دیکھا۔ نبی اکرم ﷺ فرمانے لگے: ”کیا تیرے پاس کچھ مال ہے؟“ میں عرض کیا: ہر قسم کا مال اللہ تعالیٰ نے مجھے دے رکھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تیرے پاس مال ہے تو تجھ پرنظر بھی آنا چاہیے۔“ ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابٌ لُبْسُ الدِّيبَاجِ الْمَنْسُوجِ بِالذَّهَبِ)

حکم: حسن صحیح

5302. أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ عَنْ خَالِدٍ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ وَاقِدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ حِينَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ قُلْتُ أَنَا وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ إِنَّ سَعْدًا كَانَ أَعْظَمَ النَّاسِ وَأَطْوَلَهُ ثُمَّ بَكَى فَأَكْثَرَ الْبُكَاءَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَى أُكَيْدِرٍ صَاحِبِ دُومَةَ بَعْثًا فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ مَنْسُوجَةٍ فِيهَا الذَّهَبُ فَلَبِسَهُ رَسُولُ ا...

سنن نسائی : کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل (باب: سونے کے تاروں سے بنا ہوا ریشم پہننا )

مترجم: NisaiWriterName

5302. حضرت واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ سے روایت ہے کہ جب حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ تشریف لائے تو میں ان کے پاس حاضر ہوا اور سلام عرض کیا۔ انہوں نے کہا: تو کن میں سے ہے؟ میں نے کہا: میں واقد بن عمرو ہوں۔ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کا پوتا۔ انہوں نے کہا: حضرت سعد رضی اللہ عنہ بڑے سردار اور لمبے قد کے آدمی تھے۔پھر(ان کو یاد کرکے) روئے اور بہت روئے پھر فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے دومتہ الجندل کے حکمران اکیدر کی طرف ایک لشکر بھیجا تو اس نے (اطاعت قبول کی اور) آپ کی خدمت میں ریشم کا ایک حلہ بھیجا جوسونے کے تاروں سے بنا گیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے زیب تن کیا ...