الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ الصَّبِيُّ فَمَاتَ، هَلْ يُصَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1354. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ انْطَلَقَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ قِبَلَ ابْنِ صَيَّادٍ، حَتَّى وَجَدُوهُ يَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ عِنْدَ أُطُمِ بَنِي مَغَالَةَ، وَقَدْ قَارَبَ ابْنُ صَيَّادٍ الحُلُمَ، فَلَمْ يَشْعُرْ حَتَّى ضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَالَ لِابْنِ صَيَّادٍ: «تَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟»، فَنَظَرَ إِلَيْهِ ابْنُ صَيَّادٍ، فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنَّكَ رَسُولُ الأُم... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: ایک بچہ اسلام لایا پھر اس کا انتقال ہو گیا، تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی؟ اور کیا بچے کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 1354. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ نبی کریم ﷺ کے ساتھ دیگر چند لوگوں کی معیت میں ابن صیاد کے پاس گئے، یہاں تک کہ انھوں نے اسے بنو مغالہ کی گڑھیوں کے قریب کچھ لڑکوں کے ساتھ کھیلتا ہوا پایا۔ ابن صیاد اس وقت قریب البلوغ تھا۔ اسے نبی ﷺ کی آمد کا علم نہ ہواحتیٰ کہ آپ نے اپنے دست مبارک سے اسے مارا، پھر ابن صیاد سے فرمایا:’’کیا تو اس بات کی گواہ دیتا ہے کہ میں اللہ کارسول( ﷺ ) ہوں؟‘‘ اس نے آپ کو دیکھاتو کہنے لگا:میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ان پڑھ لوگوں کے رسول ( ﷺ ) ہیں۔ پھر ابن صیاد نے نبی کریم ﷺ سے کہا:آپ اس بات کی گواہ... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ الصَّبِيُّ فَمَاتَ، هَلْ يُصَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1355. وَقَالَ سَالِمٌ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ: انْطَلَقَ بَعْدَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ إِلَى النَّخْلِ الَّتِي فِيهَا ابْنُ صَيَّادٍ، وَهُوَ يَخْتِلُ أَنْ يَسْمَعَ مِنْ ابْنِ صَيَّادٍ شَيْئًا قَبْلَ أَنْ يَرَاهُ ابْنُ صَيَّادٍ، فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُضْطَجِعٌ - يَعْنِي فِي قَطِيفَةٍ لَهُ فِيهَا رَمْزَةٌ أَوْ زَمْرَةٌ - فَرَأَتْ أمُّ ابْنِ صَيّادٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَتَّقِي بِجُذُوعِ النَّخْلِ، فَقَالَتْ لِابْنِ صَيَّادٍ: يَا صَافِ - وَهُوَ اسْمُ ابْنِ صَيَّادٍ - هَذَا ... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: ایک بچہ اسلام لایا پھر اس کا انتقال ہو گیا، تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی؟ اور کیا بچے کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 1355. حضرت عبداللہ بن عمرؓ ہی سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:اس کے بعد پھر ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ اورحضرت ابی ابن کعب ؓ کھجوروں کے اس باغ میں گئے جس میں ابن صیاد تھا۔ آپ چاہتے تھے کہ اس سے کچھ باتیں سنیں قبل اس کے کہ وہ آپ کو دیکھے چنانچہ نبی کریم ﷺ نے اسے بایں حالت دیکھا کہ وہ ایک چادر اوڑھے کچھ گنگنارہا تھا۔ آپ کھجور کے درختوں کی آڑ میں چل رہے تھے کہ ابن صیاد کی ماں نے آپ ﷺ کو دیکھ لیا اور اسے آواز دی:اےصاف!۔۔۔ یہ ابن صیاد کا نام ہے۔۔۔ یہ محمد ﷺ آگئے ہیں۔ یہ سن کر ابن صیاد اٹھ بیٹھا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’اگر وہ عورت اسے (اس کے حال پر) چھوڑ دیتی... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ: كَيْفَ يُعْرَضُ الإِسْلاَمُ عَلَى الصَّبِيّ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3055. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ: أَنَّ عُمَرَ انْطَلَقَ فِي رَهْطٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِبَلَ ابْنِ صَيَّادٍ، حَتَّى وَجَدُوهُ يَلْعَبُ مَعَ الغِلْمَانِ، عِنْدَ أُطُمِ بَنِي مَغَالَةَ، وَقَدْ قَارَبَ يَوْمَئِذٍ ابْنُ صَيَّادٍ يَحْتَلِمُ، فَلَمْ يَشْعُرْ بِشَيْءٍ حَتَّى ضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ظَهْرَهُ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : بچے پر اسلام کس طرح پیش کیا جائے ) مترجم: BukhariWriterName 3055. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ نبی ﷺ کے ساتھ نبی ﷺ کے صحابہ کرام ؓ کی ایک جماعت، جس میں حضرت عمر ؓ بھی شامل تھے، ابن صیاد کی طرف گئی۔ آکر بنو مغالہ کے ٹیلوں کے پاس اسے بچوں کے ہمراہ کھیلتے ہوئے پایا۔ اس وقت وہ قریب البلوغ تھا۔ اسے آپ ﷺ کی آمد کا کچھ علم نہ ہوا حتی کہ نبی ﷺ نے اپنا دست مبارک اس کی پشت پر مارا پھر نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ کیاتو اس امر کی گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ تعالیٰ کا رسول ہوں؟‘‘ ابن صیاد نے آپ کی طرف دیکھا اور کہا: ہاں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ان پڑھ لوگوں کے رسول ہیں؟ پھر ابن صیاد نے نبی ﷺ سے ... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلرَّجُلِ اخْسَأْ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6173. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ: انْطَلَقَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ أَصْحَابِهِ قِبَلَ ابْنِ صَيَّادٍ، حَتَّى وَجَدَهُ يَلْعَبُ مَعَ الغِلْمَانِ فِي أُطُمِ بَنِي مَغَالَةَ، وَقَدْ قَارَبَ ابْنُ صَيَّادٍ يَوْمَئِذٍ الحُلُمَ، فَلَمْ يَشْعُرْ حَتَّى ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ظَهْرَهُ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَالَ: «أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ» فَنَظَرَ إِلَيْهِ فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنَّكَ رَسُولُ الأ... صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: کسی کا کسی کو یوں کہنا چل دور ہو ) مترجم: BukhariWriterName 6173. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ابن صیاد کی طرف گئے آپ کے صحابہ کرام کا ایک گروہ بھی تھا۔ آپ ﷺ نے دیکھا کہ وہ بنو مغالہ کے محلہ میں چند بچوں کے ساتھ کھیل رہا ہے ان دنوں ان صیاد بلوغ کے قریب تھا۔ اسے (آپ کی آمد کا) احساس نہ ہوا حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنا دست مبارک اس کی پشت پر مار کر فرمایا: ”تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟“ اس نے آپ کی طرف دیکھ کر کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امیوں، یعنی عربوں کے رسول ہیں۔ پھر ابن صیاد نے کہا: کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ نبی ﷺ نے اسے دھکا د... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2928. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُفَضَّلٍ عَنْ أَبِي مَسْلَمَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِابْنِ صَائِدٍ مَا تُرْبَةُ الْجَنَّةِ قَالَ دَرْمَكَةٌ بَيْضَاءُ مِسْكٌ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ صَدَقْتَ... صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: ابن صیاد کا تذکرۃ ) مترجم: MuslimWriterName 2928. ابومسلمہ نے ابو نضر ہ سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے ابن صائد سے فرمایا: ’’جنت کی مٹی کیسی ہے؟‘‘ اس نے کہا: اے ابو القاسم ( ﷺ )! باریک سفید، کستوری (جیسی) ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو نے سچ کہا۔‘‘ ... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2931.01. وَقَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ انْطَلَقَ بَعْدَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ الْأَنْصَارِيُّ إِلَى النَّخْلِ الَّتِي فِيهَا ابْنُ صَيَّادٍ حَتَّى إِذَا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّخْلَ طَفِقَ يَتَّقِي بِجُذُوعِ النَّخْلِ وَهُوَ يَخْتِلُ أَنْ يَسْمَعَ مِنْ ابْنِ صَيَّادٍ شَيْئًا قَبْلَ أَنْ يَرَاهُ ابْنُ صَيَّادٍ فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُضْطَجِعٌ عَلَى فِرَاشٍ فِي قَطِيفَةٍ لَهُ فِيهَا زَمْزَمَةٌ فَرَأَتْ أُمُّ ابْنِ صَيَّادٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى ال... صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: ابن صیاد کا تذکرۃ ) مترجم: MuslimWriterName 2931.01. سالم بن عبداللہ نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، وہ کہتے ہیں: اس (سابقہ واقعے) کے بعد رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابی ابن کعب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کھجوروں کے اس باغ میں گئے جس میں ابن صیاد تھا، باغ میں داخل ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ کھجوروں کے تنوں کی آڑ میں ہونے لگے تاکہ اس سے پہلے کہ ابن صیاد آپ کو دیکھے آپﷺ اس کی کوئی بات سن لیں، وہ بستر پر ایک نرم چادر میں (اسے اوڑھ کر لیٹا) ہوا تھا، اس کے اندر سے اس کی گنگاہٹ کی آوازآ رہی تھی۔ جب رسول اللہ ﷺ کھجور کے درختوں کی آڑلے رہے تھے تو ابن صیاد کی ماں نے آپ ﷺ کو دیکھ لیا اور وہ ابن صیاد... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2931.02. قَالَ سَالِمٌ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَكَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنِّي لَأُنْذِرُكُمُوهُ مَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ لَقَدْ أَنْذَرَهُ نُوحٌ قَوْمَهُ وَلَكِنْ أَقُولُ لَكُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ تَعَلَّمُوا أَنَّهُ أَعْوَرُ وَأَنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لَيْسَ بِأَعْوَرَ.... صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: ابن صیاد کا تذکرۃ ) مترجم: MuslimWriterName 2931.02. سالم نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: پھر رسول اللہ ﷺ لوگوں میں (خطبہ دینے کے لیے) کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کی ایسی تعریف کی جس کا وہ اہل ہے، پھر آپﷺ نے دجال کا ذکر کیا اور فرمایا: ’’میں تمھیں اس سےخبردار کررہا ہوں، اور ہر نبی نے ا پنی قوم کو اس سے خبر دار کیا ہے، بے شک حضرت نوح علیہ السلام نے بھی اپنی قوم کو اس سے خبر دار کیا، لیکن میں تمھیں اس کے متعلق ایک ایسی بات بتاتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی، اچھی طرح جان لو کہ وہ کانا ہےاور اللہ تبارک وتعالیٰ کانا نہیں ہے۔‘‘ ... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2931.03. قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَأَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ حَذَّرَ النَّاسَ الدَّجَّالَ إِنَّهُ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ يَقْرَؤُهُ مَنْ كَرِهَ عَمَلَهُ أَوْ يَقْرَؤُهُ كُلُّ مُؤْمِنٍ وَقَالَ تَعَلَّمُوا أَنَّهُ لَنْ يَرَى أَحَدٌ مِنْكُمْ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى يَمُوتَ.... صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: ابن صیاد کا تذکرۃ ) مترجم: MuslimWriterName 2931.03. ابن شہاب نے کہا: مجھے عمر بن ثابت انصاری نے رسول اللہ ﷺ کے ایک صحابی سے (روایت کرتے ہوئے) خبر دی کہ آپ ﷺ نے جس روز لوگوں کو دجال کے بارے میں خبر دار کیا توفرمایا: ’’اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھا ہوا ہے: ’’کافر‘‘ ہر وہ آدمی جو اس کے عمل کو ناپسند کرے گا اسے پڑھ لے گا یا (فرمایا:) ہر مومن اسے پڑھ لے گا۔‘‘ اور آ پ ﷺ نے فرمایا ’’کہ اس بات کو اچھی طرح جان لو کہ تم میں سے کوئی بھی مرنے تک اپنے رب وعزوجل کو ہرگز نہیں دیکھ سکے گا۔‘‘ (جبکہ دجال کو سب لوگ دیکھ رہے ہوں گے۔) ... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2931.04. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ رَهْطٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فِيهِمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ حَتَّى وَجَدَ ابْنَ صَيَّادٍ غُلَامًا قَدْ نَاهَزَ الْحُلُمَ يَلْعَبُ مَعَ الْغِلْمَانِ عِنْدَ أُطُمِ بَنِي مُعَاوِيَةَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ إِلَى مُنْتَهَى حَدِيثِ عُمَرَ بْنِ ثَابِتٍ وَفِي الْحَدِيثِ عَنْ يَعْقُو... صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: ابن صیاد کا تذکرۃ ) مترجم: MuslimWriterName 2931.04. صالح نے ابن شہاب سےروایت کی، انھوں نے کہا: مجھے سالم بن عبداللہ نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کی جماعت کے ساتھ جس میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے، تشریف لے گئے، یہاں تک کہ آپ ﷺ نے ابن صیاد کو دیکھا۔ وہ اس وقت بلوغت کی عمر کو پہنچنے کے قریب ایک لڑکا تھا، وہ بنو معاویہ کے مکانوں کے پاس لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا۔ اور عمر بن ثابت کی حدیث کے اختتام تک یونس کی حدیث کے مانند بیان کیا۔ اور یعقوب سے روایت کردہ حدیث میں کہا: ابی (ابن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے آپ ﷺ کے فرمان: &... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) 10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2931.05. و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَسَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِابْنِ صَيَّادٍ فِي نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فِيهِمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ يَلْعَبُ مَعَ الْغِلْمَانِ عِنْدَ أُطُمِ بَنِي مَغَالَةَ وَهُوَ غُلَامٌ بِمَعْنَى حَدِيثِ يُونُسَ وَصَالِحٍ غَيْرَ أَنَّ عَبْدَ بْنَ حُمَيْدٍ لَمْ يَذْكُرْ حَدِيثَ ابْنِ عُمَرَ فِي انْطِلَاقِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ إِلَى النَّخْلِ... صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: ابن صیاد کا تذکرۃ ) مترجم: MuslimWriterName 2931.05. عبد بن حمید اور سلمہ بن ثویب دونوں نے ہمیں عبدالرزاق سے حدیث بیان کی، (انھوں نے کہا:) ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی، انھوں نے سالم سے اور انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے چند لوگوں کے ساتھ، جن میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے، ابن صیاد کے قریب سے گزرے، وہ اس وقت لڑکا تھا اور بنومغالہ کے مکانوں کے قریب لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا۔ (آگے) جس طرح یونس اور صالح کی حدیث ہے مگر عبد بن حمید نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی حدیث میں نبی کریم ﷺ کے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ... الموضوع: ما تكهن به ابن صياد (الإيمان) موضوع: ابن صیاد کے کہانت (ایمان) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10