1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5334. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ هَذِهِ الأَحَادِيثَ الثَّلاَثَةَ: قَالَتْ زَيْنَبُ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ أَبُوهَا أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ، فَدَعَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِطِيبٍ فِيهِ صُفْرَةٌ، خَلُوقٌ أَوْ غَيْرُهُ، فَدَهَنَتْ مِنْهُ جَارِيَةً ثُمَّ مَسَّتْ بِعَارِضَيْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُ...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے )

مترجم: BukhariWriterName

5334. سیدہ زینب بنت ابو سلمہ‬ ؓ ن‬ے کہا: میں نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ‬ ؓ ک‬ے پاس گئی جبکہ ان کے والد گرامی سیدنا ابو سفیان بن حرب ؓ فوت ہوئے۔ سیدہ ام حبیبہ‬ ؓ ن‬ے وہ خوشبو منگوائی جس میں خلوق وغیرہ کی زردی تھی، وہ خوشبو ایک لونڈی نے ان کو لگائی۔ انہوں نے خود بھی اسے اپنے رخساروں پر لگایا اس کے بعد کہا: اللہ کی قسم! مجھے خوشبو کے استعمال کی خواہش نہ تھی لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی اور روز قیامت پر ایمان رکھنے والی عورت کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے مگر شوہر کا چار دس دن تک سوگ منائے۔“


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5335. قَالَتْ زَيْنَبُ، فَدَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا، فَدَعَتْ بِطِيبٍ فَمَسَّتْ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَتْ: أَمَا وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ، غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَى المِنْبَرِ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثِ لَيَالٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے )

مترجم: BukhariWriterName

5335. سیدہ زینب بنت ابو سلمہ‬ ؓ ن‬ے کہا: میں ام المومنین سیدہ زینب بنت حجش ؓ کے پاس گئی جس وقت ان کے بھائی فوت ہوئے تھے تو انہوں نے بھی خوشبو منگوائی اور اسے استعمال کیا پھر فرمایا : اللہ کی قسم! مجھے خوشبو کی چنداں ضرورت نہیں تھی لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ منبر پر کھڑے فرما رہے تھے: ”جو عورت اللہ اور قیامت پر یقین رکھتی ہے اسے جائز نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے صرف شوہر کے لیے چار ماہ دس دن سوگ ہے۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5336. قَالَتْ زَيْنَبُ، وَسَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ، تَقُولُ: جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا، وَقَدِ اشْتَكَتْ عَيْنَهَا، أَفَتَكْحُلُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ» مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، كُلَّ ذَلِكَ يَقُولُ: «لاَ» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ، وَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ فِي الجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الحَوْلِ»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے )

مترجم: BukhariWriterName

5336. سیدہ زینب بنت ابو سلمہ‬ ؓ ن‬ے کہا: میں نے ام سلمہ‬ ؓ س‬ے سنا کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: اللہ کے رسول! میری بیٹی کا شوہر فوت ہو گیا ہے اور اس کی آنکھوں میں تکلیف ہے تو کیا ہم اسے سرمہ لگا سکتے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں“ آپ نے دو یا تین مرتبہ یہی کہا: ہر مرتبہ فرماتے تھے: ”نہیں“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ ”تو صرف چار ماہ دس دن ہیں، دور جاہلیت میں تو ایک سال کے بعد تمہیں مینگنی پھیکنا پڑتی تھی۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5337. قَالَ حُمَيْدٌ: فَقُلْتُ لِزَيْنَبَ، وَمَا تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الحَوْلِ؟ فَقَالَتْ زَيْنَبُ: «كَانَتِ المَرْأَةُ إِذَا تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا، دَخَلَتْ حِفْشًا، وَلَبِسَتْ شَرَّ ثِيَابِهَا، وَلَمْ تَمَسَّ طِيبًا حَتَّى تَمُرَّ بِهَا سَنَةٌ، ثُمَّ تُؤْتَى بِدَابَّةٍ، حِمَارٍ أَوْ شَاةٍ أَوْ طَائِرٍ، فَتَفْتَضُّ بِهِ، فَقَلَّمَا تَفْتَضُّ بِشَيْءٍ إِلَّا مَاتَ، ثُمَّ تَخْرُجُ فَتُعْطَى بَعَرَةً، فَتَرْمِي، ثُمَّ تُرَاجِعُ بَعْدُ مَا شَاءَتْ مِنْ طِيبٍ أَوْ غَيْرِهِ» سُئِلَ مَالِكٌ مَا تَفْتَضُّ بِهِ؟ قَالَ: «تَمْسَحُ بِهِ جِلْدَهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے )

مترجم: BukhariWriterName

5337. سیدنا حمید نے کہا: میں نے زینب بنت ابو سلمہ ؓ سے دریافت کیا: اس کے کیا معنیٰ ہیں کہ اسے سال کے بعد مینگنی پھییکنا پڑتی؟ انہوں نے فرمایا: (زمانہ جاہلیت میں) جب کسی عورت کا شوہر فوت ہو جاتا تو وہ نہایت تنگ و تاریک کوٹھڑی میں داخل ہو جاتی، پھر بد ترین کپڑے پہن لیتی اور خوشبو کا استعمال بھی ترک کر دیتی حتیٰ کہ اسئ حالت میں ایک سال گزر جاتا۔ پھر کوئی جانور گدھا یا بکری یا پرندہ لایا جاتا تو وہ اس پر ہاتھ پھیرتی۔ ایسا کم ہوتا تھا کہ وہ کسی جانور پر ہاتھ پھیرے اور وہ مر نہ جائے۔ اس کے بعد وہ باہر نکلتی اور اسے مینگنی دی جاتی جسے وہ پھیکتی تھی پھر اس کے بعد خوشبو وغیر...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ خُروجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا ل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

443. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، أَنَّ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةَ، كَانَتْ تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْعِشَاءَ فَلَا تَطَيَّبْ تِلْكَ اللَّيْلَةَ»...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو خواتین مساجد میں جا سکتی ہیں لیکن وہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں )

مترجم: MuslimWriterName

443. مخرمہ نے اپنے والد (بکیر) سے، انہوں نے بسر بن سعید روایت کیا کہ حضرت زینب ثقفیہ رضی اللہ تعالی عنہا رسول اللہﷺ سے (یہ) حدیث بیان کرتی تھیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’جب تم عورتوں میں سے کوئی عشاء کی نماز میں شامل ہو تو وہ اس رات خوشبو نہ لگائے۔‘‘


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ خُروجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا ل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

443.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، حَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ، امْرَأَةِ عَبْدِ اللهِ، قَالَتْ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْمَسْجِدَ فَلَا تَمَسَّ طِيبًا»...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو خواتین مساجد میں جا سکتی ہیں لیکن وہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں )

مترجم: MuslimWriterName

443.01. (مخرمہ کے بجائے) محمد بن عجلان نے بکیر بن عبد اللہ بن اشج سے، انہوں نے بسر بن سعید سے، انہوں نے حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالی عنہما کی بیوی زینب‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں حکم دیا تھا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں جائے تو وہ خوشبو کو ہاتھ نہ لگائے۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ خُروجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا ل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

444. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلَا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو خواتین مساجد میں جا سکتی ہیں لیکن وہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں )

مترجم: MuslimWriterName

444. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس عورت کو (بخور) خوشبودار دھواں لگ جائے، وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نماز میں حاضر نہ ہو۔‘‘


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2252. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي خُلَيْدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَانَتِ امْرَأَةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، قَصِيرَةٌ تَمْشِي مَعَ امْرَأَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ، فَاتَّخَذَتْ رِجْلَيْنِ مِنْ خَشَبٍ، وَخَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ مُغْلَقٌ مُطْبَقٌ، ثُمَّ حَشَتْهُ مِسْكًا، وَهُوَ أَطْيَبُ الطِّيبِ، فَمَرَّتْ بَيْنَ الْمَرْأَتَيْنِ، فَلَمْ يَعْرِفُوهَا، فَقَالَتْ بِيَدِهَا هَكَذَا» وَنَفَضَ شُعْبَةُ يَدَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: کستوری کا استعمال اور یہ کہ وہ بہترین خوشبوہے اور ریحان (خوشبو دار پھول یا اس کی ٹہنی) اور خوشبو(کا تحفہ) رد کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2252. ابو اسامہ نے شعبہ سے روایت کی، کہا: مجھے خُلید بن جعفرنے ابو نضر ہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: بنی اسرا ئیل میں ایک پستہ قامت عورت دولمبے قد کی عورتوں کے ساتھ چلا کرتی تھی۔ اس نے لکڑی کی دو ٹانگیں (ایسے جوتے یا موزے جن کے تلووں والا حصہ بہت اونچا تھا ) بنوائیں اور سونے کی ایک بند، ڈھکنے والی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے کستوری سے بھر دیا اور وہ خوشبوؤں میں سب سےاچھی خوشبو ہے وہ پھر وہ ان دونوں (لمبی عورتوں) کے درمیان میں ہو کر چلی تو لوگ اسے نہ پہچان سکے، اس پر اس نے اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کی...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2252.01. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ جَعْفَرٍ، وَالْمُسْتَمِرِّ، قَالَا: سَمِعْنَا أَبَا نَضْرَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، حَشَتْ خَاتَمَهَا مِسْكًا، وَالْمِسْكُ أَطْيَبُ الطِّيبِ...

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: کستوری کا استعمال اور یہ کہ وہ بہترین خوشبوہے اور ریحان (خوشبو دار پھول یا اس کی ٹہنی) اور خوشبو(کا تحفہ) رد کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2252.01. یزید بن ہارون نے شعبہ سے، انھوں نے خلید بن جعفر اور مستمر سے روایت کی، ان دونوں نے کہا: ہم نے ابو نضر ہ کو سنا، وہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنی اسرا ئیل کی ایک عورت کا ذکر کیا، اس نے اپنی انگوٹھی میں کستوری بھرلی تھی اور کستوری سب سے اچھی خوشبوہے۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2331. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا هَاشِمٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عِنْدَنَا، فَعَرِقَ، وَجَاءَتْ أُمِّي بِقَارُورَةٍ، فَجَعَلَتْ تَسْلِتُ الْعَرَقَ فِيهَا، فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ؟» قَالَتْ: هَذَا عَرَقُكَ نَجْعَلُهُ فِي طِيبِنَا، وَهُوَ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کے پسینے کی خوشبو اور اس سے برکت کا حصول )

مترجم: MuslimWriterName

2331. ثابت نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر میں تشریف لائے، دوپہر کے آرام کے لیے سو گئے تو آپ کو پسینہ آ گیا، میری والدہ ایک شیشی لے آئیں اور (چمڑے کے بچھونے سے آپ کا) پسینہ انگلی کے ذریعے سے اس میں اکٹھا کرنے لگیں،  رسول اللہ ﷺ جاگ گئے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ام سلیم! یہ کیا کر رہی ہو‘‘ وہ کہنے لگیں: یہ آپ کا پسینہ ہے، اسے ہم اپنی خوشبو میں ڈالیں گے، یہ (دنیا کی) ہر خوشبو سے زیادہ اچھی خوشبو ہے۔ ...