1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مُوكِلِ الرِّبَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2086. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ أَبِي اشْتَرَى عَبْدًا حَجَّامًا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَثَمَنِ الدَّمِ وَنَهَى عَنْ الْوَاشِمَةِ وَالْمَوْشُومَةِ وَآكِلِ الرِّبَا وَمُوكِلِهِ وَلَعَنَ الْمُصَوِّرَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : سود کھلانے والے کا گناہ )

مترجم: BukhariWriterName

2086. حضرت عون بن ابو جحیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے اپنے والد گرامی کو دیکھا انھوں نے ایک غلام خریدا جو پچھنے لگاتا تھا۔ میں نے اس کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے کتے اور خون کی قیمت لینے سے منع فرمایا، نیز گود نے اور گدوانے، سودلینے اور دینے سے بھی منع فرمایا: علاوہ ازیں تصویرکشی کرنے والے پر آپ نے لعنت فرمائی ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ ثَمَنِ الكَلْبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2238. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ أَبِي اشْتَرَى حَجَّامًا فَأَمَرَ بِمَحَاجِمِهِ فَكُسِرَتْ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ ثَمَنِ الدَّمِ وَثَمَنِ الْكَلْبِ وَكَسْبِ الْأَمَةِ وَلَعَنَ الْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ وَلَعَنَ الْمُصَوِّرَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: کتے کی قیمت کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

2238. ت عون بن ابوجحیفہ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد گرامی کو دیکھا کہ انھوں نے سینگی لگانے والا ایک غلام خریدا، تو اس کے آلات توڑنے کا حکم دیا۔ میں نے اسکے متعلق پوچھا توانھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے خون اور کتے کی قیمت اور لونڈی (زانیہ) کی کمائی سے منع فرمایا ہے۔ اور جلد میں سوئی کے ساتھ سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی، سود کھانے اور کھلانے والے نیز تصویر بنانے والے سب پر لعنت کی ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4886. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُوتَشِمَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ فَبَلَغَ ذَلِكَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ فَجَاءَتْ فَقَالَتْ إِنَّهُ بَلَغَنِي عَنْكَ أَنَّكَ لَعَنْتَ كَيْتَ وَكَيْتَ فَقَالَ وَمَا لِي أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ هُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَقَالَتْ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَيْنَ اللَّوْحَيْنِ فَمَا وَجَدْتُ فِيهِ مَا تَقُولُ قَالَ لَئِنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وما اٰتاکم الرسول فخذوہ..... الآیۃ )) کی تفسیریعنی ”اے مسلمانو! اور رسول تمہیں جو کچھ دیں اسے لے لیا کرو اور جس سے آپ روکیں اس سے رک جایا کرو“ )

مترجم: BukhariWriterName

4886. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے گودنے والی، گدوانے والی، خوبصورتی کے لیے چہرے کے بال اکھاڑنے والی اور دانتوں میں کشادگی کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے جو اللہ کی خلقت کو بدلتی ہیں۔ یہ بات بنو اسد کی ایک عورت کو پہنچی جس کی کنیت ام یعقوب تھی، وہ (حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس) آ کر کہنے لگی: مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ آپ نے ایسی ایسی عورتوں پر لعنت کی ہے۔ انہوں نے فرمایا: میں ایسی عورتوں پر لعنت کیوں نہ کروں جن پر رسول اللہ ﷺ نے لعنت کی ہے اور جو اللہ کی کتاب کے حکم کے مطابق بھی ملعون ہے؟ اس عورت نے کہا: میں نے تو سارا قرآن جو...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَهْرِ البَغِيِّ وَالنِّكَاحِ الفَاسِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5347. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ، وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ، وَنَهَى عَنْ ثَمَنِ الكَلْبِ، وَكَسْبِ البَغِيِّ، وَلَعَنَ المُصَوِّرِينَ»

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: رنڈی کی خرچی اور نکاح فاسد کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5347. سیدنا ابو حجیفہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جسم میں سرمہ بھرنے والی، جس کے جسم میں سرمہ بھرا جائے، سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت کی ہے۔ اسی طرح آپ نے کتے کی قیمت اور زانیہ کی کمائی سے منع فرمایا ہے، نیز تصویر بنانے والوں پر بھی لعنت کی ہے۔


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ المُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5931. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاشِمَاتِ وَالمُسْتَوْشِمَاتِ، وَالمُتَنَمِّصَاتِ، وَالمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ، المُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ تَعَالَى» مَالِي لاَ أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ: {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ} [الحشر: 7]...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: حسن کے لیے جو عورتیں دانت کشادہ کرائیں )

مترجم: BukhariWriterName

5931. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے ”اللہ تعالٰی نے ان عورتوں پر لعنت کی ہے جو اپنے حسن کو دوبالا کرنے کے لیے جسم کے کسی حصہ میں سرمہ بھرتی یا بھرواتی ہیں، چہرے کے بال اکھاڑتی ہیں اور اپنے دانتوں کے درمیان کشادگی پیدا کرتی ہیں۔ ایسا کرنے والی عورتیں اللہ کی خلقت کو بدلتی ہیں۔“ میں ایسی عورتوں پر لعنت کیوں نہ کروں جن پر نبی ﷺ نے لعنت کی ہے؟ اور یہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ”جو چیز تمہیں رسول دے۔ ۔ ۔ ۔ رک جاؤ۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5932. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ: أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ، عَامَ حَجَّ، وَهُوَ عَلَى المِنْبَرِ، وَهُوَ يَقُولُ، وَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعْرٍ كَانَتْ بِيَدِ حَرَسِيٍّ: أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذِهِ، وَيَقُولُ: «إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَ هَذِهِ نِسَاؤُهُمْ»،...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5932. حمید بن عبدالرحمن ست روایت ہے انہوں نے حضرت معاویہ بن ابو سفیان ؓ کو جس سال انہوں نے حج کیا تھا منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا جبکہ انہوں نےاپنے محافظ کے ہاتھ سے بالوں کا گچھا پکڑا ہوا تھا، تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس جیسے بالوں سے منع کرتے سنا ہے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا تھا: بنی اسرائیل اس وقت ہلاک ہوئے جب ان کی عورتوں نے ان کا استعمال شروع کر دیا تھا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5933. وَقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5933. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے بالوں کے ساتھ بال پیوند کرنے والی اور کروانے والی، نیز سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔“


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5937. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ» وَقَالَ نَافِعٌ: «الوَشْمُ فِي اللِّثَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا )

مترجم: BukhariWriterName

5937. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے مصنوعی بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی نیز سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔ “ حضرت نافع نے کہا: کبھی سرمہ مسوڑھے میں بھی بھرا جاتا ہے


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ المُتَنَمِّصَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5939. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: «لَعَنَ عَبْدُ اللَّهِ، الوَاشِمَاتِ وَالمُتَنَمِّصَاتِ، وَالمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ المُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ» فَقَالَتْ أُمُّ يَعْقُوبَ: مَا هَذَا؟ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: «وَمَا لِي لاَ أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ، وَفِي كِتَابِ اللَّهِ؟» قَالَتْ: وَاللَّهِ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَيْنَ اللَّوْحَيْنِ فَمَا وَجَدْتُهُ، قَالَ: وَاللَّهِ لَئِنْ قَرَأْتِيهِ لَقَدْ وَجَدْتِيهِ: {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا} [الحشر: 7] ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: چہرے پر سے روئیں اکھاڑنےوالیوں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5939. حضرت علقمہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے خوبصورتی کے لیے جسم میں سرمہ بھرنے والی، ابرو کے بال اکھاڑنے والی، دانتوں کوکشادہ کرنے والی اور اللہ کی خلقت کو بدلنے والی عورتوں پر لعنت کی تو ام یعقوب نے کہا: یہ کیا بات ہوئی؟ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: آخر میں ان پر لعنت کیوں نہ کروں جن پر اللہ کے رسول نے لعنت کی ہے اور کتاب اللہ میں بھی موجود ہے؟ ام یعقوب نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے تو پورا قرآن مجید پڑھ ڈالا ہے مجھے تو کہیں بھی یہ نہیں ملا،اللہ کی قسم اگر تم بغور قرآن پڑھا ہوتا تو یہ تجھے ضرور مل جاتا۔ (قرآن کریم میں ہے: ) ”جو...