1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3558. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْدِلُ شَعَرَهُ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ فَكَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدِلُونَ رُءُوسَهُمْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ بِشَيْءٍ ثُمَّ فَرَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3558. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے سر کے بال لٹکائے رکھتے جبکہ مشرکین اپنے سر کے بالوں کی مانگ نکالتے لیکن اہل کتاب اپنے سر کے بالوں کو لٹکاتے تھے۔ اوررسول اللہ ﷺ کو جس بات کے متعلق کوئی حکم نہ آتا تو آپ اس میں اہل کتاب کی موافقت پسند کرتے تھے۔ بعد میں رسول اللہ ﷺ بھی سر میں مانگ نکالنے لگے تھے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ إِتْيَانِ اليَهُودِ النَّبِيَّ ﷺ حِينَ قَدِم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3944. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْدِلُ شَعْرَهُ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ وَكَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدِلُونَ رُءُوسَهُمْ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ بِشَيْءٍ ثُمَّ فَرَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (جب نبی کریم ﷺ مدینہ تشریف لائے تو آپ کے پاس یہودیوں کے آنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3944. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سر کے بال پیشانی پر لٹکاتے تھے جبکہ قریش مانگ نکالتے تھے اور اہل کتاب بھی سر کے بال اپنی پیشانیوں پر لٹکائے رکھتے تھے۔ نبی ﷺ کے پاس جس معاملے کے متعلق اللہ کا حکم نہ آتا تھا آپ اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے۔ بعد میں نبی ﷺ مانگ نکالنے لگے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الفَرْقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5917. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ، وَكَانَ أَهْلُ الكِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ، وَكَانَ المُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، فَسَدَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ، ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: ( سر میں بیچوں بیچ بالوں میں ) مانگ نکالنا )

مترجم: BukhariWriterName

5917. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کو کسی مسئلے میں کوئی حکم معلوم نہ ہوتا تو آپ اس میں اہل کتاب کی موافقت کرتے تھے اہل کتاب اپنے بالوں کو لٹکائے رکھتے اور مشرکین مانگ نکالتے تھے، چنانچہ نبی ﷺ نے اپنی پشانی کے بال لٹکائے لیکن اس کے بعد آپ ﷺ مانگ نکالتے تھے۔


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ ِصفَةِ شَعرِهِ ﷺ وَصِفَاتِهِ وَ حُليَتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2336. حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ - قَالَ مَنْصُورٌ: حَدَّثَنَا، وقَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ - أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِيَانِ ابْنَ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ، وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، «وَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ بِهِ، فَسَدَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ، ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کے بال،آپ کی صفات حسنہ اور آپ کا حلیہ مبارک )

مترجم: MuslimWriterName

2336. ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا:  اہل کتاب اپنے بالوں کو  سیدھا لٹکا چھوڑتےتھے اور مشرکین اپنے سر میں مانگ نکالتے تھے اور جن معاملات میں آپ کو حکم نہ دیا جاتا، ان میں آپ اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے۔ اس لیے رسول اللہ نےاپنے آگے کے بال سیدھے چھوڑے پھر بعد میں (جب اللہ کا حکم آگیا تو) آپ مانگ نکالنے لگے۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْفَرْقِ)

حکم: صحیح

4188. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،قَالَ:كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ- يَعْنِي- يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ، وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُعْجِبُهُ مُوَافَقَةُ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ بِهِ، فَسَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ، ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: مانگ نکالنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4188. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ اہل کتاب اپنے بالوں کو ایسے ہی سیدھا (پیچھے کی طرف) چھوڑ دیا کرتے تھے جب کہ مشرکین مانگ نکالا کرتے تھے۔ اور رسول اللہ ﷺ کو جن امور میں کوئی حکم نہ دیا گیا ہوتا، آپ ﷺ ان میں اہل کتاب کی موافقت کرنا پسند فرماتے تھے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے بال سیدھے رکھنے شروع کیے مگر بعد میں مانگ نکالنے لگے۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْفَرْقِ)

حکم: حسن

4189. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كُنْتُ إِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَفْرُقَ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, صَدَعْتُ الْفَرْقَ مِنْ يَافُوخِهِ، وَأُرْسِلُ نَاصِيَتَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: مانگ نکالنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4189. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میں جب رسول اللہ ﷺ کے بالوں میں مانگ نکالنے لگتی تو آپ ﷺ کے سر کے بیچوں بیچ سے نکالتی اور آپ ﷺ کی پیشانی کے بالوں کو آپ کی آنکھوں کے سامنے لٹکاتی (یعنی پھر انہیں آدھو آدھ کر دیتی)۔


9 سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابُ الْوَصْلِ فِي الشَّعْرِ)

حکم: صحیح

5246. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَدِمَ مُعَاوِيَةُ الْمَدِينَةَ فَخَطَبَنَا وَأَخَذَ كُبَّةً مِنْ شَعْرٍ قَالَ مَا كُنْتُ أَرَى أَحَدًا يَفْعَلُهُ إِلَّا الْيَهُودَ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَلَغَهُ فَسَمَّاهُ الزُّورَ...

سنن نسائی : کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل (باب: بالوں میں دوسرے بال ملانا (ناجائز ہے) )

مترجم: NisaiWriterName

5246. حضرت سعید بن مسیب سے ر وایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ مدینہ آئے تو ہم سے خطاب فرمایا۔ انہوں نے بالوں کا ایک گچھا پکڑا اور فرمایا: میں نہیں سمجھتا کہ یہودیوں کے علاوہ اور کوئی شخص یہ کام کرتا ہو گا۔ رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس کا تذکرہ ہوا تو آپ نے اسے ”زور“ (جعل سازی) قرار دیا۔ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ اتِّخَاذِ الْجُمَّةِ وَالذَّوَائِبِ)

حکم: صحیح

3632. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدُلُونَ أَشْعَارَهُمْ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ قَالَ فَسَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل (باب: لمبے بال رکھنا اور مینڈھیاں بنانا )

مترجم: MajahWriterName

3632. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اہل کتاب بال (مانگ نکالے بغیر) لٹکاتے تھے، اور (عرب کے) مشرکین مانگ نکالتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ کو اہل کتاب کی موافقت پسند تھی، چنانچہ رسول اللہ ﷺ (شروع میں) سر کے بال (اہل کتاب کی طرح) لٹکا کر رکھتے تھے، پھر بعد میں آپﷺ مانگ نکالنے لگے۔ ...