1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ تَقْلِيمِ الأَظْفَارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5892. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: خَالِفُوا المُشْرِكِينَ: وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ: «إِذَا حَجَّ أَوِ اعْتَمَرَ قَبَضَ عَلَى لِحْيَتِهِ، فَمَا فَضَلَ أَخَذَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: ناخن ترشوانے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5892. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم مشرکین کی مخالفت کرتے ہوئے ڈاڑھی اور مونچھیں کتراؤ۔“ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ جب حج یا عمرہ کرتے تو ڈاڑھی کو مٹھی سے پکڑتے پھر جو زائد بال ہوتے انہیں کتر دیتے۔


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابٌ فِي أَخْذِ الشَّارِبِ)

حکم: صحیح

4200. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا صَدُقَةُ الدَّقِيقِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: وَقَّتَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلْقَ الْعَانَةِ، وَتَقْلِيمَ الْأَظْفَارِ، وَقَصَّ الشَّارِبِ، وَنَتْفَ الْإِبِطِ, أَرْبَعِينَ يَوْمًا مَرَّةً. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ، عَنْ أَنَسٍ لَمْ يَذْكُرِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: وُقِّتَ لَنَا وَهَذَا أَصَحُّ....

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: مونچھیں کتروانے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4200. سیدنا انس بن مالک ؓ نے روایت کیا انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمارے لیے حد مقرر کر دی تھی کہ زیر ناف کی صفائی، ناخن تراشنے، مونچھیں کاٹنے اور بغلوں کے بال اکھیڑنے کا عمل چالیس دن میں ایک بار (ضرور) کر لیا جائے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اس روایت کو جعفر بن سلیمان نے بواسطہ ابو عمران، سیدنا انس ؓ سے روایت کیا، مگر نبی کریم ﷺ کا ذکر نہیں کیا۔ اور کہا: ”ہمارے لیے یہ حد مقرر کی گئی تھی۔“ اور یہ زیادہ صحیح ہے۔ اور صدقہ دقیقی قوی راوی نہیں ہے۔ ...