1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ سَأَلَ النَّاسَ تَكَثُّرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1474. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَسْأَلُ النَّاسَ، حَتَّى يَأْتِيَ يَوْمَ القِيَامَةِ لَيْسَ فِي وَجْهِهِ مُزْعَةُ لَحْمٍ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اگر کوئی شخص اپنی دولت بڑھانے کے لیے لوگوں سے سوال کرے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1474. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جو شخص مسلسل لوگوں سے سوال کرتا رہتا ہے وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اسکے منہ پر گوشت کی بوٹی تک نہیں ہوگی۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ سَأَلَ النَّاسَ تَكَثُّرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1475. وَقَالَ: إِنَّ الشَّمْسَ تَدْنُو يَوْمَ القِيَامَةِ، حَتَّى يَبْلُغَ العَرَقُ نِصْفَ الأُذُنِ، فَبَيْنَا هُمْ كَذَلِكَ اسْتَغَاثُوا بِآدَمَ، ثُمَّ بِمُوسَى، ثُمَّ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» وَزَادَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي جَعْفَرٍ: فَيَشْفَعُ لِيُقْضَى بَيْنَ الخَلْقِ، فَيَمْشِي حَتَّى يَأْخُذَ بِحَلْقَةِ البَابِ، فَيَوْمَئِذٍ يَبْعَثُهُ اللَّهُ مَقَامًا مَحْمُودًا، يَحْمَدُهُ أَهْلُ الجَمْعِ كُلُّهُمْ وَقَالَ مُعَلًّى: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ أَخِي الزُّهْرِيِّ، عَنْ حَمْزَةَ، سَمِعَ ابْنَ عُ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اگر کوئی شخص اپنی دولت بڑھانے کے لیے لوگوں سے سوال کرے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1475. نیز رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’قیامت کے دن آفتاب اتنا قریب آجائے گا کہ پسینہ نصف کان تک پہنچ جائے گا، سب لوگ اسی حال میں حضرت آدم ؑ سے فریاد کریں گے، پھر وہی موسیٰ ؑ سےاور پھر حضرت محمد ﷺ سے۔۔۔راوی حدیث عبداللہ بن صالح کی روایت میں یہ اضافہ ہے ۔۔۔آپ سفارش کریں گے تاکہ مخلوق کے درمیان فیصلہ کیا جائے، آپ تشریف لے جائیں گے حتیٰ کہ جنت کے دروازے کاحلقہ پکڑ لیں گے، اس روز اللہ تعالیٰ آپ کو مقام محمود پر جلوہ افروز کرے گا، جس کی تمام محشر والے تعریف کریں گے۔‘‘ اس سلسلے میں حضرت معلیٰ بن اسعد کے طریق سے بھی ایک روایت ہے جس میں صرف لوگوں سے سوال ک...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {عَسَى أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4718. حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ آدَمَ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ إِنَّ النَّاسَ يَصِيرُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ جُثًا كُلُّ أُمَّةٍ تَتْبَعُ نَبِيَّهَا يَقُولُونَ يَا فُلَانُ اشْفَعْ يَا فُلَانُ اشْفَعْ حَتَّى تَنْتَهِيَ الشَّفَاعَةُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَلِكَ يَوْمَ يَبْعَثُهُ اللَّهُ الْمَقَامَ الْمَحْمُودَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( عسٰی ان یبعثک ربک مقاما محمودا )) الخ کی تفسیریعنی ”قریب ہے کہ آپ کا پروردگار آپ کو مقام محمود میں اٹھائے گا“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4718. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: قیامت کے دن لوگ گروہوں کی شکل میں بٹ جائیں گے اور ہر گروہ اپنے نبی کے پیچھے لگ جائے گا اور سب کہیں گے: اے فلاں! آپ ہماری سفارش کریں یہاں تک کہ یہ معاملہ نبی ﷺ تک پہنچے گا، لہذا یہی وہ دن ہے جب اللہ تعالٰی آپ کو مقام محمود پر فائز کرے گا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَنِ اكْتَوَى أَوْ كَوَى غَيْرَهُ، وَفَضْلِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5705.01. فَذَكَرْتُهُ لِسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، فَقَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عُرِضَتْ عَلَيَّ الأُمَمُ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ وَالنَّبِيَّانِ يَمُرُّونَ مَعَهُمُ الرَّهْطُ، وَالنَّبِيُّ لَيْسَ مَعَهُ أَحَدٌ، حَتَّى رُفِعَ لِي سَوَادٌ عَظِيمٌ، قُلْتُ: مَا هَذَا؟ أُمَّتِي هَذِهِ؟ قِيلَ: بَلْ هَذَا مُوسَى وَقَوْمُهُ، قِيلَ: انْظُرْ إِلَى الأُفُقِ، فَإِذَا سَوَادٌ يَمْلَأُ الأُفُقَ، ثُمَّ قِيلَ لِي: انْظُرْ هَا هُنَا وَهَا هُنَا فِي آفَاقِ السَّمَاءِ، فَإِذَا سَوَادٌ قَدْ مَلَأَ الأُفُقَ، قِيلَ: هَذِهِ أُمَّتُكَ، وَيَدْخُلُ الجَنَّةَ مِنْ هَؤُلاَءِ سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: داغ لگوانا یا لگانا اور جو شخص داغ نہ لگوائے اس کی فضیلت کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

5705.01. (راوی کہتا ہے کہ) میں نے یہ بات سعید بن جبیر سے بیان کی انہوں نے کہا: ہمیں ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے سامنے تمام امتیں پیش کی گئیں تو ایک نبی اور دو نبی گزرنے لگے۔ ان کے ساتھ لوگوں کے گروہ گزرتے تھے۔ اور کچھ نبی ایسے تھے کہ ان کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔ آخر میرے سامنے ایک بھاری جماعت آئی تو میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ کیا یہ میری امت ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ موسیٰ ؑ کی امت ہے پھر مجھ سے کہا گیا: آپ افق کی طرف نگاہ اٹھائیں میں نے دیکھا کہ ایک بہت ہی عظیم جماعت ہے جو آسمان کے کناروں تک چھائی ہوئی ہے پھر مجھے کہا گیا کہ ادھر ادھر دیکھو۔ میں کی...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْآخِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

182. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ نَاسًا قَالُوا لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ؟» قَالُوا: لَا يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: " فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ، كَذَلِكَ يَجْمَعُ اللهُ النَّاسَ يَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آخرت میں مؤمن اپنے رب سبحانہ وتعالی کا دیدار کریں گے )

مترجم: MuslimWriterName

182. یعقوب بن ابراہیمؒ نے حدیث بیان کی، کہا: میرے والد نے ہمیں ابن شہاب زہریؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے عطاء بن یزید لیثیؒ سے روایت کی کہ ابو ہریرہؓ نے انہیں بتایا: کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کی، کہ اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں پورے چاند کی رات کو چاند دیکھنے میں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’جب بادل حائل نہ ہوں تو کیا سورج دیکھنے میں تمہیں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے؟‘‘ صحابہؓ نے عرض کی: نہیں، اے اللہ کے رسو...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْآخِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

182.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، وَعَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُمَا، أَنَّ النَّاسَ قَالُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللهِ، هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ مَعْنَى حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آخرت میں مؤمن اپنے رب سبحانہ وتعالی کا دیدار کریں گے )

مترجم: MuslimWriterName

182.01. شعیبؒ نے ابن شہاب زہریؒ سے خبر دی، انہوں نے کہا: عطاءؒ اور سعید بن مسیبؒ نے مجھے خبر دی کہ حضرت ابو ہریرہؓ نےان دونوں کو خبر دی، کہ لوگوں نے نبی ﷺ سے عرض کی: اے اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟. .....آگے ابراہیم بن سعدؒ کی طرح حدیث بیان کی۔


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ صِفَةِ الَّذِينَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ بِغَ...)

حکم: صحیح

2446. حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يُونُسَ كُوفِيٌّ حَدَّثَنَا عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أُسْرِيَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَعَلَ يَمُرُّ بِالنَّبِيِّ وَالنَّبِيَّيْنِ وَمَعَهُمْ الْقَوْمُ وَالنَّبِيِّ وَالنَّبِيَّيْنِ وَمَعَهُمْ الرَّهْطُ وَالنَّبِيِّ وَالنَّبِيَّيْنِ وَلَيْسَ مَعَهُمْ أَحَدٌ حَتَّى مَرَّ بِسَوَادٍ عَظِيمٍ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قِيلَ مُوسَى وَقَوْمُهُ وَلَكَنِ ارْفَعْ رَأْسَكَ فَانْظُرْ قَالَ فَإِذَا سَوَادٌ عَظِيمٌ قَدْ سَدَّ الْأُفُقَ مِنْ ذَا الْجَانِ...

جامع ترمذی : كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں (باب: ان لوگوں کا بیان جو جنت میں بغیر حساب کے جائیں گے )

مترجم: TrimziWriterName

2446. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: جب نبی اکرم ﷺ معراج کے لیے تشریف لے گیے تو وہاں آپ کا ایک نبی اور کئی نبیوں کے پاس سے گزر ہوا، ان میں سے کسی نبی کے ساتھ ان کی پوری امت تھی، کسی کے ساتھ ایک جماعت تھی، کسی کے ساتھ کوئی نہ تھا، یہاں تک کہ آپ کا گزر ایک بڑے گروہ سے ہوا، توآپ نے پوچھا یہ کون ہیں؟ کہا گیا: یہ موسیٰ اور ان کی قوم ہے، آپ اپنے سرکو بلند کیجئے اور دیکھیے: تویکایک میں نے ایک بہت بڑا گروہ دیکھا جس نے آسمان کے کناروں کو اس جانب سے اس جانب تک گھیر رکھا تھا، مجھ سے کہاگیا کہ یہ آپ کی امت ہے اور اس کے سوا آپ کی امت میں ستر ہزار اور ہیں جو جنت میں بغیر حساب...