1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1913. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بَهْرَامَ الدَّارِمِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «رِبَاطُ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ خَيْرٌ مِنْ صِيَامِ شَهْرٍ وَقِيَامِهِ، وَإِنْ مَاتَ جَرَى عَلَيْهِ عَمَلُهُ الَّذِي كَانَ يَعْمَلُهُ، وَأُجْرِيَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ، وَأَمِنَ الْفَتَّانَ»،...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: اللہ کی راہ میں سر حد پر پہرا دینے کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

1913. لیث بن سعد نے ہمیں ایوب بن موسیٰ سے حدیث بیان کی، انہوں نے مکحول سے، انہوں نے شرجیل بن سمط سے، انہوں نے سلمان رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’ایک دن اور ایک رات سرحد پر پہرہ دینا، ایک ماہ کے روزوں اور قیام سے بہتر ہے اور اگر (پہرہ دینے والا) فوت ہو گیا تو اس کا وہ عمل جو وہ کر رہا تھا، (آئندہ بھی) جاری رہے گا، اس کے لیے اس کا رزق جاری کیا جائے گا اور وہ (قبر میں سوالات کر کے) امتحان لینے والے سے محفوظ رہے گا۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي فَضْلِ الرِّبَاطِ)

حکم: صحیح

2500. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ، عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال:َ >كُلُّ الْمَيِّتِ يُخْتَمُ عَلَى عَمَلِهِ إِلَّا الْمُرَابِطَ, فَإِنَّهُ يَنْمُو لَهُ عَمَلُهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَيُؤَمَّنُ مِنْ فَتَّانِ الْقَبْرِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دشمن کے مقابلے میں مورچہ بندی کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

2500. سیدنا فضالہ بن عبید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر مرنے والے کا عمل (اس کے مرنے پر) ختم ہو جاتا ہے، مگر مورچہ بند کہ اس کا عمل قیامت تک کے لیے بڑھتا رہتا ہے اور وہ قبر کے عذاب سے (یا منکر و نکیر کے سوال جواب) سے امن میں رہتا ہے۔“


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ مَنْ مَاتَ مُرَابِطًا​)

حکم: صحیح

1621. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّ عَمْرَو بْنَ مَالِكٍ الْجَنْبِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ كُلُّ مَيِّتٍ يُخْتَمُ عَلَى عَمَلِهِ إِلَّا الَّذِي مَاتَ مُرَابِطًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَإِنَّهُ يُنْمَى لَهُ عَمَلُهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَيَأْمَنُ مِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُجَاهِدُ مَنْ جَاهَدَ نَفْسَهُ قَالَ أَبُ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: مرابط(سرحدکی پاسبانی کرنے والے) کی موت کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1621. فضالہ بن عبید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہرمیت کے عمل کا سلسلہ بند کردیا جاتا ہے سوائے اس شخص کے جو اللہ کے راستے میں سرحد کی پاسبانی کرتے ہوے مرے، تو اس کا عمل قیامت کے دن تک بڑھایا جاتا رہے گا اور وہ قبرکے فتنہ سے مامون رہے گا، میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ بھی فرماتے ہوئے سنا: مجاہد وہ ہے جو اپنے نفس سے جہاد کرے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ فضالہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں عقبہ بن عامراورجابر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْمُرَابِطِ​)

حکم: صحیح

1665. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ قَالَ مَرَّ سَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ بِشُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ وَهُوَ فِي مُرَابَطٍ لَهُ وَقَدْ شَقَّ عَلَيْهِ وَعَلَى أَصْحَابِهِ قَالَ أَلَا أُحَدِّثُكَ يَا ابْنَ السِّمْطِ بِحَدِيثٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَلَى قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَفْضَلُ وَرُبَّمَا قَالَ خَيْرٌ مِنْ صِيَامِ شَهْرٍ وَقِيَامِهِ وَمَنْ مَاتَ فِيهِ وُقِيَ فِتْنَةَ الْقَبْرِ وَنُمِّيَ لَهُ عَمَلُهُ إِلَى يَوْمِ ال...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: سرحدکی حفاظت کرنے والے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1665. محمد بن منکدر کہتے ہیں: سلمان فارسی ؓ شرحبیل بن سمط کے پاس سے گزرے، وہ اپنے مرابط (سرحد پر پاسبانی کی جگہ) میں تھے، ان پر اور ان کے ساتھیوں پر وہاں رہنا گراں گزررہاتھا، سلمان فارسی ؓ نے کہا: ابن سمط؟ کیا میں تم سے وہ حدیث بیان نہ کروں جسے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، سلمان ؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سنا: ’’اللہ کی راہ میں ایک دن کی پاسبانی ایک ماہ  کے روزے رکھنے اورتہجد پڑھنے سے افضل ہے، آپ نے ’’افضل‘‘ کی بجائے کبھی ’’خیر‘‘ (بہترہے) کا لفظ کہا: اورجو شخص اس ح...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ)

حکم: صحیح

3168. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَابَطَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَوْمًا وَلَيْلَةً كَانَتْ لَهُ كَصِيَامِ شَهْرٍ وَقِيَامِهِ فَإِنْ مَاتَ جَرَى عَلَيْهِ عَمَلُهُ الَّذِي كَانَ يَعْمَلُ وَأَمِنَ الْفَتَّانَ وَأُجْرِيَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: سرحدوں پر تیار بیٹھنے (پہرادینے) کی فضیلت )

مترجم: NisaiWriterName

3168. حضرت سلمان ؓ سے روایت ہے‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’جوشخص جہاد کے لیے ایک دن رات سرحد پر تیار ہو کربیٹھا‘ اسے ایک مہینے کے صیام وقیام (نماز روزے) کا ثواب ملے گا۔ اور جسے سرحد پر بیٹھے بیٹھے موت آگئی‘ اس کے لیے اس کا یہ نیک عمل جاری رکھا جائے گا۔ وہ امتحان لینے والوں ںے محفوظ رہے گا اور اس کا رز ق جاری رکھا جائے گا۔...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ)

حکم: حسن

3169. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ مَوْلَى عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ يَوْمٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنْ الْمَنَازِلِ...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: سرحدوں پر تیار بیٹھنے (پہرادینے) کی فضیلت )

مترجم: NisaiWriterName

3169. حضرت عثمان بن عفانؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’اللہ تعالیٰ کے راسے میں ایک دن سرحد پر تیار ہو کر بیٹھنا (نیکی کے) دوسرے مقامات میں ہزار دن بیٹھنے سے افضل ہے۔


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ)

حکم: حسن

3170. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهْرَةُ بْنُ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ مَوْلَى عُثْمَانَ قَالَ قَالَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَوْمٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ يَوْمٍ فِيمَا سِوَاهُ...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: سرحدوں پر تیار بیٹھنے (پہرادینے) کی فضیلت )

مترجم: NisaiWriterName

3170. حضرت عثمان بن عفان ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’جہاد میں ایک دن صرف کرنا (نیکی کے) دوسرے کاموں میں ہزار دن لگانے سے بہتر ہے۔‘‘


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الْجِهَادِ فِي الْبَحْرِ)

حکم: صحیح

3171. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَهَبَ إِلَى قُبَاءَ يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُهُ وَكَانَتْ أُمُّ حَرَامٍ بِنْتُ مِلْحَانَ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَدَخَلَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ وَجَلَسَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُم...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: سمندری جہاد کی فضیلت )

مترجم: NisaiWriterName

3171. حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ جب قباء کو جاتے تو حضرت ام حرام بنت ملحان ؓ کے پاس بھی جاتے تھے۔ وہ آپ کو کھانا کھلاتی تھیں۔ اور ام حرام بنت ملحان حضرت عبادہ بن صامت ؓ کی بیوی تھیں۔ ایک دن رسول اللہﷺ ان کے پاس تشریف لے گئے تو انہوں نے آپ کو کھانا کھلایا‘ پھر وہ بیٹھ کر آپ کے سر میں جوئیں تلاش کرنے لگیں۔ رسول ا للہﷺ سوگئے۔ پھر جاگے تو آپ ہنس رہے تھے۔ ام حرام کہتی ہیں: میںنے کہا اے اللہ کے رسول! کون سی چیز آپ کو ہنسا رہی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میری امت کے کچھ لوگ اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کو جاتے ہوئے مجھے دکھلائے گئے جو سمندر کی موجوں پر سو...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم: صحیح

2767. حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ عَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مَاتَ مُرَابِطًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَجْرَى عَلَيْهِ أَجْرَ عَمَلِهِ الصَّالِحِ الَّذِي كَانَ يَعْمَلُ وَأَجْرَى عَلَيْهِ رِزْقَهُ وَأَمِنَ مِنْ الْفَتَّانِ وَبَعَثَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ آمِنًا مِنْ الْفَزَعِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: اللہ کی راہ میں مورچہ بند ہونے کی فضیلت )

مترجم: MajahWriterName

2767. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں محاذ جنگ پر جہاد کے لیے تیار ہونے کی حالت میں فوت ہوا تو وہ جو نیک عمل کرتا تھا اللہ اس کے لیے اس عمل کا ثواب جاری فرما دیتا ہے۔اور اس کا رزق جاری فرما دیتا ہے اسے آزمانے والوں (منکرنکیر) کا خوف نہیں ہوتا۔ اور اللہ اسے قیامت کے دن خوف سے محفوظ اٹھائے گا۔ ...