1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَكْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تُجَّارًا بِالشَّأْمِ فِي المُدَّةِ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَادَّ فِيهَا أَبَا سُفْيَانَ وَكُفَّارَ قُرَيْشٍ، فَأَتَوْهُ وَهُمْ بِإِيلِيَاءَ، فَدَعَاهُمْ فِي مَجْلِسِهِ، وَحَوْلَهُ عُظَمَاءُ الرُّومِ، ثُمَّ دَعَاهُمْ وَدَعَا بِتَرْجُمَانِهِ، فَقَ...

صحیح بخاری : کتاب: وحی کے بیان میں (باب:  )

مترجم: BukhariWriterName

7. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ابوسفیان بن حرب ؓ نے ان سے بیان کیا کہ ہرقل (شاہ روم) نے انہیں قریش کی ایک جماعت سمیت بلوایا۔ یہ جماعت (صلح حدیبیہ کے تحت) رسول اللہ ﷺ، ابوسفیان اور کفار قریش کے درمیان طے شدہ عرصہ امن میں ملک شام بغرض تجارت گئی ہوئی تھی۔ یہ لوگ ایلیاء (بیت المقدس) میں اس کے پاس حاضر ہو گئے۔ ہرقل نے انہیں اپنے دربار میں بلایا۔ اس وقت اس کے اردگرد روم کے رئیس بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر اس نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلا کر کہا: یہ شخص جو اپنے آپ کو نبی سمجھتا ہے تم میں سے کون اس کا قریبی رشتہ دار ہے؟ ابوسفیان ؓنے کہا: میں اس کا سب س...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {قُلْ هَلْ تَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2804. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ هِرَقْلَ قَالَ لَهُ: سَأَلْتُكَ كَيْفَ كَانَ قِتَالُكُمْ إِيَّاهُ؟، فَزَعَمْتَ «أَنَّ الحَرْبَ سِجَالٌ وَدُوَلٌ، فَكَذَلِكَ الرُّسُلُ تُبْتَلَى ثُمَّ تَكُونُ لَهُمُ العَاقِبَةُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب: فرمان الہیٰ کہاے پیغمبر ! ان کافروں سے کہہ دو تم ہمارے لئے کیا انتظار کرتے ہو‘ ہمارے لئے تو دونوں میں سے ( شہادت یا فتح ) کوئی بھی ہواچھا ہی ہے اور لڑائی ہے کبھی ادھر کبھی ادھر  )

مترجم: BukhariWriterName

2804. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے، انھیں حضرت ابو سفیان  ؓنے خبر دی کی ہرقل نے ان سے کہا تھا: میں نے تم سے پوچھا تھا کہ ان (رسول اللہ ﷺ ) کے ساتھ تمہاری لڑائیوں کا کیا انجام ہوتا ہے؟ تو تم نے جواب دیاکہ لڑائی تو ڈول کی طرح ہے، کبھی ادھر اور کبھی اُدھر۔ دراصل حضرات انبیاء ؑ کا یہ حال ہوتا ہے کہ ان کی آزمائش ہوتی رہتی ہے لیکن انجام انھی کے حق میں اچھا ہوتا ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّنَازُعِ وَالِاخْتِلاَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3039. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يُحَدِّثُ قَالَ: جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الرَّجَّالَةِ يَوْمَ أُحُدٍ، وَكَانُوا خَمْسِينَ رَجُلًا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جُبَيْرٍ، فَقَالَ: «إِنْ رَأَيْتُمُونَا تَخْطَفُنَا الطَّيْرُ فَلاَ تَبْرَحُوا مَكَانَكُمْ، هَذَا حَتَّى أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ، وَإِنْ رَأَيْتُمُونَا هَزَمْنَا القَوْمَ وَأَوْطَأْنَاهُمْ، فَلاَ تَبْرَحُوا حَتَّى أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ»، فَهَزَمُوهُمْ، قَالَ: فَأَنَا وَاللَّهِ رَأَيْتُ النِّسَاءَ يَشْتَدِدْنَ، قَدْ بَدَتْ خَلاَخِلُهُنَّ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جنگ میں جھگڑ اور اختلاف کرنا مکروہ ہے اور جو سردار لشکر کی نافرمانی کرے‘اس کی سزا کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3039. حضرت براء بن عازب  ؓسے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے غزوہ احد میں حضرت عبداللہ بن جبیر  ؓ کو پچاس تیر اندازوں پر امیر مقرر کیا اور (ان سے) فرمایا: ’’اگر تم دیکھو کہ پرندے ہمیں نوچ رہے ہیں، تب بھی اپنی جگہ سے مت ہٹنا یہاں تک کہ میں تمھیں پیغام بھیجوں۔ اور اگر تم دیکھو کہ ہم نے کفار کو شکست دے دی ہے اور انھیں اپنے پاؤں تلے روند ڈالا ہے ، تب بھی اپنی جگہ پر قائم رہنا حتیٰ کہ میں تمھیں پیغام بھیجوں۔‘‘ چنانچہ مسلمانوں نے کفار کو شکست سے دوچار کردیا۔ حضرت براء بن عازب  ؓ کابیان ہے کہ اللہ کی قسم! میں نے مشرکین کی...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3986. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الرُّمَاةِ يَوْمَ أُحُدٍ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جُبَيْرٍ فَأَصَابُوا مِنَّا سَبْعِينَ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ أَصَابُوا مِنْ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ بَدْرٍ أَرْبَعِينَ وَمِائَةً سَبْعِينَ أَسِيرًا وَسَبْعِينَ قَتِيلًا قَالَ أَبُو سُفْيَانَ يَوْمٌ بِيَوْمِ بَدْرٍ وَالْحَرْبُ سِجَالٌ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3986. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے اُحد کے دن تیراندازوں پر حضرت عبداللہ بن جبیر ؓ  کو امیر مقرر کیا تو مشرکین نے اس جنگ میں ہمارے ستر ساتھیوں کو شہید کر دیا جبکہ نبی ﷺ اور آپ کے اصحاب نے بدر کے دن ایک سو چالیس مشرکین کو نقصان پہنچایا تھا۔ ان میں سے ستر قیدی تھے اور ستر قتل ہوئے تھے۔ ابوسفیان نے کہا: آج کا دن بدر کے دن کا بدلہ ہے اور لڑائی تو ڈول کی طرح ہوتی ہے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4043. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَقِينَا الْمُشْرِكِينَ يَوْمَئِذٍ وَأَجْلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَيْشًا مِنْ الرُّمَاةِ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ عَبْدَ اللَّهِ وَقَالَ لَا تَبْرَحُوا إِنْ رَأَيْتُمُونَا ظَهَرْنَا عَلَيْهِمْ فَلَا تَبْرَحُوا وَإِنْ رَأَيْتُمُوهُمْ ظَهَرُوا عَلَيْنَا فَلَا تُعِينُونَا فَلَمَّا لَقِينَا هَرَبُوا حَتَّى رَأَيْتُ النِّسَاءَ يَشْتَدِدْنَ فِي الْجَبَلِ رَفَعْنَ عَنْ سُوقِهِنَّ قَدْ بَدَتْ خَلَاخِلُهُنَّ فَأَخَذُوا يَقُولُونَ الْغَنِيمَةَ الْغَنِيمَةَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ عَهِدَ إِل...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوۂ احد کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4043. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جنگ اُحد کے موقع پر جب ہمارا مشرکین سے آمنا سامنا ہوا تو نبی ﷺ نے تیر ندازوں کا ایک دستہ عبداللہ بن جبیر ؓ کی سرکردگی میں تعینات فرمایا اور انہیں یہ حکم دیا: ’’تم نے اپنی جگہ پر برقرار رہنا ہے۔ اگر تم دیکھو کہ ہم نے مشرکین پر غلبہ حاصل کر لیا ہے تو بھی اس جگہ کو نہیں چھوڑنا اور اگر تم دیکھو کہ وہ ہم پر غالب آ گئے ہیں تو بھی ہماری مدد کے لیے نہیں آنا۔‘‘  جب ہم نے ان سے مقابلہ کیا تو وہ بھاگ نکلے۔ میں نے دیکھا کہ ان کی عورتیں پہاڑیوں پر بڑی تیزی کے ساتھ دوڑتی جا رہی تھیں۔ انہوں نے اپنی پنڈلیوں...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {قُلْ يَاأَهْلَ الكِتَابِ تَعَالَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4553. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى عَنْ هِشَامٍ عَنْ مَعْمَرٍ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سُفْيَانَ مِنْ فِيهِ إِلَى فِيَّ قَالَ انْطَلَقْتُ فِي الْمُدَّةِ الَّتِي كَانَتْ بَيْنِي وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَبَيْنَا أَنَا بِالشَّأْمِ إِذْ جِيءَ بِكِتَابٍ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى هِرَقْلَ قَالَ وَكَانَ دَحْيَةُ الْكَلْبِيُّ جَاءَ بِهِ فَدَفَعَهُ إ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت ( قل یا اھل الکتاب تعالوا الیٰ کلمۃ ) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4553. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ابوسفیان بن حرب نے میرے روبرو یہ بیان دیا: جس مدت کے دوران میں میرے اور رسول اللہ ﷺ کے درمیان (صلح حدیبیہ کا) معاہدہ ہوا تھا، میں ان دنوں ایک تجارتی سفر پر روانہ ہوا۔ جب میں ملک شام میں تھا تو نبی ﷺ کا ایک نامہ مبارک ہرقل کے پاس لایا گیا۔ حضرت دحیہ کلبی ؓ  اسے لے کر آئے تھے۔ انہوں نے لا کر عظیم بصرٰی کے حوالے کر دیا تھا اور عظیم بصرٰی نے وہ خط ہرقل کو پہنچایا۔ ابوسفیان کہتے ہیں کہ ہرقل نے دریافت کیا: ہماری حدود سلطنت میں اسی مدعی نبوت کی قوم کا کوئی آدمی موجود ہے؟ درباریوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ پھر مجھے ق...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ كِتَابِ النَّبِيِّ ﷺ إِلَى هِرَقْلَ يَدْعُوه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1773. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ: وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ، أَخْبَرَهُ مِنْ فِيهِ إِلَى فِيهِ، قَالَ: انْطَلَقْتُ فِي الْمُدَّةِ الَّتِي كَانَتْ بَيْنِي وَبَيْنَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَبَيْنَا أَنَا بِالشَّامِ إِذْ جِيءَ بِكِتَابٍ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلّ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: شام کےباد شاہ ہرقل کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے بنی اکرم ﷺکا نامئہ مبارک )

مترجم: MuslimWriterName

1773. معمر نے ہمیں زہری سے خبر دی، انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ حضرت ابوسفیان رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں روبرو بتایا، کہا: (معاہدہ صلح کی) اس مدت کے دوران میں جو میرے اور رسول اللہ ﷺ کے درمیان تھی، میں سفر پر گیا۔ کہا: اس اثنا میں، جب میں شام میں تھا، ہرقل، یعنی شامِ روم کے پاس رسول اللہ ﷺ کی طرف سے ایک خط لایا گیا۔ کہا: اسے دحیہ کلبی رضی اللہ تعالی عنہ لے کر آئے اور حاکم بُصریٰ کے حوالے کیا، بصریٰ کے حاکم نے وہ ہرقل تک پہنچا دیا تو ہرقل نے کہا: کیا اس شخص کی قوم میں سے، جو دعویٰ کرتا ہے کہ وہ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ كِتَابِ النَّبِيِّ ﷺ إِلَى هِرَقْلَ يَدْعُوه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1773.01. وَحَدَّثَنَاهُ حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ، وَكَانَ قَيْصَرُ لَمَّا كَشَفَ اللهُ عَنْهُ جُنُودَ فَارِسَ مَشَى مِنْ حِمْصَ إِلَى إِيلِيَاءَ شُكْرًا لِمَا أَبْلَاهُ اللهُ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: «مِنْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللهِ وَرَسُولِهِ»، وَقَالَ: «إِثْمَ الْيَرِيسِيِّينَ»، وَقَالَ: «بِدَاعِيَةِ الْإِسْلَامِ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: شام کےباد شاہ ہرقل کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے بنی اکرم ﷺکا نامئہ مبارک )

مترجم: MuslimWriterName

1773.01. صالح نے ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور حدیث میں یہ اضافہ کیا: جب اللہ نے قیصر (کے سر پر سے) فارس کے لشکروں کو ہتا دیا تو وہ اس نعمت کا شکر ادا کرنے کے لیے، جو اللہ نے اس پر کی تھی، پیدل چل کر حمص سے ایلیاء گیا، اور انہوں نے حدیث میں (یوں) کہا: ’’اللہ کے بندے اور اس کے رسول محمد (ﷺ) کی طرف سے۔‘‘ اور انہوں نے (اریسین کے بجائے یاء کے ساتھ) یریسین اور ’’اسلام کی طرف بلانے والے کلمے کے ساتھ (دعوت دیتا ہوں)‘‘ کے الفاظ کہے۔ ...


9 سنن أبي داؤد: کِتَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَتَحْزِيبِهِ وَتَرْتِيلِهِ (بَابُ تَحزِيبِ القُرآنِ)

حکم: ضعیف

1393. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا قُرَّانُ بْنُ تَمَّامٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو خَالِدٍ وَهَذَا لَفْظُهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْلَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ فِي حَدِيثِهِ أَوْسُ بْنُ حُذَيْفَةَ قَالَ قَدِمْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَفْدِ ثَقِيفٍ قَالَ فَنَزَلَتْ الْأَحْلَافُ عَلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَأَنْزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي مَالِكٍ فِي قُبَّةٍ لَهُ قَالَ مُسَدَّدٌ وَكَانَ فِي الْوَفْدِ الَّذِينَ قَدِم...

سنن ابو داؤد : کتاب: قرات قرآن اس کے جز مقرر کرنے اور ترتیل سے پڑھنے کے مسائل (باب: قرآن مجید کے پارے اور حصے کرنا )

مترجم: DaudWriterName

1393. سیدنا اوس بن حذیفہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ثقیف کے وفد کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ (اس وفد سے) حلیف لوگ سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ کے مہمان بن گئے اور (دوسرے) بنی مالک کو رسول اللہ ﷺ نے اپنے ایک خیمے میں اقامت دی۔ مسدد نے کہا کہ اوس بن حذیفہ اس وفد میں شامل تھے جو ثقیف کی طرف سے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تھا۔ اوس بن حذیفہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ عشاء کے بعد ہمارے ہاں روزانہ تشریف لاتے اور بات چیت کرتے تھے۔ ابوسعید نے کہا: آپ اپنے پاؤں پر کھڑے کھڑے باتیں کرتے اور زیادہ دیر کھڑے رہنے کی وجہ سے کبھی ایک پاؤں پر زور دے کر کھڑے ہوتے کبھی دوسرے پ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْكُمَنَاءِ)

حکم: صحیح

2662. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ، يُحَدِّثُ قَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الرُّمَاةِ يَوْمَ أُحُدٍ -وَكَانُوا خَمْسِينَ رَجُلًا- عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جُبَيْرٍ، وَقَالَ: >إِنْ رَأَيْتُمُونَا تَخْطِفُنَا الطَّيْرُ, فَلَا تَبْرَحُوا مِنْ مَكَانِكُمْ هَذَا حَتَّى أُرْسِلَ لَكُمْ وَإِنْ رَأَيْتُمُونَا هَزَمْنَا الْقَوْمَ وَأَوْطَأْنَاهُمْ, فَلَا تَبْرَحُوا حَتَّى أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ<. قَالَ: فَهَزَمَهُمُ اللَّهُ، قَالَ: فَأَنَا وَاللَّهِ رَأَيْتُ النِّسَاءَ يُسْنِدْنَ عَلَى الْجَبَلِ، فَقَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: کمین گاہ میں بیٹھنے والوں کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2662. سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے احد والے دن تیر اندازوں کے جتھے پر سیدنا عبداللہ بن جبیر ؓ کو امیر مقرر کیا، ان لوگوں کی تعداد پچاس تھی اور ان سے فرمایا تھا: ”اگر تم دیکھو کہ پرندے ہمیں اچک رہے ہیں، تب بھی تم یہ جگہ نہ چھوڑنا حتیٰ کہ میں تمہیں کوئی پیغام بھیجوں۔ اور اگر تم دیکھو کہ ہم نے کافروں کو شکست دے دی ہے اور ہم ان کو روند رہے ہیں، تب بھی تم یہیں رہنا حتیٰ کہ میں تمہیں بلواؤں۔“ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کافروں کو شکست سے دوچار کر دیا۔ قسم اللہ کی! میں نے دیکھا ان کی عورتیں (پناہ کے لیے) پہاڑ پر چڑھ رہی تھیں۔ تو عبدا...