1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2810. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ الرَّجُلُ: يُقَاتِلُ لِلْمَغْنَمِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِلذِّكْرِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِيُرَى مَكَانُهُ، فَمَنْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ العُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جس شخص نے اس ارادہ سے جنگ کی کہ اللہ تعالیٰ ہی کا کلمہ بلند رہے‘ اس کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

2810. حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کرنے لگا: کوئی آدمی غنیمت کے لیے لڑتا ہے۔ اور کوئی ناموری کے لیے جہاد کرتا ہے جبکہ کوئی شخص ذاتی بہادری دکھانے کے لیے میدان جنگ میں کود پڑتا ہے تو ایسے حالات میں اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے لڑے وہی مجاہد فی سبیل اللہ ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِلْمَغْنَمِ، هَلْ يَنْقُصُ مِن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3126. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى الأَشْعَرِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ أَعْرَابِيٌّ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِلْمَغْنَمِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِيُذْكَرَ، وَيُقَاتِلُ لِيُرَى مَكَانُهُ، مَنْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ فَقَالَ: «مَنْ قَاتَلَ، لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ العُلْيَا، فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب: اگر کوئی غنیمت حاصل کرنے کے لئے لڑے ) مگر نیت ترقی دین کی بھی ہو تو کیا ثواب کم ہوگا ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3126. حضرت ابو موسیٰ اشعری   ؓ سے روایت ہے،  انھوں نے فرمایا کہ ایک دیہاتی نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ ایک شخص حصول غنیمت کے لیے لڑتا ہے، دوسرا شہرت و ناموری کے لیے میدان جنگ میں آتا ہے، تیسرا اس لیے لڑتا ہے کہ اس کی دھاک بیٹھ جائے تو ان میں سے اللہ کے راستے میں کون ہوگا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اس لیے جنگ میں شرکت کرتا ہے تاکہ اللہ کا دین سربلند ہو، صرف وہ اللہ کے راستے میں لڑتا ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَلَقَدْ سَبَقَتْ كَلِمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7458. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الرَّجُلُ يُقَاتِلُ حَمِيَّةً وَيُقَاتِلُ شَجَاعَةً وَيُقَاتِلُ رِيَاءً فَأَيُّ ذَلِكَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: اللہ کا فرمان ( سورۃ والصافات میں ) کہ’’ ہم تو پہلے ہی اپنے بھیجے ہوئے بندوں کے باب میں یہ فرما چکے ہیں کہ ایک روز ان کی مدد ہو گی اور ہمارا ہی لشکر غالب ہو گا‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

7458. سیدنا ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا: ایک شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا: کوئی شخص خاندانی حمیت کی وجہ سے جنگ کرتا ہے کوئی بہادری دکھانے کے لیے میدان جنگ میں کود پرتا ہے اور کوئی محض ریا کاری اور شہرت کے لیے لڑتا ہے تو ان میں سے کون اللہ کے راستے میں ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جو اللہ کے دین کی سر بلندی اور اس کے غلبے کے لیے لڑتا ہے تو وہ لڑنا اللہ کی راہ میں ہے۔“  ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ هِيَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1904. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ، أَنَّ رَجُلًا أَعْرَابِيًّا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، الرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِلْمَغْنَمِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِيُذْكَرَ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِيُرَى مَكَانُهُ، فَمَنْ فِي سَبِيلِ اللهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ أَعْلَى، فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللهِ»...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جو شخص اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے جہاد کرے وہی مجاہد (فی سبیل اللہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1904. عمرو بن مرہ نے کہا: میں نے ابووائل (شقیق) سے سنا، انہوں نے کہا: ہمیں ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی کہ ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اللہ کے رسول! کوئی شخص مال غنیمت کی خاطر لڑتا ہے، کوئی شخص اس لئے لڑتا ہے کہ اس (کے کارناموں) کا ذکر ہو اور کوئی اس لیے لڑتا ہے کہ (لڑائی اور شجاعت) میں اس کے مقام کو دیکھا جائے، ان میں سے اللہ کے راستے میں (لڑنے والا) کون ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ شخص جو اس لیے لڑے کہ اللہ کا کلمہ اونچا ہو، وہی اللہ کے راستے میں (لڑنے والا) ہے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ هِيَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1904.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الرَّجُلِ يُقَاتِلُ شَجَاعَةً، وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً، وَيُقَاتِلُ رِيَاءً، أَيُّ ذَلِكَ فِي سَبِيلِ اللهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ هِيَ الْعُلْيَا، فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللهِ»،...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جو شخص اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے جہاد کرے وہی مجاہد (فی سبیل اللہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1904.01. ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے، انہوں نے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جو شجاعت کے لیے لڑتا ہے، کوئی (قومی) حمیت کے لیے لڑتا ہے، کوئی دکھاوے کے لیے لڑتا ہے، ان میں سے اللہ کی راہ میں (لڑنے والا) کون ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اس لیے لڑا کہ اللہ کا کلمہ سب سے اونچا ہو تو وہی اللہ کے لئے لڑنے والا ہے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ هِيَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1904.02. وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللهِ، الرَّجُلُ يُقَاتِلُ مِنَّا شَجَاعَةً فَذَكَرَ مِثْلَهُ

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جو شخص اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے جہاد کرے وہی مجاہد (فی سبیل اللہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1904.02. عیسیٰ بن یونس نے کہا: ہمیں اعمش نے شقیق سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسولﷺ! ہم میں سے کوئی شخص اظہار شجاعت کے لیے لڑتا ہے۔ پھر اسی کے مانند حدیث بیان کی۔


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ هِيَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1904.03. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ الْقِتَالِ فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَقَالَ الرَّجُلُ: يُقَاتِلُ غَضَبًا، وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً، قَالَ: فَرَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ، وَمَا رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ قَائِمًا، فَقَالَ: «مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللهِ هِيَ الْعُلْيَا، فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللهِ»...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جو شخص اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے جہاد کرے وہی مجاہد (فی سبیل اللہ) ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1904.03. منصور نے ابووائل سے، انہوں نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے اللہ کی راہ میں جنگ کرنے کے متعلق سوال کیا اور کہا: ایک شخص غصے کی وجہ سے جنگ کرتا ہے، ایک شخص (قومی) حمیت کی بنا پر جنگ کرتا ہے۔ کہا: تو آپ ﷺ نے اس کی طرف اپنا سر مبارک اٹھایا اور صرف اس لیے اٹھایا کہ وہ آدمی کھڑا ہوا تھا اور فرمایا: ’’جو شخص اس لیے لڑا کہ اللہ کا کلمہ سب سے اونچا ہو، وہی اللہ کی راہ میں (لڑنے والا) ہے۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِلرِّيَاءِ وَالسُّمْعَةِ اسْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1905. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ لَهُ نَاتِلُ أَهْلِ الشَّامِ: أَيُّهَا الشَّيْخُ، حَدِّثْنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَعَمْ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنَّ أَوَّلَ النَّاسِ يُقْضَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَيْهِ رَجُلٌ اسْتُشْهِدَ، فَأُتِيَ بِهِ فَعَرَّفَهُ نِعَمَهُ فَعَرَفَهَا، قَالَ: فَمَا عَمِلْتَ فِيهَا؟ قَالَ: قَاتَلْتُ فِيكَ حَت...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جس شخص نے دکھاوے اور نام و نمود کے لیےجنگ کی وہ جہنم کا مستحق ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1905. خالد بن حارث نے کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے یونس بن یوسف نے سلیمان بن یسار سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: (جمگھٹے کے بعد) لوگ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سے چھٹ گئے تو اہل شام میں سے ناتل (بن قیس جزامی رئیس اہل شام) نے ان سے کہا: شیخ! مجھے ایسی حدیث سنائیں جو آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہو، کہا: ہاں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’قیامت کے روز سب سے پہلا شخص جس کے خلاف فیصلہ آئے گا، وہ ہو گا جسے شہید کر دیا گیا۔ اسے پیش کیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنی (عطا کردہ) نعمت کی پہچان کرائے گا تو وہ اسے پہچان لے گا۔...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ لِلرِّيَاءِ وَالسُّمْعَةِ اسْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1905.01. وَحَدَّثَنَاهُ عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: تَفَرَّجَ النَّاسُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ لَهُ نَاتِلٌ الشَّامِىُّ: وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ خَالِدِ بْنِ الْحَارِثِ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جس شخص نے دکھاوے اور نام و نمود کے لیےجنگ کی وہ جہنم کا مستحق ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1905.01. حجاج بن محمد نے ہمیں ابن جریج سے خبر دی، کہا: مجھے یونس بن یوسف نے سلیمان بن یسار سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: لوگ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سے چھٹ گئے تو ناتل شامی نے کہا ۔۔۔ اور (اس کے بعد) خالد بن حارث کی طرح حدیث بیان کی۔


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي مَنْ يَغْزُو وَيَلْتَمِسُ الدُّنْيَا)

حکم: حسن

2515. حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ الْحَضْرَمِيُّ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، حَدَّثَنِي بَحِيرٌ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: >الْغَزْوُ غَزْوَانِ, فَأَمَّا مَنِ ابْتَغَى وَجْهَ اللَّهِ، وَأَطَاعَ الْإِمَامَ، وَأَنْفَقَ الْكَرِيمَةَ وَيَاسَرَ الشَّرِيكَ، وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ، فَإِنَّ نَوْمَهُ، وَنُبْهَهُ أَجْرٌ كُلُّهُ, وَأَمَّا مَنْ غَزَا فَخْرًا، وَرِيَاءً، وَسُمْعَةً، وَعَصَى الْإِمَامَ، وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ، فَإِنَّهُ لَمْ يَرْجِعْ بِالْكَفَافِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دنیا کی طلب میں غزوہ کرنے والا )

مترجم: DaudWriterName

2515. سیدنا معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جہاد دو قسم کا ہے: جس نے اللہ کی رضا چاہی، امام کی اطاعت کی، عمدہ مال خرچ کیا، اپنے شریک کار سے نرمی کا برتاؤ کیا اور فساد سے بچتا رہا، تو بلاشبہ ایسے مجاہد کا سونا اور جاگنا سبھی اجر و ثواب کا کام ہے لیکن جس نے فخر، دکھلاوے اور شہرت کی نیت رکھی، امام کی نافرمانی کی اور زمین میں فساد کیا تو بلاشبہ ایسا آدمی (ثواب تو کیا) برابری کے ساتھ بھی نہیں پلٹا (گناہ سے بچ آنا بھی مشکل ہے)۔“ ...