1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ المَرْأَةِ أَبَاهَا الدَّمَ عَنْ وَجْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

243. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلاَمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، وَسَأَلَهُ النَّاسُ، وَمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ أَحَدٌ: بِأَيِّ شَيْءٍ دُووِيَ جُرْحُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: مَا بَقِيَ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، «كَانَ عَلِيٌّ يَجِيءُ بِتُرْسِهِ فِيهِ مَاءٌ، وَفَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ، فَأُخِذَ حَصِيرٌ فَأُحْرِقَ، فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

243. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے، لوگوں نے ان سے سوال کیا: نبی ﷺ کے زخم پر کون سی دوا استعمال کی گئی تھی؟ انھوں نے فرمایا: اس کے متعلق مجھ سے زیادہ جاننے والا کوئی شخص نہیں رہا۔ حضرت علی ؓ اپنی ڈھال میں پانی لاتے تھے اور سیدہ فاطمہ ؓ آپ کے چہرہ مبارک سے خون دھوتی تھیں۔ پھر ایک بوریا لایا گیا اور اسے جلانے کے بعد اس کی راکھ کو آپ کے زخم میں بھر دیا گیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ المِجَنِّ وَمَنْ يَتَّرِسُ بِتُرْسِ صَاحِبِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2902. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «كَانَ أَبُو طَلْحَةَ يَتَتَرَّسُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتُرْسٍ وَاحِدٍ، وَكَانَ أَبُو طَلْحَةَ حَسَنَ الرَّمْيِ، فَكَانَ إِذَا رَمَى تَشَرَّفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَنْظُرُ إِلَى مَوْضِعِ نَبْلِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2902. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابو طلحہ  ؓ اپنا اور نبی کریم ﷺ کا تحفظ ایک ہی ڈھال سے کررہے تھے۔ اور حضرت ابو طلحہ  ؓ ماہر تیر انداز تھے۔ جب وہ تیر مارتے تو نبی کریم ﷺ سر مبارک اٹھا کر تیر گرنے کی جگہ دیکھتے تھے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ المِجَنِّ وَمَنْ يَتَّرِسُ بِتُرْسِ صَاحِبِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2903. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ: لَمَّا كُسِرَتْ بَيْضَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَأْسِهِ، وَأُدْمِيَ وَجْهُهُ وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، وَكَانَ عَلِيٌّ يَخْتَلِفُ بِالْمَاءِ فِي المِجَنِّ، وَكَانَتْ فَاطِمَةُ تَغْسِلُهُ، فَلَمَّا رَأَتِ الدَّمَ يَزِيدُ عَلَى المَاءِ كَثْرَةً، عَمَدَتْ إِلَى حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهَا وَأَلْصَقَتْهَا عَلَى جُرْحِهِ، فَرَقَأَ الدَّمُ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2903. حضرت سہل بن سعد ساعدی  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب نبی کریم ﷺ کا خود توڑ دیا گیا اور آپ کا چہرہ مبارک خون آلود ہوگیا، نیز سامنے و الے دونوں دانت متاثر ہوئے توحضرت علی  ؓڈھال میں پانی بھر بھر کرلارہے تھے اور حضرت فاطمہ  ؓ آپ کے زخم کو دھورہی تھیں۔ جب انھوں نے دیکھا کہ زخم دھونے سے خون زیادہ بہتا ہے توانھوں نے ایک چٹائی پکڑی اور اسے جلایا اور اس کی راکھ سے زخم بھردیا، اس سے خون رُک گیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ لُبْسِ البَيْضَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2911. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ جُرْحِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ: «جُرِحَ وَجْهُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، وَهُشِمَتِ البَيْضَةُ عَلَى رَأْسِهِ، فَكَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ، تَغْسِلُ الدَّمَ وَعَلِيٌّ يُمْسِكُ، فَلَمَّا رَأَتْ أَنَّ الدَّمَ لاَ يَزِيدُ إِلَّا كَثْرَةً، أَخَذَتْ حَصِيرًا فَأَحْرَقَتْهُ حَتَّى صَارَ رَمَادًا، ثُمَّ أَلْزَقَتْهُ فَاسْتَمْسَكَ الدَّمُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : خود پہننا( لوہے کا ٹوپ جس سے میدان جنگ میں سر کا بچاو کیا جاتا تھا ) )

مترجم: BukhariWriterName

2911. حضرت سہل   ؓسے روایت ہے، ان سے نبی کریم ﷺ کے زخم کے متعلق پوچھا گیا جو غزوہ احد میں لگا تھاتو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کا چہرہ مبارک زخمی ہوا۔ آپ کے اگلے دانت بھی متاثر ہوئے۔ اور آپ کے سر مبارک کا خود بھی ٹوٹ گیا۔ سیدہ فاطمہ ؓ خون دھو رہی تھیں اور حضرت علی  ؓپانی ڈال رہے تھے۔ جب حضرت فاطمہ  ؓنے دیکھا کہ خون زیادہ بہہ رہا ہے۔ تو انھوں نے چٹائی لی، اسے جلایا حتیٰ کہ وہ راکھ ہوگئی، پھر انہوں نے اس سے زخم کو بھردیا تو خون رک گیا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ دَوَاءِ الجُرْحِ بِإِحْرَاقِ الحَصِيرِ وَغَس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3037. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، قَالَ: سَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، بِأَيِّ شَيْءٍ دُووِيَ جُرْحُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: مَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، «كَانَ عَلِيٌّ يَجِيءُ بِالْمَاءِ فِي تُرْسِهِ، وَكَانَتْ - يَعْنِي فَاطِمَةَ - تَغْسِلُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ وَأُخِذَ حَصِيرٌ فَأُحْرِقَ، ثُمَّ حُشِيَ بِهِ جُرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : بوریا جلا کر زخم کی دوا کرنا اور عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا اور ڈھال میں پانی بھر بھر کر لانا )

مترجم: BukhariWriterName

3037. حضرت سہل بن سعد ساعدی  ؓسے روایت ہے، ان سے لوگوں نے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کے زخم کا علاج کس چیز سے کیا گیا تھا؟ انھوں نے فرمایا: اب لوگوں میں کوئی شخص ایساباقی نہیں رہا جو اس کے متعلق مجھ سے زیادہ جاننے والاہو۔ حضرت علی  ؓ اپنی ڈھال میں پانی لاتے تھے اورسیدہ فاطمہ  ؓ آپ کے چہرہ انور سے خون دھوتی تھیں، پھر چٹائی جلا کر اس کی راکھ سے رسول اللہ ﷺ کا زخم بھردیا گیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَا أَصَابَ النَّبِيَّ ﷺ مِنَ الجِرَاحِ يَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4075. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ وَهُوَ يُسْأَلُ عَنْ جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مَنْ كَانَ يَغْسِلُ جُرْحَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ كَانَ يَسْكُبُ الْمَاءَ وَبِمَا دُووِيَ قَالَ كَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَغْسِلُهُ وَعَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَسْكُبُ الْمَاءَ بِالْمِجَنِّ فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ أَنَّ الْمَاءَ لَا يَزِيدُ الدَّمَ إِلَّا كَثْرَةً أَخَذَتْ قِطْعَةً مِنْ حَصِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوۂ احد کے موقع پر نبی کریم ﷺکو جو زخم پہنچے تھے ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4075. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، ان سے رسول اللہ ﷺ کے زخموں کے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زخموں کو کس نے دھویا تھا، ان پر کس نے پانی ڈالا تھا اور کس دوا سے آپ کا علاج کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا: رسول اللہ ﷺ کی دختر حضرت فاطمہ‬ ؓ خ‬ون دھو رہی تھیں اور حضرت علی ؓ ڈھال سے پانی ڈال رہے تھے۔ جب سیدہ فاطمہ‬ ؓ ن‬ے دیکھا کہ پانی ڈالنے سے خون مزید بہہ رہا ہے تو انہوں نے چٹائی کا ایک ٹکڑا لیا اور اسے جلا کر اس کی راکھ سے زخم بھر دیا تو خون رک گیا۔ اس دن آپ ﷺ کے اگلے دو دانت بھی متاثر ہوئ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَلاَ يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5248. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: اخْتَلَفَ النَّاسُ بِأَيِّ شَيْءٍ دُووِيَ جُرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَسَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، وَكَانَ مِنْ آخِرِ مَنْ بَقِيَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ: «وَمَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، كَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ تَغْسِلُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ، وَعَلِيٌّ يَأْتِي بِالْمَاءِ عَلَى تُرْسِهِ، فَأُخِذَ حَصِيرٌ فَحُرِّقَ، فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: اللہ کا سورۃ النور میں یہ فرمانا ”اور عورتیں اپنے زینت اپنے شوہر کے سوا کسی پر ظاہر نہ ہونے دیں“ )

مترجم: BukhariWriterName

5248. سیدنا ابو حازم سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اس امر میں اختلاف کیا کہ غزوہ احد میں رسول اللہ ﷺ کے زخم کی مرہم پٹی کس چیز سے کی گئی تھی؟ انہوں نے اس سلسلے میں سیدنا سہل بن سعد ساعدی ؓ سے رابطہ کیا۔ ۔ ۔ وہ مدینہ طیبہ میں نبی ﷺ کے صحابہ کرام ؓم میں سے آخری صحابہ تھے جو باقی رہے۔ ۔ انہوں نے فرمایا: واقعی لوگوں میں کوئی بھی باقی نہیں رہا جو اس معاملے میں مجھ سے زیادہ جاننے والا ہو۔ سیدہ فاطمہ ؓ آپ ﷺ کے چہرہ انور سے خون صاف کرتے تھیں اور سیدنا علی ؓ اپنی ڈھال میں پانی لاتے تھے۔ (جب خون بند نہ ہوا تو) پھر ایک بوریا جلا کر اس کی راکھ سے زخم بھر دیا گیا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ حَرْقِ الحَصِيرِ لِيُسَدَّ بِهِ الدَّمُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5722. حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ القَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: «لَمَّا كُسِرَتْ عَلَى رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَيْضَةُ، وَأُدْمِيَ وَجْهُهُ، وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، وَكَانَ عَلِيٌّ يَخْتَلِفُ بِالْمَاءِ فِي المِجَنِّ، وَجَاءَتْ فَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ، فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ الدَّمَ يَزِيدُ عَلَى المَاءِ كَثْرَةً، عَمَدَتِ الى حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهَا، وَأَلْصَقَتْهَا عَلَى جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَقَأَ الدَّمُ»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: زخموں کا خون روکنے کے لیے بو ریا جلا کر زخم پر لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

5722. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا کہ جب نبی ﷺ کے سر مبارک پر خود ٹوٹ گیا اور آپ کا چہرہ مبارک خون آلود ہو گیا، نیز سامنے کے دو دانت بھی ٹوٹ گئے تو حضرت علی بن ابی طالب ؓ اپنی ڈھال میں پانی بھر بھر کر لاتے تھے اور سیدہ فاطمہ ؓ آپ کے چہرہ مبارک سے خون دھو رہی تھیں۔ پھر جب سیدہ فاطمہ‬ ؓ ن‬ے دیکھا کہ خون پانی سے بھی زیادہ آ رہا ہے تو انہوں نے ایک چٹائی جلا کر اس کی راکھ رسول اللہ ﷺ کے ذخموں پر لگائی تو خون رک گیا۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1790. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، يَسْأَلُ عَنْ جُرْحِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ: «جُرِحَ وَجْهُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، وَهُشِمَتِ الْبَيْضَةُ عَلَى رَأْسِهِ، فَكَانَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَغْسِلُ الدَّمَ، وَكَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَسْكُبُ عَلَيْهَا بِالْمِجَنِّ، فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ أَنَّ الْمَاءَ لَا يَزِيدُ الدَّمَ إِلَّا كَثْرَةً، أَخَذَتْ قِطْعَةَ حَصِيرٍ فَأ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ احد )

مترجم: MuslimWriterName

1790. ابوحازم کے بیٹے عبدالعزیز نے اپنے والد سے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، ان سے جنگ اُحد کے دن رسول اللہ ﷺ کے زخمی ہونے کے متعلق سوال کیا جا رہا تھا، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کا چہرہ مبارک زخمی ہو گیا تھا اور سامنے (ثنایا کے ساتھ) کا ایک دانت (رباعی) ٹوٹ گیا تھا اور خود سر مبارک پر ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ کی صاجزادی سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا (آپ کے چہرے سے) خود دھو رہی تھیں اور حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ ڈھال سے اس (زخم) پر پانی ڈال رہے تھے، جب سیدہ فاطمہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا ن‬ے یہ دیکھا کہ پانی ڈال...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1790.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، وَهُوَ يَسْأَلُ عَنْ جُرْحِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَمَ وَاللهِ، إِنِّي لَأَعْرِفُ مَنْ كَانَ يَغْسِلُ جُرْحَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَنْ كَانَ يَسْكُبُ الْمَاءَ، وَبِمَاذَا دُووِيَ جُرْحُهُ، ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، غَيْرَ أَنَّهُ زَادَ: وَجُرِحَ وَجْهُهُ، وَقَالَ مَكَانَ هُشِمَتْ: كُسِرَتْ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ احد )

مترجم: MuslimWriterName

1790.01. یعقوب بن عبدالرحمان القاری نے ابوحازم سے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، ان سے رسول اللہ ﷺ کے زخم کے متعلق سوال کیا جا رہا تھا، انہوں نے کہا: سنو! اللہ کی قسم! مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا زخم کون دھو رہا تھا اور پانی کون ڈال رہا تھا اور آپ کے زخم پر کون سی دوائی لگائی گئی، پھر عبدالعزیز کی حدیث کی طرح بیان کیا، مگر انہوں نے یہ اضافہ کیا: اور آپﷺ کا چہرہ انور زخمی ہو گیا اور ۔۔ (خود) ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ۔۔ کی جگہ ’’ٹوٹ گیا‘‘ کہا۔ ...