1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى الرَّمْيِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2899. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَلَمَةَ بْنَ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَفَرٍ مِنْ أَسْلَمَ يَنْتَضِلُونَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ارْمُوا بَنِي إِسْمَاعِيلَ، فَإِنَّ أَبَاكُمْ كَانَ رَامِيًا ارْمُوا، وَأَنَا مَعَ بَنِي فُلاَنٍ» قَالَ: فَأَمْسَكَ أَحَدُ الفَرِيقَيْنِ بِأَيْدِيهِمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا لَكُمْ لاَ تَرْمُونَ؟»، قَالُوا: كَيْفَ نَرْمِي وَأَنْتَ مَعَهُمْ؟ قَالَ النَّبِيُّ ص...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : تیراندازی کی ترغیب دلانے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

2899. حضر ت سلمہ بن اکوع  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ قبیلہ اسلم کے چند صحابہ کرام  ؓکے پاس سے گزرے جو تیر اندازی کی مشق کررہے تھے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اے اولاد اسماعیل!تیر اندازی کروکیونکہ تمہارے بزرگ دادا حضرت اسماعیل ؑ بھی تیر انداز تھے۔ ہاں تم تیر اندازی کرو، میں بنو فلاں کی طرف ہوں۔‘‘ جب آپ ایک فریق کے ساتھ ہوگئے تو دوسرے فریق نے ہاتھ روک لیے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ کیابات ہے، تم تیر اندازی کیوں نہیں کرتے؟‘‘ دوسرے فریق نے عرض کیا: جب آپ ایک فریق کے ساتھ ہیں تو ہم کس طرح مقابلہ کرسکتے ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ المِجَنِّ وَمَنْ يَتَّرِسُ بِتُرْسِ صَاحِبِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2905. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ عَلِيٍّ، ح حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفَدِّي رَجُلًا بَعْدَ سَعْدٍ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: «ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2905. حضرت علی  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ کے بعد کسی شخص کو نہیں دیکھا جس کےمتعلق نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہوکہ میرے ماں باپ تجھ پر فدا ہوں۔ میں نے آپ ﷺ کو ان کے متعلق فرماتے ہوئے سنا: ’’اے سعد!تیر مارو تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاذْكُرْ فِي الكِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3373. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَفَرٍ مِنْ أَسْلَمَ يَنْتَضِلُونَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ارْمُوا بَنِي إِسْمَاعِيلَ، فَإِنَّ أَبَاكُمْ كَانَ رَامِيًا ارْمُوا، وَأَنَا مَعَ بَنِي فُلاَنٍ» قَالَ: فَأَمْسَكَ أَحَدُ الفَرِيقَيْنِ بِأَيْدِيهِمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا لَكُمْ لاَ تَرْمُونَ». فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ نَرْمِي وَأَنْتَ مَعَهُمْ، قَالَ: «ارْمُوا وَأَنَا مَعَكُمْ كُ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت اسماعیل علیہ السلام کا بیان ) اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ” اور یاد کرو اسماعیل کو کتاب میں بے شک وہ وعدے کے سچے تھے ۔ “ )

مترجم: BukhariWriterName

3373. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کا گزر قبیلہ اسلم کے چند لوگوں کے پاس سے ہوا جو تیر اندازی کر رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے اولاد اسماعیل ؑ! تیراندازی کرو کیونکہ تمھارے باپ بھی بڑے تیر اندازتھے۔ اور میں فلاں فریق کی طرف ہوں۔‘‘ راوی کہتے ہیں۔ یہ سن کر دوسرے فریق نے ہاتھ روک لیے۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تمھیں کیا ہوا، تیر اندازی کیوں نہیں کرتے؟‘‘ انھوں نے کہا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہم کس طرح تیراندازی کریں جبکہ آپ دوسرے فریق کے ساتھ ہیں؟ پھر آپ نے فرمایا: ’’تیراند...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ نِسْبَةِ اليَمَنِ إِلَى إِسْمَاعِيلَ «مِنْهُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3507. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَوْمٍ مِنْ أَسْلَمَ يَتَنَاضَلُونَ بِالسُّوقِ فَقَالَ ارْمُوا بَنِي إِسْمَاعِيلَ فَإِنَّ أَبَاكُمْ كَانَ رَامِيًا وَأَنَا مَعَ بَنِي فُلَانٍ لِأَحَدِ الْفَرِيقَيْنِ فَأَمْسَكُوا بِأَيْدِيهِمْ فَقَالَ مَا لَهُمْ قَالُوا وَكَيْفَ نَرْمِي وَأَنْتَ مَعَ بَنِي فُلَانٍ قَالَ ارْمُوا وَأَنَا مَعَكُمْ كُلِّكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب : یمن والوں کا حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد میں ہونا قبیلہ خزاعہ کی شاخ بنو اسلم بن افصی بن حارثہ بن عمرو بن عامر اہل یمن میں سے ہیں ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3507. حضرت سلمہ بن اکوع  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ قبیلہ اسلم کے چند لوگوں کے پاس تشریف لائے جو بازار میں تیر اندازی کا مقابلہ کر رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’اے فرزندان اسماعیل! تیر اندازی کرو کیونکہ تمہارا باپ (حضرت اسماعیل ؑ) بھی تیر انداز تھا اور میں بنو فلاں کے ساتھ ہوں۔‘‘ یہ فریقین میں سے کسی ایک کوکہا۔ ان لوگوں نے تیر اندازی سے اپنے ہاتھ روک لیے۔ آپ نے فرمایا: ’’انھیں کیاہوگیا ہے؟‘‘ وہ عرض کرنے لگے: ہم کیسے تیر اندازی کریں جبکہ آپ فلاں قبیلے کے ہمراہ ہیں؟ آپ نےفرمایا: ’’تم تیر اندازی...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَف...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4059. حَدَّثَنَا يَسَرَةُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ أَبَوَيْهِ لِأَحَدٍ إِلَّا لِسَعْدِ بْنِ مَالِكٍ فَإِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ أُحُدٍ يَا سَعْدُ ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 ) )

مترجم: BukhariWriterName

4059. حضرت علی ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو سعد بن مالک ؓ کے سوا کسی کے متعلق یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ آپ نے اپنے والدین کو جمع کیا ہو۔ میں نے اُحد کے دن آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’اے سعد! خوب تیر چلاؤ، میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ: فَدَاكَ أَبِي وَأُمِّي)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6184. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفَدِّي أَحَدًا غَيْرَ سَعْدٍ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ: «ارْمِ فَدَاكَ أَبِي وَأُمِّي» أَظُنُّهُ يَوْمَ أُحُدٍ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: کسی شخص کا کہنا کہ ” میرے باپ اور ماں تم پر قربان ہوں )

مترجم: BukhariWriterName

6184. حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول للہ ﷺ کو کسی کے لیے اپنے آپ کو قربان کرنے کا لفظ کہتے نہیں سنا البتہ سعد بن ابی وقاص کے لیے آپ نے فرمایا: ”تیر مارو، میرے باپ آپ پر قربان ہوں۔“ میرا خیال ہے آپ نے یہ ٖغزوہ احد کے دن فرمایا تھا۔


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ فَضْلِ الرَّمْيِ وَالْحَثِّ عَلَيْهِ، وَذَمّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1917. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ ثُمَامَةَ بْنِ شُفَيٍّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ، يَقُولُ: " {وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ} [الأنفال: 60]، أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ، أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ، أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ "...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: تیر اندازی کی فضیلت اور اس کی تلقین ‘جس نے اسے سیکھ کر بھلا دیا اس کی مذمت )

مترجم: MuslimWriterName

1917. ثمامہ بن شُفی سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ منبر پر فرما رہے تھے: ﴿وَأَعِدُّوا لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ ﴾ ’’تم ان کے مقابلے کے لیے جتنی کر سکو، قوت تیار کرو۔‘‘ (الانفال 60:8) ’’سن رکھو! قوت تیر اندازی (کا نام) ہے، سن رکھو! قوت تیر اندازی (کا نام) ہے، سن رکھو! قوت تیر اندازی (کا نام) ہے۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ فَضْلِ الرَّمْيِ وَالْحَثِّ عَلَيْهِ، وَذَمّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1918. وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «سَتُفْتَحُ عَلَيْكُمْ أَرَضُونَ، وَيَكْفِيكُمُ اللهُ، فَلَا يَعْجِزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَلْهُوَ بِأَسْهُمِهِ»،...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: تیر اندازی کی فضیلت اور اس کی تلقین ‘جس نے اسے سیکھ کر بھلا دیا اس کی مذمت )

مترجم: MuslimWriterName

1918. ابن وہب نے کہا: مجھے عمرو بن حارث نے ابوعلی (ثمامہ بن شفی) سے خبر دی، انہوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’جلد ہی تمہارے لیے بہت سی زمینوں (پر قبضے) کے دروازے کھول دیے جائیں گے اور اللہ تمہارے لیے کافی ہو گا، اس لیے تم میں سے کوئی اپنے تیروں کی مشق سے غافل نہ رہے۔‘‘ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّمْيِ)

حکم: صحیح

2514. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ ثُمَامَةَ بْنِ شُفَيٍّ الْهَمْدَانِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ: >{وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ}[الأنفال: 60], أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ, أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ، أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: تیراندازی کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

2514. سیدنا عقبہ بن عامر جہنی ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو برسر منبر یہ کہتے ہوئے سنا: (آپ نے سورۃ الانفال کی آیت 60 پڑھی) ”ان کفار کے مقابلے میں جس قدر ہو سکے قوت بہم پہنچاؤ۔“ (اس کی تشریح میں آپ نے فرمایا) ”خبردار! تیر اندازی ہی قوت ہے۔ خبردار! تیر اندازی ہی قوت ہے۔ خبردار! تیر اندازی ہی قوت ہے۔“ ...