1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ كَرَاهَةِ الِاسْتِعَانَةِ فِي الْغَزْوِ بِكَ...

حکم: صحیح

4807 حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ مَالِكٍ، ح وَحَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنِ الْفُضَيْلِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ نِيَارٍ الْأَسْلَمِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ: خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ بَدْرٍ، فَلَمَّا كَانَ بِحَرَّةِ الْوَبَرَةِ أَدْرَكَهُ رَجُلٌ قَدْ كَانَ يُذْكَرُ مِنْهُ جُرْأَةٌ وَنَجْدَةٌ، فَفَرِحَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى الله...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جہاد میں ضرورت کے سوا کسی کافل سے مدد لینا او...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4807. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالی  عنہا س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ بدر کی جانب نکلے، جب آپﷺ وبرہ کے حرے پر پہنچے تو ایک آدمی آ کر آپ ﷺ سے ملا۔ اس کی جراءت و بہادری کا بڑا چرچا تھا، رسول اللہ ﷺ کے صحابہ نے اسے دیکھا تو خوش ہوئے، جب وہ آپ کو ملا تو اس نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کی: میں اس لیے آیا ہوں کہ آپ کا ساتھ دوں اور آپ کے ساتھ (غنیمت میں سے) حصہ وصول کروں۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ’’کیا تم اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان رکھتے ہو؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو لوٹ جاؤ، میں کسی مشرک...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْمُشْرِكِ يُسْهَمُ لَهُ

حکم: صحیح

2740 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَيَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ عَنِ الْفُضَيْلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نِيَارٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ, قَالَ يَحْيَى إِنَّ رَجُلًا مِنَ الْمُشْرِكِينَ لَحِقَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُقَاتِلَ مَعَهُ، فَقَالَ: >ارْجِعْ, ثُمَّ اتَّفَقَا فَقَالَ إِنَّا لَا نَسْتَعِينُ بِمُشْرِكٍ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: کیا مشرک کا غنیمت میں کوئی حصہ ہے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2740. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ مشرکین میں سے ایک آدمی نبی کریم ﷺ سے ملا، تاکہ آپ ﷺ کے ساتھ مل کر (مشرکین سے) قتال کرے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”واپس چلے جاؤ۔“ (یہ الفاظ یحییٰ بن معین کے ہیں۔ اس کے بعد مسدد اور یحییٰ دونوں باتفاق کہتے ہیں کہ) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہم مشرکین سے مدد نہیں لیتے۔“...


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي أَهْلِ الذِّمَّةِ يَغْزُونَ مَ...

حکم: صحیح

1661 حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ الْفُضَيْلِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نِيَارٍ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى بَدْرٍ حَتَّى إِذَا كَانَ بِحَرَّةِ الْوَبَرَةِ لَحِقَهُ رَجُلٌ مِنْ الْمُشْرِكِينَ يَذْكُرُ مِنْهُ جُرْأَةً وَنَجْدَةً فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَسْتَ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ قَالَ لَا قَالَ ارْجِعْ فَلَنْ أَسْتَعِينَ بِمُشْرِكٍ وَفِي الْحَدِيثِ كَلَامٌ أَكْثَرُ مِنْ هَذَا هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَى ...

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: مالِ غنیمت میں مسلمانوں کے ساتھ جنگ میں شریک ...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1661. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ بدرکے لیے نکلے، جب آپ حرۃ الوبرہ ۱؎ پہنچے تو آپ کے ساتھ ایک مشرک ہو لیا جس کی جرأت ودلیری مشہورتھی نبی اکرمﷺنے اس سے پوچھا: ’’تم اللہ اوراس کے رسول پر ایمان رکھتے ہو‘‘؟ اس نے جواب دیا : نہیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’لوٹ جاؤ، میں کسی مشرک سے ہرگز مدد نہیں لوں گا‘‘۲؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ حدیث میں اس سے بھی زیادہ کچھ تفصیل ہے۔۲۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔۳۔ بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے، وہ کہتے ہیں کہ ذمی کو مال غنیمت سے حصہ نہیں ملے گا اگرچہ وہ مسلمانو...


5 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الِاسْتِعَانَةِ بِالْمُشْرِكِينَ

حکم: صحیح

2928 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ نِيَارٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا لَا نَسْتَعِينُ بِمُشْرِكٍ قَالَ عَلِيٌّ فِي حَدِيثِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ أَوْ زَيْدٍ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: (جنگ میں ) مشرکوں سے مدد لینا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2928. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہےرسول اللہﷺ نے فرمایا: ہم مشرک سے مدد نہیں لیتے۔ (امام ابن ماجہ کے استاذ) علی بن محمد نے اپنی حدیث میں راوی کےبارے میں تردد کا اظہار کیا ہے کہ وہ عبداللہ بن یزید ہے یا عبداللہ بن زید ہے۔