1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَرْضَى بَابُ فَضْلِ مَنْ يُصْرَعُ مِنَ الرِّيحِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5698 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عِمْرَانَ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، قَالَ: قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ: أَلاَ أُرِيكَ امْرَأَةً مِنْ أَهْلِ الجَنَّةِ؟ قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: هَذِهِ المَرْأَةُ السَّوْدَاءُ، أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنِّي أُصْرَعُ، وَإِنِّي أَتَكَشَّفُ، فَادْعُ اللَّهَ لِي، قَالَ: «إِنْ شِئْتِ صَبَرْتِ وَلَكِ الجَنَّةُ، وَإِنْ شِئْتِ دَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُعَافِيَكِ» فَقَالَتْ: أَصْبِرُ، فَقَالَتْ: إِنِّي أَتَكَشَّفُ، فَادْعُ اللَّهَ لِي أَنْ لاَ أَتَكَشَّفَ، فَدَعَا لَهَا ....

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

(

باب: ریاح رک جانے سے جسے مرگی کا عارضہ ہو اس کی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5698. حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: کیا میں تجھے ایک جنتی عورت نہ دکھاؤں؟ میں نے کہا: ضرور دکھائیں۔ انہوں نے کہا : اس سیاہ فارم عورت نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: اللہ کے رسول! مجھے مرگی کا دورہ پڑتا ہے اس وجہ سے میرا ستر کھل جاتا ہے آپ میرے لیے اللہ تعالٰی سے دعا کریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اگر تو چاہے تو صبر کر، اس کے عوض تجھے جنت ملے گی اور ”اگر تو چاہتی ہے تو میں اللہ تعالٰی سے دعا کر دیتا ہوں کہ تجھے تندرستی دے۔“ اس نے کہا: میں صبر کروں گی۔ پھر اس نے عرض کی کہ مرگی کے دورے کے دوران میں میرا ستر...


2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ بَابُ ثَوَابِ الْمُؤْمِنِ فِيمَا يُصِيبُهُ مِنْ مَ...

حکم: صحیح

6740 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَبِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَا حَدَّثَنَا عِمْرَانُ أَبُو بَكَرٍ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَلَا أُرِيكَ امْرَأَةً مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ قُلْتُ بَلَى قَالَ هَذِهِ الْمَرْأَةُ السَّوْدَاءُ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ إِنِّي أُصْرَعُ وَإِنِّي أَتَكَشَّفُ فَادْعُ اللَّهَ لِي قَالَ إِنْ شِئْتِ صَبَرْتِ وَلَكِ الْجَنَّةُ وَإِنْ شِئْتِ دَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُعَافِيَكِ قَالَتْ أَصْبِرُ قَالَتْ فَإِنِّي أَتَكَشَّفُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ لَا أَتَكَشَّفَ فَدَعَا لَهَ...

صحیح مسلم:

کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب

(باب: مومن کو جو بیماری یا غم وغیرہ لاحق ہوتا ہے حت...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6740. عطاء بن ابی رباح نے حدیث بیان کی، کہا: ایک دن حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے مجھ سے کہا: کیا میں تمہیں اہل جنت میں سے ایک عورت نہ دکھاؤں؟ میں نے کہا: کیوں نہیں! انہوں نے کہا: یہ سیاہ فام عورت ہے، یہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: اللہ کے رسولﷺ! مجھ پر مرگی کا دورہ پڑتا ہے جس سے (کبھی) میرا لباس کھل جاتا ہے۔ آپ میرے لیے اللہ سے دعا کیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو اس پر صبر کرو اور تمہارے لیے جنت ہے اور اگر تم چاہو تو میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ تم کو صحت عطا فرمائے۔‘‘ اس عورت نے کہا: میں صبر کروں گی، اس نے کہا: ...