الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 12 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 12 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّنَازُعِ وَالِاخْتِلاَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3038. حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَعَثَ مُعَاذًا وَأَبَا مُوسَى إِلَى اليَمَنِ قَالَ: «يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلاَ تَخْتَلِفَا» صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جنگ میں جھگڑ اور اختلاف کرنا مکروہ ہے اور جو سردار لشکر کی نافرمانی کرے‘اس کی سزا کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 3038. حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت معاذ اور ابو موسیٰ ؓ کو یمن بھیجا تو (ان سے )فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر سختی نہ کرنا، انھیں خوشخبری دینا اور نفرت نہ دلانا اور آپس میں ایک دوسرے کی موافقت کرنا باہم اختلاف نہ کرنا۔‘‘ ... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4341. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ قَالَ وَبَعَثَ كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى مِخْلَافٍ قَالَ وَالْيَمَنُ مِخْلَافَانِ ثُمَّ قَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا فَانْطَلَقَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِلَى عَمَلِهِ وَكَانَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِذَا سَارَ فِي أَرْضِهِ كَانَ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَحْدَثَ بِهِ عَهْدًا فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَسَارَ مُعَاذٌ فِي أَرْضِهِ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَبِي مُوسَى فَجَاءَ يَسِيرُ عَلَى بَغ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا ) مترجم: BukhariWriterName 4341. حضرت ابو بردہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو موسٰی اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور ہر ایک یمن کی الگ الگ ولایت میں تعینات فرمایا۔ اس وقت یمن دو ولایات پر مشتمل تھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، سختی سے کام نہ لینا، انہیں خوش رکھنا، نفرت نہ دلانا۔‘‘ بہرحال ان میں سے ہر ایک اپنے کام پر روانہ ہوا۔ ان میں سے جو کوئی اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے اپنے ساتھی کے قریب آ جاتا تو اس سے ضرور ملاقات کرتا اور اسے سلام کر کے مزاج پرسی کرتا۔ ایک بار ایسا ہوا کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے ح... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4342. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ قَالَ وَبَعَثَ كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى مِخْلَافٍ قَالَ وَالْيَمَنُ مِخْلَافَانِ ثُمَّ قَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا فَانْطَلَقَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِلَى عَمَلِهِ وَكَانَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِذَا سَارَ فِي أَرْضِهِ كَانَ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَحْدَثَ بِهِ عَهْدًا فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَسَارَ مُعَاذٌ فِي أَرْضِهِ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَبِي مُوسَى فَجَاءَ يَسِيرُ عَلَى بَغ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا ) مترجم: BukhariWriterName 4342. حضرت ابو بردہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو موسٰی اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور ہر ایک یمن کی الگ الگ ولایت میں تعینات فرمایا۔ اس وقت یمن دو ولایات پر مشتمل تھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، سختی سے کام نہ لینا، انہیں خوش رکھنا، نفرت نہ دلانا۔‘‘ بہرحال ان میں سے ہر ایک اپنے کام پر روانہ ہوا۔ ان میں سے جو کوئی اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے اپنے ساتھی کے قریب آ جاتا تو اس سے ضرور ملاقات کرتا اور اسے سلام کر کے مزاج پرسی کرتا۔ ایک بار ایسا ہوا کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے ح... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4344. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَدَّهُ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَرْضَنَا بِهَا شَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ الْمِزْرُ وَشَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ فَانْطَلَقَا فَقَالَ مُعَاذٌ لِأَبِي مُوسَى كَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلَى رَاحِلَتِي وَأَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ فَأَحْتَسِب... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا ) مترجم: BukhariWriterName 4344. حضرت سعید بن ابو بردہ اپنے والد (حضرت ابو بردہ) سے بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ان (سعید) کے دادا حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر تنگی نہ کرنا، انہیں خوشخبری سنانا، نفرت نہ دلانا اور ایک دوسرے سے موافقت پیدا کرنا۔‘‘ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے علاقے میں کچھ مشروبات جو سے تیار ہوتے ہیں جنہیں مزر اور کچھ شہد سے بنتے ہیں جنہیں بتع کہا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔‘‘ چنانچہ دونوں حضرات یمن کی طرف روا... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4344.01. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَدَّهُ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَرْضَنَا بِهَا شَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ الْمِزْرُ وَشَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ فَانْطَلَقَا فَقَالَ مُعَاذٌ لِأَبِي مُوسَى كَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلَى رَاحِلَتِي وَأَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ فَأَحْتَسِب... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا ) مترجم: BukhariWriterName 4344.01. حضرت سعید بن ابو بردہ اپنے والد (حضرت ابو بردہ) سے بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ان (سعید) کے دادا حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر تنگی نہ کرنا، انہیں خوشخبری سنانا، نفرت نہ دلانا اور ایک دوسرے سے موافقت پیدا کرنا۔‘‘ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے علاقے میں کچھ مشروبات جو سے تیار ہوتے ہیں جنہیں مزر اور کچھ شہد سے بنتے ہیں جنہیں بتع کہا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’&rs... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى قَتْلِ الْخَوَارِجِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1066.05. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ هَمَّامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ الْجُهَنِيُّ أَنَّهُ كَانَ فِي الْجَيْشِ الَّذِينَ كَانُوا مَعَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الَّذِينَ سَارُوا إِلَى الْخَوَارِجِ فَقَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَخْرُجُ قَوْمٌ مِنْ أُمَّتِي يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَيْسَ قِرَاءَتُكُمْ إِلَى قِرَاءَتِهِمْ بِشَيْءٍ وَلَا صَلَاتُكُمْ إِلَى صَلَاتِهِمْ بِشَيْءٍ وَلَا صِيَامُكُمْ إِلَى صِيَا... صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب: خوارج کو قتل کرنے کی ترغیب ) مترجم: MuslimWriterName 1066.05. سلمہ بن کہیل نے کہا: مجھے زید بن وہب جہنی نے حدیث سنائی کہ وہ اس لشکر میں شامل تھے جو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھا (اور) خوارج کی طرف روانہ ہوا تھا تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: لو گو! میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’میری امت سے کچھ لوگ نکلیں گے وہ (اس طرح) قرآن پڑھیں گے کہ تمھاری قراءت ان کی قراءت کے مقابلے میں کچھ نہ ہو گی اور نہ تمھا ری نمازوں کی ان کی نمازوں کے مقابلے میں کوئی حیثیت ہو گی اور نہ ہی تمھا رے روزوں کی ان کے روزوں کے مقابلے میں کو ئی حیثیت ہو گی۔ وہ قرآن پڑھیں گے اور خیال کریں گے وہ ان کے حق میں... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي دُعَاءِ الْمُشْرِكِينَ) حکم: صحیح 2612. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا عَلَى سَرِيَّةٍ أَوْ جَيْشٍ، أَوْصَاهُ بِتَقْوَى اللَّهِ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ وَبِمَنْ مَعَهُ مِنَ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا، وَقَالَ: >إِذَا لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَادْعُهُمْ إِلَى إِحْدَى ثَلَاثِ خِصَالٍ، -أَوْ خِلَالٍ- فَأَيَّتُهَا أَجَابُوكَ إِلَيْهَا فَاقْبَلْ مِنْهُمْ، وَكُفَّ عَنْهُمُ: ادْعُهُمْ إِلَى الْإِسْلَامِ, فَإِنْ أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ... سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: ( قتال کے موقع پر ) کفار کو اسلام کی دعوت دینا ) مترجم: DaudWriterName 2612. سیدنا سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب (کسی شخص کو) کسی دستے یا کسی بڑے لشکر کا امیر بنا کر روانہ کرتے تو اسے خود اپنی ذات میں اﷲ کا تقویٰ اختیار کرنے اور اپنی معیت میں دوسرے مسلمانوں کے ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت کرتے اور فرماتے: ”جب تم اپنے مشرک دشمن کے مقابلے پر آؤ تو انہیں تین باتوں کی دعوت دو، وہ جسے بھی اختیار کرنا چاہیں کر لیں اور پھر جو وہ اختیار کر لیں اسے قبول کر لینا اور اپنے ہاتھ کو ان سے روک لینا۔ (سب سے پہلے) انہیں اسلام کی دعوت دینا، اگر وہ اسے قبول کر لیں تو تم بھی ان سے قبول کر لو اور ان سے اپنے ہاتھ روک ل... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي قَتْلِ النِّسَاءِ) حکم: حسن صحیح 2669. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْمُرَقَّعِ بْنِ صَيْفِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّهِ رَبَاحِ بْنِ رَبِيعٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ، فَرَأَى النَّاسَ مُجْتَمِعِينَ عَلَى شَيْءٍ، فَبَعَثَ رَجُلًا، فَقَالَ: >انْظُرْ عَلَامَ اجْتَمَعَ هَؤُلَاءِ؟!<، فَجَاءَ فَقَالَ: عَلَى امْرَأَةٍ قَتِيلٍ! فَقَالَ: >مَا كَانَتْ هَذِهِ لِتُقَاتِلَ<، قَالَ: وَعَلَى الْمُقَدِّمَةِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، فَبَعَثَ رَجُلًا, فَقَالَ: >قُلْ لِخَالِدٍ: لَا يَقْتُلَنَّ امْرَأَةً وَلَا عَسِيفًا<... سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: عورتوں کو قتل کرنا منع ہے ) مترجم: DaudWriterName 2669. سیدنا رباح بن ربیع بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک غزوے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، آپ ﷺ نے دیکھا کہ لوگ کسی چیز پر اکٹھے ہو رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے ایک آدمی کو بھیجا کہ دیکھ کر آئے وہ کیوں جمع ہیں؟ وہ ہو کر آیا اور بتایا: ایک عورت قتل کی گئی ہے اور وہ اس پر جمع ہیں۔ پس آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو لڑنے والی نہ تھی بیان کیا کہ اس فوج کے مقدمہ پر خالد بن ولید تھے۔ آپ ﷺ نے ایک شخص کو بھیجا کہ خالد سے کہہ دو: ”کسی عورت یا کسی مزدور کو ہرگز قتل نہ کریں۔“ ... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنِ الْمُثْلَةِ) حکم: صحیح 1408. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا عَلَى جَيْشٍ أَوْصَاهُ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا فَقَالَ اغْزُوا بِسْمِ اللَّهِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ اغْزُوا وَلَا تَغُلُّوا وَلَا تَغْدِرُوا وَلَا تُمَثِّلُوا وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَشَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ... جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: مردہ کے مثلے کی ممانعت کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1408. بریدہ ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ﷺ کسی لشکرپر امیرمقررکرکے بھیجتے تو خاص طورسے اسے اپنے بارے میں اللہ سے ڈرنے کی وصیت فرماتے، اورجو مسلمان اس کے ساتھ ہوتے انہیں بھلائی کی وصیت کرتے، چنانچہ آپﷺ نے فرمایا : ’’اللہ کے نام سے اس کے راستے میں جہاد کرو، جو کفر کرے اس سے لڑو، جہاد کرو، مگرمال غنیمت میں خیانت نہ کرو، بدعہدی نہ کرو، مثلہ ۱؎ نہ کرواورنہ کسی بچے کو قتل کرو‘‘، حدیث میں کچھ تفصیل ہے ۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ بریدہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں عبداللہ بن مسعود، شدادبن اوس، عمران بن حصین، انس، سمرہ، مغیرہ، یعلی ب... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) 10 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابٌ تَفْسِيرُ الْبِتْعِ وَالْمِزْرِ) حکم: صحیح 5604. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بِهَا أَشْرِبَةً يُقَالُ لَهَا الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ قَالَ وَمَا الْبِتْعُ وَالْمِزْرِ قُلْتُ شَرَابٌ يَكُونُ مِنْ الْعَسَلِ وَالْمِزْرُ يَكُونُ مِنْ الشَّعِيرِ قَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ... سنن نسائی : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (باب: بتع اور مزر کی تفسیر ) مترجم: NisaiWriterName 5604. حضرت ابو بردہ کے والد محترم (حضرت ابو موسی اشعر ی رضی اللہ عنہ) نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نےمجھے یمن کی طرف بھیجا تو میں نےکہا: اے اللہ کے رسول! یمن میں کئی قسم کے مشروب ہیں جنھیں بتع اور مزر کہا جاتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”بتع اور مزر کیا ہیں؟“ میں نےعر ض کیا: بتع تو ایسا مشروب ہے جو شہد سے تیار کیا جاتا ہے اور مزر جو سے۔ آپ نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ ... الموضوع: وصية الإمام للجيش (الجهاد) موضوع: امام کی لشکر کو وصیتیں (جہاد) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 12 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 12