1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الرَّقِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2229. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ مُحَيْرِيزٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُصِيبُ سَبْيًا فَنُحِبُّ الْأَثْمَانَ فَكَيْفَ تَرَى فِي الْعَزْلِ فَقَالَ أَوَإِنَّكُمْ تَفْعَلُونَ ذَلِكَ لَا عَلَيْكُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا ذَلِكُمْ فَإِنَّهَا لَيْسَتْ نَسَمَةٌ كَتَبَ اللَّهُ أَنْ تَخْرُجَ إِلَّا هِيَ خَارِجَةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : لونڈی غلام بیچنا )

مترجم: BukhariWriterName

2229. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک دفعہ نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئےتھے تو عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! ہمیں جو لونڈیاں ملتی ہیں (ہم ان سے جماع کرتے ہیں لیکن) ان کے عوض قیمت وصول کرنا بھی پسند کرتے ہیں، ایسے حالات میں عزل کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تم ایسا کرتے ہو؟تم ایسا نہ بھی کرو تو کوئی حرج نہیں، اس لیے کہ جس روح کا آنا اللہ نے لکھ دیاہے وہ تو آکے رہے گی (تم عزل کرو یا نہ کرو)۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ مَنْ مَلَكَ مِنَ العَرَبِ رَقِيقًا، فَوَهَبَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2542. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنِ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي المُصْطَلِقِ، فَأَصَبْنَا سَبْيًا مِنْ سَبْيِ العَرَبِ، فَاشْتَهَيْنَا النِّسَاءَ، فَاشْتَدَّتْ عَلَيْنَا العُزْبَةُ، وَأَحْبَبْنَا العَزْلَ، فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «مَا عَلَيْكُمْ أَنْ لاَ تَفْعَلُوا مَا مِنْ نَسَمَةٍ كَائِنَةٍ إِلَى يَوْمِ القِيَام...

صحیح بخاری : کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب : اگر عربوں پر جہاد ہو اور کوئی ان کو غلام بنائے پھر ہبہ کرے یا عربی لونڈی سے جماع کرے یا فد یہ لے یہ سب باتیں درست ہیں یا بچوں کو قید کرے )

مترجم: BukhariWriterName

2542. ابن محیریز کہتے ہیں: میں نے حضرت ابو سعید خدری  ؒ کو دیکھا تو ان سے سوال کیا۔ انھوں نے جواباً فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ غزوہ بنو مصطلق کے لیے روانہ ہوئے تو ہمیں عرب کے چند قیدی ہاتھ لگے۔ چونکہ ہم پر عورتوں سے الگ رہنا گراں ہوگیا تھا۔ اس لیے ہمیں عورتوں سے ملنے کی خواہش ہوئی۔ ہم نے ان سے عزل کرنا چاہا تو ہم نے اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم پر لازم ہے کہ ایسا مت کرو کیونکہ کوئی بھی جان جوقیامت تک پیدا ہونے والی ہو، وہ پیدا ہوکر رہے گی۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ ذِكْرِ المَلاَئِكَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3208. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ المَصْدُوقُ، قَالَ: إِنَّ أَحَدَكُمْ يُجْمَعُ خَلْقُهُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، ثُمَّ يَكُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يَكُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ مَلَكًا فَيُؤْمَرُ بِأَرْبَعِ كَلِمَاتٍ، وَيُقَالُ لَهُ: اكْتُبْ عَمَلَهُ، وَرِزْقَهُ، وَأَجَلَهُ، وَشَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ، ثُمَّ يُنْفَخُ فِيهِ الرُّوحُ، فَإِنَّ الرَّجُلَ مِنْكُمْ لَيَعْمَلُ حَتَّى مَا يَكُونُ بَيْنَهُ وَبَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : فرشتوں کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3208. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓسے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بتایا جو کہ صادق ومصدوق ہیں: ’’تم میں سے ہر ایک کی پیدائش اس کی ماں کے پیٹ میں مکمل کی جاتی ہے۔ چالیس دن تک نطفہ رہتا ہے، پھر اتنے ہی وقت تک منجمد خون کی شکل اختیار کرتا ہے۔ پھر اتنے ہی روز تک گوشت کا لوتھڑا رہتا ہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ ایک فر شتہ بھیجتا ہے۔ اور اسےچار باتوں کاحکم دیا جاتاہے اور اسے کہا جاتا ہے کہ اس کا عمل، اس کا رزق اور اس کی عمر لکھ دے اور یہ بھی لکھ دے کہ بدبخت یا نیک بخت۔ اس کے بعد اس میں روح پھونک دی جاتی ہے پھر تم میں سے کوئی ایسا ہوتا ہے جو نیک عمل کرت...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3332. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ المَصْدُوقُ، «إِنَّ أَحَدَكُمْ يُجْمَعُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، ثُمَّ يَكُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يَكُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ إِلَيْهِ مَلَكًا بِأَرْبَعِ كَلِمَاتٍ، فَيُكْتَبُ عَمَلُهُ، وَأَجَلُهُ، وَرِزْقُهُ، وَشَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ، ثُمَّ يُنْفَخُ فِيهِ الرُّوحُ، فَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ، حَتَّى مَا يَكُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا إِلَّا ذِ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : اللہ تعالیٰ کا سورۃ بقرہ میں یہ فرمانا ، اے رسول! وہ وقت یاد کر جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک ( قوم کو ) جانشین بنانے والا ہوں ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3332. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ، جو صادق اور مصدوق ہیں، نے بیان فرمایا: ’’تم میں سے ہرایک کی بنیاد پیدائش اس کی ماں کے پیٹ میں (نطفہ امتزاج کی شکل میں) چالیس دن تک رہتی ہے۔ پھر اتنے ہی دنوں تک گاڑھے اور جامد خون کی صورت میں رہتی ہے۔ اس کے بعد اتنے ہی دنوں تک گوشت کے لوتھڑے کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ ایک فرشتے کو چار باتوں کا حکم دے کر بھیجتا ہے: وہ اس کا عمل وکردار، اس کی موت، اس کا رزق اور اس کا نیک بخت یا بدبخت ہونا لکھتا ہے۔ اس کے بعد اس میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ پھر انسان زندگی بھر اہل جہنم کے کام کرتا رہتا ہے ا...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ وَفَاةِ مُوسَى وَذِكْرِهِ مَا بَعْدُہُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3409. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسَى فَقَالَ لَهُ مُوسَى أَنْتَ آدَمُ الَّذِي أَخْرَجَتْكَ خَطِيئَتُكَ مِنْ الْجَنَّةِ فَقَالَ لَهُ آدَمُ أَنْتَ مُوسَى الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَاتِهِ وَبِكَلَامِهِ ثُمَّ تَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ قُدِّرَ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ أُخْلَقَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى مَرَّتَيْنِ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : حضرت موسی ؑ کی وفات اور ان کے بعد کے حالات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3409. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت موسیٰ ؑ اور حضرت آدم ؑ نے آپس میں بحث کی۔ حضرت موسیٰ ؑ نے ان سے کہا: آپ ہی آدم ؑ ہیں کہ آپ کی لغزش نے آپ کو جنت سے نکالا۔ حضرت آدم ؑ نے انھیں جواب دیا کہ تم وہی موسیٰ ؑ ہو کہ تمھیں اللہ تعالیٰ نے اپنی رسالت اور کلام سے نوازا، پھر تم مجھے ایک ایسی بات پر ملامت کرتے ہو جو میرے پیدا ہونےسے پہلے میرا مقدر بن چکی تھی؟رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت آدم ؑ حضرت موسیٰ ؑ پر غالب آگئے۔‘‘ آپ نے یہ جملہ دو مرتبہ فرمایا۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ بَنِي المُصْطَلِقِ، مِنْ خُزَاعَةَ،...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4138. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ أَنَّهُ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَرَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ الْعَزْلِ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي الْمُصْطَلِقِ فَأَصَبْنَا سَبْيًا مِنْ سَبْيِ الْعَرَبِ فَاشْتَهَيْنَا النِّسَاءَ وَاشْتَدَّتْ عَلَيْنَا الْعُزْبَةُ وَأَحْبَبْنَا الْعَزْلَ فَأَرَدْنَا أَنْ نَعْزِلَ وَقُلْنَا نَعْزِلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ ع...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ بنو المصطلق کا بیان جو قبیلہ بنو خزاعہ سے ہوا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

4138. حضرت ابن محریز سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں مسجد میں داخل ہوا، میں نے وہاں حضرت ابوسعید خدری ؓ کو دیکھا تو ان کی خدمت میں بیٹھ گیا اور ان سے عزل کے متعلق سوال کیا۔ حضرت بو سعید خدری ؓ نے فرمایا: ہم غزوہ بنو مصطلق میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ نکلے تو ہمیں عرب کی قیدی عورتیں دستیاب ہوئیں، پھر ہمیں عورتوں کی خواہش ہوئی کیونکہ ہمارے لیے مجرد رہنا مشکل ہو گیا تھا۔ ہم نے چاہا کہ عزل کریں، پھر ہم نے سوچا کہ جب رسول اللہ ﷺ ہم میں موجود ہیں تو پھر ہم آپ سے پوچھے بغیر کیونکر عزل کریں؟ چنانچہ ہم نے آپ سے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تم ایسا نہ بھی کرو تو بھی...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{وَاصْطَنَعْتُكَ لِنَفْسِي})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4736. حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْتَقَى آدَمُ وَمُوسَى فَقَالَ مُوسَى لِآدَمَ آنْتَ الَّذِي أَشْقَيْتَ النَّاسَ وَأَخْرَجْتَهُمْ مِنْ الْجَنَّةِ قَالَ آدَمُ أَنْتَ مُوسَى الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَتِهِ وَاصْطَفَاكَ لِنَفْسِهِ وَأَنْزَلَ عَلَيْكَ التَّوْرَاةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَجَدْتَهَا كُتِبَ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي قَالَ نَعَمْ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( واصطنعتک لنفسی )) کی تفسیر” یعنی اے موسیٰ! میں نے تجھ کو اپنے لیے منتخب کر لیا“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4736. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’حضرت آدم اور حضرت موسیٰ ؑ کی ملاقات ہوئی تو حضرت موسیٰ ؑ نے حضرت آدم ؑ سے کہا: آپ ہی نے لوگوں کو پریشانی میں ڈالا اور انہیں جنت سے نکالا؟ حضرت آدم ؑ نے انہیں جواب دیا: تو وہی ہے جسے اللہ تعالٰی نے اپنی رسالت کے لیے منتخب کیا اور تجھے خود اپنے لیے پسند کیا، نیز آپ پر تورات نازل فرمائی؟ حضرت موسٰی ؑ نے جواب دیا: ہاں۔ (میں وہی ہوں۔) حضرت آدم ؑ نے فرمایا: آپ نے تو (تورات میں لکھا) دیکھا ہی ہو گا کہ میری پیدائش سے پہلے ہی یہ سب کچھ میرے لیے لکھ دیا گیا تھا؟ حضرت موسٰی ؑ نے جوا...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلاَ يُخْرِجَنَّكُمَا مِنَ الجَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4738. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ النَّجَّارِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حَاجَّ مُوسَى آدَمَ فَقَالَ لَهُ أَنْتَ الَّذِي أَخْرَجْتَ النَّاسَ مِنْ الْجَنَّةِ بِذَنْبِكَ وَأَشْقَيْتَهُمْ قَالَ قَالَ آدَمُ يَا مُوسَى أَنْتَ الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَتِهِ وَبِكَلَامِهِ أَتَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي أَوْ قَدَّرَهُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فلا یخرجنک من الجنۃ الایۃ )) کی تفسیر”یعنی(وہ شیطان) تم کو جنت سے نہ نکلوا دے پس تم کم نصیب ہو جاؤ“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4738. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: حضرت موسٰی ؑ نے سیدنا آدم ؑ سے بحث کی اور ان سے کہا: آپ ہی نے اپنے غلطی کی وجہ سے لوگوں کو جنت سے نکالا اور مشقت میں ڈالا؟ حضرت آدم ؑ نے فرمایا: اے موسٰی! آپ کو اللہ تعالٰی نے اپنی رسالت کے لیے پسند فرمایا اور ہم کلامی کا شرف بخشا ہے، کیا آپ مجھے ایک ایسی بات پر ملامت کرتے ہیں جسے اللہ تعالٰی نے میری پیدائش سے بھی پہلے میرے لیے مقدر کر دیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت آدم ؑ حضرت موسٰی ؑ پر بحث میں غالب آ گئے۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ العَزْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5210. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ أَصَبْنَا سَبْيًا فَكُنَّا نَعْزِلُ فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَوَإِنَّكُمْ لَتَفْعَلُونَ قَالَهَا ثَلَاثًا مَا مِنْ نَسَمَةٍ كَائِنَةٍ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلَّا هِيَ كَائِنَةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: عزل کا حکم کیا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5210. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: قیدی عورتیں ہمارے ہاتھ لگیں تو ہم نے ان سے عزل کیا پھر ہم نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم واقعی ایسا کرتے ہو؟“ تین مرتبہ آپ نے کلمات فرمائے۔ پھر گویا ہوئے: ”قیامت تک جو روح بھی پیدا ہونے والی ہے وہ پیدا ہو کر رہے گی۔“ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ فِي الأَمَلِ وَطُولِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6417. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الفَضْلِ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ مُنْذِرٍ، عَنْ رَبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: خَطَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطًّا مُرَبَّعًا، وَخَطَّ خَطًّا فِي الوَسَطِ خَارِجًا مِنْهُ، وَخَطَّ خُطَطًا صِغَارًا إِلَى هَذَا الَّذِي فِي الوَسَطِ مِنْ جَانِبِهِ الَّذِي فِي الوَسَطِ، وَقَالَ: هَذَا الإِنْسَانُ، وَهَذَا أَجَلُهُ مُحِيطٌ بِهِ - أَوْ: قَدْ أَحَاطَ بِهِ - وَهَذَا الَّذِي هُوَ خَارِجٌ أَمَلُهُ، وَهَذِهِ الخُطَطُ الصِّغَارُ الأَعْرَاضُ، فَإِنْ أَخْطَأَهُ هَذَا نَهَشَهُ هَذَا، وَإِنْ أَ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: آرزو کی رسی کا دراز ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

6417. حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مربع خط کھینچا۔ پھراس کے درمیان سے ایک اور خط کھینچا جو مربع خط سے باہرنکلا ہوا تھا۔ اس کے بعد آپ نے درمیانے اندرونی خط کے دائیں بائیں دونوں جانب چھوٹے چھوٹے مزید خط کھینچے پھر فرمایا: ’’یہ انسان ہے اور یہ اس کی موت سے جو اسے گھیرے ہوئے ہے ۔ اور یہ خط جو باہر نکلا ہوا ہے وہ اس کی اُمید ہے۔ چھوٹے چھوٹے خطوط اس کی دنیاوی مشکلات ہیں۔ اگر انسان ایک مشکل سے بچ کر نکل جاتا ہے تو دوسری میں پھنس جاتا ہے اور اگر دوسری سے نکلتا ہے تو تیسری میں پھنس جاتا ہے۔ ...