1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1386. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى صَلَاةً أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ مَنْ رَأَى مِنْكُمْ اللَّيْلَةَ رُؤْيَا قَالَ فَإِنْ رَأَى أَحَدٌ قَصَّهَا فَيَقُولُ مَا شَاءَ اللَّهُ فَسَأَلَنَا يَوْمًا فَقَالَ هَلْ رَأَى أَحَدٌ مِنْكُمْ رُؤْيَا قُلْنَا لَا قَالَ لَكِنِّي رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي فَأَخَذَا بِيَدِي فَأَخْرَجَانِي إِلَى الْأَرْضِ الْمُقَدَّسَةِ فَإِذَا رَجُلٌ جَالِسٌ وَرَجُلٌ قَائِمٌ بِيَدِهِ كَلُّوبٌ مِنْ حَدِيدٍ قَالَ بَعْضُ أَصْحَا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب )

مترجم: BukhariWriterName

1386. حضرت سمرہ بن جندب ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:نبی کریم ﷺ جب نماز(فجر) سے فارغ ہوتے تو ہماری طرف منہ کرکے فرماتے:’’تم میں سے کسی نے آج رات کوئی خواب دیکھا ہے؟‘‘ اگر کسی نے کوئی خواب دیکھاہوتا تو وہ بیان کردیتا،پھر جو کچھ اللہ چاہتا آپ اس کی تعبیر بیان کرتے، چنانچہ اسی طرح ایک دن آپ نے ہم سے پوچھا:’’کیا تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا:نہیں آپ نے فرمایا:’’مگر میں نے آج رات دو آدمیوں کو خواب میں دیکھا کہ وہ میرے پاس آئے اور میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے ایک مقدس زمین پر لے گئے۔ وہاں م...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابٌ:اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6599. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلَّا يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ وَيُنَصِّرَانِهِ كَمَا تُنْتِجُونَ الْبَهِيمَةَ هَلْ تَجِدُونَ فِيهَا مِنْ جَدْعَاءَ حَتَّى تَكُونُوا أَنْتُمْ تَجْدَعُونَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: تقدیر کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ مشرکوں کی اولاد کا حال اللہ ہی کو معلوم کہ اگر وہ بڑے ہوتے، زندہ رہتے تو کیسے عمل کرتے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6599. حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر بچہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے لیکن اس کے والدین اسے یہودی یا نصرانی بنا لیتے ہیں جیسا کہ تمہارے جانوروں کے بچے پیدا ہوتے ہیں۔ کیا ان میں سے کوئی کان کٹا ہوتا ہے؟ وہ تو تم ہی اس کا کان کاٹ دیتے ہوں۔“ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَدرِ (بَابُ مَعْنَى كُلِّ مَوْلُودٍ يُولَدُ عَلَى الْفِط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2658.03. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلَّا يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ وَيُنَصِّرَانِهِ وَيُشَرِّكَانِهِ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ لَوْ مَاتَ قَبْلَ ذَلِكَ قَالَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ...

صحیح مسلم : کتاب: تقدیر کا بیان (باب: (فرمان نبوی: ) "ہر بچہ پیدا ہونے والے بچے کی ولادت فطرت پر ہوتی ہے" کا مفہوم اور کافروں اور مسلمانوں کے فوت ہو جانے والے بچوں کا حکم؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2658.03. جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابوصالح سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کوئی ولادت پانے والا نہیں مگر وہ فطرت ہی پر پیدا ہوا ہے، پھر اس کے والدین اسے یہودی، نصرانی اور مشرک بنا دیتے ہیں۔‘‘ ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسول! اگر وہ اس سے پہلے مر جائے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ ہی زیادہ جاننے والا ہے کہ (بڑے ہو کر) وہ بچے کیا عمل کرنے والے تھے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَدرِ (بَابُ مَعْنَى كُلِّ مَوْلُودٍ يُولَدُ عَلَى الْفِط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2658.04. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ مَا مِنْ مَوْلُودٍ يُولَدُ إِلَّا وَهُوَ عَلَى الْمِلَّةِ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ إِلَّا عَلَى هَذِهِ الْمِلَّةِ حَتَّى يُبَيِّنَ عَنْهُ لِسَانُهُ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي كُرَيْبٍ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ لَيْسَ مِنْ مَوْلُودٍ يُولَدُ إِلَّا عَلَى هَذِهِ الْفِطْرَةِ حَتَّى يُعَبِّرَ عَنْهُ لِسَانُهُ...

صحیح مسلم : کتاب: تقدیر کا بیان (باب: (فرمان نبوی: ) "ہر بچہ پیدا ہونے والے بچے کی ولادت فطرت پر ہوتی ہے" کا مفہوم اور کافروں اور مسلمانوں کے فوت ہو جانے والے بچوں کا حکم؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2658.04. ابوبکر بن ابی شیبہ اور ابوکریب نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں ابومعاویہ نے حدیث بیان کی، نیز ہمیں ابن نمیر نے بھی (یہی) حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی، (ابومعاویہ اور ابن نمیر کے والد) دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ ابن نمیر کی حدیث میں ہے: ’’کوئی بچہ پیدا ہونے والا بچہ نہیں مگر وہ ملت پر ہوتا ہے۔‘‘ اور ابومعاویہ سے ابوبکر نے جو روایت کی اس میں ہے: ’’مگر وہ اس ملت (ملت اسلامی) پر ہوتا ہے یہاں تک کہ اس کی زبان اس (کے کفر یا ایمان) کو بیان کر دیتی ہے۔‘‘ اور ابوم...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَدرِ (بَابُ مَعْنَى كُلِّ مَوْلُودٍ يُولَدُ عَلَى الْفِط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2658.05. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يُولَدُ يُولَدُ عَلَى هَذِهِ الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ وَيُنَصِّرَانِهِ كَمَا تَنْتِجُونَ الْإِبِلَ فَهَلْ تَجِدُونَ فِيهَا جَدْعَاءَ حَتَّى تَكُونُوا أَنْتُمْ تَجْدَعُونَهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَرَأَيْتَ مَنْ يَمُوتُ صَغِيرًا قَالَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ...

صحیح مسلم : کتاب: تقدیر کا بیان (باب: (فرمان نبوی: ) "ہر بچہ پیدا ہونے والے بچے کی ولادت فطرت پر ہوتی ہے" کا مفہوم اور کافروں اور مسلمانوں کے فوت ہو جانے والے بچوں کا حکم؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2658.05. معمر نے ہمیں ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی  عنہ نے ہمیں رسول اللہ ﷺ سے سنائیں، پھر انہوں نے کئی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک حدیث یہ ہے: اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو (بچہ) پیدا ہوتا ہے، وہ اسی فطرت پر پیدا ہوتا ہے، پھر اس کے والدین اس کو یہودی اور نصرانی بنا دیتے ہیں جس طرح تم اونٹوں کے بچوں کو جنم دلواتے ہو۔ کیا تم ان میں سے کسی کو کان کٹا ہوا پاتے ہو؟ یہاں تک کہ تم خود اس کا کان کاٹ دو‘‘ لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! کیا آپ نے دیکھا کہ اگر وہ چھوٹا ہی فوت ہو جائے؟ فرمایا: &rsq...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْقَدَرِ)

حکم: صحیح

82. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ: دُعِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى جِنَازَةِ غُلَامٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، طُوبَى لِهَذَا، عُصْفُورٌ مِنْ عَصَافِيرِ الْجَنَّةِ، لَمْ يَعْمَلِ السُّوءَ، وَلَمْ يُدْرِكْهُ، قَالَ: أَوَغَيْرُ ذَلِكَ يَا عَائِشَةُ، «إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ لِلْجَنَّةِ أَهْلًا، خَلَقَهُمْ لَهَا وَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَائِهِمْ، وَخَلَقَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: تقدیر سے متعلق احکام ومسائل )

مترجم: MajahWriterName

82. ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ  سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کو ایک انصاری لڑکے کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لئے بلایا گیا۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اس (بچے) کو مبارک ہو، وہ تو جنت کی ایک چڑیا ہے، اس نے نہ کوئی گناہ کیا اور نہ گناہ کی عمر کو پہنچا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’عائشہ! یہ بات نہیں، اللہ تعالیٰ نے جنت کے لئے کچھ افراد پیدا کیے ہیں، انہیں اس کے لئے پیدا کیا جب کہ وہ ابھی اپنے باپوں کی پشتوں میں تھے اور جہنم کے لئے کچھ افراد پیدا کیے ہیں، انہیں اس کے لئے پیدا کیا ہے جب کہ وہ ابھی اپنے باپوں کی پشتوں میں تھے۔‘‘ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلَاةِ عَلَى ابْنِ رَسُولِ...)

حکم: ضعیف جداً

1512. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي الْوَلِيدِ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْحُسَيْنِ، عَنْ أَبِيهَا الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: لَمَّا تُوُفِّيَ الْقَاسِمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خَدِيجَةُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ دَرَّتْ لُبَيْنَةُ الْقَاسِمِ، فَلَوْ كَانَ اللَّهُ أَبْقَاهُ حَتَّى يَسْتَكْمِلَ رَضَاعَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ تَمَامَ رَضَاعِهِ فِي الْجَنَّةِ» قَالَتْ: لَوْ أَعْلَمُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَهَوَّنَ عَلَيَّ أَمْرَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : رسول اللہﷺ کے فرزند کی وفات اور جنازے کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

1512. حضرت حسین بن علی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ کے فرزند قاسم ؓ کی وفات ہوئی تو خدیجہ‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: اللہ کے رسول! (میری چھاتیوں میں) قاسم کا دودھ بہت اتر آیا ہے، کاش اللہ تعالیٰ اسے اتنی زندگی دیتا کہ دودھ پلانے کی مدت پوری ہو جاتی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس کی دودھ پینے کی مدت جنت میں پوری ہوگی۔‘‘ ام المومنین نے کہا: اللہ کے رسول! اگر مجھے یہ بات معلوم ہو جائے تو اس پر میرا غم کچھ ہلکا ہو جائے۔ اللہ کے رسول (ﷺ) نے فرمایا: ’’اگر تو چاہے تو میں اللہ سے دعا کروں اور وہ تجھے اس کی آواز سنا دے۔‘&lsquo...