الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8 1 صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3272. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَدَعُوا الصَّلاَةَ حَتَّى تَبْرُزَ، وَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَدَعُوا الصَّلاَةَ حَتَّى تَغِيبَ،... صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔ ) مترجم: BukhariWriterName 3272. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب سورج کا کنارہ نکل آئے تو نماز نہ پڑھو جب تک وہ پوری طرح نمایاں نہ ہوجائے اور جب غروب ہونے لگے تو بھی اس وقت تک نماز نہ پڑھو جب تک بالکل غروب نہ ہوجائے۔‘‘ الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3273. وَلاَ تَحَيَّنُوا بِصَلاَتِكُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلاَ غُرُوبَهَا، فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ، أَوِ الشَّيْطَانِ» لاَ أَدْرِي أَيَّ ذَلِكَ، قَالَ هِشَامٌ صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔ ) مترجم: BukhariWriterName 3273. سورج کے طلوع و غروب کے وقت نماز نہ پڑھو کیونکہ وہ شیطان کے دونوں سینگوں کے درمیان سے طلوع ہوتا ہے۔ (راوی کا بیان ہے:) میں نہیں جانتا کہ ہشام نے شیطان کہا: یا الشيطان فرمایا۔ الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 612.03. وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «وَقْتُ الظُّهْرِ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ وَكَانَ ظِلُّ الرَّجُلِ كَطُولِهِ، مَا لَمْ يَحْضُرِ الْعَصْرُ، وَوَقْتُ الْعَصْرِ مَا لَمْ تَصْفَرَّ الشَّمْسُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ مَا لَمْ يَغِبِ الشَّفَقُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الْعِشَاءِ إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ الْأَوْسَطِ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الصُّبْحِ مِنْ طُلُوعِ الْفَجْرِ مَا لَمْ تَطْلُعِ الشَّمْسُ، فَإِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ فَأَمْس... صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: پانچ نمازوں کے اوقات ) مترجم: MuslimWriterName 612.03. ہمام نے ہمیں حدیث بیان کی (کہا): ہمیں قتادہ نے ابو ایوب سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ ظہر کا وقت (شروع ہوتا ہے) جب سورج ڈھل جائے اور آدمی کا سایہ اس کے قد کے برابر ہو (جانے تک)، جب تک عصر کا وقت نہیں ہو جاتا (رہتا ہے) اور عصر کا وقت (ہے) جب تک سورج زرد نہ ہو جائے اور مغر ب کا وقت (ہے) جب تک سرخی غائب نہ ہو جائے اور عشاء کی نماز کا وقت رات کے پہلے نصف تک ہے اور صبح کی نماز کا وقت طلوع فجر سے اس وقت تک (ہے) جب تک سورج طلوع نہیں ہوتا، جب سورج طلوع ہونے لگے تو نماز سے رک جاؤ ک... الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 4 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ الْأَوْقَاتِ الَّتِي نُهِيَ عَنِ الصَّلَاةِ ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 828.01. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحَرَّوْا بِصَلَاتِكُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلَا غُرُوبَهَا فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بِقَرْنَيْ شَيْطَانٍ... صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے سے روکا گیا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 828.01. ہشام کے والد عروہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنی نماز کے لئے جان بوجھ کر نہ سورج کے طلوع ہونے کا قصد کرو اور نہ اس کے غروب ہونے کا کیونکہ سورج شیطان کے دو سینگوں کے ساتھ طلوع ہوتا ہے۔‘‘ الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 5 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ إِسْلَامِ عَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 832. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَعْقِرِيُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو عَمَّارٍ وَيَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ عِكْرِمَةُ وَلَقِيَ شَدَّادٌ أَبَا أُمَامَةَ وَوَاثِلَةَ وَصَحِبَ أَنَسًا إِلَى الشَّامِ وَأَثْنَى عَلَيْهِ فَضْلًا وَخَيْرًا عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قَالَ عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ السُّلَمِيُّ كُنْتُ وَأَنَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَظُنُّ أَنَّ النَّاسَ عَلَى ضَلَالَةٍ وَأَنَّهُمْ لَيْسُوا عَلَى شَيْءٍ وَهُمْ يَعْبُدُونَ الْأَوْثَانَ فَسَمِعْتُ بِرَجُلٍ بِمَكَّةَ يُخْبِرُ أَخْبَارًا فَقَعَدْتُ عَ... صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: عمر وبن عبسہ کا مسلمان ہونا ) مترجم: MuslimWriterName 832. ابو عمار شداد بن عبداللہ اور یحییٰ بن ابی کثیر نے ابو امامہ سے روایت کی۔ عکرمہ نے کہا: شداد ابو امامہ اور واثلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مل چکا ہے، وہ شام کے سفر میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ رہا اور ان کی فضیلت اور خوبی کی تعریف کی۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: عمرو بن عبسہ سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا: میں جب اپنے جاہلیت کے دور میں تھا تو (یہ بات) سمجھتا تھا کہ لوگ گمراہ ہیں اور جب وہ بتوں کی عبادت کرتے ہیں تو کسی (سچی) چیز (دین) پر نہیں، پھر میں نے مکہ کے ایک آدمی کے بارے میں سنا کہ وہ بہت سی باتوں کی خبر دیتا ہ... الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ مَنْ رَخَّصَ فِيهِمَا إِذَا كَانَتْ الشَّمْس...) حکم: صحيح م دون جملة جوف الليل 1277. حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُهَاجِرِ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنْ عَمْرِو ابْنِ عَبَسَةَ السُّلَمِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَيُّ اللَّيْلِ أَسْمَعُ؟ قَال:َ >جَوْفُ اللَّيْلِ الْآخِرُ,فَصَلِّ مَا شِئْتَ، فَإِنَّ الصَّلَاةَ مَشْهُودَةٌ مَكْتُوبَةٌ، حَتَّى تُصَلِّيَ الصُّبْحَ، ثُمَّ أَقْصِرْ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَتَرْتَفِعَ، قِيسَ رُمْحٍ أَوْ رُمْحَيْنِ,فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ، وَيُصَلِّي لَهَا الْكُفَّارُ، ثُمَّ صَلِّ مَا شِئْتَ,فَإِنَّ الصَّلَاةَ مَشْهُودَةٌ مَكْتُوبَةٌ، حَتَّى يَعْدِل... سنن ابو داؤد : کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل (باب: ان حضرات کی دلیل جو عصر کے بعد نماز کی اجازت دیتے ہیں بشرطیکہ سورج اونچا ہو ) مترجم: DaudWriterName 1277. سیدنا عمرو بن عبسہ سلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! رات کا کون سا حصہ زیادہ مقبول ہوتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”آخر رات کا درمیانی حصہ، سو جس قدر جی چاہے نماز پڑھو۔ بیشک نماز میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور اس کا اجر لکھا جاتا ہے حتیٰ کہ فجر پڑھ لو۔ پھر رک جاؤ حتیٰ کہ سورج نکل آئے اور ایک یا دو نیزوں کے برابر اونچا آ جائے۔ بیشک یہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور اس وقت کفار اس کی عبادت کرتے ہیں۔ پھر نماز پڑھتے رہو، بیشک نماز میں فرشتے حاضر ہوتے اور اس کا اجر لکھا جاتا ہے حتیٰ کہ نیزے کا سایہ اس (نیزے) کے برابر ہو جائے (یعنی دوپہ... الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الْعَصْرِ) حکم: صحیح 160. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِي دَارِهِ بِالْبَصْرَةِ حِينَ انْصَرَفَ مِنْ الظُّهْرِ وَدَارُهُ بِجَنْبِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ قُومُوا فَصَلُّوا الْعَصْرَ قَالَ فَقُمْنَا فَصَلَّيْنَا فَلَمَّا انْصَرَفْنَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِ يَجْلِسُ يَرْقُبُ الشَّمْسَ حَتَّى إِذَا كَانَتْ بَيْنَ قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ قَامَ فَنَقَرَ أَرْبَعًا لَا يَذْكُرُ اللَّهَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: عصر جلدی پڑھنے کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 160. علاء بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ وہ بصرہ میں جس وقت ظہر پڑھ کر لوٹے تو وہ انس بن مالک ؓ کے پاس ان کے گھر آئے، ان کا گھر مسجد کے بغل ہی میں تھا۔ انس بن مالک نے کہا: اٹھوچلوعصر پڑھو، توہم نے اٹھ کر صلاۃ پڑھی، جب پڑھ چکے تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھا سورج کو دیکھتا رہے، یہاں تک کہ جب وہ شیطان کی دونوں سینگوں کے درمیان آ جائے تو اٹھے اور چار ٹھونگیں مار لے، اور ان میں اللہ کو تھوڑا ہی یاد کرے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ... الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) 8 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِبَاحَةُ الصَّلَاةِ إِلَى أَنْ يُصَلِّيَ ال...) حکم: صحیح 584. أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ سُلَيْمَانَ وَأَيَّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَيُّوبُ حَدَّثَنَا وَقَالَ حَسَنٌ أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ طَلْقٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْبَيْلَمَانِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَسْلَمَ مَعَكَ قَالَ حُرٌّ وَعَبْدٌ قُلْتُ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ أَقْرَبُ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ أُخْرَى قَالَ نَعَمْ جَوْفُ اللَّيْلِ الْآخِرُ فَصَلِّ مَا بَدَا لَكَ حَتَّى تُصَلِّيَ الصُّبْحَ ثُمَّ انْتَهِ حَتّ... سنن نسائی : کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل (باب: صبح کی نماز تک نفل نماز پڑھی جا سکتی ہے ) مترجم: NisaiWriterName 584. حضرت عمرو بن عبسہ ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! (سب سے پہلے) آپ پر کون ایمان لایا؟ آپ نے فرمایا: ”ایک آزاد (ابوبکرصدیق ؓ) اور ایک غلام (حضرت بلال ؓ)۔“ میں نے کہا: کوئی وقت اللہ تعالیٰ کے ہاں دوسرے وقت سے زیادہ قرب والا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں، رات کا آخری نصف، لہٰذا تم نماز پڑھو جس قدر تم چاہو یہاں تک کہ صبح کی نماز پڑھو، پھر سورج طلوع ہونے تک رک جاؤ جب تک کہ وہ ڈھال کی طرح رہے۔ جب وہ پھیل جائے تو جس قدر چاہو نماز پڑھو حتیٰ کہ ستون اپنے سائے پر کھڑا ہوجائے۔ پھر رک جاؤ حتیٰ کہ سورج ڈھل جائے کیونکہ د... الموضوع: شروق الشمس بين قرني الشيطان (الإيمان) موضوع: شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے سورج کا طلوع ہونا (ایمان) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8