1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ عَقْدِ الشَّيْطَانِ عَلَى قَافِيَةِ الرَّأْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1142. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ إِذَا هُوَ نَامَ ثَلَاثَ عُقَدٍ يَضْرِبُ كُلَّ عُقْدَةٍ عَلَيْكَ لَيْلٌ طَوِيلٌ فَارْقُدْ فَإِنْ اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ فَإِنْ تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ فَإِنْ صَلَّى انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ فَأَصْبَحَ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ كَسْلَانَ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جب آدمی رات کو نماز نہ پڑھے تو شیطان کا گدی پر گرہ لگانا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1142. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب آدمی (رات کے وقت) سو جاتا ہے تو شیطان اس کی گدی پر تین گرہیں لگا دیتا ہے۔ ہر گرہ پر یہ پھونک دیتا ہے کہ ابھی تو بہت رات باقی ہے سو جاؤ۔ پھر اگر آدمی بیدار ہو گیا اور اللہ کا ذکر کیا تو ایک گرہ کھل جاتی ہے۔ اگر اس نے وضو کر لیا تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے، اس کے بعد اگر اس نے نماز پڑھی تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے۔ پھر صبح کو وہ خوش مزاج اور دلشاد لگتا ہے، بصورت دیگر صبح کے وقت بددل اور خستہ جسم بیدار ہوتا ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3269. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ إِذَا هُوَ نَامَ ثَلاَثَ عُقَدٍ، يَضْرِبُ كُلَّ عُقْدَةٍ مَكَانَهَا: عَلَيْكَ لَيْلٌ طَوِيلٌ فَارْقُدْ، فَإِنِ اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ، فَإِنْ تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ، فَإِنْ صَلَّى انْحَلَّتْ عُقَدُهُ كُلُّهَا، فَأَصْبَحَ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ، وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِي...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3269. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی سویاہوا ہوتا ہے تو شیطان اس کی گدی پر تین گرہیں لگا دیتا ہے اور ہر گرہ پر یہ افسوں پھونک دیتاہے کہ ابھی بہت رات باقی ہے،  اس لیے سوئے رہو۔ لیکن اگر وہ بیدار ہو کر اللہ کا ذکر کرے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر جب وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر جب نماز فجر پڑھتا ہے تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے اور وہ صبح کو خوش مزاج اور ہشاش دل رہتا ہے، بصورت دیگر وہ بد مزاج اور سست رہ کر اپنا دن گزارتا ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3280. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا اسْتَجْنَحَ اللَّيْلُ، أَوْ قَالَ: جُنْحُ اللَّيْلِ، فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ العِشَاءِ فَخَلُّوهُمْ، وَأَغْلِقْ بَابَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَأَطْفِئْ مِصْبَاحَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَأَوْكِ سِقَاءَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَخَمِّرْ إِنَاءَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَلَوْ تَعْرُضُ عَلَيْهِ شَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3280. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جب رات شروع ہو یا رات کا اندھیرا چھاجائے تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو اس وقت بچوں کو چھوڑدو،  نیز بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کروبسم اللہ پڑھ کر ہی چراغ گل کرو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ بند کرو۔ پھر اللہ کا نام لے کر کھانے کا برتن ڈھانپ دو۔ خواہ (ڈھکن کےعلاوہ) کوئی اور چیز رکھ دو۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابٌ:خَيْرُ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3304. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا رَوْحٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ، أَوْ أَمْسَيْتُمْ، فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَتْ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَخَلُّوهُمْ، وَأَغْلِقُوا الأَبْوَابَ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا» قَالَ: وَأَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، نَحْوَ مَا أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، وَلَمْ يَذْكُرْ وَاذْكُرُ...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے )

مترجم: BukhariWriterName

3304. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب رات کا اندھیرا چھانے لگے یاشام ہونے لگے تو اپنے بچوں کو (باہرنکلنے سے) روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں۔ پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو بچوں کو آزاد کردو، البتہ اللہ کا نام لے کر دروازوں کو بند کردوں کیونکہ شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابٌ: خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ فَوَاسِقُ، يُقْتَلْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3316. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ كَثِيرٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، رَفَعَهُ، قَالَ «خَمِّرُوا الآنِيَةَ، وَأَوْكُوا الأَسْقِيَةَ، وَأَجِيفُوا الأَبْوَابَ وَاكْفِتُوا صِبْيَانَكُمْ عِنْدَ العِشَاءِ، فَإِنَّ لِلْجِنِّ انْتِشَارًا وَخَطْفَةً، وَأَطْفِئُوا المَصَابِيحَ عِنْدَ الرُّقَادِ، فَإِنَّ الفُوَيْسِقَةَ رُبَّمَا اجْتَرَّتِ الفَتِيلَةَ فَأَحْرَقَتْ أَهْلَ البَيْتِ»، قَالَ: ابْنُ جُرَيْجٍ وَحَبِيبٌ، عَنْ عَطَاءٍ «فَإِنَّ لِلشَّيَاطِينِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : پانچ بہت ہی برے (انسان کو تکلیف دینے والے) جانور ہیں ، جن کو حرم میں بھی مارڈالنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3316. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اس حدیث کو مرفوع ذکر کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(شام کے وقت) برتنوں کو ڈھانک دو، مشکیزوں کے منہ باندھ لیا کرو، دروازے بند کرلو، اور بچوں کو باہر جانے سے منع کرو کیونکہ شام کے وقت جن پھیلتے اور اچک لیتے ہیں، نیز سونے کے وقت چراغ گل کردیا کرو کیونکہ موذی چوہا بعض اوقات جلتی بتی کھینچ لاتا ہے اور سارے گھر کو جلادیتا ہے۔‘‘ ابن جریج اور حبیب نے حضرت عطاء سے جنات کی بجائے شیاطین کے الفاظ ذکر کیے ہیں۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ تَغْطِيَةِ الإِنَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5623. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ: أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ، أَوْ أَمْسَيْتُمْ، فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَحُلُّوهُمْ، فَأَغْلِقُوا الأَبْوَابَ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا، وَأَوْكُوا قِرَبَكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، وَخَمِّرُوا آنِيَتَكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ ال...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: رات کو برتن کا ڈھکنا ضروری ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5623. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رات کا جب آغاز ہو یا جب شام ہو جائے تو اپنے بچوں کو روک لو کیونکہ اس وقت شیطان منتشر ہوتے ہیں۔ پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو بچوں کو چھوڑو اور دروازے بند کر لو، اس وقت اللہ کا نام یاد کرو، شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا اور اللہ کا نام لے کر اپنے مشکیزوں کا منہ بند کر دو، نیز اللہ کا نام لے کر پانی کے برتنوں کو ڈھانپ رکھو، خواہ عرض کے بل کوئی لکڑی ہی رکھ دو اور اپنے چراغ بجھا دیا کرو۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْإِيتَارِ فِي الَاسْتِنْثَارِ وَالَاسْتِجْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

238. حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ مَنَامِهِ فَلْيَسْتَنْثِرْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَبِيتُ عَلَى خَيَاشِيمِهِ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: طاق عدد میں ناک جھاڑنا اور طاق عدد میں ٹھوس چیز سے استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

238. عیسیٰ بن طلحہ نےحضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کی، کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو، تو تین بار ناک جھاڑے، کیونکہ شیطان اس کی ناک کے بانسوں پر رات گزارتا ہے۔‘‘


8 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ مَا رُوِيَ فِيمَنْ نَامَ اللَّيْلَ أَجَمْعَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

776. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ ثَلَاثَ عُقَدٍ إِذَا نَامَ بِكُلِّ عُقْدَةٍ يَضْرِبُ عَلَيْكَ لَيْلًا طَوِيلًا فَإِذَا اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ وَإِذَا تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عَنْهُ عُقْدَتَانِ فَإِذَا صَلَّى انْحَلَّتْ الْعُقَدُ فَأَصْبَحَ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ كَسْلَانَ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: جو شخص سار ی رات ‘صبح تک سویا رہے اس کے متعلق احادیث )

مترجم: MuslimWriterName

776. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روا یت ہے انھوں نے یہ فرمان نبی ﷺ کی طرف منسوب کیا آپﷺ نے فر یا: ’’جب تم میں سے کو ئی سو جا تا ہے تو شیطان اس کے سر کے پچھلے حصے پر تین گرہیں لگاتا ہے ہر گرہ پر تھپکی دیتا ہے کہ تم پر ایک بہت لمبی رات (کا سونا لا زم) ہے جب انسان بیدار ہو کر اللہ تعا لیٰ کا ذکر کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جا تی ہے اور جب وہ وضو کرتا ہے اس سے دوسری گرہ کھل جا تی ہے پھر جب نماز پڑھتا ہے ساری گرہیں کھل جاتی ہیں اور وہ چاق وچوبند ہشاش بشاش پاک طبیعت (کےساتھ) صبح کرتا ہے ورنہ (جاگ کر عبادت نہیں کرتا تو) صبح کو گندے دل کے ساتھ اور سست اٹھت...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ استِحبَابِ تَخمِیرِ الْإِنَاءِ وَهُوَ تَغْط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2012. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ غَطُّوا الْإِنَاءَ وَأَوْكُوا السِّقَاءَ وَأَغْلِقُوا الْبَابَ وَأَطْفِئُوا السِّرَاجَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَحُلُّ سِقَاءً وَلَا يَفْتَحُ بَابًا وَلَا يَكْشِفُ إِنَاءً فَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا أَنْ يَعْرُضَ عَلَى إِنَائِهِ عُودًا وَيَذْكُرَ اسْمَ اللَّهِ فَلْيَفْعَلْ فَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَى أَهْلِ الْبَيْتِ بَيْتَهُمْ وَلَمْ يَذْكُرْ قُتَيْبَةُ فِي حَدِيثِهِ وَأَغْلِقُوا الْبَا...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: مغرب کے بعد برتن کو ڈھانک دینا،مشکیزے کا منہ باندھ دینا،(گھر کے) دروازے بند کردینا،ان پر اللہ کا نام پڑھنا،نیند کے وقت چراغ اور آگ بجھا دینا اور بچوں اور جانوروں کو اندر روک لینا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2012. قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابوزبیرسے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’برتنوں کو ڈھانک دو، مشکوں کا منہ بند کردو، دروازہ بند کردواورچراغ بجھا دو، کیونکہ شیطان مشکیزے کا منہ نہیں کھولتا، وہ دروازہ (بھی) نہیں کھولتا، کسی برتن کو بھی نہیں کھولتا ہے۔ اگر تم میں سے کسی کو اسکے سوا اور چیز نہ ملے کہ وہ اپنے برتن پر چوڑائی کے بل لکڑی ہی رکھ دے یا اس پر اللہ کا نام (بسم اللہ) پڑ ھ دے تو (یہی) کرلے کیونکہ چوہیا گھروالوں کے اوپر(یعنی جب وہ اس کی چھت ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ استِحبَابِ تَخمِیرِ الْإِنَاءِ وَهُوَ تَغْط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2012.01. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَأَكْفِئُوا الْإِنَاءَ أَوْ خَمِّرُوا الْإِنَاءَ وَلَمْ يَذْكُرْ تَعْرِيضَ الْعُودِ عَلَى الْإِنَاءِ

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: مغرب کے بعد برتن کو ڈھانک دینا،مشکیزے کا منہ باندھ دینا،(گھر کے) دروازے بند کردینا،ان پر اللہ کا نام پڑھنا،نیند کے وقت چراغ اور آگ بجھا دینا اور بچوں اور جانوروں کو اندر روک لینا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2012.01. امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے ابوزبیر سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم ﷺ سے یہ حدیث روایت کی، مگر انھوں نے (یوں) کہا: ’’برتن الٹ کر رکھ دو یا انھیں ڈھانک دو۔‘‘ اور برتن پر چوڑائی کے رُخ لکڑی رکھنے کا ذکر نہیں کیا۔