مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 8
1 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْحَرْقِ فِي بِلَادِ الْعَدُوِّ
حکم: صحیح
2622 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ، وَقَطَعَ -وَهِيَ البُوَيْرَةُ-، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ:{مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا}[الحشر: 5].
سنن ابو داؤد:
کتاب: جہاد کے مسائل
(باب: دشمن کے علاقے میں آگ لگانے کا مسئلہ)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2622. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے بویرہ مقام پر قبیلہ بنو نضیر کی کھجوریں جلائی تھیں اور کاٹی بھی تھیں، اس پر اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا} ”جو کھجوریں تم نے کاٹ ڈالیں یا جڑوں پر قائم رہنے دیں سو وہ اﷲ کے حکم سے تھا، اور تاکہ اﷲ تعالیٰ فاسقوں کو رسوا کر دے۔“...
2 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْحَرْقِ فِي بِلَادِ الْعَدُوِّ
حکم: ضعیف
2623 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي الْأَخْضَرِ عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ فَحَدَّثَنِي أُسَامَةُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عَهِدَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: >أَغِرْ عَلَى أُبْنَى صَبَاحًا وَحَرِّقْ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: جہاد کے مسائل
(باب: دشمن کے علاقے میں آگ لگانے کا مسئلہ)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2623. سیدنا اسامہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا تھا کہ ”ابنی“ کے علاقے پر صبح کے وقت چڑھائی کرنا اور اسے جلا دینا۔
3 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْحَرْقِ فِي بِلَادِ الْعَدُوِّ
حکم: مقطوع
2624 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو الْغَزِّيُّ، سَمِعْتُ أَبَا مُسْهِرٍ، قِيلَ لَهُ: أُبْنَى، قَالَ: نَحْنُ أَعْلَمُ، هِيَ: يُبْنَى فِلَسْطِينَ
سنن ابو داؤد:
کتاب: جہاد کے مسائل
(باب: دشمن کے علاقے میں آگ لگانے کا مسئلہ)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2624. عبداللہ بن عمرو غزی کہتے ہیں کہ میں نے ابومسہر سے سنا ان سے ”ابنی“ کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: ہم اس کے متعلق خوب جانتے ہیں کہ یہ فلسطین میں ”یبنا“ کے نام سے معروف جگہ ہے۔
4 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي بِعْثَةِ الْبُشَرَاءِ
حکم: صحيح ق بأتم منه
2780 حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ؟!<، فَأَتَاهَا فَحَرَّقَهَا، ثُمَّ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ أَحْمَسَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ، يُكْنَى: أَبَا أَرْطَاةَ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: جہاد کے مسائل
(باب: خوشخبری دینے والے بھیجنا)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2780. سیدنا جریر (جریر بن عبداللہ البجلی ؓ) سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”کیا تم مجھے ذی خلصہ سے راحت نہیں پہنچا سکتے؟“ چنانچہ وہ اس کے پاس آئے اور اس کو جلا ڈالا، پھر قبیلہ احمس کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی طرف بھیجا، جو آپ کے پاس خوشخبری لے کر گیا۔ اس کی کنیت ابوارطاۃ تھی۔...
5 جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي التَّحْرِيقِ وَالتَّخْرِيبِ
حکم: صحیح
1653 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَقَطَعَ وَهِيَ الْبُوَيْرَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَلِيُخْزِيَ الْفَاسِقِينَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا وَلَمْ يَرَوْا بَأْسًا بِقَطْعِ الْأَشْجَارِ وَتَخْرِيبِ الْحُصُونِ وَكَرِهَ بَعْضُهُمْ ذَلِكَ وَهُوَ قَوْلُ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ وَنَهَى أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّي...
جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: دورانِ جنگ کفارومشرکین کے گھر جلانے اورویران ...)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1653. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنونضیرکے کھجوروں کے درخت جلوا اور کٹوا دیئے ۱؎، یہ مقام بویرہ کا واقعہ ہے، اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ﴿مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَلِيُخْزِيَ الْفَاسِقِينَ ﴾ (الحشر: ۵) ’’(مسلمانو!) (یہود بنی نضیرکے) کھجوروں کے درخت جوکاٹ ڈالے ہیں یا ان کو ہاتھ بھی نہ لگایا اوراپنے تنوں پر ہی ان کو کھڑا چھوڑدیا تو یہ سب اللہ کے حک...
6 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ التَّحْرِيقِ، بِأَرْضِ الْعَدُوِّ
حکم: ضعیف
2940 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي الْأَخْضَرِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى قَرْيَةٍ يُقَالُ لَهَا أُبْنَى فَقَالَ ائْتِ أُبْنَى صَبَاحًا ثُمَّ حَرِّقْ...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
(باب: دشمن کے علا قے میں ( درختو ں اور مکانوں وغیرہ...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
2940. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے مجھے اُبنیٰ نامی بستی کی طرف بھیجا تو فرمایا: صبح کے وقت اُبنیٰ جاؤ اسے نذر آتش کر دو۔
7 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ التَّحْرِيقِ، بِأَرْضِ الْعَدُوِّ
حکم: صحیح
2941 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَقَطَعَ وَهِيَ الْبُوَيْرَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً(الحشر:5) الْآيَةَ...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
(باب: دشمن کے علا قے میں ( درختو ں اور مکانوں وغیرہ...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
2941. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے (یہودیوں کے قبیلے) بنو نضیر کے کھجوروں کے کےجلا دیا اور کاٹ دیا۔ یہ مقام (جہاں کھجوروں کے یہ باغ واقع تھے) بویرہ کہلاتا ہے۔ تب اللہ تعالیٰ نےیہ آیت نازل فرمائی: ﴿مَا قَطَعْتُم مِّن لِّينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً﴾ ’’تم نے کھجوروں کے جو درخت کاٹ ڈالے یا جنہیں تم نے ان کی جڑوں پر باقی رہنے دیا۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کے فرمان سے تھا اور اس لیے بھی کہ فاسقوں کو اللہ تعالیٰ رسوا کرے۔<...
8 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ التَّحْرِيقِ، بِأَرْضِ الْعَدُوِّ
حکم: صحیح
2942 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَقَطَعَ وَفِيهِ يَقُولُ شَاعِرُهُمْ فَهَانَ عَلَى سَرَاةِ بَنِي لُؤَيٍّ حَرِيقٌ بِالْبُوَيْرَةِ مُسْتَطِيرُ...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
(باب: دشمن کے علا قے میں ( درختو ں اور مکانوں وغیرہ...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
2942. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نےبنو نضیر کے کھجوروں کے درخت جلائے اور کاٹے اور اسی کے بارے میں شاعر نے کہا: بنولؤی (قریش) کے سرداروں کے لیے آسان ہو گیا کہ بویرہ میں ہر طرف پھیلی ہوئی آگ لگی ہو۔‘‘
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 8