2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ مَنْ قَتَلَ كَافِرًا ثُمَّ أَسْلَمَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1891.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَوْنٍ الْهِلَالِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَجْتَمِعَانِ فِي النَّارِ اجْتِمَاعًا يَضُرُّ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ»، قِيلَ: مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «مُؤْمِنٌ قَتَلَ كَافِرًا، ثُمَّ سَدَّدَ»...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: کافر کو قتل کرنے کےبعد دین پرجمے رہنا )

مترجم: MuslimWriterName

1891.01. سہیل کے والد ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دو شخص جہنم میں اس طرح اکٹھے نہیں ہوں گے کہ اکٹھے ہونے کی وجہ سے ایک شخص دوسرے کو نقصان پہنچا سکے۔‘‘ عرض کی گئی: اللہ کے رسولﷺ! وہ کون ہیں؟ فرمایا: ’’وہ مومن جس نے (جہاد کرتے ہوئے) کسی کافر کو قتل کیا، پھر دین پر مضبوطی سے جما رہا۔‘‘ ...