1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ فَضْلِ العَمَلِ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

969. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلَ مِنْهَا فِي هَذِهِ قَالُوا وَلَا الْجِهَادُ قَالَ وَلَا الْجِهَادُ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَيْءٍ...

صحیح بخاری : کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں (باب: ایام تشریق میں عمل کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

969. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’‘جو عمل ان (دس) دنوں میں کیا جائے، اس کے مقابلے میں دوسرے دنوں کا کوئی عمل افضل نہیں ہے۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: کیا جہاد بھی ان کے برابر نہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’جہاد بھی ان کے برابر نہیں سوائے اس شخص کے جس نے اپنی جان اور مال کو خطرے میں ڈالا اور کوئی چیز واپس لے کر نہ لوٹا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ يُنْكَبُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2801. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرُ الحَوْضِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْوَامًا مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ إِلَى بَنِي عَامِرٍ فِي سَبْعِينَ، فَلَمَّا قَدِمُوا قَالَ لَهُمْ خَالِي: أَتَقَدَّمُكُمْ فَإِنْ أَمَّنُونِي حَتَّى أُبَلِّغَهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِلَّا كُنْتُمْ مِنِّي قَرِيبًا، فَتَقَدَّمَ فَأَمَّنُوهُ، فَبَيْنَمَا يُحَدِّثُهُمْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَوْمَئُوا إِلَى رَجُلٍ مِنْهُمْ فَطَعَنَهُ، فَأَنْفَذَهُ، فَقَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، فُزْتُ وَرَبِّ ا...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جس کو اللہ کی راہ میں تکلیف پہنچے ( یعنی اس کے کسی عضو کو صدمہ ہو ) )

مترجم: BukhariWriterName

2801. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے بنو سلیم کے ستر آدمی بنو عامر کے ہاں روانہ کیے۔ جب یہ لوگ بنو عامر کے پاس آئے تو میرے ماموں نے اپنے ساتھیوں سے کہا: میں تم سے پہلے وہاں جاتا ہوں، اگرانھوں نے مجھے امن دیا تاکہ میں ان تک رسول اللہ ﷺ کا پیغام پہنچا سکوں تو زہے قسمت!بصورت دیگر تم لوگوں نے میرے قریب ہی رہنا ہے، چنانچہ وہ ان کے پاس گئے، انھوں نے امن بھی دے دیا، ابھی وہ اہل قبیلہ کو نبی کریم ﷺ کی باتیں سناہی رہے تھے کہ قبیلے والوں نے اپنے ایک آدمی کو اشارہ کیا تو اس نے انھیں نیزا مار کرگھائل کردیا۔ اس وقت ان کی زبان سے نکلا: اللہ اکبر، رب ک...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ العَوْنِ بِالْمَدَدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3064. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَسَهْلُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ رِعْلٌ، وَذَكْوَانُ، وَعُصَيَّةُ، وَبَنُو لَحْيَانَ، فَزَعَمُوا أَنَّهُمْ قَدْ أَسْلَمُوا، وَاسْتَمَدُّوهُ عَلَى قَوْمِهِمْ، «فَأَمَدَّهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعِينَ مِنَ الأَنْصَارِ»، قَالَ أَنَسٌ: كُنَّا نُسَمِّيهِمُ القُرَّاءَ، يَحْطِبُونَ بِالنَّهَارِ وَيُصَلُّونَ بِاللَّيْلِ، فَانْطَلَقُوا بِهِمْ، حَتَّى بَلَغُوا بِئْرَ مَعُونَةَ، غَدَرُوا بِهِمْ وَقَتَلُوهُمْ، فَقَنَتَ شَهْرًا ي...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : مدد کے لئے فوج روانہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3064. حضرت انس  ؓسے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس رعل، ذکوان، عصیہ اور بنو لحیان قبائل کے لوگ آئے اور انھوں نے یہ خیال ظاہر کیا کہ وہ مسلمان ہو چکے ہیں اور انھوں نے اپنی قوم کے خلاف آپ سے مدد طلب کی تو نبی ﷺ نے ستر انصار روانہ کیے جنھیں ہم قراء کے نام سے پکارتے تھے۔ وہ دن کو لکڑیاں اکھٹی کرتے اور رات کو نوافل پڑھتے، چنانچہ وہ لوگ انھیں ساتھ لے کر چلے گئےحتی کہ جب بئرمعونہ پہنچے تو ان سے دھوکا کیا اور انھیں قتل کر دیا۔ اس واقعے کی اطلاع پانے کے بعد نبی ﷺ نے ایک ماہ تک دعائے قنوت پڑھی اور رعل، ذکوان اور بنو لحیان کے خلاف بددعا کرتے رہے۔ (راوی حدیث) قتادہ نے کہا کہ حضر...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الرَّجِيعِ، وَرِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4090. حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رِعْلًا وَذَكْوَانَ وَعُصَيَّةَ وَبَنِي لَحْيَانَ اسْتَمَدُّوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عَدُوٍّ فَأَمَدَّهُمْ بِسَبْعِينَ مِنْ الْأَنْصَارِ كُنَّا نُسَمِّيهِمْ الْقُرَّاءَ فِي زَمَانِهِمْ كَانُوا يَحْتَطِبُونَ بِالنَّهَارِ وَيُصَلُّونَ بِاللَّيْلِ حَتَّى كَانُوا بِبِئْرِ مَعُونَةَ قَتَلُوهُمْ وَغَدَرُوا بِهِمْ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَنَتَ شَهْرًا يَدْعُو فِي الصُّبْحِ عَلَى أَحْيَاءٍ مِنْ أَحْيَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئر معونہ کے غزوہ کا بیان اور عضل اور قارہ کا قصہ اور عاصم بن ثابت اور خبیب اور ان کے ساتھیوں کا قصہ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4090. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ قبیلہ رعل، ذکوان، عصیہ اور بنو لحیان نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے دشمن کے خلاف مدد مانگی تو آپ ﷺ نے ستر (70) انصار بھیج کر ان کی مدد فرمائی۔ اس زمانے میں ہم انہیں قراء کہا کرتے تھے۔ وہ دن کے وقت لکڑیاں چن کر لاتے اور رات کو شب خیزی میں گزارتے تھے۔ جب یہ حضرت بئر معونہ تک پہنچے تو انہوں نے ان قراء کو قتل کر دیا اور ان سے عہد شکنی کی۔ نبی ﷺ کو اس حادثے کی اطلاع ہوئی تو آپ نے مہینہ بھر قنوت نازلہ پڑھی۔ آپ رعل، ذکوان، عصیہ اور بنو لحیان قبائل عرب پر صبح کی نماز میں بددعا فرماتے تھے۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ان کے متعلق ہم ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الرَّجِيعِ، وَرِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4091. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ خَالَهُ أَخٌ لِأُمِّ سُلَيْمٍ فِي سَبْعِينَ رَاكِبًا وَكَانَ رَئِيسَ الْمُشْرِكِينَ عَامِرُ بْنُ الطُّفَيْلِ خَيَّرَ بَيْنَ ثَلَاثِ خِصَالٍ فَقَالَ يَكُونُ لَكَ أَهْلُ السَّهْلِ وَلِي أَهْلُ الْمَدَرِ أَوْ أَكُونُ خَلِيفَتَكَ أَوْ أَغْزُوكَ بِأَهْلِ غَطَفَانَ بِأَلْفٍ وَأَلْفٍ فَطُعِنَ عَامِرٌ فِي بَيْتِ أُمِّ فُلَانٍ فَقَالَ غُدَّةٌ كَغُدَّةِ الْبَكْرِ فِي بَيْتِ امْرَأَةٍ مِنْ آلِ فُلَانٍ ائْتُونِي بِفَرَسِي فَمَاتَ عَلَى ظَهْرِ ف...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئر معونہ کے غزوہ کا بیان اور عضل اور قارہ کا قصہ اور عاصم بن ثابت اور خبیب اور ان کے ساتھیوں کا قصہ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4091. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے ماموں، حضرت ام سلیم‬ ؓ ک‬ے بھائی کو بھی ستر (70) سواروں کے ساتھ بھیجا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہوئی تھی کہ مشرکین کے سردار عامر بن طفیل نے آپ ﷺ کے سامنے تین صورتیں رکھی تھیں۔ اس نے آپ سے کہا کہ دیہاتی آبادی پر آپ کی اور شہری آبادی پر میری حکومت ہو گی یا میں آپ کا جانشین ہوں گا یا پھر دو ہزار غطفانی لشکر سے آپ پر حملہ کروں گا، چنانچہ وہ ام فلاں کے گھر میں مرض طاعون میں مبتلا ہوا، کہنے لگا: فلاں قبیلے کی عورت کے گھر میں جوان اونٹ کی طرح مجھے بھی غدود نکل آیا ہے، میرا گھوڑا لاؤ، چنانچہ وہ اپنے گھوڑے کی پشت پر ہی مر گیا۔ بہرحال ام...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الرَّجِيعِ، وَرِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4095. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الَّذِينَ قَتَلُوا يَعْنِي أَصْحَابَهُ بِبِئْرِ مَعُونَةَ ثَلَاثِينَ صَبَاحًا حِينَ يَدْعُو عَلَى رِعْلٍ وَلَحْيَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَسٌ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الَّذِينَ قُتِلُوا أَصْحَابِ بِئْرِ مَعُونَةَ قُرْآنًا قَرَأْنَاهُ حَتَّى نُسِخَ بَعْدُ بَلِّغُوا قَوْمَنَا فَقَدْ لَقِينَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئر معونہ کے غزوہ کا بیان اور عضل اور قارہ کا قصہ اور عاصم بن ثابت اور خبیب اور ان کے ساتھیوں کا قصہ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4095. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ان کفار پر ایک مہینہ بددعا کی تھی جنہوں نے بئر معونہ پر آپ کے معزز صحابہ کو قتل کیا تھا۔ آپ قبائل عرب رعل، بنو لحیان اور عصیہ کے خلاف بددعا کرتے تھے، جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی تھی۔ حضرت انس ؓ کا بیان ہے کہ اللہ تعالٰی نے ان لوگوں کے متعلق جو بئر معونہ کے روز شہید کیے گئے تھے، اپنے نبی ﷺ پر قرآن مجید کی آیات نازل کیں۔ ہم ان کی تلاوت کیا کرتے تھے جو بعد میں منسوخ ہو گئیں۔ (ان کا ترجمہ یہ ہے:) ’’ہماری قوم کو پیغام پہنچا دو کہ ہم اپنے رب سے جا ملے...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابٌ فِي صِفَةِ الدَّجَّالِ، وَتَحْرِيمِ الْمَدِي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2938.02. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُهْزَاذَ مِنْ أَهْلِ مَرْوَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ قَيْسِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ الدَّجَّالُ فَيَتَوَجَّهُ قِبَلَهُ رَجُلٌ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ فَتَلْقَاهُ الْمَسَالِحُ مَسَالِحُ الدَّجَّالِ فَيَقُولُونَ لَهُ أَيْنَ تَعْمِدُ فَيَقُولُ أَعْمِدُ إِلَى هَذَا الَّذِي خَرَجَ قَالَ فَيَقُولُونَ لَهُ أَوَ مَا تُؤْمِنُ بِرَبِّنَا فَيَقُولُ مَا بِرَبِّنَا خَفَاءٌ فَيَقُولُونَ اقْتُلُوهُ فَيَقُولُ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ أَلَيْسَ قَدْ ...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: دجال کا حال مدینہ میں اس کا داخلہ حرام ہونا اور مومن کو قتل کرنا اور اسے زندہ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

2938.02. ابو وداک نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دجال نکلےگا تو مومنوں میں سے ایک شخص اس کا رخ کرے گا اسے اسلحہ بردارمحافظ یعنی دجال کے اسلحہ بردارمحافظ ملیں گے اور اس سے پوچھیں گے۔ کہا: جانا چاہتے ہو؟ وہ کہے گا۔ میں اس شخص کی طرف جانا چاہتا ہوں جو (اب) نمودار ہوا ہے وہ اس سے کہیں گے۔ کیا تم ہمارے رب پر ایمان نہیں رکھتے؟ وہ کہے گا، ہمارے رب (کی ربوبیت اور صفات) میں کوئی پوشیدگی نہیں وہ (اس کی بات پر مطمئن نہ ہوتے ہوئے) کہیں گے۔ اس کو قتل کردو۔ پھر وہ ایک دوسرے سے کہیں گے۔ کیا ہمارے رب نے ہمیں منع نہیں کی...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ زِيَارَةِ الْقُبُورِ)

حکم: صحیح

2043. حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْنٍ الْمَدَنِيُّ أَخْبَرَنِي دَاوُدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ رَبِيعَةَ يَعْنِي ابْنَ الْهُدَيْرِ قَالَ مَا سَمِعْتُ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا قَطُّ غَيْرَ حَدِيثٍ وَاحِدٍ قَالَ قُلْتُ وَمَا هُوَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ قُبُورَ الشُّهَدَاءِ حَتَّى إِذَا أَشْرَفْنَا عَلَى حَرَّةِ وَاقِمٍ فَلَمَّا تَدَلَّيْنَا مِنْهَا وَإِذَا قُبُورٌ بِمَحْنِيَّةٍ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقُبُورُ إِخْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: زیارت قبور کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2043. ربیعہ بن ہدیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا طلحہ بن عبیداللہ ؓ کو کبھی حدیث رسول بیان کرتے نہیں سنا۔ مگر ایک حدیث۔ شاگرد نے کہا: میں نے پوچھا وہ کون سی؟ (طلحہ نے) کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے، ہم شہداء کی قبروں کا قصد کیے ہوئے تھے حتیٰ کہ ہم حرہ واقم پر چڑھ گئے۔ جب اس سے نیچے اترے تو وہاں ایک جانب میں قبریں تھیں۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہمارے بھائیوں کی قبریں یہی ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ ہمارے اصحاب کی قبریں ہیں۔“ پھر جب ہم شہداء کی قبروں پر پہنچ گئے تو فرمایا: ”یہ ہمارے بھائیوں کی قبریں ہیں۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي صَوْمِ الْعَشْرِ)

حکم: صحیح

2438. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ وَمُجَاهِدٍ وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ مَا مِنْ أَيَّامٍ, الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهَا أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ –يَعْنِي: أَيَّامَ الْعَشْرِ-، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ, إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ، فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: عشرہ ذی الحجہ میں روزوں کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2438. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کو کوئی نیک عمل کسی دن میں اس قدر پسندیدہ نہیں ہے جتنا کہ ان دنوں میں پسندیدہ اور محبوب ہوتا ہے۔“ یعنی ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں مگر جو کوئی شخص اپنی جان و مال لے کر نکلا ہو اور پھر کچھ واپس نہ لایا ہو۔“ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي فَضْلِ الشَّهَادَةِ)

حکم: صحیح

2521. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ حَدَّثَتْنَا حَسْنَاءُ بِنْتُ مُعَاوِيَةَ الصَّرِيمِيَّةُ، قَالَتْ: حَدَّثَنَا عَمِّي، قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ فِي الْجَنَّةِ؟ قَالَ: >النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنَّةِ، وَالشَّهِيدُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْمَوْلُودُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْوَئِيدُ فِي الْجَنَّةِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: شہادت کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

2521. حسناء بنت معاویہ صریمیہ بیان کرتی ہیں کہ ہم سے ہمارے چچا (اسلم بن سلیم ؓ) نے بیان کیا، انہوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ جنت میں کون ہو گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نبی جنت میں ہوں گے، شہید جنت میں جائے گا، چھوٹا بچہ جنت میں جائے گا اور زندہ دفن کیا گیا بچہ جنت میں جائے گا۔“ ...