1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ ثَنَاءِ النَّاسِ عَلَى المَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1367. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ مَرُّوا بِجَنَازَةٍ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ ثُمَّ مَرُّوا بِأُخْرَى فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَا وَجَبَتْ قَالَ هَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا فَوَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَهَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا فَوَجَبَتْ لَهُ النَّارُ أَنْتُمْ شُهَدَاءُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: لوگوں کی زبان پر میت کی تعریف ہو تو بہتر ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1367. حضرت انس ؓ سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:لوگ ایک جنازہ لے کر گزرے تو صحابہ کرام ؓ نے اس کی تعریف کی۔اس پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’اس کے لیے واجب ہوگئی۔‘‘اس کے بعد لوگ دوسرا جنازہ لے کر گزرے تو صحابہ کرام ؓ  نے اس کی بُرائی کی۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا:’’اس کے لیے لازم ہوگئی۔‘‘حضرت عمر ؓ نے عرض کیا:کیا واجب ہوگئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’پہلا شخص جس کی تم نے تعریف کی، اس کے لیے جنت واجب ہوگئی اوردوسرا شخص جس کی تم نے بُرائی کی، اس کے لیے جہنم واجب ہوگئی۔ تم لوگ زمین میں اللہ کی طرف سے گواہی دینے والے ہو۔...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ ثَنَاءِ النَّاسِ عَلَى المَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1368. حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ هُوَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الْفُرَاتِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَقَدْ وَقَعَ بِهَا مَرَضٌ فَجَلَسْتُ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَرَّتْ بِهِمْ جَنَازَةٌ فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَى فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِالثَّالِثَةِ فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ فَقَالَ أَبُو الْأَسْوَدِ فَقُلْتُ وَمَا وَجَبَتْ يَا أَمِيرَ الْمُؤ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: لوگوں کی زبان پر میت کی تعریف ہو تو بہتر ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1368. حضرت ابو الاسود سے روایت ہے ،انھوں نے فرمایا:میں ایک دفعہ مدینہ طیبہ آیا جبکہ وہاں وبا پھیلی ہوئی تھی۔ میں سیدنا عمر ؓ  کے پا بیٹھ گیا۔ ان کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو اس کی میت کی اچھی تعریف کی گئی۔ اس پر حضرت عمر ؓ  نے فرمایا: واجب ہوگئی۔ پھر دوسرا جنازہ گزرا تو اس کی بھی تعریف کی گئی، تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا:واجب ہوگئی۔ پھر تیسرا جنازہ گزرا تو اس کی بُرائی بیان کی گئی اس پر آپ  نے فرمایا واجب ہوگئی۔ ابوالاسود کہتے ہیں:میں نے کہا:امیرالمومنین! کیا واجب ہوگئی؟انھوں نے فرمایا:میں نے وہی کہا ہے جو نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’جس مسلمان کے لی...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ تَعْدِيلِ كَمْ يَجُوزُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2642. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مُرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ، فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا، فَقَالَ: «وَجَبَتْ»، ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَى، فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا - أَوْ قَالَ: غَيْرَ ذَلِكَ - فَقَالَ: «وَجَبَتْ»، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قُلْتَ لِهَذَا وَجَبَتْ، وَلِهَذَا وَجَبَتْ، قَالَ: «شَهَادَةُ القَوْمِ المُؤْمِنُونَ شُهَدَاءُ اللَّهِ فِي الأَرْضِ»...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : کسی گواہ کو عادل ثابت کرنے کے لیے کتنے آدمیوں کی گواہی ضروری ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2642. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تولوگوں نے اس کی تعریف کی۔ آپ نے فرمایا: ’’واجب ہو گئی۔‘‘  پھر دوسرا جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی برائی بیان کی یا اس کے علاوہ کچھ اور کہا تو آپ ﷺ نے پھر فرمایا: ’’واجب ہو گئی۔‘‘ آپ سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ نے اس کے لیے بھی فرمایا: ’’واجب ہو گئی۔‘‘ اور اُس کے لیے بھی فرمایا: ’’واجب ہو گئی۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’اس کا مقصد لوگوں کی گواہی کا واجب ہونا ہے کیونکہ اہل ا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ تَعْدِيلِ كَمْ يَجُوزُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2643. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الفُرَاتِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ، قَالَ: أَتَيْتُ المَدِينَةَ وَقَدْ وَقَعَ بِهَا مَرَضٌ وَهُمْ يَمُوتُونَ مَوْتًا ذَرِيعًا، فَجَلَسْتُ إِلَى عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَمَرَّتْ جَنَازَةٌ، فَأُثْنِيَ خَيْرًا، فَقَالَ عُمَرُ: وَجَبَتْ، ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَى، فَأُثْنِيَ خَيْرًا، فَقَالَ: وَجَبَتْ، ثُمَّ مُرَّ بِالثَّالِثَةِ، فَأُثْنِيَ شَرًّا، فَقَالَ: وَجَبَتْ، فَقُلْتُ: وَمَا وَجَبَتْ يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ؟ قَالَ: قُلْتُ كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا مُسْلِمٍ شَهِدَ لَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : کسی گواہ کو عادل ثابت کرنے کے لیے کتنے آدمیوں کی گواہی ضروری ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2643. حضرت ابو الاسود سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ایک دفعہ مدینہ طیبہ آیا تو وہاں ایک وبائی مرض پھیلا ہوا تھا جس میں لوگ بڑی تیزی سے فوت ہو رہے تھے۔ میں حضرت عمر  ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں ایک جنازہ گزرا۔ اس کی تعریف کی گئی تو حضرت عمر ؓ نے کہا: واجب ہو گئی۔ پھر دوسرا جنازہ گزرا، اس کی بھی تعریف کی گئی تو اس کے متعلق بھی حضرت عمر  ؓ نے فرمایا: واجب ہو گئی۔ پھر تیسرا جنازہ نکلا اور اس کی برائی بیان کی گئی تو سیدنا عمر   ؓ نے فرمایا: واجب ہو گئی۔ میں نے عرض کیا: امیر المومنین! کیا چیز واجب ہو گئی؟ انھوں نے فرمایا: میں نے وہی کہا جو نبی ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ ( بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ:وَلَقَدْ أَرْسَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3339. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَجِيءُ نُوحٌ وَأُمَّتُهُ، فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى، هَلْ بَلَّغْتَ؟ فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ، فَيَقُولُ لِأُمَّتِهِ: هَلْ بَلَّغَكُمْ؟ فَيَقُولُونَ لاَ مَا جَاءَنَا مِنْ نَبِيٍّ، فَيَقُولُ لِنُوحٍ: مَنْ يَشْهَدُ لَكَ؟ فَيَقُولُ: مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمَّتُهُ، فَنَشْهَدُ أَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ، وَهُوَ قَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ: وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:حضرت نوح﷤کے بیان میں۔سورۂ ہود میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد’’ہم نے نوح﷤ کو ان کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا۔‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3339. حضرت ابو سعید خدری  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن حضرت نوح ؑ اور ان کی امت آئے گی تو اللہ تعالیٰ دریافت فرمائےگا: کیا تم نے انھیں میرا پیغام پہنچادیا تھا؟ حضرت نوح ؑ عرض کریں گے : میں نے ان کو تیرا پیغام پہنچا دیاتھا اسے رب العزت! اب اللہ تعالیٰ ان کی امت سے دریافت فرمائے گا: کیا انھوں نے تمھیں میرا پیغام دیا تھا؟ وہ جواب دیں گے: نہیں! ہمارے پاس تیرا کوئی نبی نہیں آیا۔ اللہ تعالیٰ حضرت نوح ؑ سے دریافت فرمائے گا: تمہارا کوئی گواہ ہے؟ وہ کہیں گے حضرت محمد ﷺ اور آپ کی اُمت کے لوگ میرے گواہ ہیں، چنانچہ وہ(میری ام...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4487. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ وَأَبُو أُسَامَةَ وَاللَّفْظُ لِجَرِيرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ وَقَالَ أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُدْعَى نُوحٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ يَا رَبِّ فَيَقُولُ هَلْ بَلَّغْتَ فَيَقُولُ نَعَمْ فَيُقَالُ لِأُمَّتِهِ هَلْ بَلَّغَكُمْ فَيَقُولُونَ مَا أَتَانَا مِنْ نَذِيرٍ فَيَقُولُ مَنْ يَشْهَدُ لَكَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ فَتَشْهَدُونَ أَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا فَذَلِكَ قَوْلُهُ جَلَّ ذ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت کریمہ (( وکذلک جعلنا کم امۃ وسطا )) الخ کی تفسیریعنی ”اور اسی طرح ہم نے تم کو امت وسط (یعنی امت عادل) بنایا، تاکہ تم لوگوں پرگواہ رہو اور رسول تم پر گواہ رہیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4487. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن حضرت نوح ؑ کو بلایا جائے گا تو وہ عرض کریں گے: پروردگار! میں حاضر ہوں۔ آپ کا جو ارشاد ہو میں اسے بجا لانے کے لیے تیار ہوں۔ پروردگار فرمائے گا: کیا تم نے لوگوں کو ہمارے احکام بتا دیے تھے؟ وہ کہیں گے: ’’ہاں۔‘‘ پھر ان کی امت سے پوچھا جائے گا: کیا انہوں نے تمہیں میرا حکم پہنچایا تھا؟ وہ کہیں گے: ہمارے پاس تو کوئی ڈرانے والا آیا ہی نہیں۔ اللہ تعالٰی حضرت نوح ؑ سے فرمائے گا: تمہارا کوئی گواہ ہے؟ وہ عرض کریں گے: حضرت محمد ﷺ اور ان کی امت گواہ ہے۔...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4583. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يَحْيَى بَعْضُ الْحَدِيثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قُلْتُ آقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ فَإِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا قَالَ أَمْسِكْ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید )) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4583. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ۔‘‘ میں نے عرض کی: بھلا میں آپ کو کیا سناؤں، خود آپ پر تو قرآن نازل ہوا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے دوسروں سے سننا اچھا لگتا ہے۔‘‘ چنانچہ میں نے سورہ نساء پڑھنا شروع کر دی حتی کہ میں اس آیت پر پہنچا: ’’بھلا اس دن کیا حال ہو گا جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے، پھر آپ کو ان لوگوں پر بحیثیت گواہ کھڑا کریں گے۔‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا: ’&rsq...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِ المُقْرِئِ لِلْقَارِئِ حَسْبُكَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5050. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ آقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ نَعَمْ فَقَرَأْتُ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى أَتَيْتُ إِلَى هَذِهِ الْآيَةِ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا قَالَ حَسْبُكَ الْآنَ فَالْتَفَتُّ إِلَيْهِ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: قرآن سننے والے کا پڑھنے والے سے کہنا کہ بس کر بس کر )

مترجم: BukhariWriterName

5050. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے عبداللہ ! مجھے قرآن سناؤ۔“ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا میں آپ کو قرآن سناؤں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیا ہے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”ہاں (تم مجھے قرآن سناؤ)“، میں نے سورہ نساء پڑھنا شروع کی حتیٰ کہ میں اس آیت ہر پہنچا: ”پھر اس وقت کیا کیفیت ہو گی جب ہم ہر امت سے ایک گواہ لائیں گے۔ اور آپ کو (اے رسول!) ان لوگوں پر گواہ لائیں گے۔“ اس وقت آپ ﷺ نے فرمایا: ”بس کرو، اب یہ کافی ہے۔“ میں نے اپ کی طرف غور سے دیکھا تو آپ کی آنکھیں آنسو بہا...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ البُكَاءِ عِنْدَ قِرَاءَةِ القُرْآنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5055. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يَحْيَى بَعْضُ الْحَدِيثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ الْأَعْمَشُ وَبَعْضُ الْحَدِيثِ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَعَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قَالَ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: قرآن کی تلاوت کرتے وقت(خوف الہی سے) رونا )

مترجم: BukhariWriterName

5055. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”میرے سامنے قرآن کی تلاوت کرو۔“ میں نے عرض کی: کیا میں آپ کو قرآن سناؤں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بے شک میں چاہتا ہوں کہ کسی اور سے قرآن سنوں۔“ انہوں نے کہا: پھر میں نے سورہ نساء کی تلاوت شروع کی۔ جب میں درج ذیل آیت ہر پہنچا: ”پھر اس وقت کیا حال ہو گا جب ہم یر امت سے ایک گواہ لائیں گے اور آپ کو ان لوگوں پر گواہ لائیں گے۔“ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”رک جاؤ۔“ اس وقت میں نے دیکھا کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ ر...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى:{وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7349. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاءُ بِنُوحٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ بَلَّغْتَ فَيَقُولُ نَعَمْ يَا رَبِّ فَتُسْأَلُ أُمَّتُهُ هَلْ بَلَّغَكُمْ فَيَقُولُونَ مَا جَاءَنَا مِنْ نَذِيرٍ فَيَقُولُ مَنْ شُهُودُكَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ فَيُجَاءُ بِكُمْ فَتَشْهَدُونَ ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا قَالَ عَدْلًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ ا...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور ہم نے اسی طرح تمہیں” امۃ وسط “ بنادیا( یعنی معتدل اور سیدھی راہ پر چلنے والی ) )

مترجم: BukhariWriterName

7349. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن سیدنا نوح ؑ کو لایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا: کیا تم نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے: ہاں، اے ہمارے رب! پھر ان کی امت سے سوال کیا جائے گا: کیا انہوں نے تمہیں اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ تو وہ جواب دیں گے: ہمارے پاس تو کوئی ڈرانے والا نہیں آیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ (اے نوح!) تمہارے گواہ کون ہیں؟ وہ کہیں گے: حضرت محمد ﷺ اور ان کی امت میرے گواہ ہیں، پھر تمہیں لایا جائے گا اور تم لوگ (ان کے حق میں) گواہی دو گے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: