2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ قَصَدَ أَخْذَ مَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

140. حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَرَأَيْتَ إِنْ جَاءَ رَجُلٌ يُرِيدُ أَخْذَ مَالِي؟ قَالَ: «فَلَا تُعْطِهِ مَالَكَ» قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ قَاتَلَنِي؟ قَالَ: «قَاتِلْهُ» قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ قَتَلَنِي؟ قَالَ: «فَأَنْتَ شَهِيدٌ»، قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ قَتَلْتُهُ؟ قَالَ: «هُوَ فِي النَّارِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ کوئی شخص دوسرے کا مال ناحق چھیننا چاہے تو اس کے خون کا قصاص نہ ہو گا اور اگر (ایسا کرتے ہوئے ) وہ مارا گیا تو جہنم میں جائے گا اور جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کر دیا گیا وہ شہید ہے )

مترجم: MuslimWriterName

140. حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اے اللہ کے رسول! آپ کی کیا رائے ہے، اگر کوئی آدمی آ کر میرا مال چھیننا چاہے (تو میں کیا کروں؟) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے اپنا مال نہ دو۔‘‘ اس نے کہا: آپ کی کیا رائے ہے، اگر وہ میرے ساتھ لڑائی کرے تو؟ فرمایا: ’’تم اس سے لڑائی کرو۔‘‘ اس نے پوچھا: آپ کی کیا رائے ہے، اگر وہ مجھے قتل کر دے تو؟ آپ نے فرمایا: ’’تم شہید ہو گے۔‘‘ اس نے پوچھا: آپ کی کیا رائے ہے، اگر میں اسے قتل کر دوں؟ فرمایا: ’’و...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ قَصَدَ أَخْذَ مَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

141. حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ - وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ - قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ لَمَّا كَانَ بَيْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو وَبَيْنَ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ مَا كَانَ تَيَسَّرُوا لِلْقِتَالِ، فَرَكِبَ خَالِدُ بْنُ الْعَاصِ إِلَى عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو فَوَعَظَهُ خَالِدٌ، فَقَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عَمْرٍو: أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ رَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ کوئی شخص دوسرے کا مال ناحق چھیننا چاہے تو اس کے خون کا قصاص نہ ہو گا اور اگر (ایسا کرتے ہوئے ) وہ مارا گیا تو جہنم میں جائے گا اور جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کر دیا گیا وہ شہید ہے )

مترجم: MuslimWriterName

141. عبد الرزاقؒ نے کہا: ہمیں ابن جریجؒ نے خبر دی، انہوں نے کہا: مجھے سلیمان احولؒ نے خبر دی کہ عمر بن عبدالرحمنؒ کے آزاد کردہ غلام ثابتؒ نے انہیں بتایا کہ عبد اللہ بن عمروؓ (ابن عاص) اور عنبسہ بن ابی سفیانؓ کے درمیان وہ (جھگڑا) ہوا جو ہوا، تو وہ لڑائی کے لیے تیار ہو گئے، اس وقت (ان کے چچا) خالد بن عاصؓ سوار ہو کر عبد اللہ بن عمروؓ (ابن عاص) کے پاس گئے اور انہیں نصیحت کی۔ عبد اللہ بن عمروؓ نے جواب دیا: کیا آب کو معلوم نہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ’’جو اپنے مال کی حفاظت میں قتل کر دیا گیا، وہ شہید ہے۔‘‘ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي قِتَالِ اللُّصُوصِ)

حکم: صحیح

4772. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ يَعْنِي أَبَا أَيُّوبَ الْهَاشِمِيَّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ابْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ، عَنْ طَلْحةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ، وَمَنْ قُتِلَ دُونَ أَهْلِهِ، أَوْ دُونَ دَمِهِ، أَوْ دُونَ دِينِهِ, فَهُوَ شَهِيدٌ<. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: چور اچکوں سے قتال کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4772. سیدنا سعید بن زید ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے مال کی حفاظت میں قتل ہو جائے وہ شہید ہے۔ اور جو اپنے گھر والوں کی حفاظت یا خون یا دین کے دفاع میں قتل ہو جائے، وہ شہید ہے۔ 


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُو...)

حکم: صحیح

1418. حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ وَحَاتِمُ بْنُ سِيَاهٍ الْمَرْوَزِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَهْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ وَمَنْ سَرَقَ مِنْ الْأَرْضِ شِبْرًا طُوِّقَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ وَزَادَ حَاتِمُ بْنُ سِيَاهٍ الْمَرْوَزِيُّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مَعْمَرٌ بَلَغَنِي عَنْ الزُّهْرِيِّ وَلَمْ أَسْمَعْ مِنْهُ زَادَ ف...

جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: اپنے ما ل کی حفاظت کرتے ہوئے ماراجانے والاآدمی شہیدہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1418. سعید بن زید ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جائے وہ شہید ہے۱؎ اورجس نے ایک بالشت بھی زمین چرائی قیامت کے دن اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس حدیث میں حاتم بن سیاہ مروزی نے اضافہ کیا ہے، معمر کہتے ہیں: زہری سے مجھے حدیث پہنچی ہے، لیکن میں نے ان سے نہیں سنا کہ انہوں نے اس حدیث یعنی (مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيْدٌ) (جو اپنے مال کی حفاظت کر...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُو...)

حکم: صحیح

1419. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لِلرَّجُلِ أَنْ يُقَاتِلَ عَنْ ن...

جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: اپنے ما ل کی حفاظت کرتے ہوئے ماراجانے والاآدمی شہیدہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1419. عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوے مارا جائے وہ شہید ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ عبد اللہ بن عمرو ؓ کی حدیث حسن ہے، یہ دوسری سند وں سے بھی ان سے مروی ہے۔ ۲۔ بعض اہل علم نے آدمی کو اپنی جان ومال کی حفاظت کے لیے دفاع کی اجازت دی ہے۔ ۳۔ اس باب میں علی، سعید بن زید، ابوہریرہ، ابن عمر، ابن عباس اورجابر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۴۔ عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں: آدمی اپنے مال کی حفاظت کے لیے دفاع کرے خواہ اس کا مال دودرہم ہی کیوں نہ ہو ۱؎۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُو...)

حکم: صحیح

1420. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ الْكُوفِيُّ شَيْخٌ ثِقَةٌ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ قَالَ سُفْيَانُ وَأَثْنَى عَلَيْهِ خَيْرًا قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أُرِيدَ مَالُهُ بِغَيْرِ حَقٍّ فَقَاتَلَ فَقُتِلَ فَهُوَ شَهِيدٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ ....

جامع ترمذی : كتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل (باب: اپنے ما ل کی حفاظت کرتے ہوئے ماراجانے والاآدمی شہیدہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1420. عبداللہ بن عمر و ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس آدمی کا ل ناحق چھینا جائے اور وہ اس کی حفاظت کے لیے دفاع کرتا ہوا مارا جائے تو وہ شہید ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔