1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مُوَالَاةِ الْمُؤْمِنِينَ وَمُقَاطَعَةِ غَيْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

215. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِهَارًا غَيْرَ سِرٍّ، يَقُولُ: «أَلَا إِنَّ آلَ أَبِي، يَعْنِي فُلَانًا، لَيْسُوا لِي بِأَوْلِيَاءَ، إِنَّمَا وَلِيِّيَ اللهُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ». ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: مومنوں سے موالات اور غیر مسلموں سے برائت اور لاتعلقی کا بیان۔ )

مترجم: MuslimWriterName

215. حضرت عمرو بن عاصؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو بلند آواز سے برسرعام یہ کہتے ہوئے سنا: ’’یقینا آل ابی، یعنی فلاں میرے ولی نہیں، میرا ولی صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہے اور نیک مومن ہیں۔‘‘


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي تَحْرِيمِ الْمَدِينَةِ)

حکم: صحیح

2034. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا كَتَبْنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْقُرْآنَ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرَ إِلَى ثَوْرٍ فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ وَذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حرم مدینہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2034. سیدنا علی ؓ نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے کچھ نہیں لکھا ہے سوائے قرآن کریم کے اور جو اس صحیفے میں ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”مدینہ منورہ عائر (عیر) اور ثور (دو پہاڑوں) کے مابین حرم ہے۔ تو جو یہاں کوئی بدعت نکالے یا کسی بدعتی کو جگہ دے، اس پر اللہ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہو۔ اس کا فرض اور نفل کچھ قبول نہیں ہو گا۔ مسلمانوں کا ذمہ (کسی کافر کو دیا ہوا عہد امان، اجتماعی طور پر) ایک ہی ہے۔ ان کا ادنیٰ فرد بھی اس کی حفاظت کے لیے کوشش کا پابند ہے۔ جس نے کسی مسلمان کے دیے ہوئے عہد امان کو توڑا تو اس پر اللہ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔ اس کا ف...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي تَحْرِيمِ الْمَدِينَةِ)

حکم: صحیح

2035. حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمَنْ أَشَادَ بِهَا وَلَا يَصْلُحُ لِرَجُلٍ أَنْ يَحْمِلَ فِيهَا السِّلَاحَ لِقِتَالٍ وَلَا يَصْلُحُ أَنْ يُقْطَعَ مِنْهَا شَجَرَةٌ إِلَّا أَنْ يَعْلِفَ رَجُلٌ بَعِيرَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حرم مدینہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2035. سیدنا علی ؓ نے مذکورہ بالا قصہ میں نبی کریم ﷺ سے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کی گھاس نہ کاٹی جائے، اس کا شکار نہ بھگایا جائے اللہ، اس کی گری پڑی چیز نہ اٹھائی جائے مگر وہ جو اس کا اعلان کرے۔ کسی کو روا نہیں کہ قتال کی غرض سے اس میں اسلحہ اٹھائے۔ اور کسی کو روا نہیں کہ اس سے درخت کاٹے مگر کوئی اپنے اونٹ کو چارہ دینا چاہے تو جائز ہے۔“ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى الصَّدَقَةِ)

حکم: صحیح

2554. أَخْبَرَنَا أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ وَذَكَرَ عَوْنَ بْنَ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْمُنْذِرَ بْنَ جَرِيرٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَدْرِ النَّهَارِ فَجَاءَ قَوْمٌ عُرَاةً حُفَاةً مُتَقَلِّدِي السُّيُوفِ عَامَّتُهُمْ مِنْ مُضَرَ بَلْ كُلُّهُمْ مِنْ مُضَرَ فَتَغَيَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَا رَأَى بِهِمْ مِنْ الْفَاقَةِ فَدَخَلَ ثُمَّ خَرَجَ فَأَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّى ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النّ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: دوسروں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دلانے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

2554. حضرت جریر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم دن کے آغاز میں رسول اللہﷺ کے پاس حاضر تھے کہ کچھ لوگ آئے، ننگے بدن، ننگے پاؤں، تلواریں لٹکائے ہوئے۔ وہ اکثر بلکہ سب کے سب مضر قبیلے سے تھے۔ ان کی تنگ حالی اور بھوک دیکھ کر رسول اللہﷺ کا چہرہ انور متغیر (مغموم) ہوگیا۔ آپ اندر (گھر) گئے (مگر کچھ نہ ملا تو) پھر باہر تشریف لے آئے اور بلال ؓ کو اذان دینے کا حکم دیا۔ انھوں نے اذان واقامت کہی۔ آپ نے جماعت کروائی، پھر آپ نے خطبہ ارشاد فرمایا: {یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا… رَقِیْبًا} ”اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تم سب کو ایک جان سے پیدا فرمایا اور اس سے اس کی بیوی پیدا ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الشَّفَاعَةِ فِي الصَّدَقَةِ)

حکم: صحیح

2557. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ ابْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَخِيهِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَسْأَلُنِي الشَّيْءَ فَأَمْنَعُهُ حَتَّى تَشْفَعُوا فِيهِ فَتُؤْجَرُوا وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اشْفَعُوا تُؤْجَرُوا...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: صدقے کے بارے میں سفارش کرنے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

2557. حضرت معاویہ بن ابی سفیان ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”ایک آدمی مجھ سے کوئی چیز مانگتا ہے اور میں انکار کر دیتا ہوں تاکہ تم سفارش کر کے ثواب حاصل کرو۔“ تحقیق رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”سفارش کیا کرو، تمھیں ثواب ملے گا۔“


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقَوَدِ مِنَ الرَّجُلِ لِلْمَرْأَةِ)

حکم: صحیح

4742. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: خَرَجَتْ جَارِيَةٌ عَلَيْهَا أَوْضَاحٌ، فَأَخَذَهَا يَهُودِيٌّ فَرَضَخَ رَأْسَهَا، وَأَخَذَ مَا عَلَيْهَا مِنَ الْحُلِيِّ، فَأُدْرِكَتْ وَبِهَا رَمَقٌ، فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَنْ قَتَلَكِ فُلَانٌ؟» قَالَتْ بِرَأْسِهَا: لَا. قَالَ: «فُلَانٌ؟» قَالَ: حَتَّى سَمَّى الْيَهُودِيَّ، قَالَتْ بِرَأْسِهَا: نَعَمْ. فَأُخِذَ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضِخَ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: عورت کے بدلے مرد کو قصاصاً قتل کرنے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4742. حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک لڑکی گھر سے نکلی۔ اس کے کانوں میں بالیاں تھیں۔ ایک یہودی نے اسے پکڑ لیا اس کا سر کچلا اور زیورات اتار کر لے گیا۔ جب اس لڑکی کو دیکھا گیا تو اس میں کچھ جان باقی تھی۔ اسے رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تو آپ نے اس سے پوچھا: ”تجھے کس نے مارا ہے؟ کیا فلاں نے؟“ اس نے سر سے اشارہ کیا، نہیں۔ فرمایا: ”فلاں نے؟“ حتیٰ کہ آپ نے اس یہودی کا نام لیا تو اس نے سر کے اشارے سے ہاں کہا۔ اس یہودی کو پکڑ کر لایا گیا۔ آخر اس نے تسلیم کرلیا تو رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا اور اس کا سر بھی اسی طرح ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ سُقُوطِ الْقَوَدِ مِنَ الْمُسْلِمِ لِلْكَافِ...)

حکم: صحیح

4743. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَال: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: لَا يَحِلُّ قَتْلُ مُسْلِمٍ إِلَّا فِي إِحْدَى ثَلَاثِ خِصَالٍ: زَانٍ مُحْصَنٌ فَيُرْجَمُ، وَرَجُلٌ يَقْتُلُ مُسْلِمًا مُتَعَمِّدًا، وَرَجُلٌ يَخْرُجُ مِنَ الْإِسْلَامِ فَيُحَارِبُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُولَهُ، فَيُقْتَلُ أَوْ يُصَلَّبُ، أَوْ يُنْفَى مِنَ الْأَرْضِ ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: مسلمان سے کافر کا قصاص نہ لینے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4743. ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی مسلمان کو قتل کرنا جائز نہیں الا یہ کہ وہ ان تین جرائم میں سے کوی جرم کرے: شادی شدہ ہو کر زنا کرے تو اسے رجم کیا جائے گا۔ کسی مسلمان شخص کو جان بوجھ کر قتل کر دے۔ یا اسلام سے خارج ہو جائے اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ سے جنگ شروع کر دے تو اسے قتل کیا جائے گا یا سولی پر لٹکایا جائے گا یا اپنے علاقے سے جلا وطن کر دیا جائے گا۔“ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقِصَاصِ فِي السِّنِّ)

حکم: ضعیف

4754. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ خَصَى عَبْدَهُ خَصَيْنَاهُ، وَمَنْ جَدَعَ عَبْدَهُ جَدَعْنَاهُ»، «وَاللَّفْظُ لِابْنِ بَشَّارٍ»...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: دانت ٹوٹ جانے کی صورت میں قصاص )

مترجم: NisaiWriterName

4754. حضرت سمرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے غلام کو خصی کرے، ہم اسے خصی کر دیں گے اور جو اپنے غلام کی ناک کان کاٹے گا، ہم اس کی ناک کان کاٹیں گے۔“ یہ الفاظ ابن بشار کے ہیں۔


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ (بَابُ الْكَفَالَةِ)

حکم: صحیح

2407. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهَا فَقَالَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ فَإِنَّ عَلَيْهِ دَيْنًا فَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ أَنَا أَتَكَفَّلُ بِهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْوَفَاءِ قَالَ بِالْوَفَاءِ وَكَانَ الَّذِي عَلَيْهِ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ أَوْ تِسْعَةَ عَشَرَ دِرْهَمًا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: مقروض کی ضمانت دینا )

مترجم: MajahWriterName

2407. حضرت ابو قتادہ (حارث بن ربعی انصاری) ؓ سے روایت ہے، (انہوں نے فرمایا: ) نبی ﷺ کے پاس ایک جنازہ لایا گیا تاکہ آپ اس کی نماز جنازہ ادا فرمائیں تو آپ نے فرمایا: تم لوگ اپنے ساتھی کا جنازہ پڑھ لو (میں نہیں پڑھوں گا) اس پر قرض ہے۔ حضرت ابو قتادہ ؓ نے عرض کیا: میں اس کی ذمے داری اٹھاتا ہوں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: (ذمہ داری) پوری کرو گے؟ انہوں نے کہا: پوری کروں گا۔ اور اس کا قرض اٹھارہ یا انیس درہم تھا۔ ...