1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1356 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1356. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا: نبی ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودو کو ایک ایک چادر میں رکھ کر فرماتے تھے:’’ان میں سے قرآن کا علم کس کو زیادہ تھا؟‘‘ تو جب ان میں سے کسی کی طرف اشارہ کیا جا تا تولحد میں آپ اسے آگے رکھتے اور فرماتے :’’قیامت کے دن میں ان کے متعلق گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے انھیں اسی طرح خون لگے ہوئے غسل دیے بغیر دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ بھی نہ پڑھی گئی۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1356 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1356. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا: نبی ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودو کو ایک ایک چادر میں رکھ کر فرماتے تھے:’’ان میں سے قرآن کا علم کس کو زیادہ تھا؟‘‘ تو جب ان میں سے کسی کی طرف اشارہ کیا جا تا تولحد میں آپ اسے آگے رکھتے اور فرماتے :’’قیامت کے دن میں ان کے متعلق گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے انھیں اسی طرح خون لگے ہوئے غسل دیے بغیر دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ بھی نہ پڑھی گئی۔...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1357 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1357. حضرت عقبہ بن عامر ؓ  سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دن باہر تشریف لائے اور شہدائے اُحد پر نماز پڑھی جس طرح اموات پر نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے، پھر منبر کی طرف لوٹے اورفرمایا:’’میں تمھارا میرکاروں اور تم پر گواہ ہوں۔ اللہ کی قسم!میں اب اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں اور مجھے زمین یا زمین کے خزانوں کی کنجیاں عطا کی گئی ہیں۔ اللہ کی قسم ! میں اپنے بعد تمھارے متعلق شرک میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہیں رکھتا، لیکن مجھے خطرہ ہے کہ تم دنیا میں رغبت رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو گے۔‘‘...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1360 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟»، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1360. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودوآدمیوں کو ایک کپڑے میں جمع کرتے تھے، پھر فرماتے ۔’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے‘‘؟ جب ان دونوں میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں آگے کرتے اور فرماتے ۔’’میں ان پر گواہ ہوں۔‘‘ نیز انھیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انھیں غسل ہی دیا۔...


6 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1360 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟»، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1360. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودوآدمیوں کو ایک کپڑے میں جمع کرتے تھے، پھر فرماتے ۔’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے‘‘؟ جب ان دونوں میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں آگے کرتے اور فرماتے ۔’’میں ان پر گواہ ہوں۔‘‘ نیز انھیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انھیں غسل ہی دیا۔...


7 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1361 وَأَخْبَرَنَا ابْنُ المُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِقَتْلَى أُحُدٍ: «أَيُّ هَؤُلاَءِ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟» فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى رَجُلٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ قَبْلَ صَاحِبِهِ، وَقَالَ جَابِرٌ: فَكُفِّنَ أَبِي وَعَمِّي فِي نَمِرَةٍ وَاحِدَةٍ، وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1361. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  ہی سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد کے متعلق فرماتے تھے ’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘ جب کسی آدمی کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں اس کے ساتھی سے پہلے رکھتے۔ حضرت جابر ؓ  نے فرمایا: میرے والد گرامی اور چچا محترم کو ایک ہی سفید و سیاہ دھاری دار موٹی چادر میں کفن دیا گیا تھا۔ سلیمان بن کثیر بیان کرتے ہیں کہ مجھے زہری نے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے اس نے بتایا جس نے حضرت جابر ؓ  سے سنا تھا۔...


8 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1361 وَأَخْبَرَنَا ابْنُ المُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِقَتْلَى أُحُدٍ: «أَيُّ هَؤُلاَءِ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟» فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى رَجُلٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ قَبْلَ صَاحِبِهِ، وَقَالَ جَابِرٌ: فَكُفِّنَ أَبِي وَعَمِّي فِي نَمِرَةٍ وَاحِدَةٍ، وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1361. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  ہی سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد کے متعلق فرماتے تھے ’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘ جب کسی آدمی کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں اس کے ساتھی سے پہلے رکھتے۔ حضرت جابر ؓ  نے فرمایا: میرے والد گرامی اور چچا محترم کو ایک ہی سفید و سیاہ دھاری دار موٹی چادر میں کفن دیا گیا تھا۔ سلیمان بن کثیر بیان کرتے ہیں کہ مجھے زہری نے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے اس نے بتایا جس نے حضرت جابر ؓ  سے سنا تھا۔...


9 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ اللَّحْدِ وَالشَّقِّ فِي القَبْرِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1366 حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ رَجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ فَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: بغلی یا صندوقی قبر بنانا

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1366. حضرت جابر ؓ  بن عبداللہ سے روایت ہے،انھوں نےکہا:نبی کریم ﷺ شہدائے احد سے دو دو آدمیوں کو جمع کرتے۔ پھر فرماتے:’’ان میں سے کس کوقرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘جب ان میں سے کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے لحد میں آگے رکھتے اور فرماتے:’’میں قیامت کے دن ان لوگوں کے متعلق گوہی دوں گا۔‘‘پھر انہیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم فرمایا اور انھیں غسل بھی نہ دیا۔...


10 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ اللَّحْدِ وَالشَّقِّ فِي القَبْرِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1366 حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ رَجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ فَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: بغلی یا صندوقی قبر بنانا

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1366. حضرت جابر ؓ  بن عبداللہ سے روایت ہے،انھوں نےکہا:نبی کریم ﷺ شہدائے احد سے دو دو آدمیوں کو جمع کرتے۔ پھر فرماتے:’’ان میں سے کس کوقرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘جب ان میں سے کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے لحد میں آگے رکھتے اور فرماتے:’’میں قیامت کے دن ان لوگوں کے متعلق گوہی دوں گا۔‘‘پھر انہیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم فرمایا اور انھیں غسل بھی نہ دیا۔...