1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ: إِطْعَامُ الطَّعَامِ مِنَ الإِسْلاَمِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

12 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ.»...

صحیح بخاری:

کتاب: ایمان کے بیان میں

(

باب: اس بیان میں کہ (بھوکے ناداروں کو) کھانا کھ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

12. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، ایک آدمی نے نبی ﷺ سے سوال کیا، کون سا اسلام بہتر ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ’’تم کھانا کھلاؤ اور سب کو سلام کرو، (عام اس سے کہ) تم اسے پہچانتے ہو یا نہیں پہچانتے ہو۔‘‘


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ: إِفْشَاءُ السَّلاَمِ مِنَ الإِسْلاَمِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

28 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: ایمان کے بیان میں

(

باب:سلام پھیلانا بھی اسلام میں داخل ہے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

28. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا: کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم کھانا کھلاؤ، آشنا اور نا آشنا، سب کو سلام کرو۔‘‘


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ السَّلاَمِ لِلْمَعْرِفَةِ وَغَيْرِ المَعْرِف...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6291 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو: أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَعَلَى مَنْ لَمْ تَعْرِفْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(باب: پہچان ہویا نہ ہو ہرایک مسلمان کو سلام کرنا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6291. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے ایک آدمی نے نبی ﷺ سے سوال کیا کہ اسلام کی کون سی بات زیادہ بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تم کھانا کھلاؤ اور ہر شخص کو سلام کہو، خواہ تم اسے پہچانو یا نہ پہچانو۔“


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ جَامِعِ أَوْصَافِ الْإِسْلَامِ

حکم: صحیح

165 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ، وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ»...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اسلام کے جامع اوصاف)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

165. لیث نے یزید بن ابی حبیبؒ سے، انہوں نے ابو خیرؒ سے اور انہوں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ (ﷺ) نے جواب دیا: ’’تم لوگوں کو کھانا کھلاؤ اور ہر کسی کو خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہیں جانتے، سلام کہو۔ ‘‘...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ تَحْرِيمِ إِيذَاءِ الْجَارِ

حکم: صحیح

178 حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيصْمُتْ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ جَارَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ»...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: پڑوسی کوتکلیف پہنچانے کی حرمت)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

178. ابو سلمہ بن عبد الرحمٰنؒ نے ابو ہریرہ ؓ سے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے حدیث روایت کی، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ خیر کی بات کہے یا خاموش رہے۔ اور جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے پڑوسی کا احترام کرے۔ اور جو آدمی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے مہمان کی عزت کرے۔‘‘...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الْحَثِّ عَلَى إِكْرَامِ الْجَارِ وَالضَّيْف...

حکم: صحیح

179 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُؤْذِي جَارَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيسْكُتْ»...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: ہمسائے اور مہمان کی تکریم اور خیر کی بات کہنے...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

179. ابوحصینؒ نے ابوصالحؒ سے اور انہو ں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے پڑوسی کو ایذا نہ پہنچائے، اور جوشخص اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے مہمان کی تکریم کرے، اورجوشخص اللہ اور قیامت پر یقین رکھتا ہے، وہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے۔‘‘...


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الْحَثِّ عَلَى إِكْرَامِ الْجَارِ وَالضَّيْف...

حکم: صحیح

180 وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ، أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي حُصَيْنٍ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: «فَلْيُحْسِنْ إِلَى جَارِهِ»

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: ہمسائے اور مہمان کی تکریم اور خیر کی بات کہنے...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

180. اعمشؒ نے ابو صالحؒ سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا ...... آگے ابو حصینؒ کی روایت کے مانند ہے، البتہ اعمشؒ نے (وہ اپنے پڑوسی کو ایذا نہ دے کے بجائے) یہ الفاظ کہے ہیں: ’’وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔‘‘...


8 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الْحَثِّ عَلَى إِكْرَامِ الْجَارِ وَالضَّيْف...

حکم: صحیح

181 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، أَنَّهُ سَمِعَ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ يُخْبِرُ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُحْسِنْ إِلَى جَارِهِ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ»...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: ہمسائے اور مہمان کی تکریم اور خیر کی بات کہنے...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

181. ابو شریح (خویلد بن عمرو) خزاعی ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرے، اور جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے، وہ اپنے مہمان کی تکریم کرے، اور جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ اچھی بات کہے یا خاموشی اختیار کرے۔‘‘...


9 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ بَابُ فَضْلِ عِيَادَةِ الْمَرِيضِ

حکم: صحیح

6725 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَا ابْنَ آدَمَ مَرِضْتُ فَلَمْ تَعُدْنِي قَالَ يَا رَبِّ كَيْفَ أَعُودُكَ وَأَنْتَ رَبُّ الْعَالَمِينَ قَالَ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ عَبْدِي فُلَانًا مَرِضَ فَلَمْ تَعُدْهُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّكَ لَوْ عُدْتَهُ لَوَجَدْتَنِي عِنْدَهُ يَا ابْنَ آدَمَ اسْتَطْعَمْتُكَ فَلَمْ تُطْعِمْنِي قَالَ يَا رَبِّ وَكَيْفَ أُطْعِمُكَ وَأَنْتَ رَبُّ الْعَالَمِينَ قَالَ أَم...

صحیح مسلم:

کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب

(باب: بیمار پرسی کی فضیلت)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6725. حضرت ابوہریرہ رضی  اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن اللہ عزوجل فرمائے گا: آدم کے بیٹے! میں بیمار ہوا تو نے میری عیادت نہ کی۔ وہ کہے گا: میرے رب! میں کیسے تیری عیادت کرتا جبکہ تو رب العالمین ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: کیا تمہیں معلوم نہ تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار تھا، تو نے اس کی عیادت نہ کی۔ تمہیں معلوم نہیں کہ اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا، اے ابن آدم! میں نے تجھ سے کھانا مانگا، تو نے مجھے کھانا نہ کھلایا۔ وہ شخص کہے گا: اے میرے رب! میں تجھے کیسے کھانا کھلاتا جبکہ تو خود ہی سارے جہانوں کو...


10 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الضَّحَايَا بَابٌ فِي الْعَتِيرَةِ

حکم: صحیح

2838 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ح، وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ بِشْرِ بْنِ الْمُفَضَّلِ الْمَعْنَى، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، قَالَ: قَالَ نُبَيْشَةُ، نَادَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ، فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: >اذْبَحُوا لِلَّهِ فِي أَيِّ شَهْرٍ كَانَ، وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، وَأَطْعِمُوا قَالَ إِنَّا كُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ! فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: >فِي كُلِّ سَائِمَةٍ فَرَعٌ تَغْذُوهُ مَاشِيَتَكَ، حَتَّى إِذَا اسْتَحْمَلَ- قَالَ نَصْرٌ: اسْتَحْم...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل

(باب: عتیرہ کا مسئلہ)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2838. سیدنا نبیثہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کو پکار کر کہا: ہم جاہلیت میں رجب کے مہینے میں قربانی کیا کرتے تھے۔ (عتیرہ) تو آپ ہمیں کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ کے لیے ذبح کرو جس مہینے میں بھی ہو، اللہ عزوجل کے لیے نیکی کرو اور کھلایا کرو۔“ اس آدمی نے کہا کہ ہم جاہلیت میں «فرع» بھی کرتے تھے، تو آپ ہمیں کیا فرماتے ہیں؟ فرمایا: ”تمام چرنے والے جانوروں میں ایک فرع ہے (ذبیحہ ہے) یہ نومولود بچہ جسے کہ تیرے دوسرے جانور غذا دیتے ہیں حتیٰ کہ جب وہ بوجھ اٹھانے کے قابل ہو جائے۔“ ن...