1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ قَتْلِ الخِنْزِيرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2222. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : سور کا مار ڈالنا، )

مترجم: BukhariWriterName

2222. حضرت ابو ہریرۃ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!عنقریب تم میں حضرت عیسیٰ ؑ ابن مریم نازل ہوں گے۔ اس وقت وہ حاکم منصف ہوں گے۔ صلیب توڑ ڈالیں گے۔ خنزیر کو قتل کریں گے۔ جزیہ ختم کردیں گے اور مال اس طرح بہے گا کہ اسے کوئی قبول کرنے والا نہ ہوگا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ كَسْرِ الصَّلِيبِ وَقَتْلِ الخِنْزِيرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2476. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب: صلیب کا توڑنا اور خنزیر کا مارنا )

مترجم: BukhariWriterName

2476. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم میں ابن مریم ایک منصف حاکم بن کر نمودار ہو جائیں۔ وہ صلیب کو توڑیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے، نیز جزیہ ختم کردیں گے۔ اس وقت مال کی بہتات ہوگی یہاں تک کہ اسے کوئی قبول کرنے والا نہیں ہوگا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3179. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَا كَتَبْنَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا القُرْآنَ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «المَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرٍ إِلَى كَذَا، فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلاَ صَرْفٌ، وَذِمَّةُ المُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ، يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ، فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا، فَعَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3179. حضرت علی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ سے بس یہی قرآن لکھا اور جو کچھ اس صحیفے میں درج ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا: ’’مدینہ جبل عائر سے فلاں پہاڑی تک حرم ہے۔ جس نے اس میں کسی بدعت کو رواج دیایا کسی بدعتی کو جگہ دی تو اس پر اللہ کی، اس کےفرشتوں کی اور تمام لوگوں کی پھٹکار ہے۔ اس کی نہ تو کوئی فرض اور نہ نفل عبادت قبول ہوگی۔ تمام مسلمان کسی کو پناہ دینے میں برابر ہیں، اس کے لیے کوئی کم تر آدمی بھی کوشش کرسکتا ہے، لہذا جس شخص نے بھی کسی مسلمان سے بد عہدی کی اس پر اللہ تعالیٰ کی، اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی۔ اس کی کوئی ن...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3180. قَالَ أَبُو مُوسَى، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ القَاسِمِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا لَمْ تَجْتَبُوا دِينَارًا وَلاَ دِرْهَمًا؟ فَقِيلَ لَهُ: وَكَيْفَ تَرَى ذَلِكَ كَائِنًا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: إِي وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ، عَنْ قَوْلِ الصَّادِقِ المَصْدُوقِ، قَالُوا: عَمَّ ذَاكَ؟ قَالَ: تُنْتَهَكُ ذِمَّةُ اللَّهِ، وَذِمَّةُ رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَشُدُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قُلُوبَ أَهْلِ الذِّمَّةِ، فَيَمْنَعُونَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3180. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے لوگوں سے کہا کہ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تم جزیے کے طور پر دینار حاصل کرسکو گے نہ درہم؟ ان سے دریافت کیا گیا: ابوہریرہ ؓ!تم کیاخیال کرتے ہو کہ ایسا کس طرح ہوگا؟ انھوں نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابوہریرہ  کی جان ہے!یہ بات میں صادق و مصدوق ﷺ کے ایک فرمان کی وجہ سے کہہ رہا ہوں۔ لوگوں نے پوچھا: ایسا کس وجہ سے ہوگا؟ ابوہریرہ ؓ نے کہا: جب اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ذمے کوتوڑ دیاجائے گا، یعنی مسلمان دغا بازی کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان ذمیوں کے دل سخت کردے گا اور جو کچھ ان کے ہاتھوں میں ہے وہ جزیے کے طور پر نہ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِمَا ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3448. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا عَدْلًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ حَتَّى تَكُونَ السَّجْدَةُ الْوَاحِدَةُ خَيْرًا مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : حضرت عیسیٰ ابن مریم ؑ کا آسمان سے اترنا ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3448. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نےکہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! عنقریب عیسیٰ ؑ تمھارے درمیان ایک عادل حاکم کی حیثیت سے نازل ہوں گے۔ وہ صلیب کو توڑڈالیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے اور جزیہ موقوف کردیں گے، اس وقت مال و دولت کی فراوانی ہو گی حتی کہ اسے کوئی بھی قبول نہیں کرے گا۔ اس وقت کا ایک سجدہ دنیا اور اس کی ساری نعمتوں سے قیمتی ہو گا۔‘‘ پھر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: اگر چاہو تو یہ آیت پڑھو: ’’اور کوئی بھی...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِيمَانِ بِرِسَالَةِ نَبِيِّنَا م...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

155. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَكَمًا مُقْسِطًا، فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ، وَيَفِيضُ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات پر ایمان واجب ہے کہ ہمارے نبی محمدﷺ تمام انسانوں کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں اور آپ کی شریعت کے ذریعے سے باقی سب شریعتیں منسوخ کر دی گئیں )

مترجم: MuslimWriterName

155. لیثؒ نے ابن شہابؒ سے حدیث سنائی انہوں نے ابن مسیبؒ سے انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے سنا، کہتے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یقیناً قریب ہے کہ عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام تم میں اتریں گے، انصاف کرنے والے حاکم ہوں گے، پس وہ صلیب کو توڑ دیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے، جزیہ ختم کر دیں گے اور مال کی فراوانی ہو جائے گی حتی کہ کوئی اس کو قبول نہ کرے گا۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

155.01. وَحَدَّثَنَاهُ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ح، وَحَدَّثَنِيهِ حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، ح، وَحَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ عُيَيْنَةَ: «إِمَامًا مُقْسِطًا، وَحَكَمًا عَدْلًا» وَفِي رِوَايَةِ يُونُسَ: «حَكَمًا عَادِلًا»، وَلَمْ يَذْكُرْ «إِمَامًا مُقْسِطًا»، وَفِي حَدِيثِ صَالِحٍ: «حَكَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا ہمارے نبی محمدﷺ کی شریعت کے مطابق حاکم بن کر نازل ہونا‘ )

مترجم: MuslimWriterName

155.01. سفیان بن عیینہؒ، یونسؒ اور صالحؒ نے ( ابن شہاب) زہریؒ سے (ان کی) اسی سند سے روایت نقل کی۔ ابن عیینہؒ کی روایت میں ہے: ’’انصاف کرنے والے پیشوا، عادل حاکم۔‘‘ اور یونسؒ کی روایت میں: ’’عادل حاکم ‘‘ ہے، انہوں نے ’’انصاف کرنے والے پیشوا‘‘ کا تذکرہ نہیں کیا۔ اور صالحؒ  کی روایت میں لیثؒ کی طرح ہے: ’’انصاف کرنے  والے حاکم‘‘ اور یہ اضافہ بھی ہے: ’’حتی کہ ایک سجدہ دنیا اور اس کی ہرچیز سے بہتر ہو گا۔‘‘ (کیونکہ باقی انبیاء علیہم السلام کےساتھ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

155.02. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَاءَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَاللهِ، لَيَنْزِلَنَّ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا عَادِلًا، فَلَيَكْسِرَنَّ الصَّلِيبَ، وَلَيَقْتُلَنَّ الْخِنْزِيرَ، وَلَيَضَعَنَّ الْجِزْيَةَ، وَلَتُتْرَكَنَّ الْقِلَاصُ فَلَا يُسْعَى عَلَيْهَا، وَلَتَذْهَبَنَّ الشَّحْنَاءُ وَالتَّبَاغُضُ وَالتَّحَاسُدُ، وَلَيَدْعُوَنَّ إِلَى الْمَالِ فَلَا يَقْبَلُهُ أَحَدٌ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا ہمارے نبی محمدﷺ کی شریعت کے مطابق حاکم بن کر نازل ہونا‘ )

مترجم: MuslimWriterName

155.02. عطاء بن میناءؒ نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! یقیناً عیسیٰ بن مریم ؑ عادل حاکم (فیصلہ کرنے والے) بن کر اتریں گے، ہر صورت میں صلیب کو توڑیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے اور جزیہ موقوف کر دیں گے۔ جوان اونٹنیوں کو چھوڑ دیا جائے گا، اور ان سے محنت و مشقت نہیں لی جائے گی (دوسرے وسائل میسر آنے کی وجہ سے ان کی محنت کی ضرورت نہ ہو گی) لوگوں کے دلوں سے عداوت، باہمی بغض و حسد ختم ہو جائے گا، لوگ مال (لے جانے) کے لیے بلائے جائیں گے، لیکن کوئی اسے قبول نہ کرے گا۔‘‘ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ خُرُوجِ الدَّجَّالِ)

حکم: صحیح

4324. حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ آدَمَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ- يَعْنِي عِيسَى-، وَإِنَّهُ نَازِلٌ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَاعْرِفُوهُ, رَجُلٌ مَرْبُوعٌ إِلَى الْحُمْرَةِ وَالْبَيَاضِ بَيْنَ مُمَصَّرَتَيْنِ, كَأَنَّ رَأْسَهُ يَقْطُرُ وَإِنْ لَمْ يُصِبْهُ بَلَلٌ، فَيُقَاتِلُ النَّاسَ عَلَى الْإِسْلَامِ, فَيَدُقُّ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلُ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعُ الْجِزْيَةَ، وَيُهْلِكُ اللَّهُ فِي زَمَانِهِ الْمِلَلَ كُلَّهَا إِلَّا الْإِسْلَامَ، وَيُهْلِكُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: دجال کا ظہور )

مترجم: DaudWriterName

4324. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”میرے اور عیسیٰ ؑ کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے، اور وہ اترنے والے ہیں، جب تم انہیں دیکھو گے تو پہچان جاؤ گے کہ درمیانی قامت والے ہیں اور رنگ ان کا سرخ و سفید ہو گا، ہلکے زرد رنگ کے لباس میں ہوں گے، ایسے محسوس ہو گا جیسے ان کے سر سے پانی ٹپک رہا ہو، حالانکہ نمی (پانی) لگا نہیں ہو گا۔ (انتہائی نظیف اور چمکدار رنگ کے ہوں گے) وہ لوگوں سے اسلام کے لیے قتال کریں گے، صلیب توڑ دیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے، جزیہ موقوف کر دیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں اسلام کے علاوہ دیگر سب دینوں کو ختم کر دے گا۔ وہ مسیح...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ...)

حکم: صحیح

2233. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرُ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلُ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعُ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضُ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے نزول کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2233. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! عنقریب تمہارے درمیان عیسی بن مریم حاکم اورمنصف بن کراتریں گے، وہ صلیب کوتوڑیں گے، سورکو قتل کریں گے، جزیہ ختم کردیں گے، اورمال کی زیادتی اس طرح ہوجائے گی کہ اسے کوئی قبول کرنے والا نہ ہو گا ‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...