1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ إِذَا غَنِمَ المُشْرِكُونَ مَالَ المُسْلِمِ ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3089 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، «أَنَّ عَبْدًا لِابْنِ عُمَرَ أَبَقَ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الوَلِيدِ، فَرَدَّهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ، وَأَنَّ فَرَسًا لِابْنِ عُمَرَ عَارَ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ، فَرَدُّوهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ»، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «عَارَ مُشْتَقٌّ مِنَ العَيْرِ، وَهُوَ حِمَارُ وَحْشٍ أَيْ هَرَبَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : کسی مسلمان کا مال مشرکین لوٹ کر لے جائیں پھر...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3089. حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کا ایک غلام بھاگ کر اہل روم سے جا ملا۔ جب ان پر خالد بن ولید  ؓ نے غلبہ حاصل کر لیا تو انھوں نے وہ غلام حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کو واپس کردیا۔ اسی طرح حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کا یک گھوڑا بھاگ کر روم پہنچ گیا۔ جب روم پر مسلمانوں کا غلبہ ہو گیا تو انھوں نے وہ گھوڑا بھی حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کو واپس کر دیا۔ ابو عبد اللہ (امام بخاری ؒ)فرماتے ہیں کہ روایت میں لفظ "عار" عیر سے مشتق ہے جس کے معنی جنگلی گدھا کے ہیں لیکن اس جگہ معنی بھاگ جانے کے ہیں۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ إِذَا غَنِمَ المُشْرِكُونَ مَالَ المُسْلِمِ ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3090 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: «أَنَّهُ كَانَ عَلَى فَرَسٍ يَوْمَ لَقِيَ المُسْلِمُونَ، وَأَمِيرُ المُسْلِمِينَ يَوْمَئِذٍ خَالِدُ بْنُ الوَلِيدِ بَعَثَهُ أَبُو بَكْرٍ، فَأَخَذَهُ العَدُوُّ فَلَمَّا هُزِمَ العَدُوُّ رَدَّ خَالِدٌ فَرَسَهُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : کسی مسلمان کا مال مشرکین لوٹ کر لے جائیں پھر...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3090. حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے کہ جب مسلمانوں نے (رومیوں سے) مقابلہ کیا تو وہ ایک گھوڑے پر سوار تھے۔ اس وقت مسلمان فوج کے سربرا ہ حضرت خالد بن ولید  ؓتھے۔ انھیں حضرت ابو بکر  ؓ نے امیر مقرر کیا تھا۔ اس (گھوڑے)کو دشمن نے پکڑلیا۔ جب دشمن شکست کھا گئے تو حضرت خالد بن ولید  ؓنے ان کا گھوڑا واپس کردیا۔...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْمَالِ يُصِيبُهُ الْعَدُوُّ مِنْ الْمُ...

حکم: صحیح

2705 حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ سُهَيْلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ غُلَامًا لِابْنِ عُمَرَ، أَبَقَ إِلَى الْعَدُوِّ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ، فَرَدَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى ابْنِ عُمَرَ، وَلَمْ يَقْسِمْ. قَالَ أَبو دَاود: وَقَالَ غَيْرُهُ رَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: کفار کسی مسلمان کا مال لے اڑیں پھر اس کا مالک...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2705. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ان کا ایک غلام بھاگ کر دشمنوں کے پاس چلا گیا۔ پھر مسلمان ان لوگوں پر غالب آ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے وہ غلام ابن عمر ؓ کو واپس کر دیا اور (بطور غنیمت) تقسیم نہیں فرمایا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں (یحییٰ بن ابی زائدہ کے علاوہ) کسی دوسرے نے کہا کہ خالد بن ولید نے اسے واپس کیا تھا۔...


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْمَالِ يُصِيبُهُ الْعَدُوُّ مِنْ الْمُ...

حکم: صحیح

2706 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: ذَهَبَ فَرَسٌ لَهُ، فَأَخَذَهَا الْعَدُوُّ، فَظَهَرَ عَلَيْهِمُ الْمُسْلِمُونَ، فَرُدَّ عَلَيْهِ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَقَ عَبْدٌ لَهُ فَلَحِقَ بِأَرْضِ الرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِمُ الْمُسْلِمُونَ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: کفار کسی مسلمان کا مال لے اڑیں پھر اس کا مالک...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2706. (محمد بن سلیمان الانباری کی سند سے مروی ہے) سیدنا ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ان کا ایک گھوڑا بھاگ گیا تو دشمن نے اسے پکڑ لیا۔ پھر مسلمان ان پر غالب آ گئے تو وہ گھوڑا رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ابن عمر ؓ کو واپس دے دیا گیا۔ (ایک اور موقع پر) سیدنا ابن عمر ؓ کا ایک غلام بھاگ گیا اور رومیوں کے علاقے میں چلا گیا۔ مسلمان ان پر غالب آئے سیدنا خالد بن ولید ؓ نے یہ ان کو واپس کر دیا اور نبی کریم ﷺ کے بعد کا واقعہ ہے۔...


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي إِقْطَاعِ الْأَرَضِينَ

حکم: ضعیف

3079 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَبُو حَفْصٍ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ عُمَرُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ صَخْرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا ثَقِيفًا فَلَمَّا أَنْ سَمِعَ ذَلِكَ صَخْرٌ رَكِبَ فِي خَيْلٍ يُمِدُّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ انْصَرَفَ وَلَمْ يَفْتَحْ فَجَعَلَ صَخْرٌ يَوْمَئِذٍ عَهْدَ اللَّهِ وَذِمَّتَهُ أَنْ لَا يُفَارِقَ هَذَا الْقَصْرَ حَتَّى يَنْزِلُوا عَلَى حُكْمِ رَسُولِ ا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: زمین کے قطعات عطا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3079. سیدنا صخر ( صخر بن عیلہ ‘ ابوحازم ہذلی ؓ ) سے مروی ہے کہ اسلام لے آئے اور صخر کے پاس آئے اور مطالبہ کیا کہ ہمارا چشمہ واپس کر دو اس اس نے انکار کر دیا ۔ وہ لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچے ‘ اور کہا : اے اللہ کے نبی ! ہم نے اسلام قبول کر لیا ہے اور ہم صخر کے پاس گئے ہیں کہ ہمارا چشمہ ہمیں واپس کر دے مگر اس نے انکار کر دیا ہے ۔ پھر آپ ﷺ نے صخر کو بلایا تو اس سے فرمایا ” اے صخر ! کوئی قوم جب مسلمان ہو جائے تو وہ اپنے اموال اور اپنی جانیں محفوظ کر لیتی ہے ۔ تم قوم کو ان کا چشمہ واپس کر دو ۔ “ اس نے کہا ۔ بہت اچھا ‘ اے اللہ کے نبی ۔ (...


6 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ مَا أَحْرَزَ الْعَدُوُّ، ثُمَّ ظَهَرَ عَلَيْ...

حکم: صحیح

2944 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ ذَهَبَتْ فَرَسٌ لَهُ فَأَخَذَهَا الْعَدُوُّ فَظَهَرَ عَلَيْهِمْ الْمُسْلِمُونَ فَرُدَّ عَلَيْهِ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَأَبَقَ عَبْدٌ لَهُ فَلَحِقَ بِالرُّومِ فَظَهَرَ عَلَيْهِمْ الْمُسْلِمُونَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: (مسلمانوں کی ) کو ئی چیز کا فروں کے قبضے میں ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2944. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا:میرا گھوڑا بھاگ گیا تو اسے دشمن نے پکڑ لیا، پھر(جنگ کے بعد) اس پر مسلمانوں نےقبضہ کیا تو واپس مجھے (ابن عمرکو) دےدیا گیا۔ یہ واقعہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے کا ہے۔ (اس کے علاوہ) حضرت ابن عمر ؓ ایک غلام بھاگ گیا اور رومیوں سے جا ملا۔ مسلمانوں نے ان پر فتح پائی تو حضرت خالد بن ولید ؓ نےوہ غلام دوبارہ حضرت عمر ؓ کو دے دیا۔ یہ واقعہ رسوال اللہ ﷺ کی وفات کے بعد کا ہے۔...