1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3234. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، أَنْبَأَنَا القَاسِمُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «مَنْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ أَعْظَمَ، وَلَكِنْ قَدْ رَأَى جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ وَخَلْقُهُ سَادٌّ مَا بَيْنَ الأُفُقِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3234. حضر ت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جو شخص دعویٰ کرتاہے کہ محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا تو اس نے بہت بڑی (جھوٹی) بات کی جبکہ آپ نے تو حضرت جبرئیل ؑ کو ان کی اصلی پیدائشی شکل و صورت میں اس حالت میں دیکھا کہ انھوں نےآسمان کے کناروں کو بھر دیا تھا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ وَالنَّجْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4855. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَا أُمَّتَاهْ هَلْ رَأَى مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ فَقَالَتْ لَقَدْ قَفَّ شَعَرِي مِمَّا قُلْتَ أَيْنَ أَنْتَ مِنْ ثَلَاثٍ مَنْ حَدَّثَكَهُنَّ فَقَدْ كَذَبَ مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ كَذَبَ ثُمَّ قَرَأَتْ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُكَلِّمَهُ اللَّهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ وَمَنْ حَدَّ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (سورۃ النجم کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4855. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے عرض کی: اے امی جان! کیا حضرت محمد ﷺ نے (شب معراج میں) اپنے رب کو دیکھا تھا؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم نے ایسی بات کہہ دی ہے جس سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ کیا تم ان تین باتوں سے بے خبر ہو؟ جو شخص بھی تم سے یہ باتیں بیان کرے وہ جھوٹا ہے؟ جو شخص یہ کہتا ہے کہ حضرت محمد ﷺ نے (شب معراج میں) اپنے رب کو دیکھا تھا وہ جھوٹا ہے۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ’’اسے نگاہیں نہیں پا سکتی لیکن وہ نگاہوں کا احاطہ کرتا ہے اور وہ نہایت باریک بین، باخبر ہے۔‘‘ نیز یہ آیت بھی تلاوت کی: ’&rsqu...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {عَالِمُ الغَيْبِ ف...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7380. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَمَنْ حَدَّثَكَ أَنَّهُ يَعْلَمُ الْغَيْبَ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا يَعْلَمُ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ جن میں کہ ” وہ غیب کا جاننے والا ہے اور اپنے غیب کو کسی پر نہیں کھولتا “ )

مترجم: BukhariWriterName

7380. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: اگر کوئی تم سے یہ کہے کہ سیدنا محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو اس نے جھوٹ بولا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ”نظریں اسے نہیں دیکھ سکتیں“ اور جو تجھے یہ کہے کہ آپﷺ غیب جانتے تھے تو اس نے بھی غلط کہا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

176.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ، جَمِيعًا عَنْ وَكِيعٍ، قَالَ الْأَشَجُّ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ زِيَادِ بْنِ الْحُصَيْنِ أَبِي جَهْمَةَ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: {مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَى} [النجم: 11] {وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى} [النجم: 13]، قَالَ: «رَآهُ بِفُؤَادِهِ مَرَّتَيْنِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

176.01. وکیعؒ نے کہا: ہمیں اعمشؒ نے زیاد بن حصین ابو جہمہؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو عالیہؒ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباسؓ سے روایت کی، انہوں نے آیت: ﴿مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىٰ﴾ ’’جھوٹ نہ دیکھا دل نے جو دیکھا‘‘ اور﴿وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ﴾ ’’اور آپ نے اسے ایک بار اترتے ہوئے دیکھا ‘‘ (کےبارے میں) کہا: ’’رسول اللہ ﷺ نے اسے (رب تعالیٰ کو...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

177. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ كُنْتُ مُتَّكِئًا عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ يَا أَبَا عَائِشَةَ ثَلَاثٌ مَنْ تَكَلَّمَ بِوَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ قُلْتُ مَا هُنَّ قَالَتْ مَنْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ قَالَ وَكُنْتُ مُتَّكِئًا فَجَلَسْتُ فَقُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْظِرِينِي وَلَا تَعْجَلِينِي أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

177. اسماعیل بن ابراہیمؒ نے داودؒ سے، انہوں نے شعبیؒ سے اور انہوں نے مسروقؒ سے روایت کی، کہا: میں حضرت عائشہ ؓ کی خدمت میں ٹیک لگائے ہوئے بیٹھا تھا، کہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: ’’ابو عائشہ! (یہ مسروق کی کنیت ہے) تین چیزیں ہیں، جس نے ان میں سے کوئی بات کہی، اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا۔‘‘ میں نے پوچھا: وہ باتیں کون سی ہیں؟ انہوں نے فرمایا: ’’جس نے یہ گمان کیا کہ محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے، تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا۔‘‘ انہوں نےکہا: میں ٹیک لگائے ہوئے تھا تو (یہ بات سنتے ہی) سیدھا ہو کر ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

177.01. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ، وَزَادَ قَالَتْ: وَلَوْ كَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَاتِمًا شَيْئًا مِمَّا أُنْزِلَ عَلَيْهِ لَكَتَمَ هَذِهِ الْآيَةَ: {وَإِذْ تَقُولُ لِلَّذِي أَنْعَمَ اللهُ عَلَيْهِ وَأَنْعَمْتَ عَلَيْهِ أَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللهَ وَتُخْفِي فِي نَفْسِكَ مَا اللهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَى النَّاسَ وَاللهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَاهُ} [الأحزاب: 37]....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

177.01. (اسماعیلؒ کے بجائے) عبدالوہابؒ نے کہا: ہمیں داودؒ نے اسی طرح حدیث سنائی (اسماعیل بن ابراہیم) ابن علیہؒ سے بیان کی اور اس میں اضافہ کیا کہ (حضرت عائشہؓ نے) فرمایا: ’’اگر محمد ﷺ کسی ایک چیز کو جو آپ ﷺ پر نازل کی گئی، چھپانے والے ہوتے، تو آپ یہ آیت چھپا لیتے: ’’اور جب آپ اس شخص سے کہہ رہے تھے جس پر اللہ نے انعام فرمایا اور آپ نے (بھی) انعام فرمایا، کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس روکے رکھو، اور اللہ سے ڈرو اور آپ اپنے جی میں وہ ہر چیز چھپا رہے تھے جسے اللہ ظاہر کرنا چاہتا تھا، آپ لوگوں (کےطعن و تشنیع) سے ڈر ر...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

177.02. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، هَلْ رَأَى مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ؟ فَقَالَتْ: سُبْحَانَ اللهِ لَقَدْ قَفَّ شَعَرِي لِمَا قُلْتَ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ وَحَدِيثُ دَاوُدَ أَتَمُّ وَأَطْوَلُ....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

177.02. اسماعیل (بن ابی خالدؒ) نے (عامر بن شراحیل) شعبیؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے مسروقؒ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا: ’’سبحان اللہ! جو تم نے کہا، اس سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔‘‘ پھر (اسماعیل نے) پورے قصے سمیت حدیث بیان کی، لیکن داودؒ کی روایت زیادہ کامل اور طویل ہے۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

177.03. وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنِ ابْنِ أَشْوَعَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ: فَأَيْنَ قَوْلُهُ؟ {ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى} [النجم: 9] قَالَتْ: " إِنَّمَا ذَاكَ جِبْرِيلُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْتِيهِ فِي صُورَةِ الرِّجَالِ، وَإِنَّهُ أَتَاهُ فِي هَذِهِ الْمَرَّةِ فِي صُورَتِهِ الَّتِي هِيَ صُورَتُهُ فَسَدَّ أُفُقَ السَّمَاءِ"....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

177.03. (سعید بن عمرو) ابن اشوعؒ نے عامر(شعبیؒ) سے، انہوں نے مسروقؒ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نےحضرت عائشہ ؓ سے عرض کی: اللہ تعالیٰ کے اس قول کا کیا مطلب ہو گا: ’’پھر وہ قریب ہوا اور اتر آیا اور دو کمانوں کے برابر یا اس سے کم فاصلے پر تھا، پھر اس نے اس کے بندے کی طرف وحی کی جو وحی کی۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: ’’وہ تو جبریلؑ تھے، وہ ہمیشہ آپ ﷺ کے پاس انسانوں کی شکل میں آتے تھے، اور اس دفعہ وہ آپ کے پاس اپنی اصل شکل میں آئے، اور انہوں نے آسمان کے افق کو بھر دیا۔‘‘ ...