1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ المِجَنِّ وَمَنْ يَتَّرِسُ بِتُرْسِ صَاحِبِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2904. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الحَدَثَانِ، عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِمَّا لَمْ يُوجِفِ المُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ، وَلاَ رِكَابٍ، «فَكَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً، وَكَانَ يُنْفِقُ عَلَى أَهْلِهِ نَفَقَةَ سَنَتِهِ، ثُمَّ يَجْعَلُ مَا بَقِيَ فِي السِّلاَحِ وَالكُرَاعِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2904. حضرت عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ بنو نضیر کا مال ان مالوں میں سے تھا جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کے لیے غنیمت قرار دیا تھا اور مسلمانوں نے اسے حاصل کرنے کے لیے اس پر گھوڑے یا اونٹ نہیں دوڑائے تھے، لہذا یہ مال رسول اللہ ﷺ کے لیے خاص تھا۔ آپ اس میں سے ایک سال کا خرچہ اپنے اہل خانہ کو دے دیتے تھے اور جو باقی بچتا اس سے گھوڑے اور ہتھیار خریدکر جہادکے سامان کی تیاری کرتے تھے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِخْرَاجِ اليَهُودِ مِنْ جَزِيرَةِ العَرَبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3167. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي 3280 سَعِيدٌ المَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ فِي المَسْجِدِ، خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «انْطَلِقُوا إِلَى يَهُودَ»، فَخَرَجْنَا حَتَّى جِئْنَا بَيْتَ المِدْرَاسِ فَقَالَ: «أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا، وَاعْلَمُوا أَنَّ الأَرْضَ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ، وَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُجْلِيَكُمْ مِنْ هَذِهِ الأَرْضِ، فَمَنْ يَجِدْ مِنْكُمْ بِمَالِهِ شَيْئًا فَلْيَبِعْهُ، وَإِلَّا فَاعْلَمُوا أَنَّ الأَرْضَ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : یہودیوں کو عرب کے ملک سے نکال باہر کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3167. حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دفعہ ہم مسجد نبوی ﷺ میں تھے کہ نبی کریم ﷺ گھر سے باہر تشریف لائے اور فرمایا: ’’یہودیوں کے پاس چلیں۔‘‘ چنانچہ ہم روانہ ہوئے حتیٰ کہ بیت المدراس میں آئے تو آپ نے (ان سے) فرمایا: ’’مسلمان ہوجاؤ تو سلامتی کے ساتھ رہو گے۔ خوب جان لو! زمین اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی ہے اور میرا ارادہ ہے کہ تمھیں اس زمین سے جلاوطن کردوں، لہذا تم میں سے کوئی کچھ مال واسباب پائے تو اسے فروخت کردے بصورت دیگر تمھیں معلوم ہونا چاہیے کہ زمین تو اللہ اور اس کے رسول ﷺ ہی کی ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {مَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4885. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ غَيْرَ مَرَّةٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا لَمْ يُوجِفْ الْمُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ وَلَا رِكَابٍ فَكَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً يُنْفِقُ عَلَى أَهْلِهِ مِنْهَا نَفَقَةَ سَنَتِهِ ثُمَّ يَجْعَلُ مَا بَقِيَ فِي السِّلَاحِ وَالْكُرَاعِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ما آفاءاللہ علی رسولہ الایۃ )) کی تفسیریعنی ”اور جو کچھ اللہ نے اپنے رسول کو ان سے بطور فے دلوایا“ )

مترجم: BukhariWriterName

4885. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ بنو نضیر کے اموال اللہ تعالٰی نے لڑائی کے بغیر اپنے رسول ﷺ کو عطا فرمائے تھے۔ مسلمانوں نے ان کے لیے اپنے گھوڑے اور اونٹ نہیں دوڑائے۔ ان اموال کا خرچ کرنا خاص طور پر رسول اللہ ﷺ کے صوابدیدی اختیارات پر موقوف تھا، چنانچہ آپ ان میں سے ازواج مطہرات کو سالانہ خرچ دیتے تھے اور جو باقی بچتا اس سے سامان جنگ خریدتے اور گھوڑوں پر خرچ کرتے تھے تا کہ اللہ تعالٰی کے راستے میں جہاد کے موقع پر کام آئیں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ (بَابُ فِي بَيْعِ المُكْرَهِ وَنَحْوِهِ، فِي الحَقّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6944. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ إِذْ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْطَلِقُوا إِلَى يَهُودَ فَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّى جِئْنَا بَيْتَ الْمِدْرَاسِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَادَاهُمْ يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَقَالَ ذَلِكَ أُرِيدُ ثُمَّ قَالَهَا الثَّانِيَةَ فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ ثُمَّ قَالَ الثَّالِثَة...

صحیح بخاری : کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں (باب : جس کے ساتھ زبرستی کی جائے یا اسی طرح کسی شخص کا بیچنا حق وغیرہ کو مجبوری سے کوئی بیچ کھوچ کایا اور معاملہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6944. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک دفعہ ہم مسجد میں تھے کہ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”یہودیوں کے پاس چلو۔“ ہم آپ کے ساتھ روانہ ہوئے، جب ہم بیت المدراس پہنچے تو نبی ﷺ نے ان کو آواز دی: ”اے قوم یہود! اسلام قبول کر لو تم سلامتی میں رہو گے۔“ انہوں نے کہا: اے ابو القاسم! آپ نے حکم پہنچا دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہی میرا ارادہ تھا۔“ پھر آپ نے دوبارہ فرمایا تو انہوں نےکہا: اے ابو القاسم! آپ نے تبلیغ کر دی۔ آپ ﷺ نے تیسری مرتبہ یہی فرمایا: ”پھر آپ نے انہیں وارننگ دی اور فرمایا: تمہیں معل...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى {وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْث...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7348. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْطَلِقُوا إِلَى يَهُودَ فَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّى جِئْنَا بَيْتَ الْمِدْرَاسِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَادَاهُمْ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ أُرِيدُ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى ا...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ کہف میں ” اور انسان سب سے زیادہ جھگڑا لو ہے “ )

مترجم: BukhariWriterName

7348. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک دفعہ ہم مسجد میں تھے کہ رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لائے اور فرمایا: ”یہودیوں کے پاس چلیں۔“ تو ہم آپ ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے۔ جب ہم ان کے مدرسہ ”بیت المدراس“ پہنچے تو نبی ﷺ نے کھڑے ہوکر انہیں آواز دی اور فرمایا: ”اے یہودیوں کی جماعت! مسلمان ہو جاؤ مسلمان ہو جاؤ تو سلامتی سے رہو گے۔“ انہوں نے کہا: ابو القاسم! آپ نے تبلیغ کر دی۔ رسول اللہ ﷺ نے دوبارہ فرمایا: ”میں یہی چاہتا ہوں کہ تم مسلمان ہو جاؤ تو سلامتی سے رہو گے۔“ انہوں نے کہا: ابو القاسم! آپ نے پیغام پہنچا دیا۔ پھر آپ ن...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ حُكْمِ الْفَيْءِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1756. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا قَرْيَةٍ أَتَيْتُمُوهَا، وَأَقَمْتُمْ فِيهَا، فَسَهْمُكُمْ فِيهَا، وَأَيُّمَا قَرْيَةٍ عَصَتِ اللهَ وَرَسُولَهُ، فَإِنَّ خُمُسَهَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ، ثُمَّ هِيَ لَكُمْ»...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: فے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

1756. ہمام بن منبہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ہمیں محمد رسول اللہ ﷺ سے بیان کیں، پھر انہوں نے چند احادیث ذکر کیں، ان میں سے یہ بھی تھی: اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ جس بستی میں آؤ اور اس میں قیام کرو (بغیر جنگ کے تمہاری تحویل میں آ جائے) تو اس میں تمہارے لیے (دوسرے مسلمانوں کی طرح ایک) حصہ ہے اور جس بستی نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی (اور تم نے لڑ کر اسے حاصل کیا) تو اس کا خمس اللہ اور اس کے رسول کا حصہ ہے، پھر وہ (باقی سب) تمہارا ہے۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ حُكْمِ الْفَيْءِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1757. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: «كَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَاءَ اللهُ عَلَى رَسُولِهِ، مِمَّا لَمْ يُوجِفْ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ بِخَيْلٍ وَلَا رِكَابٍ، فَكَانَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً، فَكَانَ يُنْفِقُ عَلَى أَهْلِهِ نَفَقَةَ سَنَةٍ، وَمَا بَقِيَ يَجْعَلُهُ فِي الْكُرَاعِ وَالسِّلَاحِ، عُدّ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: فے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

1757. قتیبہ بن سعید، محمد بن عباد، ابوبکر بن ابی شیبہ اور اسحاق بن ابراہیم نے ہمیں حدیث بیان کی، الفاظ ابن ابی شیبہ کے ہیں۔ اسحاق نے کہا کہ ہمیں خبر دی، جبکہ دوسروں نے کہا کہ ہمیں حدیث بیان کی سفیان نے عمرو سے، انہوں نے زہری سے، انہوں نے مالک بن اوس سے اور انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بنونضیر کے اموال ان اموال میں سے تھے جو اللہ نے اپنے رسول کو (بطور فے) عطا کیے جس پر مسلمانوں نے نہ گھوڑے دوڑائے نہ اونٹ۔ تو وہ نبی ﷺ کے لیے خاص تھے۔ آپﷺ (ان میں سے) اپنے اہل و عیال کے لیے ایک سال کا خرچ لیتے اور جو بچ جاتا اسے اللہ کی راہ میں (جہاد ک...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي صَفَايَا رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مِنْ الْأَمْو...)

حکم: صحیح

2963. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ أَرْسَلَ إِلَيَّ عُمَرُ حِينَ تَعَالَى النَّهَارُ فَجِئْتُهُ فَوَجَدْتُهُ جَالِسًا عَلَى سَرِيرٍ مُفْضِيًا إِلَى رِمَالِهِ فَقَالَ حِينَ دَخَلْتُ عَلَيْهِ يَا مَالِ إِنَّهُ قَدْ دَفَّ أَهْلُ أَبْيَاتٍ مِنْ قَوْمِكَ وَإِنِّي قَدْ أَمَرْتُ فِيهِمْ بِشَيْءٍ فَأَقْسِمْ فِيهِمْ قُلْتُ لَوْ أَمَرْتَ غَيْرِي بِذَلِكَ فَقَالَ خُذْهُ فَجَاءَهُ يَرْفَأُ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَلْ لَكَ فِي...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: وہ خاص اموال جو رسول اللہ ﷺ اپنے لیے مخصوص کر لیا کرتے تھے )

مترجم: DaudWriterName

2963. سیدنا مالک بن اوس بن حدثان ؓ بیان کرتے ہیں کہ تم اپنے بھتیجے کی وراثت سے اپنا حصہ اور میراث مانگتے تھے اور یہ اپنی بیوی ( سیدہ فاطمہ ؓا ) کا ان کے والد کی میراث سے حصہ طلب کر رہے تھے ‘ تو سیدنا ابوبکر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” ہم کوئی وراثت نہیں چھوڑتے ‘ جو چھوڑ جائیں صدقہ ہوتا ہے ۔ “ اور اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ ( ابوبکر ؓ ) سچے تھے ‘ صالح تھے ‘ ہدایت یافتہ اور حق کے تابع تھے ۔ تو سیدنا ابوبکر ؓ اس مال کے نگران بنے رہے ‘ جب ان کی وفات ہو گئی تو میں نے کہا : میں اللہ کے رسول ﷺ اور ابوبکر ؓ کا خلیفہ ہوں &lsqu...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي صَفَايَا رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مِنْ الْأَمْو...)

حکم: صحیح

2964. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ: وَهُمَا يَعْنِي عَلِيًّا، وَالْعَبَّاسَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَخْتَصِمَانِ فِيمَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَمْوَالِ بَنِي النَّضِيرِ، قَالَ أَبُو دَاوُدَ: «أَرَادَ أَنْ لَا يُوقَعَ عَلَيْهِ اسْمُ قَسْمٍ»...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: وہ خاص اموال جو رسول اللہ ﷺ اپنے لیے مخصوص کر لیا کرتے تھے )

مترجم: DaudWriterName

2964. مالک بن اوس (بن حدثان ؓ) نے یہ واقعہ بیان کیا، انہوں نے کہا کہ سیدنا علی ؓ اور سیدنا عباس ؓ کا اس مال کے بارے میں تنازعہ تھا جو رسول اللہ ﷺ کو بنو نضیر سے بطور فے حاصل ہوا تھا۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا: سیدنا عمر ؓ چاہتے تھے کہ اس کے بارے میں کسی بھی طرح تقسیم کا نام نہ آئے۔