1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3667. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَاتَ وَأَبُو بَكْرٍ بِالسُّنْحِ، - قَالَ: إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي بِالعَالِيَةِ - فَقَامَ عُمَرُ يَقُولُ: وَاللَّهِ مَا مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: وَقَالَ عُمَرُ: وَاللَّهِ مَا كَانَ يَقَعُ فِي نَفْسِي إِلَّا ذَاكَ، وَلَيَبْعَثَنَّهُ اللَّهُ، فَلَيَقْطَعَنَّ أَيْدِيَ رِجَالٍ وَأَرْجُلَهُمْ، ف...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3667. نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو حضرت ابوبکر  ؓ اپنی جاگیر سنح یعنی مدینہ کے بالائی حصے میں تھے۔ حضرت عمر  ؓ  یہ کہتے ہوئے کھڑے ہوئے: اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے وفات نہیں پائی۔ مزید فرمایا: واللہ! میرے دل میں یہی بات آئی ہے کہ آپ نے وفات نہیں پائی اور اللہ تعالیٰ آپ کو(صحت یابی کے بعد) اٹھائے گا تو آپ(موت کی باتیں کر نے والے) لوگوں کے ہاتھ اور پاؤں کاٹیں گے۔ اتنے میں حضرت ابو بکر  ؓ   تشریف لائے۔ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کے چہرہ انور سے کپڑا ہٹایا، آپ کو بوسہ دیا او...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3668. فَحَمِدَ اللَّهَ أَبُو بَكْرٍ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَقَالَ: أَلا مَنْ كَانَ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ مُحَمَّدًا قَدْ مَاتَ، وَمَنْ كَانَ يَعْبُدُ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ حَيٌّ لاَ يَمُوتُ، وَقَالَ: {إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ} [الزمر: 30]، وَقَالَ: {وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ وَمَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللَّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللَّهُ الشَّاكِرِينَ} [آل عمران: 144]، قَالَ: فَنَشَجَ النَّاسُ يَبْكُونَ، قَالَ: وَاجْتَمَعَتِ الأَنْصَارُ إِلَى سَعْدِ بْنِ ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3668. حضرت ابوبکر ؓنے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کی، پھر فرمایا: توجہ سے سنو!جو شخص حضرت محمد ﷺ کی عبادت کرتا تھا اسے معلوم ہونا چاہیے کہ حضرت محمد ﷺ کی وفات ہوچکی ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتاتھا تو بے شک اللہ تعالیٰ زندہ جاویدہے اور اس پرکبھی موت نہیں آئے گی، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی:  ’’بے شک آپ مرنے والے ہیں اور وہ بھی مرنے والے ہیں۔‘‘ نیز یہ آیت بھی تلاوت فرمائی: ’’حضرت محمد ﷺ صرف رسول ہیں۔ آپ سے پہلے بہت سے رسول گزر چکے ہیں۔ اگرآ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3669. وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَالِمٍ، عَنِ الزُّبَيْدِيِّ، قَالَ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ القَاسِمِ، أَخْبَرَنِي القَاسِمُ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: شَخَصَ بَصَرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: فِي الرَّفِيقِ الأَعْلَى ثَلاَثًا، وَقَصَّ الحَدِيثَ، قَالَتْ: فَمَا كَانَتْ مِنْ خُطْبَتِهِمَا مِنْ خُطْبَةٍ إِلَّا نَفَعَ اللَّهُ بِهَا لَقَدْ خَوَّفَ عُمَرُ النَّاسَ، وَإِنَّ فِيهِمْ لَنِفَاقًا فَرَدَّهُمُ اللَّهُ بِذَلِكَ،...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3669. ایک دوسری سند سے حضرت عائشہ  ؓ سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے اپنی آنکھیں اوپر اٹھائیں، پھر تین مرتبہ فرمایا: ’’(اے اللہ!) مجھے ملا اعلیٰ میں داخل کردے۔‘‘ اور بقیہ حدیث بیان کی۔ حضرت عائشہ  ؓ  فرماتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں حضرات کے خطاب سے بہت فائدہ پہنچایا۔ حضرت عمر  ؓ  لوگوں کو ڈراتے تھے تاکہ لوگوں میں کہیں نفاق نہ پھوٹ پڑے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی وجہ سے اس نفاق کو دورکردیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3670. ثُمَّ لَقَدْ بَصَّرَ أَبُو بَكْرٍ النَّاسَ الهُدَى، وَعَرَّفَهُمُ الحَقَّ الَّذِي عَلَيْهِمْ وَخَرَجُوا بِهِ، يَتْلُونَ {وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ، قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ} [آل عمران: 144] إِلَى {الشَّاكِرِينَ} [آل عمران: 144]

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3670. حضرت ابوبکر  ؓ نے لوگوں کی خوب رہنمائی فرمائی اور جو ان کی ذمہ داری تھی وہ ان پر واضح کی، چنانچہ جب لوگ وہاں سے نکلے تو یہ آیت کریمہ تلاوت کررہے تھے: ﴿وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌّ۔ ۔ ۔ الشَّاكِرِينَ﴾ تک۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ ذَهَابِ جَرِيرٍ إِلَى اليَمَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4359. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْعَبْسِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ كُنْتُ بِالْيَمَنِ فَلَقِيتُ رَجُلَيْنِ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ ذَا كَلَاعٍ وَذَا عَمْرٍو فَجَعَلْتُ أُحَدِّثُهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ ذُو عَمْرٍو لَئِنْ كَانَ الَّذِي تَذْكُرُ مِنْ أَمْرِ صَاحِبِكَ لَقَدْ مَرَّ عَلَى أَجَلِهِ مُنْذُ ثَلَاثٍ وَأَقْبَلَا مَعِي حَتَّى إِذَا كُنَّا فِي بَعْضِ الطَّرِيقِ رُفِعَ لَنَا رَكْبٌ مِنْ قِبَلِ الْمَدِينَةِ فَسَأَلْنَاهُمْ فَقَالُوا قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حضرت جریر بن عبد اللہ بجلی ؓ کا یمن کی طرف جانا )

مترجم: BukhariWriterName

4359. حضرت جریر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں یمن میں تھا کہ وہاں دو اشخاص ذو کلاع اور ذو عمرو سے ملا۔ میں انہیں رسول اللہ ﷺ کے حالات سنانے لگا تو ذو عمرو نے مجھ سے کہا: تم نے اپنے صاحب کے حالات جو کچھ مجھ سے بیان کیے ہیں، اگر وہ درست ہیں تو ان کو فوت ہوئے آج تین دن گزر گئے ہیں۔ پھر وہ دونوں میرے ساتھ آئے۔ ابھی تھوڑا سا سفر ہی کیا تھا کہ ہمیں کچھ آدمی مدینہ طیبہ کی طرف سے آتے ہوئے دکھائی دیے۔ ہم نے ان سے حالات دریافت کیے تو انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات ہو گئی ہے اور آپ کے بعد حضرت ابوبکر ؓ کو خلیفہ مقرر کر دیا گیا ہے، باقی سب خیریت اور لوگوں میں امن و...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ رَجْمِ الحُبْلَى مِنَ الزِّنَا إِذَا أَحْصَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6830. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أُقْرِئُ رِجَالًا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِنْهُمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَبَيْنَمَا أَنَا فِي مَنْزِلِهِ بِمِنًى وَهُوَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي آخِرِ حَجَّةٍ حَجَّهَا إِذْ رَجَعَ إِلَيَّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقَالَ لَوْ رَأَيْتَ رَجُلًا أَتَى أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ الْيَوْمَ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَلْ لَكَ فِي فُلَانٍ يَقُولُ لَوْ قَدْ مَاتَ عُمَرُ لَقَدْ بَايَعْتُ فُلَانًا ف...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : اگر کوئی عورت زنا سے حاملہ پائی جائے اور وہ شادی شدہ ہو تو اسے رجم کریں گے )

مترجم: BukhariWriterName

6830. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں مہاجرین کو (قرآن) پڑھایا کرتا تھا، جن میں حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ میں ایک دن منیٰ میں ان کے گھر بیٹھا ہوا تھا جبکہ وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے آخری حج میں ان کے ساتھ تھے۔ جب وہ میرے پاس آئے تو انہوں نے کہا: کاش! تم آج اس شخص کو دیکھتے جو امیر المومنین کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے امیر المومنین! کیا آپ فلاں شخص سے باز پرس کریں گے جو کہتا ہے: اگر حضرت عمر بن خطاب ؓ کا انتقال ہو گیا تو میں فلاں شخص کی بیعت کر لوں گا کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کی بیعت تو اچانک مکمل ہو گئی تھی، کسی کو سوچ بچ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: كَيْفَ يُبَايِعُ الإِمَامُ النَّاسَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7207. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ الرَّهْطَ الَّذِينَ وَلَّاهُمْ عُمَرُ اجْتَمَعُوا فَتَشَاوَرُوا فَقَالَ لَهُمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لَسْتُ بِالَّذِي أُنَافِسُكُمْ عَلَى هَذَا الْأَمْرِ وَلَكِنَّكُمْ إِنْ شِئْتُمْ اخْتَرْتُ لَكُمْ مِنْكُمْ فَجَعَلُوا ذَلِكَ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَلَمَّا وَلَّوْا عَبْدَ الرَّحْمَنِ أَمْرَهُمْ فَمَالَ النَّاسُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَتَّى مَا أَرَى أَحَدًا مِنْ النَّاسِ يَتْبَعُ أُولَئِكَ الرَّهْطَ وَلَا يَطَأ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : امام لوگوں سے کن باتوں پر بیعت لے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

7207. سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: وہ لوگ جنہیں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے خلیفہ مقرر کرنے کا اختیار دیا تھا وہ جمع ہوئے اور باہم مشورہ کیا۔ ان سے سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نےکہا: میں خلافت کے سلسلے میں آپ لوگوں سے مقابلہ نہیں کروں گا لیکن اگر تم چاہتے ہو تو تم ہی میں سے کسی کو تمہارے لیے خلیفہ مقرر کر دوں، چنانچہ سب نے خلافت کا معاملہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے سپرد کر دیا۔ جب انہوں نے انتخاب کی ذمہ داری ان کے سپرد کردی تو سب لوگ ان کی طرف مائل ہوگئے یہاں تک کہ میں نے کسی کو نہ دیکھا جو باقی حضرات کا پیچھا کرتا ہو...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ ﷺوَحَضَّ عَلَى اتِّفَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7323. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ أُقْرِئُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَلَمَّا كَانَ آخِرُ حَجَّةٍ حَجَّهَا عُمَرُ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بِمِنًى لَوْ شَهِدْتَ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَتَاهُ رَجُلٌ قَالَ إِنَّ فُلَانًا يَقُولُ لَوْ مَاتَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ لَبَايَعْنَا فُلَانًا فَقَالَ عُمَرُ لَأَقُومَنَّ الْعَشِيَّةَ فَأُحَذِّرَ هَؤُلَاءِ الرَّهْطَ الَّذِينَ يُرِيدُونَ أَنْ يَغْصِبُوهُمْ قُلْتُ لَا تَفْعَلْ فَإِنَّ الْمَوْسِمَ يَجْ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : آنحضرت ﷺنے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7323. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ کو پڑھایا کرتا تھا۔ جب وہ آخری حج آیا جو سیدنا عمر ؓ نے کیا تھا تو سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ نے منیٰ میں مجھ سے کہا: کاش تم امیر المومنین ؓ کو دیکھتے جب ان کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: فلاں شخص کہتا ہے: اگر امیر المومنین کا انتقال ہوگیا تو ہم فلاں آدمی کی بیعت کر لیں گے۔ یہ سن کر سیدنا عمر ؓ نے کہا: میں آج شام کو خطبہ دوں گا اور ان لوگوں کو تنبیہ کروں گا جو مسلمانوں کا حق غضب کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا: آپ ایسا نہ کریں کیونکہ موسم حج میں ہر قسم کے جاہل اور زذیل لوگ جمع ہوتے ہیں ایسے لو...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ طَلَبِ الْإِمَارَةِ وَالْحِرْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1823.02. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، لَا تَسْأَلِ الْإِمَارَةَ، فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ أُكِلْتَ إِلَيْهَا، وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: امارت طلب طرنے اور اس کی حرص رکھنے کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

1823.02. جریر بن حازم نے کہا: ہمیں حسن بصری نے اور انہیں عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’عبدالرحمٰن! امارت طلب نہ کرنا کیونکہ اگر تم کو طلب کرنے سے (امارت) ملی تو تم اس کے حوالے کر دئیے جاؤ گے (اس کی تمام تر ذمہ داریاں خود اٹھاؤ گے، اللہ کی مدد شامل نہ ہو گی) اور اگر تمہیں مانگے بغیر ملی تو (اللہ کی طرف سے) تمہاری اعانت ہو گی۔‘‘ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ طَلَبِ الْإِمَارَةِ وَالْحِرْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1823.03. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنْ يُونُسَ، ح وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ يُونُسَ، وَمَنْصُورٍ، وَحُمَيْدٍ، ح وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ عَطِيَّةَ، وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، وَهِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، كُلُّهُمْ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ جَرِيرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: امارت طلب طرنے اور اس کی حرص رکھنے کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

1823.03. یونس بن عبید، منصور، حمید اور ہشام بن حسان سب نے حسن بصری سے، انہوں نے حضرت عبدالرحمان بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے جریر کی حدیث کے مانند حدیث بیان کی۔