1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ النَّوْحِ وَالبُكَاءِ وَالز...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1306. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَخَذَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الْبَيْعَةِ أَنْ لَا نَنُوحَ فَمَا وَفَتْ مِنَّا امْرَأَةٌ غَيْرَ خَمْسِ نِسْوَةٍ أُمِّ سُلَيْمٍ وَأُمِّ الْعَلَاءِ وَابْنَةِ أَبِي سَبْرَةَ امْرَأَةِ مُعَاذٍ وَامْرَأَتَيْنِ أَوْ ابْنَةِ أَبِي سَبْرَةَ وَامْرَأَةِ مُعَاذٍ وَامْرَأَةٍ أُخْرَى...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: کس طرح کے نوحہ و بکا سے منع کرنا اور اس پر جھڑکنا چاہیے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1306. حضرت اُم عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:نبی ﷺ نے ہم سے بیعت لیتے وقت یہ عہد لیا تھا کہ ہم نوحہ نہیں کریں گی۔ مگر اس عہد کو صرف پانچ عورتوں نے پورا کیا، یعنی اُم سلیم ؓ ، ام علاء، ابو سبرہ ؓ  کی بیٹی جو معاذ کی بیوی تھیں اور مزید دو عورتیں یا یوں کہا کہ ابو سبرہ کی دختر، معاذ کی زوجہ اور ایک کوئی دوسری عورت۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي الإِسْلاَمِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2711. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ مَرْوَانَ، وَالمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُخْبِرَانِ، عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَمَّا كَاتَبَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو يَوْمَئِذٍ كَانَ فِيمَا اشْتَرَطَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ لا يَأْتِيكَ مِنَّا أَحَدٌ وَإِنْ كَانَ عَلَى دِينِكَ إِلَّا رَدَدْتَهُ إِلَيْنَا، وَخَلَّيْتَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُ، فَكَرِهَ المُؤْمِنُونَ ذَلِكَ وَامْتَعَضُوا مِنْهُ وَأَبَى س...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : اسلام میں داخل ہوتے وقت اور معاملات بیع و شراء میں کون سی شرطیں لگانا جائز ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2711. حضرت مروان بن حکم ؓ اور مسور بن مخرمہ  ؓ سے روایت ہے، وہ دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین سے بیان کرتے ہیں کہ جب سہیل بن عمرونے صلح حدیبیہ کے دن صلح نامہ لکھوایا تو اس نے نبی ﷺ کے سامنے یہ شرط رکھی کہ ہمارا جو آدمی بھی آپ کے پاس آئے گا، خواہ وہ آپ کے دین پر ہی کیوں نہ ہو۔ آپ کو اسے، ہمارے ہاں واپس کرنا ہوگا۔ آپ اس کے ہمارے درمیان راستہ خالی کر دیں گے۔ مسلمانوں نے اس شرط کو ناپسندکیا اور وہ اس کے باعث غصے سے بھر گئے لیکن سہیل اس شرط کے بغیر صلح کرنے پر تیارنہ ہوا۔ آخر کار نبی ﷺ نے اس شرط پر صلح کر لی اور اسی رو...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي الإِسْلاَمِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2711.01. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ مَرْوَانَ، وَالمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُخْبِرَانِ، عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَمَّا كَاتَبَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو يَوْمَئِذٍ كَانَ فِيمَا اشْتَرَطَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ لا يَأْتِيكَ مِنَّا أَحَدٌ وَإِنْ كَانَ عَلَى دِينِكَ إِلَّا رَدَدْتَهُ إِلَيْنَا، وَخَلَّيْتَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُ، فَكَرِهَ المُؤْمِنُونَ ذَلِكَ وَامْتَعَضُوا مِنْهُ وَأَبَى س...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : اسلام میں داخل ہوتے وقت اور معاملات بیع و شراء میں کون سی شرطیں لگانا جائز ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2711.01. حضرت مروان بن حکم ؓ اور مسور بن مخرمہ  ؓ سے روایت ہے، وہ دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین سے بیان کرتے ہیں کہ جب سہیل بن عمرونے صلح حدیبیہ کے دن صلح نامہ لکھوایا تو اس نے نبی ﷺ کے سامنے یہ شرط رکھی کہ ہمارا جو آدمی بھی آپ کے پاس آئے گا، خواہ وہ آپ کے دین پر ہی کیوں نہ ہو۔ آپ کو اسے، ہمارے ہاں واپس کرنا ہوگا۔ آپ اس کے ہمارے درمیان راستہ خالی کر دیں گے۔ مسلمانوں نے اس شرط کو ناپسندکیا اور وہ اس کے باعث غصے سے بھر گئے لیکن سہیل ا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي الإِسْلاَمِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2713. قَالَ عُرْوَةُ: فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْتَحِنُهُنَّ بِهَذِهِ الآيَةِ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَاءَكُمُ المُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ} [الممتحنة: 10] إِلَى {غَفُورٌ رَحِيمٌ} [البقرة: 173]، قَالَ عُرْوَةُ: قَالَتْ عَائِشَةُ: فَمَنْ أَقَرَّ بِهَذَا الشَّرْطِ مِنْهُنَّ، قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ بَايَعْتُكِ» كَلامًا يُكَلِّمُهَا بِهِ، وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُهُ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ فِي المُبَايَعَةِ، وَمَا بَايَعَهُنَّ إِلَّا بِقَوْلِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : اسلام میں داخل ہوتے وقت اور معاملات بیع و شراء میں کون سی شرطیں لگانا جائز ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2713. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اس آیت "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا "كے باعث ان عورتوں کا امتحان لیتے تھے۔ ان میں سے جو عورت بھی اس شرط کا اقرار کر لیتی، اسے رسول اللہ ﷺ فرماتے۔ ’’میں نے تجھ سے بیعت لے لی ہے۔‘‘ صرف اس سے یہی کلام کرتے۔ اللہ کی قسم!بیعت کرتے وقت آپ ﷺ کے ہاتھ نے کسی (اجنبی)عورت کے ہاتھ کو مَس نہیں کیا۔ آپ صرف زبانی کلامی گفتگوہی سے)عورتوں سے بیعت لیتے تھے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مُدَاوَاةِ النِّسَاءِ الجَرْحَى فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2882. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ: «كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْقِي وَنُدَاوِي الجَرْحَى، وَنَرُدُّ القَتْلَى إِلَى المَدِينَةِ»

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد میں عورتیں زخمیوں کی مرہم پٹی کر سکتی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2882. حضرت ربیع بنت معوذ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم خواتین نبی کریم ﷺ کے ہمراہ جہاد کے لیے جاتی تھیں۔ مجاہدین کو پانی پلاتی اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی تھیں، نیز شہداء کو (مدینہ طیبہ) واپس لانے میں مدد دیتی تھیں۔


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ رَدِّ النِّسَاءِ الجَرْحَى وَالقَتْلَى إِلَى...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2883. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ: «كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَسْقِي القَوْمَ، وَنَخْدُمُهُمْ، وَنَرُدُّ الجَرْحَى وَالقَتْلَى إِلَى المَدِينَةِ»

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : زخمیوں اور شہیدوں کو عورتیں لے کر جا سکتی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2883. حضرت ربیع بن معوذ  ؓ ہی سے روایت ہے کہ ہم عورتیں نبی کریم ﷺ کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتی تھیں۔ مجاہدین کو پانی پلاتیں اور ان کی خدمت کرتی تھیں، نیز زخمیوں اور شہداء کو اٹھا کر مدینہ طیبہ لے جاتی تھیں۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِذَا جَاءَكُمُ المُؤْمِنَاتُ مُهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4891. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْتَحِنُ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِ مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ بِهَذِهِ الْآيَةِ بِقَوْلِ اللَّهِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ إِلَى قَوْلِهِ غَفُورٌ رَحِيمٌ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ أَقَرَّ بِهَذَا الشَّرْطِ مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَي...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: قولہ اذا جاءکم المومنات مھاجرات )) کی تفسیریعنی ”جب تمہارے پاس ایمان والی عورتیں ہجرت کر کے آئیں“ )

مترجم: BukhariWriterName

4891. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ اس آیت کے نزول کے بعد ان مومن خواتین کا امتحان لیا کرتے تھے جو ہجرت کر کے آپ ﷺ کے پاس (مدینہ طیبہ) آتی تھیں۔ ارشاد باری تعالٰی ہے: ’’اے نبی! جب آپ کے پاس مومن خواتین بیعت کرنے کے لیے آئیں ۔۔ غفور رحیم تک۔ حضرت عروہ نے کہا: حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: جو مسلمان عورت ان شرائط کا اقرار کر لیتی تو رسول اللہ ﷺ زبانی طور پر اس سے فرماتے: ’’میں نے تمہاری بیعت قبول کر لی ہے۔‘‘ اللہ کی قسم! ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آپ ﷺ کے ہاتھ نے ب...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِذَا جَاءَكَ المُؤْمِنَاتُ يُبَاي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4892. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ عَلَيْنَا أَنْ لَا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَنَهَانَا عَنْ النِّيَاحَةِ فَقَبَضَتْ امْرَأَةٌ يَدَهَا فَقَالَتْ أَسْعَدَتْنِي فُلَانَةُ أُرِيدُ أَنْ أَجْزِيَهَا فَمَا قَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَانْطَلَقَتْ وَرَجَعَتْ فَبَايَعَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اذا جاءک المومنات یبایعنک... الایۃ )) کی تفسیریعنی”(اے رسول!) جب ایمان والی عورتیں آپ کے پاس آئیں تاکہ وہ آپ سے بیعت کریں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4892. حضرت ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تو آپ نے ہمارے سامنے اس آیت کی تلاوت فرمائی کہ ’’وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گی ۔۔‘‘ اور ہمیں نوحہ کرنے سے منع فرمایا۔ (آپ کی اس ممانعت پر) ایک عورت نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور کہا کہ فلاں عورت نے (نوحہ کرنے میں) میری مدد کی تھی، اب میں چاہتی ہوں کہ اس کا بدلہ چکا آؤں۔ نبی ﷺ نے اس کا کوئی جواب نہ دیا، چنانچہ وہ گئی اور پھر واپس لوٹ آئی تو آپ ﷺ نے اسے بیعت کر لیا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِذَا جَاءَكَ المُؤْمِنَاتُ يُبَاي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4893. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ الزُّبَيْرَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَلَا يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ قَالَ إِنَّمَا هُوَ شَرْطٌ شَرَطَهُ اللَّهُ لِلنِّسَاءِ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اذا جاءک المومنات یبایعنک... الایۃ )) کی تفسیریعنی”(اے رسول!) جب ایمان والی عورتیں آپ کے پاس آئیں تاکہ وہ آپ سے بیعت کریں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4893. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے آیت کریمہ ’’مشروع باتوں میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی۔‘‘ کی تفسیر میں فرمایا کہ یہ ایک شرط ہے جو اللہ تعالٰی نے عورتوں پر عائد کی ہے۔


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِذَا جَاءَكَ المُؤْمِنَاتُ يُبَاي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4894. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَاهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ سَمِعَ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتُبَايِعُونِي عَلَى أَنْ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَزْنُوا وَلَا تَسْرِقُوا وَقَرَأَ آيَةَ النِّسَاءِ وَأَكْثَرُ لَفْظِ سُفْيَانَ قَرَأَ الْآيَةَ فَمَنْ وَفَى مِنْكُمْ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَعُوقِبَ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَهُ وَمَنْ أَصَابَ مِنْهَا شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ فَسَتَرَهُ اللَّهُ فَهُوَ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَاءَ عَذَّ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اذا جاءک المومنات یبایعنک... الایۃ )) کی تفسیریعنی”(اے رسول!) جب ایمان والی عورتیں آپ کے پاس آئیں تاکہ وہ آپ سے بیعت کریں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4894. حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ نے فرمایا: ’’کیا تم مجھ سے اس بات پر بیعت کرو گے کہ اللہ تعالٰی کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ گے، نہ زنا کرو گے، نہ چوری کرو گے؟‘‘ پھر آپ نے عورتوں سے (بیعت کے) متعلق آیت پڑھی ۔۔ سفیان اکثر طور پر اس حدیث میں یوں کہا کرتے تھے ۔۔ پھر آپ نے آیت پڑھی: ’’پھر تم میں سے جو شخص اس شرط کو پورا کرے گا تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے اور جو کوئی ان میں سے کسی شرط کی خلاف ورزی کی اور اللہ نے اسے چھپا لیا تو یہ معاملہ ال...