1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ بَابُ جَوَازِ بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ م...

حکم: صحیح

4200 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، وَابْنُ رُمْحٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنِيهِ قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: جَاءَ عَبْدٌ فَبَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْهِجْرَةِ، وَلَمْ يَشْعُرْ أَنَّهُ عَبْدٌ، فَجَاءَ سَيِّدُهُ يُرِيدُهُ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بِعْنِيهِ»، فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ، ثُمَّ لَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدُ حَتَّى يَسْأَلَهُ: «أَعَبْدٌ هُوَ...

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: ایک جاندار کی اسی جنس کے جانور کے عوض کمی بیش...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4200. حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک غلام آیا، اس نے ہجرت پر نبی ﷺ کے ساتھ بیعت کی جبکہ آپﷺ کو پتہ نہیں چلا کہ وہ غلام ہے۔ اس کا آقا اسے لینے کے لیے آیا تو نبی ﷺ نے اس سے فرمایا: ’’یہ مجھے فروخت کر دو۔‘‘ چنانچہ آپﷺ نے دو سیاہ غلاموں کے عوض اسے خرید لیا، پھر اس کے بعد آپﷺ کسی سے بیعت نہ لیتے تھے یہاں تک کہ (پہلے) پوچھ لیتے: ’’کیا وہ غلام ہے؟‘‘...


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي شِرَاءِ الْعَبْدِ بِالْعَبْدَي...

حکم: صحیح

1298 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ جَاءَ عَبْدٌ فَبَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَلَا يَشْعُرُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ عَبْدٌ فَجَاءَ سَيِّدُهُ يُرِيدُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعْنِيهِ فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ ثُمَّ لَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدُ حَتَّى يَسْأَلَهُ أَعَبْدٌ هُوَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُ لَا بَأْسَ بِعَبْدٍ بِعَبْدَيْنِ يَدًا...

جامع ترمذی: كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: ایک غلام کودو غلام سے خرید نے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1298. جابر ؓ کہتے ہیں کہ ایک غلام آیا اوراس نے نبی اکرمﷺسے ہجرت پربیعت کی، نبی اکرم ﷺ نہیں جان سکے کہ یہ غلام ہے۔ اتنے میں اس کا مالک آ گیا وہ اس کا مطالبہ کر رہا تھا، نبی اکرمﷺنے اس سے کہا: تم اسے مجھ سے بیچ دو، چنانچہ آپﷺ نے اُسے دوکالے غلاموں کے عوض خرید لیا، پھر اس کے بعد آپﷺ کسی سے اس وقت تک بیعت نہیں لیتے تھے جب تک کہ اس سے دریافت نہ کرلیتے کہ کیا وہ غلام ہے؟۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ جابر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں انس ؓ سے بھی روایت ہے۔۳۔ اہل علم کااسی حدیث پرعمل ہے کہ ایک غلام کو دوغلام سے نقدا نقد خریدنے میں کوئی حرج نہیں ہے او...


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي بَيْعَةِ الْعَبْدِ​

حکم: صحیح

1706 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ جَاءَ عَبْدٌ فَبَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَلَا يَشْعُرُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ عَبْدٌ فَجَاءَ سَيِّدُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعْنِيهِ فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ وَلَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدُ حَتَّى يَسْأَلَهُ أَعَبْدٌ هُوَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي الزُّبَيْرِ...

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: غلام کی بیعت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1706. جابر ؓ کہتے ہیں: ایک غلام آیا، اس نے رسول اللہ ﷺ سے ہجرت پر بیعت کی، نبی اکرم ﷺ نہیں جانتے تھے کہ وہ غلام ہے، اتنے میں اس کا مالک آ گیا، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے اسے بیچ دو‘‘، پھر آپﷺ نے اس کو دو کالے غلام دے کر خرید لیا، اس کے بعد آپ نے کسی سے بیعت نہیں لی جب تک اس سے یہ نہ پوچھ لیتے کہ کیا وہ غلام ہے؟۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ جابر ؓ کی حدیث حسن صحیح غریب ہے۔۲۔ ہم اس کو صرف ابو الزبیر کی روایت سے جانتے ہیں۔۳۔ اس باب میں ابن عباس ؓ سے بھی روایت ہے۔...


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْبَيْعَةِ بَابُ الْحَضِّ عَلَى طَاعَةِ الْإِمَامِ

حکم: صحیح

4207 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ: سَمِعْتُ جَدَّتِي تَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ: «وَلَوِ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا»...

سنن نسائی:

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: امام ( امیر) کی اطاعت کا شوق دلانا اور اس پر ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4207. حضرت یحییٰ بن حصین سے روایت ہے کہ میں نے اپنی دادی سے سنا، وہ فرماتی تھیں: میں نے رسول اﷲ ﷺ کو حجۃ الوداع میں فرماتے سنا: ”اگر تم پر ایک حبشی غلام امیر بنا دیا جائے جو تمھیں اﷲ تعالیٰ کی کتاب (شریعت اسلامیہ) کے مطابق چلائے تو تم اس کی بات سنو اور اطاعت کرو۔“


6 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْبَيْعَةِ

حکم: صحیح

2965 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ التَّنُوخِيُّ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَبِيبُ الْأَمِينُ أَمَّا هُوَ إِلَيَّ فَحَبِيبٌ وَأَمَّا هُوَ عِنْدِي فَأَمِينٌ عَوْفُ بْنُ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَةً أَوْ ثَمَانِيَةً أَوْ تِسْعَةً فَقَالَ أَلَا تُبَايِعُونَ رَسُولَ اللَّهِ فَبَسَطْنَا أَيْدِيَنَا فَقَالَ قَائِلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا قَدْ بَايَعْنَاكَ فَعَلَامَ نُبَايِعُكَ فَقَالَ أَنْ تَعْبُدُوا اللّ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: بیعت کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2965. حضرت ابو مسلم (عبداللہ بن ثوبان خولانی رحمۃ اللہ علیہ)  سے روایت ہے انھوں نے کہا: مجھے پیارے دیانتدار صحابی حضرت عوف بن مالک اشجعی ؓ نے حدیث سنائی۔ وہ مجھے پیارے تھے اور میری نظر میں دیانت دار تھے۔ انھوں نے فرمایا: ہم سات یا آٹھ یا نو افراد نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تم اللہ کےرسول کی بیعت نہیں کرو گے؟ ہم نے ہاتھ بڑھا دیے۔ ایک صاحب نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ ہم آپ کی بیعت کر چکے ہیں۔ (اب) کس بات پر بیعت کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس بات پر کہ اللہ کی عبادت کرو گے اس کےساتھ کسی کو شریک نہیں کروں گے پانچوں نمازیں قائم کرو گئے اور حکم سن کر ما...


7 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْبَيْعَةِ

حکم: صحیح

2967 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ جَاءَ عَبْدٌ فَبَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَلَمْ يَشْعُرْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ عَبْدٌ فَجَاءَ سَيِّدُهُ يُرِيزُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعْنِيهِ فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ ثُمَّ لَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدَ ذَلِكَ حَتَّى يَسْأَلَهُ أَعَبْدٌ هُوَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: بیعت کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2967. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: ایک غلام نے حاضر ہوکر ہجرت کی بیعت کر لی۔ نبی ﷺ کومعلوم نہ تھا کہ وہ غلام ہے۔ (بعد میں) اس کا آقا اسے لینےآ گیا تو نبیﷺ نےیہ (غلام) میرے ہاتھ فروخت کر دو۔ چنانچہ آپﷺ نے دو سیاہ فام غلاموں کے عوض اسے خرید لیا۔ اس کے بعد آپﷺ یہ پوچھے بغیر کسی سے بیعت نہیں لیتے تھے کہ کیا وہ غلام ہے۔؟...