1 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي بَيْعَةِ النَّبِيِّ ﷺ​

حکم: صحیح

1701 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنْ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ قَالَ جَابِرٌ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَنْ لَا نَفِرَّ وَلَمْ نُبَايِعْهُ عَلَى الْمَوْتِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ وَابْنِ عُمَرَ وَعُبَادَةَ وَجَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَا...

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: نبی اکرم ﷺ کی بیعت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1701. جابر بن عبداللہ ؓ سے آیت کریمہ:  ﴿لَقَدْ رَضِيَ اللهُ عَنْ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ﴾۱؎ کے بارے میں روایت ہے، جابر کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے فرار نہ ہونے کی بیعت کی تھی، ہم نے آپ سے موت کے اوپر بیعت نہیں کی تھی۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث بسند عیسیٰ بن یونس ’’عن الأوزاعي، عن يحيى بن أبي كثير، عن جابر‘‘ مروی ہے، اس میں یحییٰ بن ابی کثیراور جابر بن عبداللہ ؓ کے درمیان ابو سلمہ کے واسطے کا ذکرنہیں ہے۔۲۔ اس باب میں سلم...


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي بَيْعَةِ النَّبِيِّ ﷺ​

حکم: صحیح

1702 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ قُلْتُ لِسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ عَلَى أَيِّ شَيْءٍ بَايَعْتُمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ قَالَ عَلَى الْمَوْتِ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: نبی اکرم ﷺ کی بیعت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1702. یزید بن ابی عبیداللہ کہتے ہیں: میں نے سلمہ بن الاکوع ؓ سے پوچھا: حدیبیہ کے دن آپ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے کس بات پربیعت کی تھی؟ انہوں نے کہا: موت پر ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي بَيْعَةِ النَّبِيِّ ﷺ​

حکم: صحیح

1704 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمْ نُبَايِعْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمَوْتِ إِنَّمَا بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لَا نَفِرَّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: نبی اکرم ﷺ کی بیعت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1704. جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے موت پربیعت نہیں کی تھی، ہم نے تو آپ سے بیعت کی تھی کہ نہیں بھاگیں گے۔ (چاہے اس کا انجام کبھی موت ہی کیوں نہ ہو جائے)۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْبَيْعَةِ بَابٌ تَفْسِيرُ الْهِجْرَةِ

حکم: صحیح الإسناد

4181 أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُبَشِّرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ كَانُوا مِنَ الْمُهَاجِرِينَ لِأَنَّهُمْ هَجَرُوا الْمُشْرِكِينَ، وَكَانَ مِنَ الْأَنْصَارِ مُهَاجِرُونَ لِأَنَّ الْمَدِينَةَ كَانَتْ دَارَ شِرْكٍ، فَجَاءُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْعَقَبَةِ»...

سنن نسائی:

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: ہجرت کی ایک تشریح)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4181. حضرت ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ اور ابوبکر وعمرؓ اس لیے مہاجر تھے کہ انھوں نے مشرکین (اور ان کے علاقے) کو چھوڑ دیا تھا۔ اور انصار میں سے بھی لوگ مہاجر تھے کیو نکہ مدینہ بھی (آپ کی تشریف آوری سے پہلے) شرک اور مشرکین کا علاقہ تھا‘ چنانچہ کچھ انصار عقبہ کی رات رسول اﷲ ﷺ کے پاس (مکہ مکرمہ) چلے آئے تھے۔...


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْبَيْعَةِ بَابُ الْحَثِّ عَلَى الْهِجْرَةِ

حکم: حسن صحیح

4182 أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ عِيسَى بْنِ سُمَيْعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، أَنَّ أَبَا فَاطِمَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، حَدِّثْنِي بِعَمَلٍ أَسْتَقِيمُ عَلَيْهِ وَأَعْمَلُهُ، قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَيْكَ بِالْهِجْرَةِ، فَإِنَّهُ لَا مِثْلَ لَهَا»...

سنن نسائی:

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل

(باب : ہجرت کی ترغیب)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4182. حضرت ابو فاطمہ ؓ سے منقول ہے کہ انھوں نے کہا: اے اﷲ کے رسول! مجھے کوئی ایسا کام بتایئے جس پر میں قائم رہوں اور اسے جاری رکھوں۔ آپ نے فرمایا:”ہجرت کر۔ (اس وقت تیرے حق میں) اس کے برابر کوئی اور کام نہیں۔“