1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَفِي الرِّقَابِ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1468. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّدَقَةِ فَقِيلَ مَنَعَ ابْنُ جَمِيلٍ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَنْقِمُ ابْنُ جَمِيلٍ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ فَقِيرًا فَأَغْنَاهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَأَمَّا خَالِدٌ فَإِنَّكُمْ تَظْلِمُونَ خَالِدًا قَدْ احْتَبَسَ أَدْرَاعَهُ وَأَعْتُدَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَمَّا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَعَمُّ رَسُولِ اللَّهِ ص...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان (زکوٰۃ کے مصارف بیان کرتے ہوئے کہ زکوٰۃ) غلام آزاد کرانے میں، مقروضوں کے قرض ادا کرنے میں اور اللہ کے راستے میں خرچ کی جائے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1468. حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نے ایک دفعہ صدقہ وصول کرنے کا حکم دیا، عرض کیا گیا کہ ابن جمیل، خالد بن ولید اور عباس بن عبدالمطلب ؓ  نے صدقہ نہیں دیا، اس پر نبی ﷺ نے فرمایا:’’ابن جمیل تو اس وجہ سے انکار کرتا ہے کہ وہ تنگ دست تھا اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ نے اسے مالدار کردیا، مگر خالد پر تم زیادتی کرتے ہو کیونکہ اس نے تو اپنی زرہیں اور آلات اللہ کی راہ میں وقف کر رکھے ہیں، رہے عباس بن عبد المطلب تو وہ رسول اللہ ﷺ کے چچا ہیں ان کی زکاۃ ان پر صدقہ اور اس کے برابر اور بھی (میری طرف سے ہوگی)۔‘‘ ابو زنادنے ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الِاسْتِعْفَافِ عَنِ المَسْأَلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1469. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّ نَاسًا مِنْ الْأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ حَتَّى نَفِدَ مَا عِنْدَهُ فَقَالَ مَا يَكُونُ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَهُ عَنْكُمْ وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ وَمَا أُعْطِيَ أَحَدٌ عَطَاءً خَيْرًا وَأَوْسَعَ مِنْ الصَّبْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: سوال سے بچنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1469. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے، کہ انصار میں سے چند لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے (مال کا) سوال کیا تو آپ نے انھیں دے دیا، انھوں نے دوبارہ مانگا تو آپ نے پھر دے دیا، انھوں نےپھر دست سوال پھیلایا تو آپ نے پھر فرمادیا یہاں تک کہ آپ کے پاس جو کچھ تھا سب ختم ہوگیا۔ بالآخر آپ ﷺ نے فرمایا:’’میرے پاس جو مال ہو گا اسے تم لوگوں سے بچا کر نہیں رکھوں گا لیکن یاد رکھو! جو شخص سوال کرنے سے بچے گا اللہ تعالیٰ اسے فقرو فاقہ سے بچا ئے گا، اور جو شخص (دنیا کے مال سے) بے نیاز رہے گا اللہ اسے غنی کردے گا اور جو شخص صبر کرے گا اللہ اسے صابر بنادے گا اور کسی شخص کو ص...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الِاسْتِعْفَافِ عَنِ المَسْأَلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1472. و حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ قَالَ يَا حَكِيمُ إِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ فَمَنْ أَخَذَهُ بِسَخَاوَةِ نَفْسٍ بُورِكَ لَهُ فِيهِ وَمَنْ أَخَذَهُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ يُبَارَكْ لَهُ فِيهِ كَالَّذِي يَأْكُلُ وَلَا يَشْبَعُ الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَى قَالَ حَكِيمٌ فَقُلْتُ يَا رَسُول...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: سوال سے بچنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1472. حضرت حکیم بن حزام ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:میں نے ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ سے کچھ مانگا تو آپ نے مجھے دے دیا، میں نے پھر مانگا تو بھی آپ نے مجھے دے دیا، میں نے پھر مانگا تو آپ نے مجھے پھر بھی دے دیا اور اس کے بعد فرمایا:’’حکیم! یہ مال سبزوشریں ہے۔ جو شخص اس کو سخاوت نفس کے ساتھ لیتا ہے اسے برکت عطا ہوتی ہے۔ اور جوطمع کے ساتھ لیتا ہے۔ اس کواس میں برکت نہیں دی جاتی اور ایسا آدمی اس شخص کی طرح ہوتا ہے جو کھاتا تو ہے مگر سیر نہیں ہوتا، نیز اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔‘‘ حضرت حکیم ؓ  کہتے ہیں:میں نے عرض کیا:اللہ کے ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ أَعْطَاهُ اللَّهُ شَيْئًا مِنْ غَيْرِ م...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1473. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ مَنْ هُوَ أَفْقَرُ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ خُذْهُ إِذَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ شَيْءٌ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَا لَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَكَ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اگر اللہ پاک کسی کو بن مانگے اور بن دل لگائے اور امیدوار رہے کوئی چیز دلا دے (تو اس کو لے لے)۔اللہ تعالیٰ نے میں فرمایا۔ ان کے مالوں میں مانگنے والے اور خاموش رہنے والے دونوں کا حصہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1473. حضرت عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول ا للہ ﷺ مجھے مال دیتے تو میں کہہ دیتا ہوں کہ یہ اس شخص کو دیں جو مجھ سے زیادہ حاجت مند ہو، تب آپ فرماتے:’’لے لو، اگر بن مانگے اور بغیر انتظار کیے تمہارے پاس مال آجائے تو لے لیا کرو اور جو ایسا نہ ہو اس کے پیچھے مت پڑو۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ إِذَا جَامَعَ فِي رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1935. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ أَخْبَرَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ بْنِ خُوَيْلِدٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ إِنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ احْتَرَقَ قَالَ مَا لَكَ قَالَ أَصَبْتُ أَهْلِي فِي رَمَضَانَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِكْتَلٍ يُدْعَى الْعَرَقَ فَقَالَ أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ قَالَ أَنَا قَالَ ت...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : جان بوجھ کر اگر رمضان میں کسی نے جما ع کیا؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1935. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ وہ جل گیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تجھے کیا ہوا ہے؟‘‘ اس نے عرض کیا کہ میں رمضان میں (دن کے وقت) بیوی سے صحبت کرلی ہے۔ نبی کریم ﷺ کے پاس کھجوروں کا ایک تھیلا آیا جسے عرق کہاجاتا تھا، آپ نے فرمایا؛ ’’جلنے والا کہاں ہے؟‘‘ اس نے کہا کہ میں ادھر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے صدقہ کرو۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ إِذَا جَامَعَ فِي رَمَضَانَ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1936. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكْتُ قَالَ مَا لَكَ قَالَ وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي وَأَنَا صَائِمٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَجِدُ رَقَبَةً تُعْتِقُهَا قَالَ لَا قَالَ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لَا فَقَالَ فَهَلْ تَجِدُ إِطْعَامَ سِتِّينَ مِسْكِينًا قَالَ لَا قَالَ فَمَكَثَ النَّبِيُّ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے رمضان میں قصداً جماع کیا ! )

مترجم: BukhariWriterName

1936. حضرت ابو ہریرۃ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ ہم نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ اتنے میں ایک شخص نے آکر عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں برباد ہوگیاہوں۔ آپ نے پوچھا: ’’کیا ہوا؟‘‘ اس نے عرض کیا: میں نے بحالت روزہ اپنی بیوی سے صحبت کرلی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تجھے کوئی غلام میسر ہے کہ تو اسے آزاد کردے؟‘‘ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تو مسلسل دو ماہ کے روزے رکھ سکتا ہے ؟‘‘ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ کیا تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے؟&l...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ المُجَامِعِ فِي رَمَضَانَ، )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1937. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ الْأَخِرَ وَقَعَ عَلَى امْرَأَتِهِ فِي رَمَضَانَ فَقَالَ أَتَجِدُ مَا تُحَرِّرُ رَقَبَةً قَالَ لَا قَالَ فَتَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لَا قَالَ أَفَتَجِدُ مَا تُطْعِمُ بِهِ سِتِّينَ مِسْكِينًا قَالَ لَا قَالَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ وَهُوَ الزَّبِيلُ قَالَ أَطْعِمْ هَذَا عَنْكَ قَالَ عَلَى أَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : رمضان میں اپنی بیوی کے ساتھ قصداً ہم بستر ہونے والا شخص کیا کرے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1937. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اس بدنصیب نے رمضان المبارک میں اپنی بیوی سے صحبت کرلی ہے۔ آپ نے فرمایا؛ ’’ کیا تم غلام آزاد کرنے کی طاقت رکھتے ہو؟‘‘ اس نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تو پے در پے دو ماہ کے روزے رکھ سکتا ہے؟‘‘ اس نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیاتیرے پاس اتنا کھانا ہے جو تو ساٹھ مسکینوں کو کھلا سکے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ راوی کہتا ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس عرق لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں۔۔۔ عرق...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكَفَالَةِ (بَابُ مَنْ تَكَفَّلَ عَنْ مَيِّتٍ دَيْنًا، فَلَيْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2297. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ قَدْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ قَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا فَلَمْ يَجِئْ مَالُ الْبَحْرَيْنِ حَتَّى قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ أَمَرَ أَبُو بَكْرٍ فَنَادَى مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ أَوْ دَيْنٌ فَلْيَأْتِنَا فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَس...

صحیح بخاری : کتاب: کفالت کے مسائل کا بیان (باب : جو شخص کسی میت کے قرض کا ضامن بن جائے تو اس کے بعد اس سے رجوع نہیں کرسکتا، )

مترجم: BukhariWriterName

2297. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے (مجھ سے) فرمایا: اگر بحرین کا خراج آیا تو میں تجھے اس طرح (دونوں لپ بھر کر) دوں گا لیکن بحرین کا خراج آنے سے پہلے ہی نبی ﷺ وفات پا گئے۔ جب بحرین کا خراج آیا تو حضرت ابو بکر  ؓ نے منادی کرائی کہ نبی ﷺ نے جس سے کوئی وعدہ کیا ہویا اس کا آپ پر قرض ہوتو وہ ہمارے پاس آئے، چنانچہ میں آپ کے پاس گیا اور عرض کیا: نبی ﷺ نے مجھے اتنا اتنا دینے کا وعدہ کیا تھا تو انھوں نے مجھے لپ بھر روپے دیے۔ میں نے انھیں گنا تو پانچ سو تھے۔ انھوں نے فرمایا: اس سے دوگنا (مزید) لےلو۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكَفَالَةِ (بَابُ الدَيْنٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2298. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُؤْتَى بِالرَّجُلِ الْمُتَوَفَّى عَلَيْهِ الدَّيْنُ فَيَسْأَلُ هَلْ تَرَكَ لِدَيْنِهِ فَضْلًا فَإِنْ حُدِّثَ أَنَّهُ تَرَكَ لِدَيْنِهِ وَفَاءً صَلَّى وَإِلَّا قَالَ لِلْمُسْلِمِينَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْفُتُوحَ قَالَ أَنَا أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَمَنْ تُوُفِّيَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ فَتَرَكَ دَيْنًا فَعَلَيَّ قَضَاؤُهُ وَمَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: کفالت کے مسائل کا بیان (باب : قرض کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2298. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ کے پاس کوئی میت لائی جاتی جس پر قرض ہوتا تو آپ پوچھتے : ’’ کیا اس نے قرض کی ادائیگی کے لیےکچھ مال چھوڑا ہے؟‘‘ اگر بیان کیا جاتا کہ اس نے اتنا مال چھوڑاہے جس سے قرض کی ادائیگی ہو سکتی ہے توآپ اس کی نماز جنازہ پڑھ دیتے ورنہ مسلمانوں سے کہہ دیتے۔ ’’تم اپنے ساتھی کی نمازجنازہ پڑھو۔‘‘ جب اللہ تعالیٰ نے آپ پر فتوحات کے دروازے کھول دیے تو آپ نے فرمایا: ’’میں اہل ایمان پر خود ان سے بھی زیادہ حق رکھتا ہوں۔ لہٰذا جو کوئی مومن فوت ہو جائے اور وہ قرض چھوڑجائے ت...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى مَنْ تَرَكَ دَيْنًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2398. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ وَمَنْ تَرَكَ كَلًّا فَإِلَيْنَا

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض دار کی نماز جنازہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2398. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جس نے کوئی مال چھوڑاتو وہ اس کے ورثاء کا حق ہے اور جس نے کوئی بوجھ (اہل وعیال یا قرض) چھوڑا تو وہ ہمارے ذمے ہے۔‘‘