1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَاءِ الإِمَامِ وَيُتَّقَى ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2957. وَبِهَذَا الإِسْنَادِ: «مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ، وَمَنْ يُطِعِ الأَمِيرَ فَقَدْ أَطَاعَنِي، وَمَنْ يَعْصِ الأَمِيرَ فَقَدْ عَصَانِي، وَإِنَّمَا الإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ، فَإِنْ أَمَرَ بِتَقْوَى اللَّهِ وَعَدَلَ، فَإِنَّ لَهُ بِذَلِكَ أَجْرًا وَإِنْ قَالَ بِغَيْرِهِ فَإِنَّ عَلَيْهِ مِنْهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : امام ( بادشاہ اسلام ) کے ساتھ ہو کر لڑنا اور اس کے زیر سایہ اپنا ( دشمن کے حملوں سے ) بچاو کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2957. اور اسی سند ہی سے روایت ہے (رسول اللہ ﷺ نے فرمایا): ’’جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔ اور جس شخص نے حاکم شریعت کی فرمانبرداری کی تو بلا شبہ اس نے میری فرمانبرداری کی اور جو شخص حاکم شریعت کی نافرمانی کرے گا تو بلا شبہ اس نے میری نافرمانی کی۔ اور امام تو ڈھال کی طرح ہے جس کے زیر سایہ جنگ کی جاتی ہے اور اس کے ذریعے سے ہی دفاع کیا جا تا ہے۔ اگر وہ اللہ سے ڈرنے کا حکم دے اور عدل کرے تو اسے ثواب ملےگا اور اگر وہ اس کے خلاف کرے تو اس کے سبب گناہ گار ہوگا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَی{أَطِيعُوا اللَّهَ وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7137. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَمَنْ أَطَاعَ أَمِيرِي فَقَدْ أَطَاعَنِي وَمَنْ عَصَى أَمِيرِي فَقَدْ عَصَانِي...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : اللہ تعالیٰ نے سورۃ نساءمیں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور اپنے سرداروں کا حکم مانو )

مترجم: BukhariWriterName

7137. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے میری اطاعت کی اس نے گویا اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے گویا اللہ کی نافرمانی کی۔ جس نے میرے امیر کی بات مانی اس نے میری بات مانی اور جس نے میرے امیر کی خلاف ورزی کی اس نے گویا میری خلاف ورزی کی۔“...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ الْأَمْرِ بالْوَفَاءِ بِبَيْعَةِ الْخُلَفَاء...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1841. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ فَإِنْ أَمَرَ بِتَقْوَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَعَدَلَ كَانَ لَهُ بِذَلِكَ أَجْرٌ وَإِنْ يَأْمُرْ بِغَيْرِهِ كَانَ عَلَيْهِ مِنْهُ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: سب سے پہلے خلیفہ اور اس کے بعد جو سب سے پہلے ہو اس کی بیعت کے ساتھ وفاداری واجب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1841. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’امام (مسلمانوں کا حکمران) ڈھال ہے، اس کے پیچھے (اس کی اطاعت کرتے ہوئے) جنگ کی جاتی ہے، اس کے ذریعے سے تحفط حاصل کیا جاتا ہے، اگر امام اللہ عزوجل سے ڈرنے کا حکم دے اور عدل و انصاف سے کام لے تو اسے اس کا اجر ملے گا اور اگر اس نے اس کے خلاف کچھ کیا تو اس کا وبال اس پر ہو گا۔‘‘ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابٌ فِي الْقَاضِي يُخْطِئُ)

حکم: صحیح

3573. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ السَّمْتِيُّ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ أَبِي هَاشِمٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ وَاحِدٌ فِي الْجَنَّةِ وَاثْنَانِ فِي النَّارِ فَأَمَّا الَّذِي فِي الْجَنَّةِ فَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَقَضَى بِهِ وَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَجَارَ فِي الْحُكْمِ فَهُوَ فِي النَّارِ وَرَجُلٌ قَضَى لِلنَّاسِ عَلَى جَهْلٍ فَهُوَ فِي النَّارِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا أَصَحُّ شَيْءٍ فِيهِ يَعْنِي حَدِيثَ ابْنِ بُرَيْدَةَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: قاضی جو خطا کرے )

مترجم: DaudWriterName

3573. جناب (عبداللہ بن بریدہ) بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”قاضی تین طرح کے ہوتے ہیں ایک جنت میں ہے اور دو آگ میں۔ جنت میں جانے والا وہ ہے جس نے حق پہچانا اور اس کے مطابق فیصلہ کیا، اور جس نے حق پہچانا اور پھر فیصلے میں ظلم کیا تو وہ آگ میں ہے، اور جس نے جاہل ہوتے ہوئے لوگوں کے فیصلے کیے وہ بھی آگ میں ہے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس موضوع میں یہ حدیث صحیح ترین ہے۔ یعنی ابن بریدہ کی حدیث کہ قاضی تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ عَنْ رَسُولِ اللهِ ﷺ فِي الْقَاضِي...)

حکم: لم تتم دراسته

1322.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ : حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ ، قَاضِيَانِ فِي النَّارِ وَقَاضٍ فِي الْجَنَّةِ ، : رَجُلٌ قَضَى بِغَيْرِ الْحَقِّ فَعَلِمَ ذَاكَ ، فَذَاكَ فِي النَّارِ ، وَقَاضٍ لَا يَعْلَمُ فَأَهْلَكَ حُقُوقَ النَّاسِ فَهُوَ فِي النَّارِ ، وَقَاضٍ قَضَى بِالْحَقِّ فَذَلِكَ فِي الْجَنَّةِ ....

جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: قاضی اورقضاء کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ کے ارشادات​ )

مترجم: TrimziWriterName

1322.01. کتاب ہٰذا کی موجودہ ترقیم میں اس نمبر پر کوئی حدیث نہیں-


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ (بَابُ وَزِيرِ الْإِمَامِ)

حکم: صحیح

4204. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَمَّتِي تَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ وَلِيَ مِنْكُمْ عَمَلًا فَأَرَادَ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا جَعَلَ لَهُ وَزِيرًا صَالِحًا، إِنْ نَسِيَ ذَكَّرَهُ، وَإِنْ ذَكَرَ أَعَانَهُ»...

سنن نسائی : کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل (باب: امام کا وزیر ( بھی نیک اور مخلص ہونا چاہیے) )

مترجم: NisaiWriterName

4204. حضرت قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ میں نے اپنی پھوپھی (حضرت عائشہ ؓ) کو فرماتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص کسی کام کا ذمہ دار بنے، پھر اللہ تعالیٰ اس کے لیے بہتری کا ارادہ فرمائے تو اس کے لیے اچھا وزیر مہیا فرما دیتا ہے۔ جو اس کو بھول جانے کی صورت میں اس کی ذمہ داری یاد دلاتا ہے اور اگر اسے یاد ہو تو اس کی (ذمہ داری کی ادائیگی میں) مدد کرتا ہے۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابٌ إِذَا حَكَّمُوا رَجُلًا فَقَضَى بَيْنَهُمْ)

حکم: صحیح

5387. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ أَبِيهِ هَانِئٍ أَنَّهُ لَمَّا وَفَدَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَهُ وَهُمْ يَكْنُونَ هَانِئًا أَبَا الْحَكَمِ فَدَعَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَكَمُ وَإِلَيْهِ الْحُكْمُ فَلِمَ تُكَنَّى أَبَا الْحَكَمِ فَقَالَ إِنَّ قَوْمِي إِذَا اخْتَلَفُوا فِي شَيْءٍ أَتَوْنِي فَحَكَمْتُ بَيْنَهُمْ فَرَضِيَ كِلَا الْفَرِيقَيْنِ قَالَ مَا أَحْسَنَ مِنْ هَذَا فَمَا لَكَ مِنْ الْوُلْدِ قَالَ لِي شُرَيْحٌ وَعَبْدُ اللَّهِ وَمُ...

سنن نسائی : کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان (باب: جب لوگ کسی شخص کو اپنا فیصل مقرر کریں اور وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے (تو یہ اچھی بات ہے) )

مترجم: NisaiWriterName

5387. حضرت ہانی رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ جب وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ نے لوگوں کو اسے ابو الحکم کی کنیت سے پکارتے سنا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے بلایا اور فرمایا: ”اصل حکم تو اللہ تعالیٰ ہے اور اسی کا فیصلہ چلتا ہے۔ پھر تجھے ابو الحکم کیوں کہا جاتا ہے۔؟“ اس نے کہا: میری قوم میں جب کوئی اختلاف ہوتا ہے تو وہ میرے پاس آتے ہیں۔ میں ان میں فیصلہ کر دیتا ہوں جسے وہ دونوں فریق پسند کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”یہ تو بہت اچھی بات ہے۔ تیرے کتنے لڑکے ہیں۔“ میں نے کہا: شریح، عبد اللہ اور مسلم۔ آپ نے فرمایا: ”تیری کنیت آج سے ابو شریح ہے۔&ldq...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَحْكَامِ (بَابُ الْحَاكِمِ يَجْتَهِدُ فَيُصِيبُ الْحَقَّ)

حکم: صحیح

2315. حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ تَوْبَةَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هَاشِمٍ قَالَ لَوْلَا حَدِيثُ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ اثْنَانِ فِي النَّارِ وَوَاحِدٌ فِي الْجَنَّةِ رَجُلٌ عَلِمَ الْحَقَّ فَقَضَى بِهِ فَهُوَ فِي الْجَنَّةِ وَرَجُلٌ قَضَى لِلنَّاسِ عَلَى جَهْلٍ فَهُوَ فِي النَّارِ وَرَجُلٌ جَارَ فِي الْحُكْمِ فَهُوَ فِي النَّارِ لَقُلْنَا إِنَّ الْقَاضِيَ إِذَا اجْتَهَدَ فَهُوَ فِي الْجَنَّةِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: حاکم کا اجتہاد کر کے صحیح فیصلہ کرنا )

مترجم: MajahWriterName

2315. حضرت ابو ہاشم رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ اگر حضرت عبداللہ بن بریدہ ؓ کی وہ حدیث نہ ہوتی جو انہوں نے اپنے والد (حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ؓ) سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قاضی تین (طرح کے) ہیں۔ دو جہنم میں جائیں گے اور ایک جنت میں۔ (ایک) وہ آدمی (ہے) جس نے حق معلوم کر لیا، پھر اس کے مطابق فیصلہ دیا تو وہ جنت میں جائے گا۔ (دوسرا) وہ آدمی (ہے) جس نے (حق سے) لا علم ہوتے ہوئے لوگوں میں فیصلہ کیا، وہ جہنم میں جائے گا۔ (تیسرا) وہ آدمی (ہے) جس نے فیصلہ کرتے ہوئے ظلم سے کام لیا، وہ بھی جہنم میں جائے گا۔ (اگر یہ حدیث نہ ہوتی) تو ہم کہتے کہ قاضی جب اجتہاد سے...