1 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الْهَدِيَّةِ لِقَضَاءِ الْحَاجَةِ

حکم: حسن

3557 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ شَفَعَ لِأَخِيهِ بِشَفَاعَةٍ فَأَهْدَى لَهُ هَدِيَّةً عَلَيْهَا فَقَبِلَهَا فَقَدْ أَتَى بَابًا عَظِيمًا مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل

(باب: کوئی کام کر دینے پر ہدیہ لینا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3557. سیدنا ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے اپنے کسی بھائی کی سفارش کی اور پھر اسے اس پر کوئی ہدیہ دیا، تو اگر اس نے اسے قبول کر لیا تو، وہ سود کے دروازوں میں سے ایک بڑے دروازے میں داخل ہو گیا۔“


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي هَدَايَا الأُمَرَاءِ​

حکم: ضعیف الاسناد

1399 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ يَزِيدَ الْأَوْدِيِّ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ فَلَمَّا سِرْتُ أَرْسَلَ فِي أَثَرِي فَرُدِدْتُ فَقَالَ أَتَدْرِي لِمَ بَعَثْتُ إِلَيْكَ لَا تُصِيبَنَّ شَيْئًا بِغَيْرِ إِذْنِي فَإِنَّهُ غُلُولٌ وَمَنْ يَغْلُلْ يَأْتِ بِمَا غَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لِهَذَا دَعَوْتُكَ فَامْضِ لِعَمَلِكَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَدِيِّ بْنِ عَمِيرَةَ وَبُرَيْدَةَ وَالْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ وَأَبِي حُمَيْدٍ وَابْنِ عُمَرَ قَ...

جامع ترمذی: كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: حاکم کو تحفہ ہدیہ دینے کے حکم کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1399. معاذ بن جبل ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے مجھے (قاضی بناکر) یمن بھیجا، جب میں روانہ ہوا تو آپ نے میرے پیچھے (مجھے بلانے کے لیے) ایک آدمی کو بھیجا، میں آپ کے پاس واپس آیا توآپ نے فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہوکہ میں نے تمہیں بلانے کے لیے آدمی کیوں بھیجا ہے؟ (یہ کہنے کے لیے کہ) تم میری اجازت کے بغیر کوئی چیز نہ لینا، اس لیے کہ وہ خیانت ہے، اور جوشخص خیانت کرے گا قیامت کے دن خیانت کے مال کے ساتھ حاضر ہوگا، یہی بتانے کے لیے میں نے تمہیں بلایا تھا، اب تم اپنے کا م پر جاؤ‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ معاذ ؓ کی حدیث غریب ہے۔۲۔ ہم...


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّاشِي وَالْمُرْتَشِي فِي ا...

حکم: صحیح

1400 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ فِي الْحُكْمِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَائِشَةَ وَابْنِ حَدِيدَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُوِيَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ...

جامع ترمذی: كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: فیصلے میں رشوت دینے اور لینے والو ں پر وارد و...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1400. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فیصلے میں رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے دونوں پر لعنت بھیجی ہے ۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ یہ حدیث ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے بھی مروی ہے انہوں عبداللہ بن عمروسے اورانہوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے۔۳۔ اورابوسلمہ سے ان کے باپ کے واسطے سے بھی مروی ہے انہوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے لیکن یہ صحیح نہیں ہے۔۴۔ میں نے عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی کوکہتے سنا کہ ابوسلمہ (بن عبد الرحمن) کی حدیث جسے انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے اورانہوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے اس باب میں ...


5 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّاشِي وَالْمُرْتَشِي فِي ا...

حکم: صحیح

1401 حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ خَالِهِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: فیصلے میں رشوت دینے اور لینے والو ں پر وارد و...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1401. عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے دونوں پر لعنت بھیجی ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


6 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ الرِّوَايَةِ فِي الْمُدْمِنِينَ فِي الْخَمْر...

حکم: صحیح

5693 أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَمَاتَ وَهُوَ يُدْمِنُهَا لَمْ يَتُبْ مِنْهَا لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

(باب: عادی شراب نوشوں کے متعلق حدیث کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5693. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص دنیا میں شراب پیتا اور مرتے دم تک اس کا عادی رہا، اس سے توبہ نہیں کی وہ آخرت میں جنتی شراب نہیں پی سکے گا۔“