1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ (بَابُ يَمِينِ الْحَالِفِ عَلَى نِيَّةِ الْمُسْتَحْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1653. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، وقَالَ عَمْرٌو: حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَمِينُكَ عَلَى مَا يُصَدِّقُكَ عَلَيْهِ صَاحِبُكَ»، وقَالَ عَمْرٌو: يُصَدِّقُكَ بِهِ صَاحِبُكَ...

صحیح مسلم : کتاب: قسموں کا بیان (باب: قسم میں حلف لینے والے کی نیت کا اعتبار ہو گا )

مترجم: MuslimWriterName

1653. یحییٰ بن یحییٰ اور عمرو الناقد نے ہمیں حدیث بیان کی ۔۔ یحییٰ نے کہا: ہمیں ہشیم بن بشیر نے عبداللہ بن ابی صالح سے خبر دی اور عمرو نے کہا: ہمیں ہشیم بن بشیر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبداللہ بن ابی صالح نے خبر دی ۔۔ انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تمہاری قسم اسی بات پر ہو گی جس پر تمہارا ساتھی (قسم لینے والا) تمہاری تصدیق کرے گا۔‘‘ اور عمرو نے کہا: ’’جس کی تصدیق تمہارا ساتھی کرے گا۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ (بَابُ يَمِينِ الْحَالِفِ عَلَى نِيَّةِ الْمُسْتَحْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1653.01. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هُشَيْمٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْيَمِينُ عَلَى نِيَّةِ الْمُسْتَحْلِفِ

صحیح مسلم : کتاب: قسموں کا بیان (باب: قسم میں حلف لینے والے کی نیت کا اعتبار ہو گا )

مترجم: MuslimWriterName

1653.01. یزید بن ہارون نے ہشیم سے، انہوں نے عباد بن ابی صالح سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قسم، حلف لینے والے کی نیت کے مطابق ہو گی۔‘‘


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ فِيمَا عُنِيَ بِهِ الطَّلَاقُ وَالنِّيَّاتُ)

حکم: صحیح

2201. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ, فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ لِدُنْيَا يُصِيبُهَا، أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا, فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: ایسے کلمات جو طلاق کے محتمل ہوں ، اور نیتوں کی اہمیت )

مترجم: DaudWriterName

2201. سیدنا عمر بن خطاب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔ انسان کے لیے وہی ہے جو اس نے نیت کی ہو۔ سو جس نے ہجرت کی اللہ اور اس کے رسول کی طرف تو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہے اور جس نے دنیا حاصل کرنے کے لیے ہجرت کی یا کسی عورت کے لیے کہ اس سے شادی کر لے تو اس کی ہجرت اسی کی طرف ہے جس کی طرف اس نے ہجرت کی ہے۔“ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ الْمَعَارِيضِ فِي الْيَمِينِ)

حکم: صحیح

3256. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ جَدَّتِهِ عَنْ أَبِيهَا سُوَيْدِ بْنِ حَنْظَلَةَ قَالَ خَرَجْنَا نُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَنَا وَائِلُ بْنُ حُجْرٍ فَأَخَذَهُ عَدُوٌّ لَهُ فَتَحَرَّجَ الْقَوْمُ أَنْ يَحْلِفُوا وَحَلَفْتُ أَنَّهُ أَخِي فَخَلَّى سَبِيلَهُ فَأَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ أَنَّ الْقَوْمَ تَحَرَّجُوا أَنْ يَحْلِفُوا وَحَلَفْتُ أَنَّهُ أَخِي قَالَ صَدَقْتَ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل (باب: قسم کھانے میں مخفی طور پر اشارتاً کوئی اور مفہوم مراد لے لینا )

مترجم: DaudWriterName

3256. سیدنا سوید بن حنظلہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آنے کی نیت سے روانہ ہوئے اور ہمارے ساتھ وائل بن حجر ؓ بھی تھے ۔ ان کے ایک دشمن نے ان کو پکڑ لیا ‘ تو قوم کے لوگ قسم کھانے سے ہچکچاتے رہے ‘ مگر میں نے قسم کھا لی کہ ” یہ میرا بھائی ہے ۔ “ تو اس نے اسے چھوڑ دیا ۔ پھر ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور میں نے آپ ﷺ کو بتایا کہ قوم کے لوگوں نے قسم کھانے میں حرج سمجھا تھا ‘ مگر میں نے قسم کھائی کہ ” یہ میرا بھائی ہے “ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تو نے سچ کہا ‘ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے ۔ “...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْيَمِينَ عَلَى مَا يُصَدِّ...)

حکم: صحیح

1354. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَمِينُ عَلَى مَا يُصَدِّقُكَ بِهِ صَاحِبُكَ و قَالَ قُتَيْبَةُ عَلَى مَا صَدَّقَكَ عَلَيْهِ صَاحِبُكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هُشَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي صَالِحٍ هُوَ أَخُو سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ...

جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: قسم اسی چیز پرواقع ہوگی جس پر مدعی قسم لے رہاہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1354. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قسم ا سی چیز پرواقع ہوگی جس پر تمہارا ساتھی (فریق مخالف) قسم لے رہاہے‘‘۔ (توریہ کا اعتبار نہیں ہوگا) امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ ہم اسے ہشیم ہی کی روایت سے جانتے ہیں جسے انہوں نے عبداللہ بن ابی صالح سے روایت کی ہے۔ اورعبداللہ بن ابی صالح، سہیل بن ابی صالح کے بھائی ہیں۔ ۳۔ بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے، احمد اوراسحاق بن راہویہ بھی اسی کے قائل ہیں۔ ۴۔ ابراہیم نخعی کہتے ہیں کہ جب قسم لینے والا ظالم ہوتو قسم کھانے والے کی نیت کا اعتبار ہوگا، اور جب ق...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ المَائِدَةِ)

حکم: ضعیف الاسناد جداً

3059. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بَاذَانَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ فِي هَذِهِ الْآيَةِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا شَهَادَةُ بَيْنِكُمْ إِذَا حَضَر أَحَدَكُمْ الْمَوْتُ قَالَ بَرِئَ مِنْهَا النَّاسُ غَيْرِي وَغَيْرَ عَدِيَّ بْنِ بَدَّاءٍ وَكَانَا نَصْرَانِيَّيْنِ يَخْتَلِفَانِ إِلَى الشَّامِ قَبْلَ الْإِسْلَامِ فَأَتَيَا الشَّامَ لِتِجَارَتِهِمَا وَقَدِمَ عَلَيْهِمَا مَوْلًى لِبَنِي هَاشِمٍ يُقَالُ لَهُ بُدَيْلُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ مائدہ کی تفسیر )

مترجم: TrimziWriterName

3059. تمیم داری رضی الله عنہ سے روایت ہے، وہ اس آیت ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا شَهَادَةُ بَيْنِكُمْ إِذَا حَضَرأَحَدَكُمْ الْمَوْتُ﴾ ۱؎  کے سلسلے میں کہتے ہیں: میرے اور عدی بن بداء کے سواء سبھی لوگ اس آیت کی زد میں آنے سے محفوظ ہیں، ہم دونوں نصرانی تھے، اسلام سے پہلے شام آتے جاتے تھے تو ہم دونوں اپنی تجارت کی غرض سے شام گئے، ہمارے پاس بنی ہاشم کا ایک غلام بھی پہنچا، اسے بدیل بن ابی مریم کہا جاتا تھا، وہ بھی تجارت کی غرض سے آیا تھا، اس کے پاس چاندی کا ایک پیالہ تھا جسے وہ بادشاہ کے ہاتھ بیچ کر اچھے پیسے حاصل کرنا چاہتا تھا...


7 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ النِّيَةِ فِي الْوُضُوءِ)

حکم: صحیح

75. أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ عَنْ حَمَّادٍ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِكٌ ح و أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ وَإِنَّمَا لِامْرِئٍ مَا نَوَى فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّه...

سنن نسائی : کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: وضو میں نیت کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

75. حضرت عمر بن خطاب ؓ نے کہا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’اعمال کا اعتبار نیت سے ہے۔ ہر آدمی کو اس کی نیت کے مطابق اجر ملے گا، چنانچہ جس شخص کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی خاطر ہے تو اس آدمی کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف سمجھی جائے گی اور جس شخص کی ہجرت دنیا حاصل کرنے یا کسی عورت سے نکاح کرنے کی خاطر ہے تو اس کی ہجرت اس چیز کی طرف سمجھی جائے گی جس کی خاطر اس نے ہجرت کی۔‘‘ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ النَّذْرِ)

حکم: صحیح

3802. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّذْرِ وَقَالَ إِنَّهُ لَا يَرُدُّ شَيْئًا إِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الشَّحِيحِ...

سنن نسائی : کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل (باب: نذر ماننے کی ممانعت کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3802. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے نذر ماننے سے منع کیا اور فرمایا: ”نذر کسی تقدیر کو رد نہیں کرتی‘ البتہ اس طریقے سے کنجوس آدمی سے کچھ نہ کچھ مال نکالا جاتا ہے۔“


10 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سُورَتَيِ المُعَوَّذَتَينِ)

حکم: صحیح الإسناد

5433. أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنَا بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَغْلَةٌ شَهْبَاءُ فَرَكِبَهَا وَأَخَذَ عُقْبَةُ يَقُودُهَا بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُقْبَةَ اقْرَأْ قَالَ وَمَا أَقْرَأُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اقْرَأْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ فَأَعَادَهَا عَلَيَّ حَتَّى قَرَأْتُهَا فَعَرَفَ أَنِّي لَمْ أَفْرَحْ بِهَا جِدًّا قَالَ لَعَلَّكَ تَهَاوَنْتَ بِهَا فَمَا قُمْتُ يَعْ...

سنن نسائی : کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان (باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے )

مترجم: NisaiWriterName

5433. حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبئ اکرم ﷺ کو ایک سفید خچر بطورتحفہ پیش کیا گیا۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور عقبہ اس کی لگام پکڑکر آگے آگے چلنے لگا۔ رسول اللہ ﷺ نے عقبہ سے فرمایا: ”پڑھ۔“ اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”پڑھ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ﴾“ آپ نے مجھ پر پوری سورت پڑھی حتٰی کہ میں نے بھی پڑھی۔ آپ نے محسوس فرمایا کہ میں اس کے ساتھ زیادہ خوش نہیں ہوا۔ آپ نے فرمایا: ”شاید تو نے اس کو معمولی سمجھا ہے۔ میں نے کبھی نماز میں اس جیسی سورت نہیں پڑھی۔“ ...