1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الإِشْخَاصِ وَالخُصُومَةِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2411. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ قَالَ الْمُسْلِمُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا عَلَى الْعَالَمِينَ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْعَالَمِينَ فَرَفَعَ الْمُسْلِمُ يَدَهُ عِنْدَ ذَلِكَ فَلَطَمَ وَجْهَ الْيَهُودِيِّ فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا كَانَ مِنْ أَمْرِهِ وَأَمْرِ الْمُسْلِمِ فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب : قرض دار کو پکڑ کر لے جانا اور مسلمان اور یہودی میں جھگڑا ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2411. حضرت ابوہریرۃ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ایک مسلمان اور ایک یہودی نے آپس میں گالی گلوچ کی۔ مسلمان کہنے لگا: اس ذات کی قسم جس نے حضرت محمد ﷺ کو سارے جہانوں پر برتری دی!یہودی نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے حضرت موسیٰ ؑ کو تمام اہل جہاں پر برگزیدہ کیا!اس پر مسلمان نے ہاتھ اٹھایا اور یہودی کے منہ پر طمانچہ رسیدکردیا۔ وہ یہودی نبی کریم ﷺ کے پاس گیا اورآپ سے اپنا اور مسلمان کا ماجراکہہ سنایا۔ نبی کریم ﷺ نے اس مسلمان کو بلاکر دریافت کیا تو اس نے سارا قصہ بیان کردیا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم مجھے موسیٰ ؑ پر برتری نہ دو کیونکہ قیامت کے دن جب سب لوگ بے ہو...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الإِشْخَاصِ وَالخُصُومَةِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2412. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ جَاءَ يَهُودِيٌّ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ ضَرَبَ وَجْهِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِكَ فَقَالَ مَنْ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ ادْعُوهُ فَقَالَ أَضَرَبْتَهُ قَالَ سَمِعْتُهُ بِالسُّوقِ يَحْلِفُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ قُلْتُ أَيْ خَبِيثُ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ ضَرَبْتُ وَجْهَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب : قرض دار کو پکڑ کر لے جانا اور مسلمان اور یہودی میں جھگڑا ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2412. حضرت ابو سعیدخدری  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ تشریف فرماتھے کہ ایک یہودی آیا اور کہنے لگا: ابو القاسم!آپ کے ایک صحابی نے میرے منہ پر تھپڑ مارا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ کس نے؟‘‘ اس نے عرض کیا: وہ انصار کا ایک آدمی تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے بلاؤ۔‘‘ آپ نے اس سے فرمایا: ’’ کیا تو نے اسے مارا ہے؟‘‘ وہ کہنے لگا: میں نے بازار میں اس کو قسم اٹھاتے ہوئے سناکہ قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ ؑ کولوگوں پر فضیلت دی ہے۔ تو میں نے کہا: اے خبیث! کیا محمد ﷺ پر بھی؟مجھے غصہ آگیا اور اس...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الإِشْخَاصِ وَالخُصُومَةِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2413. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ قِيلَ مَنْ فَعَلَ هَذَا بِكِ أَفُلَانٌ أَفُلَانٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَأُخِذَ الْيَهُودِيُّ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ ...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب : قرض دار کو پکڑ کر لے جانا اور مسلمان اور یہودی میں جھگڑا ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2413. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے کہ کسی یہودی نے ایک لڑکی کا سردو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا۔ جب اس لڑکی سے پوچھا گیا کہ تیرے ساتھ یہ برتاؤ کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں نے؟ کیا فلاں نے؟ یہاں تک کہ اس یہودی کا نام لیاگیا تو لڑکی نے اپنے سر سے اشارہ کیا۔ تب وہ یہودی گرفتار کیا گیا اور اس نے (اپنے جرم کا) اعتراف بھی کرلیا تو نبی کریم ﷺ کے حکم سے اس کا سر بھی پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل دیا گیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ كَلاَمِ الخُصُومِ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2416. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ قَالَ فَقَالَ الْأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ كَانَ ذَلِكَ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ فَقَالَ لِلْيَهُودِيِّ احْلِفْ ق...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب: مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2416. حضرت عبداللہ بن مسعود  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے کسی مسلمان کامال ہڑپ کرنے کے لیے جھوٹی قسم اٹھائی تو وہ اللہ سے اس حالت میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوگا۔‘‘ حضرت اشعث  ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! یہ حدیث میرے متعلق وارد ہے۔ ہوا یوں کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان زمین کا تنازع تھا۔ وہ مجھے زمین دینے سے انکار کرتا تھا تو میں اسے نبی کریم ﷺ کے پاس لے گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے دریافت فرمایا: ’’تیرے پاس کوئی دلیل(گواہ) ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے یہودی سے کہا:...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ كَلاَمِ الخُصُومِ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2416.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ قَالَ فَقَالَ الْأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ كَانَ ذَلِكَ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ فَقَالَ لِلْيَهُودِيِّ احْلِفْ ق...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب: مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2416.01. حضرت عبداللہ بن مسعود  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے کسی مسلمان کامال ہڑپ کرنے کے لیے جھوٹی قسم اٹھائی تو وہ اللہ سے اس حالت میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوگا۔‘‘ حضرت اشعث  ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! یہ حدیث میرے متعلق وارد ہے۔ ہوا یوں کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان زمین کا تنازع تھا۔ وہ مجھے زمین دینے سے انکار کرتا تھا تو میں اسے نبی کریم ﷺ کے پاس لے گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے دریافت فرمایا: ’’تیرے پاس کوئی دلیل(گواہ) ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے یہودی سے کہا:...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا أَوْمَأَ المَرِيضُ بِرَأْسِهِ إِشَارَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2746. حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ، فَقِيلَ لَهَا: مَنْ فَعَلَ بِكِ، أَفُلاَنٌ أَوْ فُلاَنٌ، حَتَّى سُمِّيَ اليَهُودِيُّ، فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا، فَجِيءَ بِهِ، فَلَمْ يَزَلْ حَتَّى اعْتَرَفَ، «فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالحِجَارَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر مریض اپنے سر سے کوئی صاف اشارہ کرے تو اس پر حکم دیا جائے گا؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2746. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے کسی لڑکی کا سر دو پتھرں کے درمیان رکھ کر کچل دیا۔ لڑکی سے پوچھا گیا: تیرے ساتھ یہ سلوک کس نے کیا ہے؟ کیا فلاں شخص نے یا فلاں شخص نے کیا ہے؟ح تیٰ کہ اس یہودی کا نام لیاگیا تو اس نے اپنے سر سے اشارہ کیا (ہاں)، چنانچہ اس یہودی کو پکڑ کر لایا گیا۔ اس سے مسلسل باز پرس ہوتی رہی حتیٰ کہ اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا، پھر رسول اللہ ﷺ کے حکم پر اس کا سر بھی پتھر سے کچل دیاگیا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ وَفَاةِ مُوسَى وَذِكْرِهِ مَا بَعْدُہُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3408. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ الْمُسْلِمُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْعَالَمِينَ فِي قَسَمٍ يُقْسِمُ بِهِ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْعَالَمِينَ فَرَفَعَ الْمُسْلِمُ عِنْدَ ذَلِكَ يَدَهُ فَلَطَمَ الْيَهُودِيَّ فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ الَّذِي كَانَ مِ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : حضرت موسی ؑ کی وفات اور ان کے بعد کے حالات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3408. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک مسلمان اور ایک یہودی آپس میں لڑ پڑے۔ مسلمان نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے حضرت محمد ﷺ کو تمام جہانوں پر برتری دی ہے! یہودی نے کہا: اس ذات کی قسم جس نےحضرت موسیٰ ؑ کو سب اہل جہاں پر فضیلت دی ہے! اس وقت مسلمانوں نے ہاتھ اٹھایا اور یہودی کو طمانچہ رسید کردیا۔ یہودی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس واقعے کی اطلاع دی جو اس کے اور مسلمان کے درمیان ہوا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے حضرت موسیٰ ؑ پر برتری نہ دو کیونکہ جب تمام لوگ بے ہوش ہوجائیں گے تو سب سے پہلے میں ہوش میں آؤں گا۔ میں دیکھوں گا کہ حضرت موسیٰ ؑ عرش کا...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ ( بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِنَّ يُونُسَ ل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3414. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا يَهُودِيٌّ يَعْرِضُ سِلْعَتَهُ أُعْطِيَ بِهَا شَيْئًا كَرِهَهُ فَقَالَ لَا وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ فَسَمِعَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَامَ فَلَطَمَ وَجْهَهُ وَقَالَ تَقُولُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا فَذَهَبَ إِلَيْهِ فَقَالَ أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ لِي ذِمَّةً وَعَهْدًا فَمَا بَالُ فُلَانٍ لَطَمَ وَجْهِي فَقَالَ لِمَ لَطَ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: (یونس علیہ السلام کا بیان) سورۃ الصافات میں اللہ تعالیٰ کے اس قول کا بیان ”اور بلاشبہ یونس یقیناً رسولوں میں سے تھا“ اس قول تک ”تو ہم نے انہیں ایک وقت تک فائدہ دیا“ )

مترجم: BukhariWriterName

3414. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک دفعہ ایک یہودی نے اپنا سامان فروخت کرنے کے لیے رکھا۔ اس کو اس کی قیمت تھوڑی دی جارہی تھی جس سے وہ ناخوش تھا۔ اس نے کہا: نہیں، قسم ہے اس ذات کی جس نے حضرت موسیٰ ؑ کو تمام انسانوں پر فضیلت دی! یہ جملہ ایک انصاری مرد نے سن لیا، چنانچہ وہ کھڑا ہوا اور یہودی کے منہ پر طمانچہ دے مارا اور کہا کہ تو یہ بات کہتا ہے : قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ ؑ کو تمام انسانوں پر فضیلت دی، حالانکہ نبی کریم ﷺ ہم میں موجود ہیں؟ وہ یہودی آپ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا: اے ابو القاسم! مجھے امان اور عہد مل چکا ہے۔ اس کے باوجود فلاں شخص ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلَمَّا جَاءَ مُوسَى لِمِيقَاتِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4638. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لُطِمَ وَجْهُهُ وَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِكَ مِنْ الْأَنْصَارِ لَطَمَ فِي وَجْهِي قَالَ ادْعُوهُ فَدَعَوْهُ قَالَ لِمَ لَطَمْتَ وَجْهَهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي مَرَرْتُ بِالْيَهُودِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْبَشَرِ فَقُلْتُ وَعَلَى مُحَمَّدٍ وَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ فَلَطَمْتُهُ قَالَ لَا تُخَيِّرُونِي مِنْ بَيْن...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولما جآءموسیٰ لمیقاتنا وکلمہ ربہ )) الخ کی تفسیر”اور جب موسیٰ ہمارے مقرر کردہ وقت پر (کوہ طور) پر آ گئے اور ان سے ان کے رب نے کلام کیا، موسیٰ بولے، اے میرے رب! مجھے تو اپنا دیدار کرا دے (کہ) میں تجھ کو ایک نظر دیکھ لوں (اللہ تعالیٰ نے فرمایا) تم مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتے، البتہ تم (اس) پہاڑ کی طرف دیکھو، سو اگر یہ اپنی جگہ پر قائم رہا تو تم (مجھ کو بھی دیکھ سکو گے، پھر جب ان کے رب نے پہاڑ پر اپنی تجلی ڈالی تو (تجلی نے) پہاڑ کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور موسیٰ بیہوش ہو کر گر پڑے، پھر جب انہیں ہوش آیا تو بولے اے رب! تو پاک ہے، میں تجھ سے معافی طلب کرتا ہوں اور میں سب سے پہلا ایمان لانے والا ہوں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4638. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک یہودی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، اس کے منہ پر کسی نے طمانچہ مارا تھا۔ اس نے عرض کی: اے محمد (ﷺ)! تمہارے ایک انصاری صحابی نے میرے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے بلاؤ۔‘‘ لوگوں نے اسے بلایا تو آپ نے پوچھا: ’’تو نے اس کے منہ پر طمانچہ کیوں مارا ہے؟‘‘ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میرا یہود کے پاس سے گزر ہوا تو میں نے سنا یہ کہہ رہا تھا: اس ذات کی قسم جس نے موسٰی ؑ کو تمام انسانوں پر فضیلت دی! میں نے کہا: کیا وہ حضرت محمد ﷺ سے بھی بڑھ کر ہیں؟ مجھے اس بات پ...