1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بابُ فَضْلِ العِشَاءِ فِي الجَمَاعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

657. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ صَلاَةٌ أَثْقَلَ عَلَى المُنَافِقِينَ مِنَ الفَجْرِ وَالعِشَاءِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا، لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ المُؤَذِّنَ، فَيُقِيمَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا يَؤُمُّ النَّاسَ، ثُمَّ آخُذَ شُعَلًا مِنْ نَارٍ، فَأُحَرِّقَ عَلَى مَنْ لاَ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ بَعْدُ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

657. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’فجر اور عشاء کی نماز سے زیادہ اور کوئی نماز منافقین پر گراں نہیں ہے۔ اگر وہ جان لیں کہ ان دونوں میں کیا (ثواب) ہے تو ان کے لیے ضرور حاضر ہوں اگرچہ انہیں گھٹنوں اور سرینوں کے بل چل کر آنا پڑے۔ میں نے پختہ ارادہ کر لیا تھا کہ مؤذن کو تکبیر کہنے کا حکم دوں، پھر کسی کو لوگوں کی امامت پر مامور کروں اور خود آگ کے شعلے لے کر ان لوگوں کو جلا دوں جو ابھی تک نماز کے لیے نہیں نکلے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ إِخْرَاجِ أَهْلِ المَعَاصِي وَالخُصُومِ مِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2420. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى مَنَازِلِ قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ ...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب : جب حال معلوم ہو جائے تو مجرموں او رجھگڑے والوں کو گھر سے نکال دینا )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2420. حضرت ابوہریر ب سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ارادہ کیا کہ نماز کھڑی کردینے کا حکم دوں۔ جب کھڑی کردی جائے تو خود ان لوگوں کی طرف نکلوں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے۔ پھر ان سمیت (ان کے) گھروں کو آگ لگادوں۔‘‘


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي التَّشْدِيدِ فِي تَرْكِ الْجَمَاعَةِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

548. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، ثُمَّ أَنْطَلِقَ مَعِي بِرِجَالٍ مَعَهُمْ حُزَمٌ مِنْ حَطَبٍ إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ, فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ بِالنَّارِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جماعت چھوڑنے پر انکار شدید )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

548. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میرا جی چاہتا ہے کہ نماز کی اقامت کا حکم دوں ، پھر ایک آدمی کو کہوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور خود ایسے لوگوں کی طرف جاؤں جو نماز ( کی جماعت ) میں حاضر نہیں ہوتے اور میرے ساتھ کچھ لوگ ہوں جن کے پاس لکڑیوں کے گٹھے ہوں پھر میں ان کے گھروں کو آگ لگا دوں ۔ “...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي التَّشْدِيدِ فِي تَرْكِ الْجَمَاعَةِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

549. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِيحِ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَتِي فَيَجْمَعُوا حُزَمًا مِنْ حَطَبٍ، ثُمَّ أَاتِيَ قَوْمًا يُصَلُّونَ فِي بُيُوتِهِمْ لَيْسَتْ بِهِمْ عِلَّةٌ, فَأُحَرِّقَهَا عَلَيْهِمْ<. قُلْتُ لِيَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ: يَا أَبَا عَوْفٍ الْجُمُعَةَ عَنَى؟ أَوْ غَيْرَهَا؟! قَالَ: صُمَّتَا أُذُنَايَ إِنْ لَمْ أَكُنْ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَأْثُرُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا ذَك...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جماعت چھوڑنے پر انکار شدید )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

549. جناب یزید بن اصم کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ ؓ کو سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرا جی چاہتا ہے کہ اپنے جوانوں کو حکم دوں کہ لکڑیوں کے گٹھے اکٹھے کریں، پھر میں ان لوگوں کی طرف جاؤں جو اپنے گھروں میں نمازیں پڑھتے ہیں، حالانکہ انہیں کوئی عذر نہیں ہے اور ان کے گھروں کو آگ لگا دوں۔“ (یزید بن یزید نے کہا) میں نے (اپنے شیخ) یزید بن اصم سے کہا: اے ابوعوف! اس سے آپ کی مراد جمعہ (کی نماز) تھی یا کچھ اور؟ انہوں نے کہا: میرے کان بہرے ہو جائیں اگر میں نے ابوہریرہ ؓ کو رسول اللہ ﷺ کی حدیث بیان کرتے ہوئے نہ سنا ہو۔ انہوں نے جمعہ یا دوسری نما...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَسْمَعُ النِّدَاءَ فَلاَ ...)

حکم: صحیح()(الألباني)

217. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَتِي أَنْ يَجْمَعُوا حُزَمَ الْحَطَبِ ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ ثُمَّ أُحَرِّقَ عَلَى أَقْوَامٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي الدَّرْدَاءِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَمُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ و...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جو اذان سنے اور نماز میں حاضر نہ ہواس کی شناعت کا بیان​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

217. ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’میں نے ارادہ کیا کہ اپنے کچھ نوجوانوں کو میں لکڑی کے گٹھر اکٹھا کرنے کا حکم دوں، پھر نماز کا حکم دوں تو کھڑی کی جائے، پھر میں ان لوگوں (کے گھروں) کو آگ لگا دوں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود، ابوالدرداء، ابن عباس، معاذ بن انس اور جابر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- صحابہ میں سے کئی لوگوں سے مروی ہے کہ جو اذان سُنے اور نماز میں نہ آئے تو اس کی نماز نہیں ہوتی۔ ۴- بعض اہل علم ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ التَّشْدِيدِ فِي التَّخَلُّفِ عَنْ الْجَمَاع...)

حکم: صحیح()(الألباني)

848. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِحَطَبٍ فَيُحْطَبَ ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَيُؤَذَّنَ لَهَا ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيَؤُمَّ النَّاسَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى رِجَالٍ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدهِ لَوْ يَعْلَمُ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَجِدُ عَظْمًا سَمِينًا أَوْ مِرْمَاتَيْنِ حَسَنَتَيْنِ لَشَهِدَ الْعِشَاءَ...

سنن نسائی : کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل (باب: جماعت سے پیچھے رہنے پر سختی )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

848. حضرت ابوہریرہ ؓ سےمنقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں نے ارادہ کیا کہ میں ایندھن (اکٹھا کرنے) کا حکم دوں، اسے اکٹھا کیا جائے، پھر حکم دوں کہ نماز کی اذان کہی جائے، پھر ایک آدمی کو حکم دوں،اور وہ لوگوں کی امامت کرائے، پھر میں ان لوگوں کی طرف جاؤں (جو نماز پڑھنے نہیں آئے) اور ان کے گھروں کو ان پر جلا دوں۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر ان میں سے کوئی شخص جان لے کر اسے چربی والی ہڈی یا وہ بہترین کھر ملیں گے تو وہ ضرور عشاء کی نماز میں حاضر ہوگا۔“ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ (بَابُ التَّغْلِيظِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجَمَاع...)

حکم: صحیح()(الألباني)

791. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ، فَتُقَامَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا، فَيُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، ثُمَّ أَنْطَلِقَ بِرِجَالٍ مَعَهُمْ حُزَمٌ مِنْ حَطَبٍ إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ، فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ بِالنَّارِ» ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل (باب: نماز با جماعت سے پیچھے رہ جانا سخت گناہ ہے )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

791. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ارادہ کیا تھا کہ نماز کی اقامت کہلواؤں، پھر کسی آدمی کو حکم دوں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائے، پھر جو لوگ نماز میں حاضر نہیں ہوتے، ان کے پاس کچھ مردوں کو لکڑی کے گٹھوں کے ساتھ لے جاؤں اور ان (پیچھے رہ جانے والوں) کے گھروں سمیت آگ سے جلا دوں۔‘‘ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ (بَابُ التَّغْلِيظِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجَمَاع...)

حکم: صحیح()(الألباني)

795. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْهُذَلِيُّ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزَّبْرِقَانِ بْنِ عَمْرٍو الضَّمْرِيِّ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيَنْتَهِيَنَّ رِجَالٌ عَنْ تَرْكِ الْجَمَاعَةِ، أَوْ لَأُحَرِّقَنَّ بُيُوتَهُمْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل (باب: نماز با جماعت سے پیچھے رہ جانا سخت گناہ ہے )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

795. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’لوگوں کو چاہیے کہ جماعت ترک کرنے سے باز آجائیں، ورنہ میں ضرور ان کے گھروں کو آگ لگا دوں گا۔‘‘