1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ بَوْلِ الصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

223. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، أَنَّهَا «أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ، لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ، إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجْرِهِ، فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ، فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: بچوں کے پیشاب کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

223. حضرت ام قیس بنت محصن‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس اپنا چھوٹا بچہ لے کر آئیں جو ابھی کھانا نہیں کھاتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا تو اس نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کر دیا۔ آپ نے پانی منگوا کر اس پر چھڑک دیا لیکن اسے دھویا نہیں۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ غَسْلِ دَمِ المَحِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

308. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ، ثُمَّ تَقْتَرِصُ الدَّمَ مِنْ ثَوْبِهَا عِنْدَ طُهْرِهَا، فَتَغْسِلُهُ وَتَنْضَحُ عَلَى سَائِرِهِ، ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: حیض کا خون دھونےکے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

308. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب ہم میں سے کسی کو حیض آتا تو وہ طہر کے وقت اپنے کپڑے سے خون کو چٹکیون سے کھرچ ڈالتی اور اسے دھو ڈالتی، پھر بقیہ کپڑے پر پانی چھڑک دیتی، پھر اس میں نماز پڑھ لیتی۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ السَّعُوطِ بِالقُسْطِ الهِنْدِيِّ وَالبَحْرِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5692. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ: يُسْتَعَطُ بِهِ مِنَ العُذْرَةِ، وَيُلَدُّ بِهِ مِنْ ذَاتِ الجَنْبِ ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: قسط ہندی اور قسط بحری یعنی کوٹ جو سمندر سے نکلتا ہے اس کا نام لینا )

مترجم: BukhariWriterName

5692. حضرت ام قیس بنت محصین ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے نبی ﷺ سے سنا آپ نے فرمایا: ”عود ہندی استعمال کیا کرو، بلاشبہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے حلق کے درد میں اسے ناک میں ڈالا جاتا ہے اور سینہ کے درد کے لیے اسے چبایا جاتا ہے۔“


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ لِلصِّبْيَانِ بِالْبَرَكَةِ، وَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6355. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالصِّبْيَانِ فَيَدْعُو لَهُمْ، فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَأَتْبَعَهُ إِيَّاهُ، وَلَمْ يَغْسِلْهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: بچوں کے لئے برکت کی دعا کرنا اور ان کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیرنا ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6355. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے پاس کو لایا جاتا تو آپ ان کے لیے دعا کرتے تھے ایک مرتبہ ایک بچہ لایا گیا تو اس نے آپ کو کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا۔ آپ نے پانی منگوایا اور پیشاب کی جگہ پر اسے ڈال دیا اور کپڑے کو دھویا نہیں۔


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ حُكْمِ بَوْلِ الطِّفْلِ الرَّضِيعِ وَكَيْفيّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

286. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُؤْتَى بِالصِّبْيَانِ فَيُبَرِّكُ عَلَيْهِمْ وَيُحَنِّكُهُمْ، فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَيْهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ، فَأَتْبَعَهُ بَوْلَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ»...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: شیر خوار بچے کے پیشاب کا حکم اور اس کو کیسے دھویا جائے )

مترجم: MuslimWriterName

286. عبداللہ بن نمیر نےہشام سے، انہوں نے اپنے والد (عروج بن زبیر) سے اور انہوں نے نبی ﷺ کی زوجہ (اپنی خالہ) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بچوں کو لایا جاتا تھا، آپﷺ ان کے لیے برکت کی دعا فرماتے اور ان کو گھٹی دیتے۔ آپﷺ کے پاس ایک بچہ لایا گیا، اس نے آپﷺ پر پیشاب کر دیا تو آپﷺ نے پانی منگوایا اور اس کے پیشاب پر بہا دیا اور اسے (رگڑ کر) دھویا نہیں۔ ...