1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ تَرْكِ النَّبِيِّ ﷺ وَالنَّاسِ الأَعْرَابِيّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

219. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى أَعْرَابِيًّا يَبُولُ فِي المَسْجِدِ فَقَالَ: «دَعُوهُ حَتَّى إِذَا فَرَغَ دَعَا بِمَاءٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ»

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: رسول اللہ ﷺ اور صحابہ رضی اللہ عنہم کا ایک دیہاتی کو چھوڑ دینا جب تک کہ وہ مسجد میں پیشاب سے فارغ نہ ہو گیا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

219. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے ایک دیہاتی کو دیکھا جو مسجد میں پیشاب کر رہا تھا، آپ نے فرمایا: ’’ اسے کچھ نہ کہو۔ ‘‘  تاآنکہ جب وہ پیشاب سے فارغ ہو گیا تو آپ نے پانی منگوایا اور اسے پیشاب پر بہا دیا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ صَبِّ المَاءِ عَلَى البَوْلِ فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

220. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي المَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ، فَقَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعُوهُ وَهَرِيقُوا عَلَى بَوْلِهِ سَجْلًا مِنْ مَاءٍ، أَوْ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ، فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ، وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: مسجد میں پیشاب پر پانی بہادینے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

220. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک دیہاتی کھڑا ہوا اور اس نے مسجد ہی میں پیشاب کر دیا۔ لوگوں نے اسے روکنا چاہا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو اور اس کے پیشاب پر پانی سے بھرا ہوا ایک ڈول بہا دو کیونکہ تم لوگ آسانی پیدا کرنے کے لیے بھیجے گئے ہو، تمہیں سختی کرنے کے لیے نہیں بھیجا گیا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ صَبِّ المَاءِ عَلَى البَوْلِ فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

221.01. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي طَائِفَةِ المَسْجِدِ، فَزَجَرَهُ النَّاسُ، «فَنَهَاهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا قَضَى بَوْلَهُ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَنُوبٍ مِنْ مَاءٍ فَأُهْرِيقَ عَلَيْهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: مسجد میں پیشاب پر پانی بہادینے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

221.01. حضرت انسؓ سے روایت ہے، ایک اعرابی آیا اور اس نے مسجد کے ایک کونے میں پیشاب کرنا شروع کر دیا۔ لوگوں نے اسے ڈانٹا تو نبیﷺ نے انہیں روک دیا۔ جب وہ پیشاب سے فارغ ہوا تو نبیﷺ نے پانی کے ایک ڈول کا حکم دیا، چنانچہ وہ ڈول اس کے پیشاب پر بہا دیا گیا-


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الرِّفْقِ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6025. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي المَسْجِدِ، فَقَامُوا إِلَيْهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تُزْرِمُوهُ» ثُمَّ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَاءٍ فَصُبَّ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: ہر کام میں نرمی اور عمدہ اخلاق اچھی چیز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6025. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا تو صحابہ کرام اس کی طرف دوڑ پڑے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے پیشاب کو مت روکو۔“ اس کے بعد آپ نے پانی کا ڈول منگوایا اور پیشاب کی جگہ پر بہا دیا گیا۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6128. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَقَالَ اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي المَسْجِدِ، فَثَارَ إِلَيْهِ النَّاسُ ليَقَعُوا بِهِ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعُوهُ، وَأَهْرِيقُوا عَلَى بَوْلِهِ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ، أَوْ سَجْلًا مِنْ مَاءٍ، فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ آسانی کرو ، سختی نہ کرو ، آپ ﷺ لوگوں پر تخفیف اور آسانی کو پسند فرمایا کرتے تھے )

مترجم: BukhariWriterName

6128. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا۔ لوگ اس کی طرف اسے زجرو توبیخ کرنے لیے آگے بڑھے تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا: ”اسے چھوڑ دو اور اس کے پیشاب پر ایک ڈول پانی بہا دو۔ تم تو صرف آسانی کرنے والے بناکر بھیجے گئے ہو۔ تم تنگی کرنے والے بناکر نہیں بھیجے گئے۔“ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ غُسْلِ الْبَوْلِ وَغَيْرِهِ مِنَ الن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

284. وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَامَ إِلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعُوهُ وَلَا تُزْرِمُوهُ» قَالَ: فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَاءٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: جب پیشاب یا کوئی اور نجاست مسجد میں لگ گئی ہوتواسے دھونا ضروری ہے اورزمین پانی سے پاک ہو جاتا ہے اس کے کھودنے کی ضرورت نہیں )

مترجم: MuslimWriterName

284. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت کی کہ ایک بدوی نے مسجد میں پیشاب (کرنا شروع) کر دیا، بعض لوگ اٹھ کر اس کی طرف لپکے تو رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو، اسے ( پیشاب کے) درمیان میں مت روکو۔‘‘ جب وہ فارغ ہو گیا تو آپﷺ نے پانی کا ڈول منگوایا اور اسے اس پر بہا دیا۔ (پانی کے ساتھ وہ پیشاب زمین کےاندر چلا گیا۔) ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ غُسْلِ الْبَوْلِ وَغَيْرِهِ مِنَ الن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

284.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، ح، وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، جَمِيعًا عَنِ الدَّرَاوَرْدِيِّ، قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَذْكُرُ أَنَّ أَعْرَابِيًّا قَامَ إِلَى نَاحِيَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَبَالَ فِيهَا، فَصَاحَ بِهِ النَّاسُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعُوهُ» فَلَمَّا فَرَغَ أَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَنُوبٍ فَصُ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: جب پیشاب یا کوئی اور نجاست مسجد میں لگ گئی ہوتواسے دھونا ضروری ہے اورزمین پانی سے پاک ہو جاتا ہے اس کے کھودنے کی ضرورت نہیں )

مترجم: MuslimWriterName

284.01. یحییٰ بن سعید نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ بیان کر رہے تھے کہ ایک بدوی مسجد کے ایک کونے میں کھڑا ہو گیا اور وہاں پیشاب کرنے لگا، لوگ اس پر چلائے تو رسول اللہ ﷺ فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو۔‘‘ جب وہ فارغ ہوا تو آپﷺ نے ﷺ (پانی کا) ایک بڑا ڈول لانے کا حکم دیا اور وہ ڈول اس (پیشاب ) پر بہا دیا گیا۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ غُسْلِ الْبَوْلِ وَغَيْرِهِ مِنَ الن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

285. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ - وَهُوَ عَمُّ إِسْحَاقَ -، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. إِذْ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَقَامَ يَبُولُ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَهْ مَهْ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُزْرِمُوهُ دَعُوهُ» فَتَرَكُوهُ حَتَّى بَالَ، ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَاهُ فَقَالَ لَ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: جب پیشاب یا کوئی اور نجاست مسجد میں لگ گئی ہوتواسے دھونا ضروری ہے اورزمین پانی سے پاک ہو جاتا ہے اس کے کھودنے کی ضرورت نہیں )

مترجم: MuslimWriterName

285. اسحاق بن ابی طلحہ نے روایت کیا، کہا: مجھ سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نےبیان کیا، وہ اسحاق کےچچا تھے، کہا: ہم مسجد میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اس دوران میں ایک بدوی آیا اور اس نے کھڑے ہو کر مسجد میں پیشاب کرنا شروع کر دیا تو رسول اللہ ﷺ کے ساتھیوں نےکہا: کیا کر رہے ہو؟ کیا کر رہے ہو؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے (درمیان میں) مت روکو، اسے چھوڑ دو۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نےاسے چھوڑ دیا حتی کہ اس نے پیشاب کر لیا، پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے بلایا اور فرمایا: ’’یہ مساجد اس طرح پیشاب یا کسی اور گندگی ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ حَدِيثِ جَابِرٍ الطَّوِيلِ وَقِصَّةِ أَبِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3006. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَتَقَارَبَا فِي لَفْظِ الْحَدِيثِ وَالسِّيَاقُ لِهَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ مُجَاهِدٍ أَبِي حَزْرَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ خَرَجْتُ أَنَا وَأَبِي نَطْلُبُ الْعِلْمَ فِي هَذَا الْحَيِّ مِنْ الْأَنْصَارِ قَبْلَ أَنْ يَهْلِكُوا فَكَانَ أَوَّلُ مَنْ لَقِينَا أَبَا الْيَسَرِ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ غُلَامٌ لَهُ مَعَهُ ضِمَامَةٌ مِنْ صُحُفٍ وَعَلَى أَبِي الْيَسَرِ بُرْدَةٌ وَمَعَافِرِيَّ وَعَلَى غُلَامِهِ بُرْدَةٌ وَمَعَافِرِيَّ فَقَال...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: حضرت جابرؓ کی طویل حدیث اور حضرت ابو یسر ؓ قصہ )

مترجم: MuslimWriterName

3006. ہارون بن معروف اور محمد بن عباد نے ہمیں حدیث بیان کی، الفاظ دونوں سے ملتے جلتے ہیں جبکہ سیاق ہارون کا ہے۔ دونوں نے کہا: ہمیں حاتم بن اسماعیل نے یعقوب بن مجاہد ابو حزرہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: میں اور میرے والد طلب علم کے لیے انصار کے اس قبیلے کی ہلاکت سے پہلے اس میں گئے، سب سے پہلے شخص جن سے ہماری ملاقات ہوئی وہ رسول اللہ ﷺ کے صحابی حضرت ابو یسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے، ان کےساتھ ان کا ایک غلام بھی تھا جس کے پاس صحائف (دستاویزات) کا ایک مجموعہ تھا، حضرت ابو یسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بدن پر ایک دھاری...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ حَدِيثِ جَابِرٍ الطَّوِيلِ وَقِصَّةِ أَبِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3007. قَالَ فَقُلْتُ لَهُ أَنَا يَا عَمِّ لَوْ أَنَّكَ أَخَذْتَ بُرْدَةَ غُلَامِكَ وَأَعْطَيْتَهُ مَعَافِرِيَّكَ وَأَخَذْتَ مَعَافِرِيَّهُ وَأَعْطَيْتَهُ بُرْدَتَكَ فَكَانَتْ عَلَيْكَ حُلَّةٌ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ فَمَسَحَ رَأْسِي وَقَالَ اللَّهُمَّ بَارِكْ فِيهِ يَا ابْنَ أَخِي بَصَرُ عَيْنَيَّ هَاتَيْنِ وَسَمْعُ أُذُنَيَّ هَاتَيْنِ وَوَعَاهُ قَلْبِي هَذَا وَأَشَارَ إِلَى مَنَاطِ قَلْبِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ أَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ وَأَلْبِسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ وَكَانَ أَنْ أَعْطَيْتُهُ مِنْ مَتَاعِ الدُّنْيَا أَهْوَنَ عَلَيَّ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ مِنْ حَسَنَاتِي يَوْمَ الْ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: حضرت جابرؓ کی طویل حدیث اور حضرت ابو یسر ؓ قصہ )

مترجم: MuslimWriterName

3007. (عبادہ بن ولید نے) کہا: میں نے ان سے کہا: چچا جان! اگر آپ اپنے غلام کی دھاری دار چادر لے لیتے اور اسے اپنا معافری کپڑا دے دیتے یا اس سے اس کا معافری کپڑا لے لیتے اور اسے اپنی دھاری دار چادر دے دیتے تو آپ کے جسم پر ایک جوڑا ہوتا اور اس کے جسم پر بھی ایک جوڑا ہوتا۔ انھوں نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا: اے اللہ! اس کو برکت عطا فرما۔ بھتیجے! رسول اللہ ﷺ کو میری آنکھوں کی بصارت (نے دیکھا) اور میرے دو کانوں نے سنا اور۔ دل کے مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا میرے دل نے اسے یاد رکھا، جبکہ آپ فرما رہے تھے۔ ’’ان (غلاموں) کو اسی میں سے کھلاؤ جو تم کھاتے ہو ا...