2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الكُنْيَةِ لِلصَّبِيِّ وَقَبْلَ أَنْ يُولَدَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6258 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا، وَكَانَ لِي أَخٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو عُمَيْرٍ - قَالَ: أَحْسِبُهُ - فَطِيمًا، وَكَانَ إِذَا جَاءَ قَالَ: «يَا أَبَا عُمَيْرٍ، مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ» نُغَرٌ كَانَ يَلْعَبُ بِهِ، فَرُبَّمَا حَضَرَ الصَّلاَةَ وَهُوَ فِي بَيْتِنَا، فَيَأْمُرُ بِالْبِسَاطِ الَّذِي تَحْتَهُ فَيُكْنَسُ وَيُنْضَحُ، ثُمَّ يَقُومُ وَنَقُومُ خَلْفَهُ فَيُصَلِّي بِنَا...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: بچہ کی کنیت رکھنا اس سے پہلے کہ وہ صاحب اولاد...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6258. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ اخلاق کے اعتبار سے تمام لوگوں سے اچھے تھے۔ میرا ایک بھائی ابو عمیر نامی تھا۔ میرا خیال ہے وہ دودھ چھوڑ چکا تھا۔ آپ ﷺ جب ہمارے ہاں تشریف لاتے تو اسے فرماتے: ”اے ابو عمیر! تیری نغیر(چڑیا) تو بخیر ہے؟“ وہ اس چڑیا کے ساتھ کھیلا کرتا تھا۔ بسا اوقات نماز کا وقت ہو جاتا جبکہ آپ ہمارے گھر میں تشریف فرما ہوتے تو آپ وہ چٹائی بچھانے کا حکم دیتے جس پر آب چھڑک دیا جاتا، پھر آپ کھڑے ہو جاتے اور ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہوتے تو آپ ہمیں نماز پڑھاتے۔...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْآدَابِ بَابُ جَوَازِتَكنِيَةِ مَن لَّم يُولَدُ لَهُ وَكُن...

حکم: صحیح

5754 حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ح و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا وَكَانَ لِي أَخٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو عُمَيْرٍ قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ كَانَ فَطِيمًا قَالَ فَكَانَ إِذَا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَآهُ قَالَ أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ قَالَ فَكَانَ يَلْعَبُ بِهِ...

صحیح مسلم:

کتاب: معاشرتی آداب کا بیان

(باب: جس کا بچہ نہ ہوا ہو اس کےلیے کنیت رکھنے کا ج...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5754. ابوتیاح نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ تمام انسانوں سے بڑھ کر خوش ا خلاق تھے، میرا ایک بھائی تھا جسے ابو عمیر کہا جاتا تھا۔(ابوالتیاح نے) کہا: میرا خیال ہے (انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا تھا: اس کا دودھ چھڑایا جا چکا تھا، کہا: جب رسول اللہ ﷺ تشریف لاتے اور اسے دیکھتے تو فرماتے: ابو عمیر! نغیر نے کیا کیا ’’وہ بچہ اس (پرندے) سے کھیلا کرتا تھا۔‘‘...


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِيمَنْ يَتَكَنَّى بِأَبِي عِيسَى

حکم: صحیح

4984 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَاءِ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ضَرَبَ ابْنًا لَهُ تَكَنَّى أَبَا عِيسَى، وَأَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ تَكَنَّى بِأَبِي عِيسَى، فَقَالَ لَهُ عُمَرُ: أَمَا يَكْفِيكَ أَنْ تُكْنَى بِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ؟! فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَنَّانِي! فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ! وَإِنَّا فِي جَلْجَتِنَا, فَلَمْ يَزَلْ يُكْنَى بِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: ( ابوعیسیٰ ) کنیت رکھنا کیسا ہے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4984. جناب زید بن اسلم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے اپنے بیٹے کو، جس نے اپنی کنیت ”ابوعیسیٰ“ رکھ لی تھی، سزا دی سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ نے اپنی کنیت ابوعیسیٰ رکھی تو سیدنا عمر ؓ نے ان سے کہا: کیا تمہیں یہ کافی نہیں کہ اپنی کنیت ”ابوعبداللہ“ رکھ لو۔ انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ ہی نے میری یہ کنیت رکھی تھی۔ تو سیدنا عمر ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے اگلے پچھلے تمام گناہ اللہ نے بخش دیے ہوئے ہیں اور ہم تو ایک دوسرے جیسے لوگ ہیں۔ (ہم میں کوئی بھی دوسرے سے افضل و اعلیٰ نہیں) چنانچہ سیدنا مغیرہ ؓ اپنی وفات تک ابوعبداللہ ہی کہلاتے...


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَتَكَنَّى وَلَيْسَ ...

حکم: صحیح

4990 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَيْنَا وَلِي أَخٌ صَغِيرٌ يُكْنَى: أَبَا عُمَيْرٍ، وَكَانَ لَهُ نُغَرٌ يَلْعَبُ بِهِ، فَمَاتَ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، فَرَآهُ حَزِينًا، فَقَالَ: >مَا شَأْنُهُ؟<، قَالُوا، مَاتَ نُغَرُهُ! فَقَالَ: >يَا أَبَا عُمَيْرٍ! مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ؟....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: اولاد نہ ہونے کے باوجود کنیت رکھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4990. سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں تشریف لایا کرتے تھے اور میرے چھوٹے بھائی نے جس کی کنیت ”ابوعمیر“ تھی، اس نے ایک چڑیا رکھی ہوئی تھی جس سے وہ کھیلا کرتا تھا۔ (اس چڑیا کو عربی میں «نغير» کہتے تھے) تو وہ مر گئی۔ ایک دن نبی کریم ﷺ اس کے پاس گئے اور اسے غمگین پایا تو پوچھا: ”اسے کیا ہوا ہے؟“ ہم نے بتایا کہ اس کی چڑیا «نغير» مر گئی ہے۔ تو آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”اے ابوعمیر! کیا کر گیا (تیرا) «نغير&...


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمِزَاحِ​

حکم: صحیح

2133 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَضَّاحِ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُخَالِطُنَا حَتَّى إِنْ كَانَ لَيَقُولُ لِأَخٍ لِي صَغِيرٍ يَا أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ.

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: ہنسی مذاق، خوش طبعی اور دل لگی کابیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2133. انس ؓ کہتے ہیں: رسول اللہﷺ ہمارے گھروالوں کے ساتھ اس قدرمل جل کررہتے تھے کہ ہمارے چھوٹے بھائی سے فرماتے: ابوعمیر! نغیرکا کیا ہوا؟ ۱؎۔


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْمُزَاحِ

حکم: صحیح

3837 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخَالِطُنَا حَتَّى يَقُولَ لِأَخٍ لِي صَغِيرٍ يَا أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ قَالَ وَكِيعٌ يَعْنِي طَيْرًا كَانَ يَلْعَبُ بِهِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل

(باب: مزاح کابیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3837. حضرت انس بن مالک ؓ سےروایت ہے، انہو ں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمارے ساتھ بے تکلفی کا اظہا رفرماتے تھے حتی کہ میرے چھوٹے بھائی سے فرماتے: اے ابو عمیر! نُغَیر کا کیا بنا؟ امام وکیع ؓ کہتے ہیں : نُغیر ایک پرندہ تھا جس سے وہ بچہ کھیلتا تھا۔